چونکہ ریاست پاکستان میں بنیادی انسانی حقوق ثانوی حیثیت رکھتےہیں اور یہ ریاست مذہب کی بنیاد پر حاصل کی گئی ہے تو آج مسنگ پرسنز کا معاملہ مذہبی نظر سے دیکھتے ہیں.
یہ سوال تمام مسلکی نظریوں کے حامل مذہبی رہنماؤں سے ہے کہ ایک خاتون جس کی نئی شادی ہوئی ہو
اور کچھ عرصے بعد اس کا شوہر جبری طور پر پر لاپتہ کردیا گیا ہو تو اس کے لیے مذہب میں کیا حکم ہے کہ وہ ساری عمر اپنے گمشدہ شوہر کا انتظار کرے یا شرعی طور پر خلع لے لے اور کسی دوسرے سے رشتہ ازدواج میں بندھ جائے. اوراگر کچھ عرصے بعد اس کا پہلا شوہر بازیاب ہو جائے
تو اس کا گناہ کس کے سر ہے. ریاست کے، یا ان مذہبی رہنماؤں کے جو اس معاملے میں خاموش ہیں یا ان حضرات کے جو مسنگ پرسنز کے معاملے میں حکومتی بیانیہ کی حمایت کرتے ہیں.
صحافی حضرات سے گزارش ہے کہ وہ اپنے کسی مولانا صاحب سے اس مسئلہ کا حل پوچھیں