زرائع کے مطابق پی ٹی آئی گورنمنٹ پاکستان کے مزدور طبقے کے لیے "نیا مزدور" پروگرام کے افتتاح کا جائزہ لے رہی ہے
یہ متفرق پلان پاکستان کی ترقی کے لیے اہم کردار ادا کریگا جو کہ چھ نقات پر کام کریگا 1) کاروبار
2)ترقی
3)نوکری
4)فلاح و بہبود
5)بااختیار بنانا #NayaMazdoor
6)اصلاحات اور لیبر قوانین کا نفاذ.
اس نیا پاکستان پلان نے بین الاقوامی مزدور تنظیم کی دلچسپی/توجہ بھی حاصل کی ہے.
موجودہ دور میں پاکستان کا عالمی غلامی انڈیکس میں آٹھواں درجہ اور عالمی پائیدار ترقیاتی اہداف انڈیکس میں 134 واں نمبر ہے
یہ پلان 17میں سے 9 اہداف حاصل کرنے میں تعاون کریگا
اگرچہ موجودہ پی ٹی آئی حکومت نے گذشتہ اعلان ایک کروڑ نوکریاں تقسیم کرنے کا کیا تھا
پاکستان کے پاس اس سے زیادہ کی صلاحیت موجود ہے اگر پائیدار سرمایہ کاری افرادی قوت کی ترقی کے لیے کی جائے
اسکے ساتھ ساتھ اسمارٹ ڈیٹا تجربہ
بھی درکار ہے
اس موجودہ پلان کے مطابق وفاق اور صوبائی حکومتیں ساتھ مل کر کام کریں گی تاکہ پاکستان کی افرادی قوت پوری صلاحیت کے ساتھ استعمال کی جاسکے جس سے ناصرف اقتصادی سرگرمی بڑھے گی بلکہ ترسیلات زر اور سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہوگا
اس موجودہ ایجنڈہ پر عمل کرنے سے حکومتی شعبوں نگرانی کرنے والے ادارے ایجنسیز مالی نگہبان اور ادارے ایک ماحولیاتی نَام پیدا کرینگی جس کے نتیجے کے طور پر ملکی ای گورننس میں اضافہ ہوگا
اس تصور اور عمل دراّمد کی مندرجہ زیل نمایاں خصوصیات ہیں.
1)مہارت نقشہ کشی, سابقہ نقشہ کشی, مہارت سکھانا, نیا ہنر سکھانا , وسیع پیمانے پر سند یافتہ مہارت کی درجہ بندی اور مقامی اور بین الاقوامی ملازمت.
2)اعداد و شمار کھوجنا, تجزیات, کاروبار کی ترقی, روزگار کی پیداوار کو فروغ دینا وغیرہ
3)ٹیکس مرئیت وزیبلیٹی ٹیکس چوری سے بچنا
آمدن کے فروغ کے لیے, وصولی کے فروغ کے لیے, برآمدات کے فروغ کے لیے صنعتوں کے معاوضے کے لیے .
4)تیکنیکی مہارت, تربیت اور پاکستان بھر کے مزدوری سے متعلق اداروں اور شعبہ جات کے علاوہ وفاقی اور صوبائی وزارتوں اور شعبہ جات کے اشتراک اور سہولت مہیا کی جائیگی.
5)مقامی اور بین الاقوامی افرادی قوت ڈیجیٹل ڈیٹابیس کےاندراج کورضاکاروں کےزریعے تشکیل کیاجائیگا
6)اجرت سےبچاؤکانظام
7)مقامی اوربین الاقوامی مزدوروں کےلیےآراء,رپورٹنگ اورلیبرہیلپ لائن کاانعقاد.
8)سوشل سیکیورٹی نیٹ جیسے,EOBI سوشل سیکیورٹی اورورکرویلفیڑ فنڈز میں غائب اندراج کی شمولیت
9)مقامی اور بین الاقوامی نوکری تلاش کرنے والے افراد کے استحصال پر خصوصی توجہ دی جائیگی اور دفتری اتسحصال جیسے چائلڈ لیبر اور پابند لیبر زیرغور
10)بین الاقوامی مزدوروں کی ہجرت اور وطن واپسی کے مسائل برائے راست حکومت سے حکومت رابطے کے زریعے فوری حل کیا جائیگا.
11)کرپشن کی روک تھام بزریعہ لیبر ریفارمز
12)یہ جدید سسٹم ملازم کے ساتھ افرادی قوت کا اسمارٹ انتظام, اوور لوڈ لاگت میں کمی, منصوبے میں تاخیر, ملازمت چھوڑنے کی شرح, مزدوری ضایع جیسے مسائل کو حل کرنے کے لیے سہولت بخشے گی.
یہ پلان حکومت سے منظوری اور جائزہ کے لیے اپریل سے زیر غور ہے.
یہ معلومات CPEC, NAVTTC, Youth Affairs اور Ministry of Overseas کے ساتھ بھی بانٹی گئ ہیں تاکہ مزدوری استحصالی افرادی قوت کی مقامی اور بین الاقوامی صنعتوں میں مطالبوں اور تعمیرات جیسے مسائل کو حل کرنے میں تعاون کریگا
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
اخبار میں اشتہار چھپا؛
مرسڈیز کار براۓ فروخت صرف 100 روپے میں
کوئی بھی اس پر یقین نہیں کر رہا تھا۔
پر ایک صاحب یہ اشتہار دیکھ کر لکھے ہوئے ایڈریس پر جا پہنچے۔ اور دروازہ کی بیل بجائی.ایک ادھیڑ عمر کی خاتون نے دروازہ کھولا۔
صاحب نے پوچھا: "آپ ایک مرسڈیز کار بیچ رہی ہیں؟"
خاتون: "جی ہاں!"
صاحب: "میں کار دیکھ سکتا ہوں؟"
"جی شوق سے، آئیے!" یہ کہہ کے خاتون نے گیراج کھلوایا۔
صاحب نے دھیان سے کار کو دیکھا تو انکی آنکھیں 👀 پھیل گئیں 😳😳😳
بولے: "یہ تو ایکدم نئی ہے؟؟"
جواب ملا: "ایکدم تو نئی نہیں ہے۔ 18000 ہزار کلومیٹر چل چکی ہے۔"
صاحب: "لیکن اخبار میں تو اسکی قیمت صرف 100 روپیے چھپی ہے؟"
خاتون: "صحیح چھپی ہے۔ 100 کی ہی ہے۔ آپ 100 روپیے دیجئے اور کار لے جائیے!"
صاحب نے کانپتے ہاتھوں سے 100 روپیے نکال کے دئے۔
خاتون نے روپے لیکر فورآ رسید بنائی، اور کار کے کاغذات چابی کے ساتھ صاحب کو پکڑا دئے۔
ایک وہ وقت بھی تھا جب "دوکاندار کے پاس کھوٹا سکا چلا دینا ہی سب سے بڑا فراڈ سمجھا جاتا تھا۔ 🤔
یہ ان دنوں کا ذکر ہے جب:
٭ماسٹر اگر بچے کو مارتا تھا تو بچہ گھر آکر اپنے باپ کو نہیں بتاتا تھا۔ اور اگر بتاتا تو باپ اْسے ایک اور تھپڑ رسید کردیتا تھا ۔❤👍🤔
٭یہ وہ دور تھا جب ’’اکیڈمی‘‘کا کوئی تصّور نہ تھا اور ٹیوشن پڑھنے والے بچے نکمے شمار ہوتے تھے۔🤔
٭بڑے بھائیوں کے کپڑے چھوٹے بھائیوں کے استعمال میں آتے تھے اور یہ کوئی معیوب بات نہیں سمجھی جاتی تھی۔👍❤🤔
٭لڑائی کے موقع پر کوئی ہتھیار نہیں نکالتا تھا۔ صرف اتنا کہنا کافی ہوتا ’’ میں تمہارے ابا جی سے شکایت کروں گا۔‘‘ یہ سنتے ہی اکثر مخالف فریق کا خون خشک ہوجاتا تھا۔👍❤🤔
٭اْس وقت کے اباجی بھی کمال کے تھے۔ صبح سویرے فجر کے وقت کڑکدار آواز میں سب
شیر اور شارک دونوں پیشہ ور شکاری ہیں لیکن شیر سمندر میں شکار نہیں کرسکتا اور شارک خشکی پر شکار نہیں کر سکتی۔
شیر کو سمندر میں شکار نہ کر پانے کیوجہ سے ناکارہ نہیں کہا جا سکتا اور شارک کو جنگل میں شکار نہ کر پانے کیوجہ سے ناکارہ نہیں کہا جا سکتا، دونوں کی اپنی اپنی حدود
ہیں جہاں وہ بہترین ہیں۔
اگر گلاب کی خوشبو ٹماٹر سے اچھی ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ اسے کھانا تیار کرنے میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ایک کا موازنہ دوسرے کے ساتھ نہ کریں، آپ کی اپنی ایک طاقت ہےاسے تلاش کریں اور اس کے مطابق خود کو تیار کریں۔
کبھی خودکوحقارت کی نظر سے نہ دیکھیں
بلکہ ہمیشہ خود سے اچھی اُمیدیں وابستہ رکھیں۔
یاد رکھیں ٹوٹا ہوا رنگین قلم بھی رنگ بھرنے کے قابل ہوتا ہے۔ اپنے اختتام تک پہنچنے سے پہلے خود کو بہتر کاموں کے استعمال میں لے آئیں۔
وقت کا بدترین استعمال اسے خود کا دوسروں کے ساتھ موازنہ کرنے میں ضائع کرنا ہے.