رانا علی Profile picture
Jan 14, 2021 14 tweets 3 min read Read on X
سیکس اور اُداس نسلیں

سِگمنڈ فرائیڈ نے کہا تھا ’’وہ جذبات جِن کا اِظہار نہ ہو پائے، کبھی بھی مرتے نہیں ہیں، وہ زِندہ دفن ہو جاتے ہیں، اور بعد ازاں بدصورت طریقوں سے ظہور پذیر ہوتے ہیں۔‘‘ آپ غالِب، میر، داغ، جِگر، جُون، پروین، وصی، اور دیگر اردو کے شُعرا کی کتابیں پڑھ لیں، اِنکا
کثیر حِصہ وصل و ہجر و فراق، اَن کہے جذبات، حسرتوں، اور پچھتاووں کے موضوعات پر مُشتمل ہو گا۔ آپ گُوگل کے اعداد و شُمار کا تجزیہ بھی کر لیں، پاکستان کا شُمار اُن مُمالک میں ہوگا، جہاں فحش ویبسائیٹس دیکھنے کا رِواج سب سے زیادہ ہے۔ آپ خیبر سے کراچی تک کا سفر بھی کر لیں، عورت چاہے شٹل
کاک بُرقعے میں ہی ملبُوس کیوں نہ گُزر رہی ہو، آس پاس موجود مَرد حضرات اُسے تب تک گُھورتے رہیں گے جب تک وہ گلی کا موڑ مُڑ کر نظروں سے اوجھل نہ ہو جائے۔ آپ کِسی سے بھی گُفتگو کر کے دیکھ لیں، ہر دو فقروں کے بعد ماں بہن کے جِنسی اعضا پر مُشتمل گالیاں شامِل ہوں گی۔ آپ مذہبی
مُبلغین و عُلما کے بیانات بھی سُن لیں، اِن میں بہتر حُوروں کے نشیب و فراز کے سائز پر سیر حاصِل روشنی ڈالی گئی ہوگی۔ آپ پاکستان کے ڈرامے، ناول، ڈائجسٹ، فلمیں بھی دیکھ لیں، یہ عِشق معشوقی، اور لو افئیرز کے اِرد گِرد گھوم رہے ہوں گے۔ آپ ہر روز اخبار بھی پڑھ کر دیکھ لیں، کِسی ن نے
م بی بی کے ساتھ یا کِسی ف نے کِسی ش بی بی کے ساتھ زیادتی بھی کی ہوئی ہوگی، ننھے بچے حتیٰ کہ قبر میں لاشوں کی عزت بھی محفوظ نہیں مِلے گی۔ آپ کو کہیں سائینسی ڈاکومنٹری، مریخ پر زندگی، یا روبوٹس کا تذکرہ نہیں مِلے گا، کوئی نِطشہ، رسل، آئینسٹائین، یا فلسفہ پر گفتگو کرتا نہیں مِلے گا۔
آپ اندازہ کریں کہ قائداعظم پر بننے والی فِلم جِناح ایک برطانیہ کے پروڈکشن ہاوُس نے بنائی، اور صلاح الدین ایوبی پر کِنگڈم آف ہیون نامی فِلم ہالی وُڈ نے بنائی۔ ہمیں توفیق نہ ہوئی کہ کبھی قائداعظم، علامہ اقبال، یہ اپنی تاریخ پر کوئی ایسی فِلم یا ڈاکومنٹری ہی بنا لیں جو ہم فخر سے
باہر کی دُنیا کو دیکھنے کیلیے پیش کر سکیں۔ ہم ہالی وُڈ کی فلموں پر تو بین لگا دیتے ہیں، مگر سٹیج ڈراموں کے نام پر مجرے اور کیا کُچھ نہ دِکھایا جاتا رہا۔ آپ اندازہ کریں کہ ہم نے صدیوں کے غوروفکر کے بعد اپنی ذریں روایات و اقدار کی بنیاد پر ایک ایسا مثالی معاشرہ تشکیل دیا ہے جہاں
شادی کرنے کیلیے ایک مرد سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ پہلے تعلیمی ڈگریوں کے انبار، نوکری، گھر، گاڑی، بینک بیلنس بنائے، تاکہ جب جوانی اختتام پذیر ہو، تب شادی کا سوچے، یعنی اپنی آدھی سے زیادہ عُمر کنوارا گھومتا رہے۔ لڑکیوں پر جہیز کا بوجھ الگ۔ اگر یہ ایک تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ جنسی
تسکین ایک بُنیادی اِنسانی ضروت ہے، اور جب تک انسان کی یہ بنیادی ضروت پوری نہ ہو، انسان دیگر تخلیقی کاموں پر بھرپور توجہ نہیں دے پاتا، ذہنی خلفشار کا شکار رہتا ہے، تو ہم یہ حقیقت ماننے سے انکاری کیوں ہیں؟ ہم کب تک نیوٹن، آئینسٹائین، بِل گیٹس کے بجائے شاعر، مجنوں، رانجھا، اور
غمزدہ نسلیں پیدا کرتے رہیں گے؟ ہم کب تک زندگی کے چار میں سے دو دن آرزو اور باقی کے دو دن انتظار میں گزارنے پر نوجوانوں کو مجبور کرتے رہیں گے؟ دُنیا کی کون سی سائینس، دُنیا کی کون سی نفسیات، اِس معاشرت کو درُست کہے گی؟ ہم کِس کو دھوکہ دینے کی کوشش کر رہے ہیں؟ ہم کِس سے
جھوٹ بولنے کی کوشش کر رہے ہیں؟ یہ کیسا نظامِ زندگی ہے جہاں بُنیادی اِنسانی ضروریات کے اظہار، اور تکمیل پر پابندی ہے، گھُٹن ہی گھُٹن ہے؟ جب سچائی اور حقیقتوں کے اظہار کے تمام دروازے بند کر دئے جائیں، تو ہوتا تو تب بھی سب کُچھ ہے، مگر مُنافقت کے پردہ میں، ہر شخص فرشتہ صفت
ہونے کا دعویدار بن جاتا ہے، اور ڈھونڈنے سے بھی کہیں کوئی اِنسان دِکھائی نہیں دیتا۔ ہمیں ماننا پڑے گا کہ مُنافقت پر مبنی مُعاشرے کََسی اور سے نہیں بلکہ اپنے ساتھ جھوٹ بولنے کا بیوپار کرتے ہیں، اور خمیازہ بھی پھر خُود ہی بھُگتتے ہیں۔ منٹو بتا گیا تھا ہم ایسے معاشرے کا حصہ ہیں
جہاں اپنی خواہشات کے دبانے کو بڑا ثواب تصور کیا جاتا ہے۔ فرائیڈ نے کہا تھا ’’وہ جذبات جِن کا اِظہار نہ ہو پائے، کبھی بھی مرتے نہیں ہیں، وہ زِندہ دفن ہو جاتے ہیں، اور بعد ازاں بدصورت طریقوں سے ظہور پذیر ہوتے ہیں۔‘‘

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with رانا علی

رانا علی Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @PunjabiComrade

Aug 8, 2023
دور غلامی کی بات ہے پنجاب کے درجنوں پیروں نے اکٹھ کیا اور وقت کے ایک بڑے ولی اللہ کے پاس پہنچے اور کہا حضور یہ کیا؟ اب ہم پر فرنگی راج کریں گے؟

اس ولی اللہ نے روحانی دنیا میں پرویش کیا اور شہنشاہ جارج کے سر سے تاج اتار کر پھینک دیا غرض سات بار تاج اتار کر پھینکا اور سات بار
جارج کے سرپر کوئی طاقت تاج دوبارہ رکھ دیتی

ولی اللہ بہت پریشان ہوئے اور دہل گئے روحانی دنیا سے واپس مادی دنیا میں پرکٹ ہوئے اور پیروں سے کہا

میں نے سات مرتبہ جارج کے سر سے تاج اتار کر پھینکا اور ساتوں مرتبہ بارگاہ رسالت کے حکم سے جارج کے سر پر دوبارہ کسی نے تاج رکھ دیا اس لیے
انگریز راج پر تنقید سے بچو یہ راج بارگاہ رسالت کے حکم سے انکو ملا ہے

یہ واقعہ ڈیپ اسٹیٹ صوفی ازم کو جاننے والے بہت سے لوگ جانتے ہیں اور دور غلامی میں یہ واقعہ اکثر پیروں کی طرف سے مریدین کو سنا کر انگریز راج کو لجٹمائز کیا جاتا تھا میں خود یہ واقعہ کئی بابوں کے منہ سے سن چکا ہوں
Read 15 tweets
Mar 27, 2023
1882 میں چھپنے والی یہ کتاب بہت مشکل سے ملی ہے یہ کتاب لپل ایچ گریفن کی کتاب کا اردو ترجمہ ہے لپل گرفن نے پنڈت موتی لعل کاٹہجو سے کروایا تھا اس میں پنجاب کے رئیسوں سمیت ان رئیسوں کے انگریز سرکار کے لیے کارناموں اور اپنی قوم سے غداریوں کے انعام کے طور پر ملنے والی انگریز کی
جاگیروں اور انعام و خلعتوں کا بھی تذکرہ ہے ذیل میں شاہ محمود قریشی کے خآندان کی پنجاب سے غداریوں کے عوض انکو انگریز کی طرف سے ملے انعام کا تذکرہ اس کتاب کے عکس کے ساتھ پوسٹ کررہا ہوں آخری تین صفحے لازمی پڑھیں,. پوری کتاب اگلی پوسٹ میں پوسٹ کروں گا،۔۔۔
Read 6 tweets
Mar 26, 2023
اچھا پنجابیوں کے شُغل دیکھو
کسی نے کہا ہے کہ گُجر الگ قوم اور گوجری ان کی زبان ہے اُن کا یہ بھی کہنا ہے کہ پنجاب میں کوئی قوم دکھا دو جس کے نام پر کوئی زبان ہو، سُن کر میں تو حیران و پریشان ہی ہوگیا بھئی پنجابیوں کو پنجابی بننے میں شرم کیوں آتی ہے؟ مطلب اب پنجاب کے گُجر
خیبرپختونخواہ کے گجروں کے پیروکار بنیں گے؟ اسکے بعد افغانی گجروں کے پیروکار بنیں گے؟ کیا پنجابی گُجر جارجیا کو اپنا وطن ثابت کرنے کی بجائے برصغٰیر کو اپنا وطن ثابت نہیں کرسکتے؟
افغانی گُجر اور سرحد کے گُجر ایسے غلام ہیں جو اگلے دو سو سالوں میں بھی پشتونوں کے مقابلے میں
اُٹھنے کا سوچ نہیں سکتے کُچھ حاصل بھی کریں گے تو یوسفزئی بن کر بہروپئے پشتون بن کر کریں گے لیکن یہ پنجابی گجروں کو سکھا رہے ہیں کہ پنجاب تمہارا وطن نہیں تم الگ قوم ہو
تو پھر چلو چلو جارجیا چلو؟

پہلی بات پنجاب میں کئی برادریوں اور برادریوں کی کئی گوتوں کے نام پر پنجابی کے مقامی
Read 7 tweets
Mar 26, 2023
لاہور شریف میں آپ جائیں تو آپکو وہ وہاں ایسی قومیں آباد دکھیں گی جو پچھلی صدی یا ڈیڑھ صدی میں وہاں آباد ہوئیں مطلب کشمیری ارائیں خواجے شیخ لاہور کی بیشتر آبادی قدیم لاہوری نہیں تو پھر قدیم لاہوری کہاں ہیں جو مسلم حملہ آوروں سے قبل اس علاقے پر بستے تھے وہ کہاں گئے؟
تو وہ گئے راجستھان کے علاقے میواڑ میں ، میواڑ کا سسوڈیا راجپوت قبیلہ لاہور کا قدیم واسی قبیلہ تھا
اور یہ شری رام کے بیٹے لو کی اولاد سے ہیں مزیداری کی بات موجودہ شاہی قلعہ میں آج بھی لو کی مڑی موجود ہے جسطرح وہاں مہاراجہ رنجیت سنگھ کی مڑی موجود ہے خیر سسوڈیا خاندان عظیم راجپوت بادشاہ مہارانا پرتاب ، رانا سانگھا اور رانا کُنبھا کا قبیلہ ہے نیز مراٹھوں کے
Read 15 tweets
Mar 25, 2023
اچھا اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ سب کُچھ اچانک ہوا ہے تو آپ غلط ہیں ہمیشہ یاد رکھیں پاکستان کی تخلیق کا مقصد ہی انگریز کا اپنے وفادار خاندانوں کو نوازنا تھا باقی سب کُوڑ کہانی ہے بلوچستان میں سندھ میں پنجاب اور سرحد میں انگریز کی صدیوں تک خدمت کرنے والے خاندان اتنے امیر ہوچکے تھے
کہ انہیں شدید خوف تھا کہ اگر انگریز واپس چلا گیا تو ذہین قوم ہندو اور ہندوؤں سے مسلمان ہوئی برادریاں ہمیں ایسے دبا لیں گی جیسے ہمارا کوئی وجود ہی نا تھا

اس تاریک مستقبل سے بچنے کے لیے انگریز کے وفادار مسلمان نوابوں اور وڈیروں نے وکیل کرنے کا سوچا وکیل نے انکا کیس بخوبی لڑا
اور انکو ایک پکا پکا خطہ ایسا دلوا گیا جہاں ان سے زیادہ ذہین کوئی بھی نا ہو پنجاب اور سندھ میں ان سے زیادہ ذہین کھتری ہندو تھے جن کے یہ اکثر وڈیرے مقروض بھی رہتے تھے انہوں نے تقسیم کے وقت انکو بھگا دیا اب یہاں دن اور رات دونوں کے شہنشاہ یہ بن گئے یہ سبھی خاندان بنیادی طور پر
Read 11 tweets
Nov 6, 2022
یہ تحریر متعدد مرتبہ آپ نے پڑھی ہو گی۔ اس کو دہراتے رہنا چاہئے تاکہ یاد رہے کہ جب پہلی مرتبہ ڈکٹیٹر کے سامنے کھڑے ہونے اور آمریت کا مقابلہ کیا تو کس نے کیا کردار ادا کیا ۔ اس پہلے معرکہ کے بعد کی تاریخ مطالعہ پاکستان ہے یا ہر ایک کی اپنی اپنی۔ آج بھی وہی کردار ،ان کی دوسری
تیسری نسل ، جماعتیں اور ادارے ہیں ۔۔۔
تاریخ جو ہماری نسل سے چھپا لی گئی

پاکستان میں پہلی دھاندلی 1965 کے صدارتی الیکشن میں فوج ،بیوروکریٹس، پیروں اور وڈیروں کےگٹھ جوڑ سے ہوئی جس کے بعد حق سچ کا ساتھ دینے والے کتنے ہی لوگ جنہوں نے پاکستان کیلئےسب کچھ قربان کردیا تھا غدار کہلائے۔
اور کیسے کیسے لوگ معتبر بن بیٹھے ۔
صدارتی الیکشن۔1965 وہ سیاہ دن تھا جب کتّا کنویں میں گرا تھا جسے آج تک نہیں نکالا جاسکا بس ضرورتاً چند ڈول پانی نکال کر ہر کوئی اپنا راستہ ہموار کر لیتا ہے۔
Read 32 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us!

:(