*کیا آپ اپنے والدین کا حصہ نکالتے ہیں؟*
آپ میں سے جن کے والدین وفات پا چکے ہیں کیا وہ ابھی بھی اپنے والدین کے لیے آمدن میں سے کچھ حصہ نکالتے ہیں؟!
ایک دن میں اپنے دوست کیساتھ بیٹھا تھا میں نے نوٹ کیا وہ اپنی ماہانہ انكم کی تقسیم يوں کررہا تھا:
یوٹیلیٹی 25000
کرایہ 50000
دوائیاں 2000
والدہ 3000
والد 3000
میں جانتا تھا کہ اس کے والدین حیات نہیں ہیں، میں نے تعجب سے پوچھا کہ آپ ابھی بھی ان کے لیے حصہ نکالتے ہیں جبکہ وہ حیات نہیں؟!
اس نے مسکراتے ہوئے جواب دیا: جی ہاں میرے والدین اس دنیا سے جا چکے ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ میرے دل سے بھی
جا چکے ہیں۔ وہ میرے بہت قریب ہیں۔ وہ ہمیشہ میرے دل میں رہتے ہیں۔ ان کو اب میری ضرورت ہے، انہیں اب میری دعاؤں اور صدقات کی ضرورت ہے اس لیے میں باقاعدگی کیساتھ والدین کی ذات کے لیے اللہ کی راہ میں خرچ کرتا ہوں۔
کیا مجھے ایسا نہیں کرنا چاہیے ؟
یاد رکھیں والدین کا حق اس دنیا سے رخصت
*جنگ یمامہ*
مسیلمہ کذاب کے دعویٰ نبوت کے نتیجے میں لڑی گئی جہاں 1200 صحابہ کرامؓ کی شہادت ہوئی
اور اس فتنے کو مکمل مٹا ڈالا۔
خلیفہ اول سیدنا ابوبکر صدیقؓ خطبہ دے رہے تھے: لوگو! مدینہ میں کوئی مرد نہ رہے،اہل بدر ہوں
یا اہل احد سب یمامہ کا رخ کرو"
بھیگتی آنکھوں سے وہ
دوبارہ بولے:
مدینہ میں کوئی نہ رہے حتٰی کہ جنگل کے
درندے آئیں اور ابوبکرؓ کو گھسیٹ کر لے جائیں"
صحابہ کرامؓ کہتے ہیں کہ اگر علی المرتضیؓ
سیدنا صدیق اکبرؓ کو نہ روکتے تو وہ
خود تلوار اٹھا کر یمامہ کا رخ کرتے۔
13 ہزار کے مقابل بنوحنفیہ کے 70000 جنگجو
اسلحہ سے لیس
کھڑے تھے۔
یہ وہی جنگ تھی جس کے متعلق اہل مدینہ کہتے تھے: "بخدا ہم نے ایسی جنگ نہ کبھی پہلے لڑی
نہ کبھی بعد میں لڑی"
اس سے پہلے جتنی جنگیں ہوئیں بدر احد
خندق خیبر موتہ وغیرہ صرف 259
صحابہ کرام شہید ھویے تھے۔ ختم نبوت ﷺ کے دفاع میں 1200صحابہؓ کٹے جسموں کے
ساتھ مقتل میں