سعودی سفارتخانے نے زکات فطرانہ کے چاول کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ہم گزشتہ تمام ادوار میں حکومت پاکستان کو بارہ سو ٹن کجھور بطور صدقہ و خیرات دیا کرتے تھے۔ ایک سفارتکار نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ نواز شریف کے دور میں ایک بار تعلقات کی سرد مہری کی وجہ پاکستان کو
کجھوریں نہیں دی گئیں تو وزیراعظم نے ایک سرکاری افطار پارٹی میں سعودی سفیر سے کہا آپ کی کجھوروں کا ہمارے وزراء کو بڑی بے چینی سے انتظار ہوتا ہے ۔ اور میں نے خود بھی استعمال کرتا ہوں بڑی اچھی ہوتی ہیں اس بار آپ نے نہیں بھیجیں ؟
جس کے جواب میں سعودی سفیر نے کہا کہ وہ کجھوریں تو
ہم غریبوں کے لیے بھیجتے ہیں جس پر نواز شریف نے قہقہ لگا کر کہا کہ ہمارے وزراء کو زکات لگتی ہے بیچارے بہت غریب ہیں ۔
سعودی سفیر نے یہ بات اپنی حکومت کے ساتھ شئیر کی جس کے بعد انہوں نے یہ پروگرام پاکستان سے افریقہ منتقل کر دیا تھا اس کے بعد اب عمران خان کے غریب کے درد کو دیکھتے
ہوئے سعودی حکومت نے دوبارہ زکات و فطرانہ پروگرام پاکستان کے کیے شروع کیا ہے ۔
یاد رہے قیام پاکستان کے بعد سعودی حکومت نے رمضان المبارک میں دس ہزار ڈالر 1947 زکات و فطرانہ حکومت پاکستان کو سرکاری طور پر دیا
جس کے بعد کے تمام سرکاری ادوار کے ریکارڈ حکومتی سطح پر موجود ہیں پھر عمران خان کے دور حکومت میں اس قدر تنقید کیوں ؟
تحریر :۔جہانزیب منہاس
11مئی 2021
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh