پاکستان کا ٹمپریچر خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے۔ یاد رکھیں! اگر آج یہ گرمی ہم سے برداشت نہیں ہورہی تو دس سال بعد ہمارے بچے گلوبل وارمنگ سے ہمارے ہی ہاتھوں میں تڑپ تڑپ کے مریں گے۔ اس کا واحد حل شجرکاری ہے۔ آم، جامن، لیچی اور فالسہ وغیرہ کا موسم اس وقت اپنے عروج پر ہے۔
اس سلسلے میں، ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ براہ کرم پھل کھانے کے بعد ان پھلوں کے بیج اور گھٹلیاں کوڑے میں مت پھینکیں، بلکہ ان کو دھو کر اپنی گاڑی وغیرہ میں رکھ لیں اور جب بھی کسی ایسی جگہ سے آپ کا گزر ہو، جہاں پر درخت وغیرہ نہ ہوں، ان بیجوں اورگھٹلیوں کو وہاں پھینک دیں، یا ہائی
ویز کی ساتھ ساتھ والی جگہوں پر پھینک دیں۔ چند دنوں کے بعد برسات کا موسم اپنا رنگ دکھائے گا اور آپ کے پھینکے ہوئے ان بیجوں میں سے زیادہ تر اُگ آئیں گے اور اللہ کے فضل سے درخت بھی بن جائیں گے۔ درخت نہ صرف صدقہ جاریہ ہیں بلکہ اس وقت پاکستان اوردنیا کی سب سے بڑی ضرورت ہیں، ہمارا یہ