درج ذیل سلسلۂ پیغامات میں ہم اس موضوع پر مدلل ومختصر طور پر لکھنے جارہے ہیں کہ کیا ابن عربی کی تحریرات سے استدلال کرنا درست ہے؟ اور منحرفہ عقائد کے سلسلےمیں ان سے منسوب تحریرات کی کیا حیثیت ہے؟
2️⃣⬇️
ختم نبوت کا عقیدہ امت اسلامیہ کا متفقہ عقیدہ ہےـ غامدی صاحب نے جناب ابن عربی کی ایک کے عبارت سے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ یہ عبارت غلام قادیانی کی تائید کرتی ہےـ
ابن عربی کی عبارات میں ایک قابل توجہ نکتہ یہ بھی ہے کہ ان کی عبارات سے مطلقا استدلال درست نہیں ہے؟
3️⃣⬇️
ملاحظہ فرمائیں جناب ابن عربی ایک ایسے مظلوم صوفی ہیں جن کی کتابوں میں بہت زیادہ تحریف ہوئی ہے بہت سے غیر اسلامی افکار کو آپ کی کتابوں میں شامل کیا گیا ہےـ
اس سلسلے میں دو محقق علماء کی تحقیقات پیشِ خدمت ہیں:
4️⃣⬇️
*1* - امام عبدالوہاب شعرانی (متوفى 973ھ) نے ابن عربی کی تصنیفات پر بہت کام کیا ہے
امام شعرانی جناب ابن عربی کے علوم کے شارح مانے جاتے ہیں. وہ فرماتے ہیں: ایک عالم "شمس الدین ابو الطیب مدنی" سے میں نے عرض کیا کہ میں نے
«فتوحات مکیہ» میں ایسی عبارتیں دیکھی ہیں 5️⃣⬇️
جو اہل سنت کے موقف کے خلاف ہیں. انہوں نے فرمایا کہ میں نے اپنے «فتوحات» کے نسخے کا مقارنہ ترکی کے "قونیہ" میں موجود نسخے سے کیا ہے، جس پر ابن عربی کے اپنے دستخط موجود ہیں. اور اس نسخے میں اُن عبارات میں سے کوئی عبارت مجھے نہیں ملی.
6️⃣⬇️
معلوم ہوا کہ آج کل جو نسخے رائج ہیں وہ سب تحریف شدہ ہیں اور ان میں موجود محرف عبارات کا ابن عربی کے اصلی نسخہ سے کوئی تعلق نہیں ہے.
یہی حال ابن عربی کی کتاب *"فصوص الحِکَم"* کا ہے.
7️⃣⬇️
نیز امام شعرانی «الیواقیت والجواهر» میں نقل کرتے ہیں: شیخ ابو طاہر المزنی الشاذلی نے فرمایا کہ محی الدین ابن عربی کی کتابوں میں جتنی چیزیں اہل سنت اور شریعت کے مخالف ہیں، وہ سب انکی کتابوں میں تحریف کرکے داخل کی گئی ہیں.
8️⃣⬇️
*2* - امام علاء الدین الحصکفی (متوفی 1088ھ) فرماتے ہیں: *"فصوص الحکم"* میں جتنی عبارات شریعت اسلامیہ کے مخالف نظر آتی ہیں ... ہم نے جائزہ لیا تو ہمیں یقین ہو گیا کہ بعض یہودیوں وغیرہ نے ان چیزوں کو شیخ ابن عربی کی کتابوں میں داخل کیا ہے، لہذا ایسی عبارات سے احتیاط ضروری ہے.
9️⃣⬇️
خلاصۂ کلام: ابن عربی کتابوں میں تحریف ہوئی ہے اور بہت سی عبارات کو ان میں شامل کر دیا گیا ہے، محقق علماء نے امت کو اس سے متنبہ کیا ہے؛ لہذا ان کی تحریرات سے علی الإطلاق استدلال کرنے اور بالخصوص ختم نبوت کے بارے میں غلط فہمیاں پیدا کرنے اور پھیلانے کی کوئی گنجائش نہیں ہے.
1️⃣0️⃣⬇️
یہی وجہ ہے 7 ستمبر 1974 کے ایکٹ کے نفاذ سے قبل اسمبلی نے قادیانی سربراہان کو اسمبلی کی مباحثے میں شرکت کے لیے دعوت دی، قادیانیوں نے ابن عربی کی تحریرات سے بھی غلام قادیانی کی نبوت پر استدلال کی کوشش کی لیکن علماء نے تمام عبارات کا علمی جواب دے کر اُنہیں لا جواب کردیا تھا1️⃣1️⃣⬇️
یہاں ہم غامدی صاحب سے سوال کرتے ہیں:
کیوں آپ ابن عربی کی تحریف شدہ عبارات سے امت اسلامیہ میں انتشار پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں؟ کیوں قادیانیوں کی وکالت کررہے ہیں؟
ہماری دعا ہے اللہ تعالیٰ آپ کو ہدایت عطا فرمائے اور آپ کی اس انتشار پسندی سے امت اسلامیہ کی حفاظت فرمائےـ آمین
1️⃣2️⃣
*ڈاکٹر الیاس فیصل*
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh