خیبرپختونخوا، کورونا ریلیف فنڈز میں 3 ارب روپے کی بےضابطگی، آڈٹ رپورٹ
خیبر پختونخوا پاکستان کا صوبہ ہے۔ اس صوبے میں پچھلے 8 سال سے تبدیلی سرکار براجمان ہے۔سکینڈلز آئے روز #KPK کی حکومت کے نکلتے ہیں۔ لیکن افسوس جب بات تبدیلی سرکار کی حکومت پر آتی ہے ادارے سوئے ہوتے ہیں۔
1/12
👇👇
آڈیٹر جنرل آف پاکستان (اے جی پی) کی آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا ریلیف فنڈز میں خیبر پختون خوا حکومت نے 3 ارب روپے کی بےضابطگی کی ہے۔ جب کہ 88 کروڑ 10 لاکھ روپے کی مشکوک خریداری کی نشان دہی کی گئی ہے۔ @MpaNighat @RubinakhalidPPP
2/12
👇👇👇
تفصیلات کے مطابق، ملک کے اعلیٰ آڈیٹرز نے خیبر پختون خوا کے محکمہ صحت میں 3 ارب روپے سے زائد کے سرکاری فنڈز میں بےضابطگی، مشکوک خریداری، بےجا اخراجات کی نشان دہی کی ہے۔آڈیٹرز نے اپنی رپورٹ صدر پاکستان کو گزشتہ ہفتے جمع کروائی ہے۔
3/12 @MpaNighat @RubinakhalidPPP @fkkundi
👇👇👇
آڈیٹرز نے مالی سال 2019-20 میں مختص 8.8 ارب روپے کا آڈٹ کیا جس میں خیبر پختون خوا حکومت کے محکمہ خزانہ کے جاری کردہ 7.8 ارب روپے بھی شامل تھے۔
4/12 @MpaNighat @RubinakhalidPPP @fkkundi
👇👇👇
اس کے علاوہ محکمہ خزانہ کی جانب سے محکمہ صحت، داخلہ اور محکمہ ٹی اے سمیت کوروناوائرس سے نمٹنے کے لیے پریپ کو مختص کیے گئے 1.7 ارب روپے کا بھی آڈٹ کیا گیا۔ @fkkundi @RubinakhalidPPP @MpaNighat
5/12
👇👇👇
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اے جی پی کی خصوصی آڈٹ ٹیم کو خیبر پختون خوا حکومت کی جانب سے 88 کروڑ 10 لاکھ روپے کے سامان کی مشکوک خریداری کا علم ہوا ہے۔ @BBhuttoZardari @RubinakhalidPPP @fkkundi @MpaNighat
6/12
👇👇👇
ضلعی سرکاری اسپتالوں کو جاری فنڈز کے آڈٹ کے دوران یہ بات نوٹ کی گئی کہ ویب سائٹ پر اپنی ضرورت اپ لوڈ کرنے سے قبل ہی مختلف سپلائرز سے 30 کروڑ 80 لاکھ 10 ہزار روپے کا سامان خریدا جاچکا تھا۔
7/12
👇👇👇
اس کے علاوہ کووڈ۔19 فنڈز میں سے کوٹیشن کی بنیاد پر ضروری سامان کی خریداری کی مد میں سپلائرز کو 57 کروڑ 39 لاکھ 14 ہزار روپے ادا کیے جاچکے تھے۔
8/12
👇👇👇
آڈیٹرز نے اس بات کا انکشاف کیا کہ 15 دسمبر، 2020 کو محکمہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ان کوٹیشنز ، مسابقتی اسٹیٹمنٹس اور اسٹاک کے اندراج کی تصدیق جانی تھی۔ تاہم، اس رپورٹ کو حتمی شکل دینے تک تصدیق کے لیے کوئی ریکارڈ پیش نہیں کیا جاسکا۔
9/12
👇👇👇👇
رپورٹ میں کہا گیا کہ آڈٹ نے معاملے کی انکوائری کی سفارش کی ہے تاکہ ذمہ دار کا تعین کیا جاسکے۔ آڈیٹرز نے 1 کروڑ 43 لاکھ 58 ہزار روپے کے آلات کی مشکوک خریداری کی نشان دہی کی جس میں ذخیرہ اندوزی اور لاجسٹکس بھی شامل ہے،
10/12
👇👇👇
جب کہ فرنٹ لائن ورکرز جو کہ کوروناوائرس کے حوالے سے کام کررہے تھے انہیں فراہم کیے جانے والے موت کے معاوضے کے ریلیف پیکج میں 1 ارب روپے کی خردبرد کی نشان دہی بھی کی گئی۔
11/12
👇👇👇
آڈیٹرز نے محکمہ داخلہ اور محکمہ قبائلی امور کو جاری کردہ 14 کروڑ روپے کے فنڈز میں بھی بےضابطگیوں کی نشان دہی کی، جو کہ قیدیوں کی اسکریننگ اور جیلوں میں کوروناوائرس کے پھیلائو کے ضمن میں جاری کیے گئے تھے۔
Ogra seeks guidelines as gas firms’ monopoly ends
The Oil and Gas Regulatory Authority (Ogra) has urged the public representatives and government to come up with policy guidelines for competition-based development
1/25
👇👇👇
And expansion of national grid and new residential gas connection in view of the expiry of monopoly of the two gas companies — Sui Northern Gas Pipelines Limited and Sui Southern Gas Company Limited.
2/25
👇👇👇
“Please be advised that exclusivity of the gas companies to operate in franchise areas is no longer valid and hence new development schemes are to be awarded on a competitive basis,”
3/25
👇👇👇
خیبرپختونخوا، کورونا ریلیف فنڈز میں 3 ارب روپے کی بےضابطگی، آڈٹ رپورٹ
آڈیٹر جنرل آف پاکستان (اے جی پی) کی آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا ریلیف فنڈز میں خیبر پختون خوا حکومت نے 3 ارب روپے کی بےضابطگی کی ہے۔
جب کہ 88 کروڑ 10 لاکھ روپے کی مشکوک خریداری کی نشان دہی کی گئی ہے۔
ملک کے اعلیٰ آڈیٹرز نے خیبر پختون خوا کے محکمہ صحت میں 3 ارب روپے سے زائد کے سرکاری فنڈز میں بےضابطگی، مشکوک خریداری، بےجا اخراجات کی نشان دہی کی ہے۔
آڈیٹرز نے اپنی رپورٹ صدر پاکستان کو گزشتہ ہفتے جمع کروائی ہے۔ آڈیٹرز نے مالی سال 2019-20 میں مختص 8.8 ارب روپے کا آڈٹ کیا جس میں خیبر پختون خوا حکومت کے محکمہ خزانہ کے جاری کردہ 7.8 ارب روپے بھی شامل تھے۔
آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے مختلف وزارتوں کی اربوں روپے کی کرپشن بے نقاب کردی
آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے مختلف وزارتوں کی اربوں روپے کی کرپشن بے نقاب کردی @BBhuttoZardari @AseefaBZ 1/8 👇👇👇👇
آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے مختلف وزارتوں کی اربوں روپے کی کرپشن بے نقاب کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت کے دوسرے مالی سال میں آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹس نے مختلف وزارتوں اور اداروں میں اربوں روپے کی کرپشن بے نقاب کردی ہے۔ @BBhuttoZardari 2/8 👇👇👇
آڈٹ رپورٹس پارلیمانی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے حوالے کردی گئی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق وفاقی وزارتوں اداروں اور محکموں میں 404 ارب 62 کروڑ روپے سے زائد کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے، @BBhuttoZardari 3/8 👇👇👇👇
City administrator and provincial government’s spokesman Barrister Murtaza Wahab said on Sunday that his aim was the restoration of the city and vowed to bring about a ‘basic change’ in its municipal infrastructure.
“I will not talk about the past, I am only thinking of the future and a basic change will come soon,” he said, adding that the provincial government was building a great recreation area for the citizens on the shores of Manora which would be completed within the next six months.
The administrator said this while talking to the media during his visits to Manora, Sandspit, Gulbai and other areas of Keamari district. He was accompanied by Chief Minister’s Special Assistant Asif Jan and other officials.
• Markets, business activities to continue till 8pm
• Indoor dining banned, takeaway allowed
• Shrines, cinemas, parks to remain closed
• Indoor cultural, religious gatherings disallowed
1/20
👇👇👇
The Sindh government on Sunday lifted the week-long lockdown, relaxing the coronavirus restrictions from Monday (today) till Aug 31 in the province.
As per the new set of Covid-19 standard operating procedures (SOPs), all business activities would continue till 8pm.
2/20
👇👇👇
However, the restriction will not apply to pharmacies, petrol pumps, grocery shops and fish, meat, chicken, vegetable and fruit vendors. According to a home department notification, Fridays and Sundays will be closed days.
3/20
👇👇👇
End of amnesty scheme slows down dollar inflows
The end of an amnesty scheme for investment in the construction industry on June 30 has created hurdles in the dollar inflow in the country and is likely to hurt growth of the sector, industry sources told Dawn on Saturday.
Anyone investing in the construction sector was not questioned about their source of income which boosted the construction industry and inflows from the foreign countries — especially at a time when the pandemic threatened global economies.
Bankers said the inflows under the scheme had slowed down. However, no data was available to substantiate the statement. Meanwhile, currency experts estimate the inflow under the scheme reduced up to 50 per cent.