Muhammad Mohsin Profile picture
Aug 10, 2021 29 tweets 18 min read Read on X
#آؤ_شجرکاری_کریں
کونو کارپس: فائدہ مند یا نقصان دہ

کونو کارپس کا شمار دنیا کے ہر خطے میں کثرت سے پائے جانے والے نباتات میں ہوتا ہے۔ افریقہ سے ایشیا اور امریکہ سے پیسیفک اوشین تک ان کی مختلف اقسام پائی جاتی ہیں جن میں جھاڑی دار اور درخت نما کونو کارپس قابل ذکر ہیں۔
#آؤ_شجرکاری_کریں
پاکستان سمیت جنوب مشرقی ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں اس کی جو قسم بکثرت پائی جاتی ہے اسے کونو کارپس اریکٹس کہتے ہیں جوہر موسم میں اگنے والاسدا بہاردرخت ہے۔ اس کی شاخیں تقریباً 3 میٹر تک لمبی ہوتی ہیں جبکہ پتے بھی عام درخوں کے پتوں سے سائز میں بڑے اورلمبوترے ہوتے ہیں
#آؤ_شجرکاری_کریں
جو آبی بخارات کی صورت میں زیادہ پانی ماحول میں خارج کرنے کا سبب بنتے ہیں۔
کونو کارپس کی جڑیں انتہائی مضبوط ہوتی ہیں اور زمین میں گہرائی تک پھیل کر جڑوں کا جال پھیلا لیتی ہیں جس کی وجہ سے یہ پودے بہت تیزی سے پھیلتے ہیں
#آؤ_شجرکاری_کریں
اور مقامی پودے ان کے پھیلنے سے آہستہ آہستہ معدوم ہو جاتے ہیں۔ صوبۂ سندھ میں کثرت سے پائے جانے والے مینگروز بھی انہی کی ایک قسم ہیں جو 6 سے 7 میٹر طویل ہوتے ہیں اور لمبائی میں سیدھے پھیلے ہوتے ہیں۔
#آؤ_شجرکاری_کریں
یہ زیادہ تر ساحل سمندر یا سمندر کے قریب کے علاقوں میں پائے جاتے ہیں اور ان کی خصوصیت یہ ہوتی ہے کہ یہ انتہائی نمکین پانی میں بھی اگ جاتے ہیں اور اس کی جڑیں 25 ہزار پی پی ایم تک نمکیات برداشت کر سکتی ہیں۔
#آؤ_شجرکاری_کریں
دنیا کے مختلف خطوں میں گزشتہ چار دہائیوں سے کونو کارپس کو دیگر مقامی پودوں کے ساتھ شجر کاری کے لیےاستعمال کیا جاتا رہا ہے تاکہ بڑھتے ہوئےگلوبل درجہ حرارت اور آلودگی پر قابو پایا جا سکے۔ ان ممالک میں کویت،یمن، نائجیریا، پاکستان اور متعدد امریکی ممالک بھی شامل ہیں۔
#آؤ_شجرکاری_کریں
چونکہ یہ ہر طرح کے ماحول میں با آسانی اگ جاتا ہے اس لیے مشرق وسطیٰ سمیت متعدد ممالک میں سڑکوں، پارکوں اور تفریحی مقامات کو سر سبز و خوبصورت بنانے کے لیے کثرت سے لگایا جاتا ہے۔
#آؤ_شجرکاری_کریں
یہ زیر زمین پانی کا لیول بڑھانے کے علاوہ پودوں کی موسمیاتی بیماریوں اور حشرات کے حملوں کے خلاف بھی شدید مزاحمت کرتے ہیں اور دوا سازی میں بھی ان کا کثرت سے استعمال کیا جاتا ہے۔
ان تمام خصوصیات کے باوجود کونو کارپس ایک طویل عرصے سے تنازعات کی زد میں ہے
#آؤ_شجرکاری_کریں
اور پاکستان کے شہر کراچی سمیت متعدد ممالک میں ان کی شجر کاری اور خرید و فروخت پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ اگرچہ اس وقت سندھ اور پنجاب کے متعدد علاقے گرمی کی شدید لہر کی لپیٹ میں ہیں مگر کراچی میں گزشتہ برس کی نسبت مزید زیادہ درجہ حرارت ہونے کے باعث
#آؤ_شجرکاری_کریں
اس پرانی بحث نے ایک دفعہ پھر شدت اختیار کرلی ہے کہ بڑھتی ہوئی گرمی اور مون سون میں بارشوں کی قلت اور تبدیل شدہ پیٹرن کے ذمہ دار یہ کونو کارپس کے درخت ہیں جو اب کراچی کے ہر علاقے میں بکثرت پائے جاتے ہیں۔
#آؤ_شجرکاری_کریں
مگر عام افراد ان کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں رکھتے اور فی الوقت گرمی کے ستائے افراد ان کو اکھاڑ کر تصاویر با خوشی سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر رہے ہیں۔
اگرچہ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت میں ان درختوں نے کوئی خاص کردار ادا نہیں کیا
#آؤ_شجرکاری_کریں
بلکہ فی الوقت صرف کراچی یا پاکستان ہی نہیں دنیا کے مختلف خطے شدید گرمی اور موسمیاتی تبدیلیوں کی زد میں ہیں۔ کونو کارپس بھی عام درختوں کی طرح ماحول دوست ہیں جو آکسیجن کی مسلسل سپلائی جاری رکھنے کا سبب بننے کے علاوہ سبزہ اور چھاؤں فراہم کرتے ہیں
#آؤ_شجرکاری_کریں
مگر ان کو لگانے کے لیے مخصوص مقامات کا انتخاب بہت ضروری ہے۔ چونکہ ان کی جڑیں زمین کے اندر گہرائی میں اتر کر جال بچھا دیتی ہیں جو عموماً 15 سے 30 سینٹی میٹر یا بعض اوقات اس سے بھی زیادہ گہرائی میں اتر جاتی ہیں
#آؤ_شجرکاری_کریں
اور انتہائی مضبوط ہونے کے باعث راستےمیں آنے والی ہر رکاوٹ کو توڑ دیتی ہیں اس لیے انہیں گنجان آباد علاقوں میں ہر گز نہیں لگانا چاہیئے۔ماہرین ماحولیات و تعمیرات کے مطابق نہ صرف کراچی بلکہ کویت،یمن اور متعدد دوسرے ممالک میں بھی کونو کارپس کے یہ نقصانات سامنے آئے ہیں
#آؤ_شجرکاری_کریں
کہ ان کی جڑیں پانی کی تلاش میں گھروں اور عمارتوں کی بنیادوں میں گھس کر انہیں کمزور کرنے کے علاوہ زیر زمین پانی، ٹیلی فون اور سیوریج کی پائپ لائنز کو تباہ کرنے کا سبب بھی بن رہی ہیں۔ لیکن اس کا مقصد ہر گز یہ نہیں ہے کہ ان پودوں کو بالکل ختم کردیا جائے۔
#آؤ_شجرکاری_کریں
کراچی میں کونو کارپس سے پیدا شدہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام کو ان کے بارے میں درست معلومات فراہم کی جائیں۔ انہیں صرف گنجان آباد علاقوں سے تلف کیا جائے اور اس کے لییے بھی مخصوص تکنیک استعمال کرنا ضروری ہے
#آؤ_شجرکاری_کریں
کیونکہ ان کی جڑیں زمین میں گہرائی تک پھیلی ہوئی ہوتی ہیں اس لیے انہیں گہرائی تک تلف کرنا ضروری ہے ورنہ یہ کچھ عرصے بعد خودرو پودوں کی طرح دوبارہ بھی اگ سکتے ہیں۔ان کو رہائشی علاقوں سے تلف کرنے کے لیے مندرجہ ذیل تکنیک استعمال کرنا
#آؤ_شجرکاری_کریں
ضروری ہے۔
1۔ سب سے پہلے متعلقہ علاقے میں اگے درختوں کی عمر کے بارے میں درست معلومات ہونا انتہائی ضروری ہیں کیونکہ درخت جتنے پرانے ہوں ان کی جڑیں زمین میں اتنا ہی گہرا اور مضبوط سسٹم بنا چکی ہوں گی لہذا ان درختوں کو صرف اوپر سے کاٹ دینا کافی نہیں ہوگا۔
#آؤ_شجرکاری_کریں
2۔ درخت کی عمر کے بعد اس کے سائز کو بھی مدنظر رکھنا انتہائی ضروری ہے، جو درخت جتنا لمبا ہوگا اس کی جڑوں کا نیٹ ورک بھی اتنا ہی توانا ہوگا۔
#آؤ_شجرکاری_کریں

3۔ زیادہ عمر کے لمبے درخت اگر رہائشی علاقے میں ہیں تو ان کو تلف کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے جس کے لیے گہرائی تک کھودنے والے جدید آلات کی ضرورت ہوگی، اس کے علاوہ انجینئرز کھدائی کے وقت اس امر کو ملحوظ خاطر رکھیں گے کہ کھدائی کس طرح کرنی ہے
#آؤ_شجرکاری_کریں
جس سے آس پاس کی عمارتوں اور گھروں کی بنیادوں کو نقصان نہ پہنچے۔ بصورت دیگر مقامی آبادی کا اناڑی پن سے ان درختوں کو تلف کرنا کسی نئے ڈیزاسٹر کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
اس
#آؤ_شجرکاری_کریں
کے علاوہ مستقبل میں ان کی شجر کاری یا خرید و فروخت پر بین لگانے کے بجائے آبادی و شہر سے دور ایسے مقامات کا انتخاب کیا جائے جہاں اگلے پانچ سے دس برسوں میں بھی رہائش کا کوئی منصوبہ زیر غور نہ ہو۔
#آؤ_شجرکاری_کریں
ورنہ لا محالہ زمین میں سرایت کردہ ان کی جڑیں مستقبل میں بڑے مسائل کا سبب بن جائیں گی۔ پاکستان میں شجر کاری کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کی انتہائی ضرورت ہے کیونکہ عموماً حکومت یا مقامی این جی اوز کی جانب سے شجر کاری کی مہم تو شروع کردی جاتی ہے
#آؤ_شجرکاری_کریں
مگر اس کے لیے کوئی ماسٹر پلان تیار نہیں کیا جاتا اور ہر طرح کے پودوں کو بنا تحقیق کسی بھی علاقے میں لگا دیا جاتا ہے۔
شجر کاری چاہے گنجان آباد علاقوں میں کی جائے، سڑکوں کے کنارے ، ہائی ویز یا تفریحی مقامات پر، اس کےلیے درختوں کاانتخاب ایک خاص پلان بناکرکرنا چاہیئے
#آؤ_شجرکاری_کریں
، عموماً کونو کارپس جیسے درخت مقامی درختوں پر حاوی ہو جاتے ہیں جس کے باعث ان پودوں کی سپیشیز متعلقہ علاقوں سے ختم ہو جاتی ہیں۔ کسی بھی ایلین پلانٹ کو کسی نئے علاقے میں لگاتے وقت ایسی جگہ کا انتخاب کرنا ضروری ہے جہاں مقامی پودوں یا درخت زیادہ نہ ہوں
#آؤ_شجرکاری_کریں
ورنہ یہ ایلین پلانٹ انہیں نگلتے جائیں گے جو لا محالہ کراچی کی موجودہ صورتحال جیسے کسی ڈیزاسٹر کا سبب بنے گا۔
ہمیں یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیئے کہ اللہ تعالیٰ نے کوئی بھی درخت فالتو نہیں بنایا اور نہ ہی وہ مکمل طور پر نقصان دہ ہوتا ہے۔
#آؤ_شجرکاری_کریں
اگر اس سے متعلق کوئی مضر اثرات سامنے آئے ہیں تو یقیناً ان کے لیے غلط ماحول اور نامناسب جگہ کا انتخاب کیا گیا ہوگا جس کے لیے اس پودے سے متعلق مکمل سائنسی معلومات کا ہونا بھی ضروری ہے۔
#آؤ_شجرکاری_کریں
اس کے علاوہ مستقبل میں کراچی میں شجر کاری کے لیے املتاس، نیم اور ایسے پودوں کا انتخاب مکمل تحقیقات کے ساتھ کیا جائے کہ وہ ماحول دوست ہونے کے ساتھ مقامی خودرو پودوں کو ختم کرنے کا سبب نہ بنیں، کیونکہ ماحول میں توازن کے لیے ہر طرح کے درخت کا موجود ہونا ضروری ہے۔

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Muhammad Mohsin

Muhammad Mohsin Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Muhamad__Mohsin

Jan 29, 2023
آپ اگر موٹر وے ایم ٹو پر اسلام آباد کی طرف سے لاھور آئیں تو ٹول پلازہ پہ ایک درجن سے زیادہ بوتھ ہیں ، ہر بوتھ میں ایک محتاط اندازے کے مطابق ایک منٹ میں چھ گاڑیاں گذرتی ہیں ،اور یہی ایک بوتھ ایک گھنٹے میں 360 گاڑیوں کی گذر گاہ ھے ،،
اسی طرح بارہ عدد بوتھ سے 4320گاڑیاں ایک گھنٹے میں گذرتی ہیں،اور چوبیس گھنٹوں میں 103680 گاڑیاں گذرتی ہیں۔اسلام آباد سے لاھور تک ایک کار کا ٹیکس 1000ہزار روپے ہے اور اسی طرح بڑی گاڑیوں کا چار پانچ ہزار تک یہ ٹیکس چلا جاتا ھے، ھم اگر ایوریج ایک گاڑی کا ٹیکس صرف1000 ہزار بھی لگائیں
تو اس حساب سے 24 گھنٹوں میں یہ پلازہ کم از کم ساڑھے دس کروڑ روپے جنریٹ کرتا ھے ، اسی طرح ملک بھر کے موٹر ویز اور ہائی ویز پر ان ٹول پلازوں کی تعد گن لیں اور پھر ان کو کروڑوں سے ضرب دیں تو صرف ٹول ٹیکس کی مد میں روزانہ کے حساب سے اربوں روپے حکومت کے خزانے میں جمع ھو جاتے ہیں ۔
Read 15 tweets
Jan 17, 2023
نامیاتی مادہ Organic Matter کیا چیز ہے ؟‼️

نامیاتی مادہ کاربن کے مرکبات کے ذخیرے کو کہتے ہیں جو قدرتی ، آبی اور زمینی ماحول میں زندہ جانداروں کے ذریعہ بنائے جاتے ہیں
نامیاتی مادے کو انگریزی میں
Organic Matter
کہتے ہیں ۔
نامیاتی مادے کو عام طور ڈیٹریٹس ( کسی ایسی چیز کی باقیاتِ جو تباہ یا ٹوٹ چکی ہو ) یا نباتاتی کھاد بھی کہا جاتا ہے۔

نامیاتی مادے میں کونسے اجزاء پائے جاتے ہیں ؟
نامیاتی مادہ میں وزن کے لحاظ سے
45-55٪ کاربن.
35-45٪ آکسیجن.
3-5٪ ہائیڈروجن.
1-4٪ نائٹروجن
پائی جاتی ہے
نامیاتی مادہ کیسے بنتا ہے ؟.
نامیاتی مادہ متضاد مرکبات پر
مشتمل ہوتا ہے۔ مٹی میں بنیادی طور پر نامیاتی مادہ پودوں،جانوروں اور مائیکرو حیاتیات، جانوروں کے فضلہ کے گلنے سڑنے اور بیکٹیریا اور الجی کی ٹوٹ پھوٹ سے حاصل ہوتا ہے۔
Read 13 tweets
Jan 11, 2023
ہائیڈروجن پر آکسائیڈ کا باغبانی میں حیرت انگیز استعمال‼️
کیا آپ جانتے ہیں کہ پانی اور آکسیجن کے تعامل سے بننے والا ہائیڈروجن پرآکسائیڈ H2O2 اینٹی سیپٹک اور بلیچنگ کے علاوہ بھی فوائد رکھتا ہے؟زیادہ ترلوگ نہیں جانتے کہ ہائیڈروجن پرآکسائیڈ ایک خوبصورت باغیچہ اگانے میں مدد دےسکتا ہے۔
اس کے جراثیم کش اور آکسیجن پیدا کرنے والی خصوصیات کی وجہ سے پودوں میں بڑھنے کے ہر مرحلے کے لیے مختلف فوائد اور استعمال ہوتے ہیں۔ آپ اپنے باغ میں ہائیڈروجن پر آکسائیڈ کو جراثیم کشی، پودوں کی نشوونما کو بڑھانے اور نقصان دہ کیڑوں کو دور کرنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
گملوں اور باغبانی کے اوزاروں کی صفائی ‼️
ہائیڈروجن پر آکسائیڈ پودوں کی پروننگ کے آلات گملوں ،برتنوں کو
6%-9% پر آکسائیڈ محلول میں استعمال سے پہلے اور بعد میں ڈبونے سے جراثیم سے محفوظ رکھتا ہے اور دوسرے پودوں یا پیتھوجینز سے آلودگی کے خطرے کو کم کرتا ہے
Read 17 tweets
Jan 9, 2023
#Shallots
"شِیلَٹس"اور پیاز دونوں سبزیاں ہیں جو جنس ایلیم کےخاندان Amaryllidaceae سےہیں ،شِیلَٹس کا لاطینی نباتاتی نام باضابطہ طور پر2010 میں تبدیل کرکےAllium cepa gr۔aggregatumرکھا گیا ہے
شِیلَٹس کا ذائقہ میٹھا اور پیاز سے ملتا جلتا ہےاوربطور پیاز ہی کھانے میں استعمال ہوتا ہے
شِیلَٹس کا آبائی وطن ایشیاء اور مشرق وسطیٰ ہے۔ شِیلَٹس کی سفید، سرخ، سنہری، گلابی اور جامنی اقسام ہیں۔
موسم خزاں میں لگائے گئے سیٹ 36 ہفتوں کے بعد تیار ہوتے ہیں۔ موسم بہار میں لگائے گئے سیٹ 20 ہفتوں بعد تیار ہوتے ہیں
آپ گروسری سٹور سے خریدے ہوئے تازہ شِیلَٹس کو بھی اگاسکتے ہیں
شِیلَٹس کو کیسے اگائیں؟‼️
شِیلَٹس کو بیج اور لونگ دونوں کے زریعے اگایا جاسکتا ہے۔
شِیلَٹس کے بیج ‼️پودے کے پھولوں کے سب سے اوپر کی طرف سے پیدا ہوتے ہیں اور چھوٹے اور سیاہ رنگ کے ہوتے ہیں.
شِیلَٹس بیج سے اگائیں تو4 بلب پیدا کرتے ہیں۔ سو سے120 دن کے بعد کٹائی کے لئے تیار ہوتے ہیں۔
Read 25 tweets
Dec 26, 2022
#Septoria_tritici_balatch
سپٹوریا ٹریٹی بلاچ کا جب گندم پہ حملہ ہوتا ہے تو پتے جھلسے ہوئے نظر آتے ہیں پتے اوپر سے نیچے کی طرف جھلسنا شروع ہوتے ہیں جب پتوں پر ہاتھ لگاتے ہیں تو ہاتھوں پر پیلا کلر کا زنگ یا پاوڈر بھی ہاتھ پر نہیں لگتا
یہی اسکی خاص نشانی ہے
جب آپ کے ہاتھ پر زنگ نہ پاوڈر لگے تو سمجھو کہ یہ کنگی ،رسٹ کی بیماری ہےاور اگر ہاتھ پر کچھ بھی نہ لگےتو یہ گنگی نہیں ہے بلکہ یہ سپٹوریا ٹریٹی بلاچ ہے عموماً اس وقت گندم ٹلر کی حالت میں ہے اور بعض علاقوں میں گوبھ پر بھی آ چکی ہے اور سٹے کی طرف جا رہی ہے
سپٹوریا ٹریٹی بلاچ
بیماری متاثرہ پودوں سے صحت مند پودوں میں 12 تا 24 گھنٹوں کے دوران داخل ہو کر نقصان پہنچانا شروع کر دیتی ہے.یہ لازمی نہیں کہ اگر پتے پیلے رنگ کے ہو رہے ہیں تو یہ سپٹوریا ٹریٹی بلاچ بیماری ہو سکتی ہے
Read 5 tweets
Dec 26, 2022
Yellowing of wheat Crop leaves
گندم کے پتے پیلے کیوں ہوتے ہیں۔؟؟.

گندم کے پتے پیلے کیوں ہوتے ہیں ؟ اس سوال کا جواب جاننے کے لیۓ ہمیں 9 سوالوں کے جواب ڈھونڈنا ہوں گے۔
آئیے جانتے ہیں کہ وہ 9 سوال کونسے ہیں اور انکے جوابات کیا ہیں
سوال نمبر۔1۔
پودے کے کونسے حصے متاثر ہیں ؟ کیا صرف پرانے نچلے پتے پیلے ہو رہے ہیں۔؟کیا صرف نئے پتے پیلے ہو رہے ہیں؟کیا پتوں کی نوک پیلی ہو رہی ہے؟ یا پورا پودا پیلا ہو رہا ہے ؟؟
جواب۔۔
اگر صرف نچلے پتے پیلے ہو رہے ہیں تو یہ نائٹروجن کی کمی کی علامت ہے۔
آگر نئے پتے یا پتوں کی نوک پیلی ہو رہی ہےتو یہ سلفر کی کمی یا سرد درجہ حرارت برن کی علامت ہے۔
آگر پورا پودا پیلا ہو رہا ہے تو یہ ایٹرازین کیری اوور،سلفر کی کمی،پانی کی زیادتی یا لیکوڈ فرٹیلائزر برن کی نشانی ہے۔
Read 18 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us!

:(