ہمارے گردونواح سے موصول ہونے والے نتائج کا جب ہم نے مشاہدہ کیا تو پتا چلا کہ ہمارے ہاں زعفران کی کاشت کی ناکامی کے اسباب صرف اور صرف مکمل راہنمائی نہ ہونا ہے #محبت_مافیا
#آؤ_شجرکاری_کریں
چونکہ یہ ایک بیرونی ملک کی قیمتی بوٹی ہے اس لیے ہمارے ملک میں لوگوں نے بغیر کچھ معلومات لیے تجربات کئے اور نتائج کو یوں ظاہر کیا کہ پاکستان کی سرزمین میں زعفران قابلِ کاشت نہیں جبکہ ایسا ہرگز نہیں ہے #محبت_مافیا
#آؤ_شجرکاری_کریں
-جامنی رنگ کے پھولوں والا زعفران کا پودا بلب سے اگتا ہے۔ بلب جب آپ کے علاقہ کا درجہ حرارت 35 ڈگری سینٹی گریڈ سے کم ہو تو اس موسم میں بہترین نشوونما پائیں گے، اور جب درجہ حرارت 20 ڈگری سینٹی گریڈ سے کم ہوتو یہ پودا پھول دینا شروع کر دیتا ہے #محبت_مافیا
#آؤ_شجرکاری_کریں 2- زعفران کیلئے خشک مٹی اور پوری دھوپ والے مقام کا انتخاب کریں ۔ گملوں اور کیاریوں کی صورت میں ایسے علاقے کو منتخب کریں جس میں اچھی طرح سے سورج کی روشنی حاصل ہو۔ #محبت_مافیا
#آؤ_شجرکاری_کریں
اس بات کو یقینی بنائیں کہ مٹی بہت سخت نہیں ہے اگر مٹی سخت ہے تو اسے کھود کر دوبارہ سے بوسیدہ کھاد اور ریت مناسب مقدار میں شامل کر لیں تا کہ مٹی نرم ہوسکے جس میں بلب کی اچھی نشوونما ہو_ #محبت_مافیا
#آؤ_شجرکاری_کریں 3- نامیاتی مادے سے مٹی تیار کریں۔ اس جگہ تک جہاں آپ اپنے بلب کو لگائیں گے اور مٹی میں 10 انچ (25 سینٹی میٹر) گہرائی میں نامیاتی مادہ کام کرے گا۔ آپ پوسیدہ کھاد استعمال کرسکتے ہیں۔ اس سے بلب کو موسم سرما میں زندہ رہنے کے لئے غذائی اجزا مہیا ہوتا ہے #محبت_مافیا
#آؤ_شجرکاری_کریں
4 اگرآپ کےپاس گھر میں زعفران کے بلب کاشت کرنے کے لیے مناسب زمین موجود نہیں تو زعفران کےبلبوں کومتبادل کے طور پر کنٹینرز میں لگائیں۔اس کے علاوہ اگر آپ کے باغ میں چوہا یادیگر کیڑوں کی عام پریشانی ہے تو کنٹینروں میں لگانا آپ کے لئےاچھا انتخاب ہوسکتا ہے_ #محبت_مافیا
#آؤ_شجرکاری_کریں
۔ آپ کو پلاسٹک یا مٹی کے گملوں، فروٹ کریٹس یا گرو بیگز میں لگانا چاہیے۔
یہ یقینی بنائیں کہ نالیوں کے سوراخ والے کنٹینر کا انتخاب کریں یا اگر اس میں کوئی نہ ہو تو اس میں سوراخ کر لیں_ #محبت_مافیا
#آؤ_شجرکاری_کریں 5- پاکستان کے ٹھنڈے علاقے میں رہنے والے احباب اگست کے مہینے میں زعفران کاشت کریں اور ملک کے دیگر حصوں میں رہنے والے لوگ 15 ستمبر کے سے 15 اکتوبر کے درمیان یا جب ان کے علاقے کا درجہ حرارت 35 ڈگری سینٹی گریڈ سے کم ہو تب کاشت کرنا چاہیے #محبت_مافیا
#آؤ_شجرکاری_کریں
زعفران کی اہمیت اس میں موجود کیمیائی اجزاء:-
کروکس سیٹوس کو زعفران کہا جاتا ہے۔ زعفران تمام مسالوں میں سب سے مہنگا مصالحہ ہے اسی لیے اسے Red" Gold" کہا جاتا ہے اسے مقامی طور پر کیسر یا غفران کہا جاتا ہے #محبت_مافیا
#آؤ_شجرکاری_کریں
زعفران کی کاشت بہت آسان ہے اور کسی کے لئے بھی قابل رسائی ہے۔ یہ ایک پیسہ بنانے والا پودا ہے اور لوگوں کے لیے زعفران اگانا آسان ہے زعفران کو ایک جراثیم سے پاک پودا سمجھا جاتا ہے #محبت_مافیا
#آؤ_شجرکاری_کریں
عام طور پر زعفران بیج(بلب) کے ذریعے کاشت کیا جاتا ہے جو کہ ایک چھوٹا سا بلب یا پیاز نما ہوتا ہے جس کی ساخت زیر زمین پھیلتی ہے #محبت_مافیا
#آؤ_شجرکاری_کریں
زعفران کاشت کرنے کے لیے گہرا ہل چلا کر زمین کو تیار کیا جاتا ہے اور ایک تہائی بوسیدہ کھاد ڈالی جاتی ہے
بلبوں کی بوائی جون سے ستمبر کے وسط میں کی جاتی ہے #محبت_مافیا
#آؤ_شجرکاری_کریں
زعفران کے بیج (بلب) براہ راست کھیت میں، برتنوں میں، گملوں میں، فروٹ کریٹس میں 3 سے 6 انچ زمین کی گہرائی میں لگایا جاتا ہے اور ان کے درمیان 4 سے 8 انچ کا فاصلہ رکھا جاتا ہے #محبت_مافیا
#آؤ_شجرکاری_کریں
نوٹ : زعفران ہر اس علاقے میں کاشت کیا جاسکتا ہے جہاں اگست سے اکتوبر میں درجہ حرارت 35 ڈگری سینٹی گریڈ سے 25 ڈگری سینٹی گریڈ تک ہوتا ہے #محبت_مافیا
#آؤ_شجرکاری_کریں
جس کھیت میں زعفران کاشت کرنا ہو اس کی پی ایچ 6-8 ہونی چاہیے۔ زعفران نامیاتی مادے سے مالا مال ہو کر ریشمی اور ریتیلی مٹی میں بھی اچھی طرح اگتے ہیں۔ زعفران کے پودوں کو اچھی طرح سے خشک مٹی اور پوری سورج کی روشنی کی ضرورت ہوتی ہے #محبت_مافیا
#آؤ_شجرکاری_کریں
اس کے لئے موسم گرما میں درجہ حرارت 35 ڈگری سینٹی گریڈ اور موسم سرما میں15- ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے
اگر ستمبر میں شدید خشک سالی کی صورت میں انھیں ایک بار پانی پلایا جائے تو عام طور پر کافی ہوتا ہے #محبت_مافیا
#آؤ_شجرکاری_کریں
زعفران کے بلب ہر سال پیداوار کو ضرب لگاتا ہے ، 1 بلب سے ایک سال بعد اوسطاً 5 بلب حاصل ہوسکتے ہیں۔
بلب لگانے کے بعد 8 سے 12 ہفتوں کے درمیان پھول حاصل ہوجاتے ہیں پھول ہاتھ سے اٹھائے جاتے ہیں پھول سے سٹگما اتار لیا جاتا ہے اور انہیں خشک کیا جاتاہے #محبت_مافیا
#آؤ_شجرکاری_کریں
زعفران اپنا ذائقہ 2 سال تک برقرار رکھتا ہے۔
تقریبا 150 پھولوں سے ایک گرام خشک اور اعلی قسم کا زعفران حاصل کیا جاتا ہے #محبت_مافیا
#آؤ_شجرکاری_کریں
بلب کی کاشت کا طریقہ: 1- زعفران کے بلبوں کو کاشت کرنے کے لیے بلبوں کو 3 انچ گہرائی میں لگائیں اور ہر بلب کا دوسرے بلب سے فاصلہ 4 سے 8 انچ رکھیں اگر آپ گملے میں زعفران کے بلب کاشت کررہے ہیں تو 14 انچ کے گملے میں 3 یا 4 بلب کاشت کر سکتے ہیں #محبت_مافیا
#آؤ_شجرکاری_کریں
اور اگر آپ فروٹ کریٹس استعمال کر رہے ہیں تو فروٹ کریٹ میں دو قطاریں بن سکتی ہیں ایک قطار میں تین بلب لگائیں اور دونوں قطاروں کا ایک دوسرے سے فاصلہ 6 انچ رکھیں اسی طرح بلب کو 3 انچ گہرائی میں لگائیں #محبت_مافیا
#آؤ_شجرکاری_کریں 2- موسم خزاں کے دوران سطح خوشک ہونے پر پانی کا چھڑکاؤ کرتے رہیں کیوں کہ موسم خزاں میں آپ کا بلب گروتھ شروع کر دیتا ہے اسی لیے یہ ضروری ہے کہ مٹی کو نم رکھیں لیکن گملے یا کریٹس پانی سے بھرے ہوئے نہ ہوں #محبت_مافیا
#آؤ_شجرکاری_کریں
۔ ہفتے میں 1 یا دو بار بلب کو پانی کا چھڑکاؤ کریں۔ نمی کا اندازہ لگانے کے لئے ہفتے میں کئی بار مٹی میں انگلیوں کی مدد سے چیک کریں۔ اگر پانی دینے کے بعد ایک دن سے زیادہ پانی کھڑا ہے تو ہفتے میں صرف ایک بار پانی دینا شروع کریں #محبت_مافیا
#آؤ_شجرکاری_کریں
۔ اگر آپ کی مٹی ایک دن کے اندر پوری طرح خشک ہو (نم نہ ہو) تو ، ہر ہفتے 3 بار پانی دینا شروع کریں #محبت_مافیا
#آؤ_شجرکاری_کریں
3- ہر سیزن میں ایک بار لازمی بوسیدہ قدرتی کھاد ڈالیں زعفران کی فصل کے لیے کسی مصنوعی کھاد کی ضرورت نہیں ہوتی #محبت_مافیا
#آؤ_شجرکاری_کریں
اس لیے کوشش کریں کہ مصنوعی کھاد کا استعمال نہ کریں اگر ضرورت محسوس کریں تو زرعی ماہرین سے ہدایات لے کر مصنوعی کھاد کا استعمال کریں
#آؤ_شجرکاری_کریں
زعفران کی کٹائی
زعفران کے بلب کاشت کے بعد 8 سے 12 ہفتوں کے درمیان پھول دے دیتے ہے۔ زعفران کے میچور بلب سیزن میں 3 سے 7 پھول یا اس سے زیادہ بھی دیتا ہے اور ہر پھول میں 3 یا خوش قسمتی سے 4 سٹگما بھی بنتے ہیں
#آؤ_شجرکاری_کریں
آپ پھول کسی ٹوکری میں اتار لیں یا پھول اتارے بغیر نارنجی رنگ کے سٹگما انتہائی احتیاط سے کسی چمٹی Tweezer یا اگر چمٹی میسر نہ ہوتو ہاتھ سے اتاریں کوشش کریں
سٹگما دھوپ والے دن طلوع آفتاب کے دو گھنٹے بعد پھولوں سےاتاریں
#آؤ_شجرکاری_کریں
نوٹ: سٹگما اتارتے ہوئے آپ کو کسی بھی طرح کا میک اپ ،عطر و خوشبو وغیرہ نہیں لگانی چاہیے_
پھولوں سے براہ راست سٹگما کسی کاغذ یا ٹشو پیپر پر اتار کر سٹگما کو چھاؤں والی جگہ میں خشک کریں
#آؤ_شجرکاری_کریں
سٹگما عام طور پر ایک یا دو دن میں خشک ہوجاتا ہے سٹگما خشک ہونے کے بعد اسے کسی ہوا بند جار Air Tight container میں خشک اور ٹھنڈی جگہ رکھیں جس سے آپ کا سٹگما 2 سے 5 سال تک قابل استعمال رہ سکتا ہے
#آؤ_شجرکاری_کریں
اب حاصل ہونے والے زعفران سٹگما کو نیم گرم دودھ، زعفران کی چائے میں استعمال کرسکتے ہیں اس کے علاوہ آپ زعفران کو مختلف طرح کے ڈشز چاولوں، گوشت، مچھلی وغیرہ میں استعمال کرکے لطف اندوز ہوسکتے ہیں جوکہ کھانوں کی لذت اور غذائیت کو دگنا کر دیتا ہے
#آؤ_شجرکاری_کریں
ہمارے ہاں زعفران کا استعمال بلکل نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے یہ ایک حیرت انگیز سپر فوڈ بوٹی ہے۔
کم سے کم گھریلو سطح پرخالص زعفران اگا کر ذاتی ضرورت کو بہترین طریقے سے پورا کیا جا سکتا ہے
#آؤ_شجرکاری_کریں
اہم جزو:
معیاری زعفران کا تعین اچھے کوالٹی بیج(بلب) سے ہی ممکن ہے ہمارے ہاں لوگ بیج کی کوالٹی اور میچورٹی کے بارے میں بلکل علم نہیں رکھتے جسکی وجہ سے نتائج انکی توقع کے برعکس آتے ہیں
#آؤ_شجرکاری_کریں
۔ل یہ دوا ساز کمپنیاں مختلف قسم کی دواؤں میں استعمال کرتی ہیں یعنی دمہ میں اینٹی اسپاسموڈک، خون کی کمی ، قلبی امراض ، زچگی کی دشواریوں ، تاخیر سے حیض ، حمل کے دوران بلڈ پریشر اور موڈ کے جھولوں کا علاج کرنے کے لئے اور ہربل دوائیوں میں استعمال کیا جاتا ہے
#آؤ_شجرکاری_کریں
اس کے علاوہ اسے کاسمیٹکس میں بھی استعمال کیا جاتا ہے
زعفران کاپر، میگنیشیم، میگنیز، آئرن ، زنک اور پوٹاش کا اسٹور ہاؤس ہے
خالص زعفران کے استعمال سے جسم میں ان تمام کیمیائی اجزاء کی کمی پوری ہوسکتی ہے #منقول
آپ اگر موٹر وے ایم ٹو پر اسلام آباد کی طرف سے لاھور آئیں تو ٹول پلازہ پہ ایک درجن سے زیادہ بوتھ ہیں ، ہر بوتھ میں ایک محتاط اندازے کے مطابق ایک منٹ میں چھ گاڑیاں گذرتی ہیں ،اور یہی ایک بوتھ ایک گھنٹے میں 360 گاڑیوں کی گذر گاہ ھے ،،
اسی طرح بارہ عدد بوتھ سے 4320گاڑیاں ایک گھنٹے میں گذرتی ہیں،اور چوبیس گھنٹوں میں 103680 گاڑیاں گذرتی ہیں۔اسلام آباد سے لاھور تک ایک کار کا ٹیکس 1000ہزار روپے ہے اور اسی طرح بڑی گاڑیوں کا چار پانچ ہزار تک یہ ٹیکس چلا جاتا ھے، ھم اگر ایوریج ایک گاڑی کا ٹیکس صرف1000 ہزار بھی لگائیں
تو اس حساب سے 24 گھنٹوں میں یہ پلازہ کم از کم ساڑھے دس کروڑ روپے جنریٹ کرتا ھے ، اسی طرح ملک بھر کے موٹر ویز اور ہائی ویز پر ان ٹول پلازوں کی تعد گن لیں اور پھر ان کو کروڑوں سے ضرب دیں تو صرف ٹول ٹیکس کی مد میں روزانہ کے حساب سے اربوں روپے حکومت کے خزانے میں جمع ھو جاتے ہیں ۔
نامیاتی مادہ کاربن کے مرکبات کے ذخیرے کو کہتے ہیں جو قدرتی ، آبی اور زمینی ماحول میں زندہ جانداروں کے ذریعہ بنائے جاتے ہیں
نامیاتی مادے کو انگریزی میں
Organic Matter
کہتے ہیں ۔
نامیاتی مادے کو عام طور ڈیٹریٹس ( کسی ایسی چیز کی باقیاتِ جو تباہ یا ٹوٹ چکی ہو ) یا نباتاتی کھاد بھی کہا جاتا ہے۔
نامیاتی مادے میں کونسے اجزاء پائے جاتے ہیں ؟
نامیاتی مادہ میں وزن کے لحاظ سے
45-55٪ کاربن.
35-45٪ آکسیجن.
3-5٪ ہائیڈروجن.
1-4٪ نائٹروجن
پائی جاتی ہے
نامیاتی مادہ کیسے بنتا ہے ؟.
نامیاتی مادہ متضاد مرکبات پر
مشتمل ہوتا ہے۔ مٹی میں بنیادی طور پر نامیاتی مادہ پودوں،جانوروں اور مائیکرو حیاتیات، جانوروں کے فضلہ کے گلنے سڑنے اور بیکٹیریا اور الجی کی ٹوٹ پھوٹ سے حاصل ہوتا ہے۔
ہائیڈروجن پر آکسائیڈ کا باغبانی میں حیرت انگیز استعمال‼️
کیا آپ جانتے ہیں کہ پانی اور آکسیجن کے تعامل سے بننے والا ہائیڈروجن پرآکسائیڈ H2O2 اینٹی سیپٹک اور بلیچنگ کے علاوہ بھی فوائد رکھتا ہے؟زیادہ ترلوگ نہیں جانتے کہ ہائیڈروجن پرآکسائیڈ ایک خوبصورت باغیچہ اگانے میں مدد دےسکتا ہے۔
اس کے جراثیم کش اور آکسیجن پیدا کرنے والی خصوصیات کی وجہ سے پودوں میں بڑھنے کے ہر مرحلے کے لیے مختلف فوائد اور استعمال ہوتے ہیں۔ آپ اپنے باغ میں ہائیڈروجن پر آکسائیڈ کو جراثیم کشی، پودوں کی نشوونما کو بڑھانے اور نقصان دہ کیڑوں کو دور کرنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
گملوں اور باغبانی کے اوزاروں کی صفائی ‼️
ہائیڈروجن پر آکسائیڈ پودوں کی پروننگ کے آلات گملوں ،برتنوں کو
6%-9% پر آکسائیڈ محلول میں استعمال سے پہلے اور بعد میں ڈبونے سے جراثیم سے محفوظ رکھتا ہے اور دوسرے پودوں یا پیتھوجینز سے آلودگی کے خطرے کو کم کرتا ہے
#Shallots
"شِیلَٹس"اور پیاز دونوں سبزیاں ہیں جو جنس ایلیم کےخاندان Amaryllidaceae سےہیں ،شِیلَٹس کا لاطینی نباتاتی نام باضابطہ طور پر2010 میں تبدیل کرکےAllium cepa gr۔aggregatumرکھا گیا ہے
شِیلَٹس کا ذائقہ میٹھا اور پیاز سے ملتا جلتا ہےاوربطور پیاز ہی کھانے میں استعمال ہوتا ہے
شِیلَٹس کا آبائی وطن ایشیاء اور مشرق وسطیٰ ہے۔ شِیلَٹس کی سفید، سرخ، سنہری، گلابی اور جامنی اقسام ہیں۔
موسم خزاں میں لگائے گئے سیٹ 36 ہفتوں کے بعد تیار ہوتے ہیں۔ موسم بہار میں لگائے گئے سیٹ 20 ہفتوں بعد تیار ہوتے ہیں
آپ گروسری سٹور سے خریدے ہوئے تازہ شِیلَٹس کو بھی اگاسکتے ہیں
شِیلَٹس کو کیسے اگائیں؟‼️
شِیلَٹس کو بیج اور لونگ دونوں کے زریعے اگایا جاسکتا ہے۔
شِیلَٹس کے بیج ‼️پودے کے پھولوں کے سب سے اوپر کی طرف سے پیدا ہوتے ہیں اور چھوٹے اور سیاہ رنگ کے ہوتے ہیں.
شِیلَٹس بیج سے اگائیں تو4 بلب پیدا کرتے ہیں۔ سو سے120 دن کے بعد کٹائی کے لئے تیار ہوتے ہیں۔
#Septoria_tritici_balatch
سپٹوریا ٹریٹی بلاچ کا جب گندم پہ حملہ ہوتا ہے تو پتے جھلسے ہوئے نظر آتے ہیں پتے اوپر سے نیچے کی طرف جھلسنا شروع ہوتے ہیں جب پتوں پر ہاتھ لگاتے ہیں تو ہاتھوں پر پیلا کلر کا زنگ یا پاوڈر بھی ہاتھ پر نہیں لگتا
یہی اسکی خاص نشانی ہے
جب آپ کے ہاتھ پر زنگ نہ پاوڈر لگے تو سمجھو کہ یہ کنگی ،رسٹ کی بیماری ہےاور اگر ہاتھ پر کچھ بھی نہ لگےتو یہ گنگی نہیں ہے بلکہ یہ سپٹوریا ٹریٹی بلاچ ہے عموماً اس وقت گندم ٹلر کی حالت میں ہے اور بعض علاقوں میں گوبھ پر بھی آ چکی ہے اور سٹے کی طرف جا رہی ہے
سپٹوریا ٹریٹی بلاچ
بیماری متاثرہ پودوں سے صحت مند پودوں میں 12 تا 24 گھنٹوں کے دوران داخل ہو کر نقصان پہنچانا شروع کر دیتی ہے.یہ لازمی نہیں کہ اگر پتے پیلے رنگ کے ہو رہے ہیں تو یہ سپٹوریا ٹریٹی بلاچ بیماری ہو سکتی ہے
Yellowing of wheat Crop leaves
گندم کے پتے پیلے کیوں ہوتے ہیں۔؟؟.
گندم کے پتے پیلے کیوں ہوتے ہیں ؟ اس سوال کا جواب جاننے کے لیۓ ہمیں 9 سوالوں کے جواب ڈھونڈنا ہوں گے۔
آئیے جانتے ہیں کہ وہ 9 سوال کونسے ہیں اور انکے جوابات کیا ہیں
سوال نمبر۔1۔
پودے کے کونسے حصے متاثر ہیں ؟ کیا صرف پرانے نچلے پتے پیلے ہو رہے ہیں۔؟کیا صرف نئے پتے پیلے ہو رہے ہیں؟کیا پتوں کی نوک پیلی ہو رہی ہے؟ یا پورا پودا پیلا ہو رہا ہے ؟؟
جواب۔۔
اگر صرف نچلے پتے پیلے ہو رہے ہیں تو یہ نائٹروجن کی کمی کی علامت ہے۔
آگر نئے پتے یا پتوں کی نوک پیلی ہو رہی ہےتو یہ سلفر کی کمی یا سرد درجہ حرارت برن کی علامت ہے۔
آگر پورا پودا پیلا ہو رہا ہے تو یہ ایٹرازین کیری اوور،سلفر کی کمی،پانی کی زیادتی یا لیکوڈ فرٹیلائزر برن کی نشانی ہے۔