ایک BMW کار کے دروازے پہ ڈینٹ تھا

اسکے مالک نےڈینٹ والا دروازہ کبھی مرمت نہیں کرایا
کوئی پوچھتا تو وہ بس یہی کہتا
"زندگی کی دوڑ میں اتنا تیز نہیں چلنا چاہیےکہ کسی کو اینٹ مار کر گاڑی روکنی پڑے"
سننے والا اسکی آنکھوں میں نمی دیکھ کر قدرےحیران ہوتا
پھر سمجھتے،نہ سمجھتےہوئے
👇1/11
سر ہلا دیتا
سرگوشی سنو گے یا اینٹ سےبات سنو گے!
ایک نوجوان بزنس مینیجر اپنی برانڈ نیو BMW میں دفتر سےDHA میں واقع گھر جاتےہوئےایک پسماندہ علاقے سےگزرا جو مضافات میں ہی واقع تھا اچانک اس نےایک چھوٹےبچےکو بھاگ کر سڑک کیطرف آتےدیکھا تو گاڑی آہستہ کردی مگر پھر بھی اس نے بچے
👇2/11
کو کوئی چیز اچھالتےدیکھا
ٹھک کی آواز کےساتھ ایک اینٹ
اسکی نئی کار کےدروازے پرلگی
اس نےفوراً بریک لگائی اور گاڑی
سےباہر نکل کر دروازہ دیکھا جس پر کافی بڑا ڈینٹ پڑ چکا تھا

اس نےغصےسے ابلتےہوئے بھاگ کر اینٹ مارنیوالےبچےکو پکڑا اور زور
سےجھنجھوڑا
"اندھےہوگئےہو، پاگل کی اولاد؟
👇3/11
تمہارا باپ اسکے پیسےبھرےگا؟
وہ زرو سے دھاڑا
میلی کچیلی شرٹ پہنے بچےکےچہرے پر ندامت اور بےچارگی کےملےجلے تاثرات تھے
سائیں، مجھےکچھ نہیں پتہ میں اور کیا کروں؟
میں ہاتھ اٹھاکر بھاگتا رہا مگر کسی
نےگل نئیں سنی
اس نےٹوٹی پھوٹی اردو میں کچھ کہا اچانک اسکی آنکھوں سےآنسو ابل پڑے
👇4/11
اور سڑک کےایک نشیبی علاقے کی جانب اشارہ کیا
ادھر میرا ابا گرا پڑا ہے بہت بھاری ہے مجھ سےاُٹھ نہیں رہا تھا
میں کیا کرتا سائیں؟

بزنس ایگزیکٹو کےچہرے پر ایک حیرانی آئی اور وہ بچےکےساتھ ساتھ نشیبی علاقے کیطرف بڑھا تو دیکھا ایک معذور شخص اوندھےمنہ مٹی میں پڑا ہوا تھا اور ساتھ
👇5/11
ہی ایک ویل چیئر گری پڑی تھی
ایسا دکھائی دےرہا تھاکہ شائد وزن
کےباعث بچےسےویل چیئر سنبھالی نہیں گئی اور نیچےآگری اور ساتھ ہی پکےہوئےچاول بھی گرے ہوئےتھے
جو شاید باپ بیٹا کہیں سےمانگ
کر لائےتھے
سائیں، مہربانی کرو میرے ابےکو اٹھوا کرکرسی پر بٹھا دو
👇6/11

نوجوان ایگزیکٹو کے گلے میں
جیسے پھندا سا لگ گیا
اسےمعاملہ سمجھ آگیا اور اپنےغصے پر پر ندامت محسوس ہورہی تھی
اس نےاپنےسوٹ کی پرواہ کئےبغیر
آگےبڑھکر پوری طاقت لگاکر کراہتےہوئے معذور شخص کو اٹھایا اور کسی طرح ویل چیئر پر بٹھا دیا بچےکےباپ کی حالت غیر تھی اور چہرہ خراشوں سے بھرا پڑا تھا

وہ بھاگ کر اپنی
👇7/11
گاڑی کیطرف گیا اور بٹوےمیں سےدس ہزار نکالےاور کپکپاتےہاتھوں سےمعذور کی جیب میں ڈال دیے۔ پھر ٹشو پیپر سے اسکی خراشوں کو صاف کیا اور ویل چیئر کو دھکیل کر اوپر لے آیا
بچہ ممنونیت کے آنسوؤں سے اسے دیکھتا رہا اور پھر باپ کو لیکر اپنی جھگی کی طرف چل پڑا۔ اس کا باپ مسلسل آسمان
👇8/11
کی طرف ہاتھ اٹھاتے ہوئے نوجوان کو دعائیں دے رہا تھا۔

نوجوان نے بعد میں ایک خیراتی ادارے کے تعاون سے جھگی میں رہنے والوں کے لیے ایک جھگی سکول کھول دیا اور آنے والے سالوں میں وہ بچہ بہت سے دوسرے بچوں کے ساتھ پڑھ لکھ کر زندگی کی دوڑ میں شامل ہوگیا۔

وہ بی ایم ڈبلیو اس کے
👇9/11
پاس مزید پانچ سال رہی، تاہم اس نے ڈینٹ والا دروازہ مرمت نہیں کرایا. کبھی کوئی اس سے پوچھتا تو وہ بس یہی کہتا
"زندگی کی دوڑ میں اتنا تیز نہیں چلنا چاہیے کہ کسی کو اینٹ مار کر گاڑی روکنی پڑے"۔

اوپر والا کبھی ہمارے کانوں میں سرگوشیاں کرتا ہے
👇10/11
اور کبھی ہمارے دل سے باتیں کرتا ہے.

جب ہم اس کی بات سننے سے انکار کردیتے ہیں تو وہ کبھی کبھار ہمارے طرف اینٹ بھی اچھال دیتا ہے
End
شیئر ضرور کریں 🙏

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with RH Riaz

RH Riaz Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @riazhussain1080

21 Nov
اسٹیبلشمنٹ کا ایڈونچر
فوج ملک کا بیرونی دفاع کرتی ھے جبکہ عدلیہ داخلی جرائم کی روک تھام کرتی ھے
نوازشریف حکومت ملک کو معاشی ترقی کےسفر پر ڈال چکی تھی اور
سی پیک کےذریعے معاشی انقلاب کا سفر شروع کر دیاتھا جو ملک کو چند سالوں میں جی_20 ممالک میں شامل کروانا چاہتی تھی
کہ اچانک
👇1/6
اسٹیبلشمنٹ کو ملک کی معیشت کمزور لگنےلگی DG ISPR نےحکومتی معاملات پر ٹویٹ شروع کر دیئے
اور آرمی چیف جنرل باجوہ نے
بین الاقوامی کانفرنس میں معاشی تشویش کا اظہار کر دیا
جو سراسر ملکی معاملات میں مداخلت تھی
سول حکومت کو کمزور کرنےکی ابتدا تو جنرل راحیل شریف شروع کر چکے تھے
👇2/6
جنرل باجوہ نےنئی ڈاکٹرائن متعارف کروائی
عدلیہ اس ڈاکٹرائن کا حصہ بن گئی
پھر جو ہوا پوری قوم جانتی ھے
نوازشریف کو نااہل کیاگیا
حکومت کےخلاف میڈیا ٹرائل کیاگیا
اور عدلیہ نےمسلم لیگ کےارکان اسمبلی کو سزائیں دینا شروع کر دیں
دونوں ادارےآپنی آئینی حدود سےنکل کر آپنےحلف اور آئین
👇3/6
Read 6 tweets
21 Nov
#بلڈی_سویلین

یہ بلڈی سولین نام کی مخلوق دنیا میں صرف ایک جگہ پائی جاتی ھے
ایسی ڈھیٹ ھےکہ جتنا چاھےبرا سلوک کرلو پھر بھی بےشرموں کیطرح چلی آتی ھے
بلڈی سولین کو گھر کرائےپر لینا ہو پلاٹ خریدنا ہو گھر خریدنا ہو،علاج کرانا ہو یہاں تک کہ پیٹرول ڈلوانا ہو یا اکاونٹ کھولنا ہو
👇1/5
کنٹونمنٹ اور عسکری بنک کا رخ کرتےہیں
اچھےڈاکٹر بھیCMH کےلگتےہیں چاھے500 میل کا سفر کرکےآنا پڑے
1500روپےفیس دےکر بھی لائن میں لگے رہتےہیں اور بڑےتحمل سےجھڑکیں بھی کھاتےہیں
بلڈی سولین بےشرمی ڈھیٹ پن میں آہنی مثال آپ ہیں
سیمنٹ آٹا دلیا یا ضروت زندگی کی کوئی بھی چیز پیسےدیکر
👇2/5
خریدنی ہو تو بھی فوجی عسکری کا لیبل دیکھ کر خریدتےہیں
چاھےجتنا ذلیل ہونا پڑے
خود داری اور بلڈی سولین کا ملاپ ہی نہیں بلڈی سولین اتنے بےشرم ہیں کہ خود داری اور عزت نفس میلوں دور بھاگ جاتےہیں
بار بار ذلیل ہونا انکی فطرت بن چکاھے
جہاں عسکری، بحریہ،یا ڈیفینس کا بورڈ دیکھتےہیں
👇3/5
Read 5 tweets
20 Nov
1995میں حکیم سعید شہید نےاپنی کتاب "جاپان کہانی" میں جو لکھا آج وہ حرف بحرف سچ ثابت ہو رہاھے انہوں نےبتایا تھاکہ عمران کو ملک پاکستان میں
4 کاموں کیلئے مہرہ بنا کر تیار کیاجا رہاھے اور 20 یا 25 سال کےدروان
انکو پاکستان کا وزیر اعظم بناکر 4کام ان سےلئےجائیں گے
اس نےوزیراعظم
👇1/12
بننے کے بعد کس طرح اور کتنے کام مکمل کر لئےہیں اور کونسا رہ گیا ہے

1) پاکستان کی معیشت کو برباد کرنا
2) ملکی اداروں کو کفار کے زیر تسلط کرنا
3) 295 سی توہین رسالت قانون کو ختم کرنا
4) قادیانیوں کو مسلم قرار دلوانا اور انکو پاکستان کےمرکزی اداروں میں جگہ دینا
👇2/12
1)پاکستان کیGDP جو کبھی منفی میں نہیں گئی تھی اس نےایک سال میں منفی تک پہنچا دی

2)پاکستان کےاداروں کو کفار کےزیر تسلط کرنا
اس نےآتے ہیFBR سٹیٹ بینک آف پاکستان اور دوسرےکئی ادارےIMF کےملازمین کے حوالےکر دیئے FBR اور سٹیٹ بینک کےچیئرمین باقر نجفی اور شبر زیدی کےملازمین ہیں
👇3/12
Read 12 tweets
19 Nov
تم تو کہتےتھےاٹھاونگا نہ کشکول کبھی
تم کہا کرتےتھےچوروں کو پکڑ ماروں گا
انکو بھیجوں گا میں ایوانوں سےایسا واپس
انکی آنتوں سےنکالونگا میں پیسہ واپس
لیکن اب ہوتا ہےمحسوس نشانہ میں ہوں
قائدےظلم کےنافذ ہیں بہانہ میں ہوں
تم نےبولا تھا کہ انصاف کروں گا نافذ

تم نےسو دن کا
👇1/4
تم نےسو دن کا ہمیں خواب دکھایا
تم نےچھت چھین لی چھت دینےکا وعدہ کرکے
تم نےاس ملک کےتاجر سےتجارت چھینی
تم نےخود اپنے ہی ورکر سےمحنت چھینی
تم نےمزدور کی ریڑھی پہ بھی ہےوار کیا
پھر مسلط مرےسر پر وہی عیار کیا
جسکےقرضوں پہ بہت شور مچایا تم نے
اب وہی چور خزانےپہ بٹھایا تم نے
👇2/4
تم نےمارا ہمیں مہنگائی زیادہ کرکے
دوسروں کی برائی کا اعادہ کرکے
کام مشکل ہےتخت پہ آئےکیوں ہو
جس نےتیاری نہ کی اسےلائےکیوں ہو
روز کھیلتےہو تم مری تقدیر کیساتھ
مطمئین کر نہ مجھے بھربھری تقریر کیساتھ
تم کسی طوطےسےبھی آگےکےعالم نکلے
پچھلےوالوں سےبھی کچھ زیادہ ہی ظالم نکلے
👇3/4
Read 4 tweets
19 Nov
#اسٹیبلشمنٹ_اور_سولین_قیادت_کا_جھگڑا
سولین قیادت قائداعظم کےفرمان
کےمطابق ملک کو ایک فلاحی ریاست بنانا چاہتی تھی جبکہ اسٹیبلشمنٹ اسےدفاعی ریاست
ایوب خان اور سولین قیادت میں یہ اختلاف عروج پر رہا یہاں تک کہ ایوب خان نےطاقت کےزور پر سولین قیادت کی کردار کشی کی اور عوام کے ووٹ
👇1/4
سے منتخب قیادت کو نکالتا رہا یہاں تک کہ محترمہ فاطمہ جناح کی بھی کردار کشی کی
یہی کھیل جنرل ضیاء کے بعد مشرف بھی کھیلتا رہا جو کبھی خفیہ کبھی سرعام اب تک جاری ھے
پریپوگنڈے سے عوام کی ذھن سازی کی جاتی رہی کہ پاکستان کو انڈیا سے خطرہ ھے انڈیا بڑا ملک ھے جس کے مقابل ہمیں بھی
👇2/4
مضبوط دفاع کی ضرورت ھے۔
وجہ تنازعہ کشمیر کو رکھا گیا
حالانکہ 1948 اور 1962 میں پاکستان کو دو مواقع ملے کہ کشمیر آزاد کرا سکیں لیکن جان بوجھ کر ضائع کر دیئے
تیسرا موقع نوازشریف باجپائی لاہور معاھدے میں ملا جو کارگل جنگ کی نظر کر دیا
انڈیا سےتنازعات ختم ہو جاتےتو صلح ہو جاتی
👇3/4
Read 4 tweets
19 Nov
#مطالعہء_نیا_پاکستان

ریاست پاکستان ایشیا کے جنوب میں واقع ہے
اسکا کل رقبہ جتنا بھی ہے
سب پر (DHA) طرز کی ہاؤسنگ سوسائٹیاں بن
رہی ہیں

ریاست کا پوار نام اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے
مگر اسلام اور جمہوریت دونوں سےہی محروم ہے

ریاست کےجھنڈے میں دو رنگ ہیں
سبز رنگ مولویوں کی
👇1/13
اکثریت کو ظاہر کرتا
ہے اور سفید رنگ اسٹیبلشمنٹ کی اجارہ داری کو ظاہر کرتا ہے

چاند ستارے سے مراد یہ کہ
ریاست کےکرتا دھرتا صرف وہی ہیں جنکی وردی پہ چاند ستارہ بنا ہوا ہے

ریاست چار باقاعدہ اور ایک بےقاعدہ صوبے پر مشتمل ہے

ریاست پاکستان 1947 میں انگریزوں سے آزاد ہوئی
👇2/13
مگر انگریزوں کےغلاموں سے تاحال
آزاد نہیں ہو سکی

اور آزادی کیلئےکوئی کوشش بھی جاری نہیں ہے
کہ ریاستی عوام کو روٹی ،کپڑا اور مکان کی بنیادی ضروریات کا اسیر بنا کر رکھاجا رہا ہے

ریاست پاکستان درحقیقت کئی سو ریاستوں کا ایک مجموعہ ہے
جہاں ہر ریاست کے اپنےاپنے قوانین ،قاعدے
👇3/13
Read 13 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(