اسٹیبلشمنٹ کا ایڈونچر
فوج ملک کا بیرونی دفاع کرتی ھے جبکہ عدلیہ داخلی جرائم کی روک تھام کرتی ھے
نوازشریف حکومت ملک کو معاشی ترقی کےسفر پر ڈال چکی تھی اور
سی پیک کےذریعے معاشی انقلاب کا سفر شروع کر دیاتھا جو ملک کو چند سالوں میں جی_20 ممالک میں شامل کروانا چاہتی تھی
کہ اچانک
👇1/6
اسٹیبلشمنٹ کو ملک کی معیشت کمزور لگنےلگی DG ISPR نےحکومتی معاملات پر ٹویٹ شروع کر دیئے
اور آرمی چیف جنرل باجوہ نے
بین الاقوامی کانفرنس میں معاشی تشویش کا اظہار کر دیا
جو سراسر ملکی معاملات میں مداخلت تھی
سول حکومت کو کمزور کرنےکی ابتدا تو جنرل راحیل شریف شروع کر چکے تھے
👇2/6
جنرل باجوہ نےنئی ڈاکٹرائن متعارف کروائی
عدلیہ اس ڈاکٹرائن کا حصہ بن گئی
پھر جو ہوا پوری قوم جانتی ھے
نوازشریف کو نااہل کیاگیا
حکومت کےخلاف میڈیا ٹرائل کیاگیا
اور عدلیہ نےمسلم لیگ کےارکان اسمبلی کو سزائیں دینا شروع کر دیں
دونوں ادارےآپنی آئینی حدود سےنکل کر آپنےحلف اور آئین
👇3/6
کی خلاف ورزی کرتےنظر آئے
2018 کےالیکشن میں عدلیہ نےافرادی قوت فراہم کرنےسےانکار کر دیا تو انتخابات فوج کی نگرانی میں
کروانےپڑ گئے
منصوبہ یہی تھا
دوسری طرف نوازشریف کو انتخاب سےپہلےسزا دےکر جیل بھیج دیاگیا تاکہ ممکنہ احتجاج سےبچا جاسکے
ساتھ ہی پری پول دھاندلی شروع کر دی گئی
👇4/6
مسلم لیگ ن کےامیدواروں کو دھمکیوں بلیک میلنگ سےPTIمیں شامل کروایا گیا RTS سسٹم بٹھا دیاگیا اور ووٹ چوری سےجیتی ہوئی جماعت کو شکست دے دیگئی
اسٹیبلشمنٹ پوری طرح متحد ہوکر آپنےسلیکٹڈ کا ساتھ دیتی رہی
اسطرح تیزی سےترقی کرتےملک کو دیوالیہ ہونےکےسفر پر ڈال دیاگیا
اس سارے ایڈونچر
👇5/6
میں دیکھنا یہ ھے کہ اسٹیبلشمنٹ آپنا خود کا یا بیرونی طاقتوں کا کھیل کھیل رہی تھی جو جاری ھے
فیصلہ عوام کو کرنا ھے جو یہ سب آپنی آنکھوں دیکھ چکی ھے
مستقبل کی پیش بندی بھی عوام کو ہی کرنا ہوگی
ڈوبتی معیشت سےملک تباہ ہونے دینا ھے
یا اسٹیبلشمنٹ کےایڈونچر کا راستہ روکنا ھے
End
شیئر🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
یہ بلڈی سولین نام کی مخلوق دنیا میں صرف ایک جگہ پائی جاتی ھے
ایسی ڈھیٹ ھےکہ جتنا چاھےبرا سلوک کرلو پھر بھی بےشرموں کیطرح چلی آتی ھے
بلڈی سولین کو گھر کرائےپر لینا ہو پلاٹ خریدنا ہو گھر خریدنا ہو،علاج کرانا ہو یہاں تک کہ پیٹرول ڈلوانا ہو یا اکاونٹ کھولنا ہو
👇1/5
کنٹونمنٹ اور عسکری بنک کا رخ کرتےہیں
اچھےڈاکٹر بھیCMH کےلگتےہیں چاھے500 میل کا سفر کرکےآنا پڑے
1500روپےفیس دےکر بھی لائن میں لگے رہتےہیں اور بڑےتحمل سےجھڑکیں بھی کھاتےہیں
بلڈی سولین بےشرمی ڈھیٹ پن میں آہنی مثال آپ ہیں
سیمنٹ آٹا دلیا یا ضروت زندگی کی کوئی بھی چیز پیسےدیکر
👇2/5
خریدنی ہو تو بھی فوجی عسکری کا لیبل دیکھ کر خریدتےہیں
چاھےجتنا ذلیل ہونا پڑے
خود داری اور بلڈی سولین کا ملاپ ہی نہیں بلڈی سولین اتنے بےشرم ہیں کہ خود داری اور عزت نفس میلوں دور بھاگ جاتےہیں
بار بار ذلیل ہونا انکی فطرت بن چکاھے
جہاں عسکری، بحریہ،یا ڈیفینس کا بورڈ دیکھتےہیں
👇3/5
اسکے مالک نےڈینٹ والا دروازہ کبھی مرمت نہیں کرایا
کوئی پوچھتا تو وہ بس یہی کہتا
"زندگی کی دوڑ میں اتنا تیز نہیں چلنا چاہیےکہ کسی کو اینٹ مار کر گاڑی روکنی پڑے"
سننے والا اسکی آنکھوں میں نمی دیکھ کر قدرےحیران ہوتا
پھر سمجھتے،نہ سمجھتےہوئے
👇1/11
سر ہلا دیتا
سرگوشی سنو گے یا اینٹ سےبات سنو گے!
ایک نوجوان بزنس مینیجر اپنی برانڈ نیو BMW میں دفتر سےDHA میں واقع گھر جاتےہوئےایک پسماندہ علاقے سےگزرا جو مضافات میں ہی واقع تھا اچانک اس نےایک چھوٹےبچےکو بھاگ کر سڑک کیطرف آتےدیکھا تو گاڑی آہستہ کردی مگر پھر بھی اس نے بچے
👇2/11
کو کوئی چیز اچھالتےدیکھا
ٹھک کی آواز کےساتھ ایک اینٹ
اسکی نئی کار کےدروازے پرلگی
اس نےفوراً بریک لگائی اور گاڑی
سےباہر نکل کر دروازہ دیکھا جس پر کافی بڑا ڈینٹ پڑ چکا تھا
اس نےغصےسے ابلتےہوئے بھاگ کر اینٹ مارنیوالےبچےکو پکڑا اور زور
سےجھنجھوڑا
"اندھےہوگئےہو، پاگل کی اولاد؟
👇3/11
1995میں حکیم سعید شہید نےاپنی کتاب "جاپان کہانی" میں جو لکھا آج وہ حرف بحرف سچ ثابت ہو رہاھے انہوں نےبتایا تھاکہ عمران کو ملک پاکستان میں
4 کاموں کیلئے مہرہ بنا کر تیار کیاجا رہاھے اور 20 یا 25 سال کےدروان
انکو پاکستان کا وزیر اعظم بناکر 4کام ان سےلئےجائیں گے
اس نےوزیراعظم
👇1/12
بننے کے بعد کس طرح اور کتنے کام مکمل کر لئےہیں اور کونسا رہ گیا ہے
1) پاکستان کی معیشت کو برباد کرنا 2) ملکی اداروں کو کفار کے زیر تسلط کرنا 3) 295 سی توہین رسالت قانون کو ختم کرنا 4) قادیانیوں کو مسلم قرار دلوانا اور انکو پاکستان کےمرکزی اداروں میں جگہ دینا
👇2/12
1)پاکستان کیGDP جو کبھی منفی میں نہیں گئی تھی اس نےایک سال میں منفی تک پہنچا دی
2)پاکستان کےاداروں کو کفار کےزیر تسلط کرنا
اس نےآتے ہیFBR سٹیٹ بینک آف پاکستان اور دوسرےکئی ادارےIMF کےملازمین کے حوالےکر دیئے FBR اور سٹیٹ بینک کےچیئرمین باقر نجفی اور شبر زیدی کےملازمین ہیں
👇3/12
تم تو کہتےتھےاٹھاونگا نہ کشکول کبھی
تم کہا کرتےتھےچوروں کو پکڑ ماروں گا
انکو بھیجوں گا میں ایوانوں سےایسا واپس
انکی آنتوں سےنکالونگا میں پیسہ واپس
لیکن اب ہوتا ہےمحسوس نشانہ میں ہوں
قائدےظلم کےنافذ ہیں بہانہ میں ہوں
تم نےبولا تھا کہ انصاف کروں گا نافذ
تم نےسو دن کا
👇1/4
تم نےسو دن کا ہمیں خواب دکھایا
تم نےچھت چھین لی چھت دینےکا وعدہ کرکے
تم نےاس ملک کےتاجر سےتجارت چھینی
تم نےخود اپنے ہی ورکر سےمحنت چھینی
تم نےمزدور کی ریڑھی پہ بھی ہےوار کیا
پھر مسلط مرےسر پر وہی عیار کیا
جسکےقرضوں پہ بہت شور مچایا تم نے
اب وہی چور خزانےپہ بٹھایا تم نے
👇2/4
تم نےمارا ہمیں مہنگائی زیادہ کرکے
دوسروں کی برائی کا اعادہ کرکے
کام مشکل ہےتخت پہ آئےکیوں ہو
جس نےتیاری نہ کی اسےلائےکیوں ہو
روز کھیلتےہو تم مری تقدیر کیساتھ
مطمئین کر نہ مجھے بھربھری تقریر کیساتھ
تم کسی طوطےسےبھی آگےکےعالم نکلے
پچھلےوالوں سےبھی کچھ زیادہ ہی ظالم نکلے
👇3/4
#اسٹیبلشمنٹ_اور_سولین_قیادت_کا_جھگڑا
سولین قیادت قائداعظم کےفرمان
کےمطابق ملک کو ایک فلاحی ریاست بنانا چاہتی تھی جبکہ اسٹیبلشمنٹ اسےدفاعی ریاست
ایوب خان اور سولین قیادت میں یہ اختلاف عروج پر رہا یہاں تک کہ ایوب خان نےطاقت کےزور پر سولین قیادت کی کردار کشی کی اور عوام کے ووٹ
👇1/4
سے منتخب قیادت کو نکالتا رہا یہاں تک کہ محترمہ فاطمہ جناح کی بھی کردار کشی کی
یہی کھیل جنرل ضیاء کے بعد مشرف بھی کھیلتا رہا جو کبھی خفیہ کبھی سرعام اب تک جاری ھے
پریپوگنڈے سے عوام کی ذھن سازی کی جاتی رہی کہ پاکستان کو انڈیا سے خطرہ ھے انڈیا بڑا ملک ھے جس کے مقابل ہمیں بھی
👇2/4
مضبوط دفاع کی ضرورت ھے۔
وجہ تنازعہ کشمیر کو رکھا گیا
حالانکہ 1948 اور 1962 میں پاکستان کو دو مواقع ملے کہ کشمیر آزاد کرا سکیں لیکن جان بوجھ کر ضائع کر دیئے
تیسرا موقع نوازشریف باجپائی لاہور معاھدے میں ملا جو کارگل جنگ کی نظر کر دیا
انڈیا سےتنازعات ختم ہو جاتےتو صلح ہو جاتی
👇3/4