ہیلتھ کارڈ پنجاب-
کارڈ خاندان کے سربراہ کے نام ہوگا، اس کیلے اپنا CNIC updated ہونا چاہیے۔ نادرا کے ریکارڈ سے فیملی ٹری جینر یٹ ہوگا اس ریکارڈ کے مطابق آپ کی فیملی کا کارڈ بنے گا لیکن اس کو پورا خاندان لستمعال کرے گا۔جب آپ کے کارڈ بن جاے گا آپ کو SMs کے ذریعے اطلاع کر دی جاے گی،
ضلعی دفتر سے جا کے کارڈ آپ لے سکتے ہیں، اگر آپ کا کارڈ ںادرا کے ریکارڈ میں updated نہیں ہے تو کارڈ مل جاۓ گا لیکن آپ اپنے ابو کا استمعال کریں گے نہ کہ اپنا کیونکہ آپ اپنے ابو کی فیملی میں آرہے ہوں گے۔ID کارڈ نہ ہوا تو اپکو ہیلتھ کارڈ نہیں ملے گا۔۔
10 لاکھ تک مفت علاج، اگر علاج چل رہا ہے اور 10 لاکھ پورا ہوگیا ہے تو بھی علاج جاری رہےگا سپیشل اپرول انشورنس کمپنی @PHIMCPK سے لینی ہوتی ہے جو اسی وقت مل جاتی ہے۔ علاج کی تفصیل نیچے دی ہوئ ہے۔ اور یہ کارڈ جس جس ہسپتال میں استمعال ہو سکے گا وہاں الگ سے لکھا ہوگا ھیلتھ کارڈ کا۔
آپ نے کارڈ لے کے ہسپتال میں موجود انشورنس کاونٹر پر جانا ہے وہ آپ سے کارڈ کا ریکارڈ اور ماجود لیمٹ چیک کریں گے اور ID کارڈ لے کے آپ کا علاج شروع ۔
اور اگر آپ کے پاس موجود لسٹ میں ہسپتال کا نام ہے اور وہ علاج نہیں کر رہے یا کوی بھی بہانہ بناتے ہیں تو آپ کے کارڈ اور ہسپتال کے انشورنس کاونٹر سے کمپلینٹ نمبر لے کے کال کر دینی ہے۔ آپ کی کمپلینٹ پر فوران ایکشن ہوتا ہے کیونکہ مانیٹرینگ کا الگ ڈیپارٹمنٹ ہے جو کمپلینٹ چیک کرتا ہے
اور کمپلین کے حل ہونے کے بعد مریض کو کال کر کے پوچا جاتا ہے وہ مطمعن ہے یا گولی کرائ گئ ہے؟، سیمپل پر خود کال کی جاتی ہے مریض کو اور ٹریٹمنٹ کا پوچھا جاتا ہے۔ مزید یہ کہ مریض کو ہسپتال آنے اور جانے کا کرایہ بھی انشورنس کمپنی نے دینا ہوتا ہے۔ اگر نہیں دیا تو آپ کمپلین کریں کیونکہ