لیفٹیننٹ جنرل ندیم تاج ISI
کےسربراہ تھے
امریکہ کو اعتراض تھا کہ یہ دہشت گردی کی جنگ میں ڈبل گیم کھیل رہےہیں
امریکہ، جنرل کیانی اور آصف علی زرداری کےباہمی رضامندی سے
29ستمبر 2008 کو لیفٹیننٹ جنرل آحمد شجاع پاشا ISI
کےسربراہ بنا دیئےگئے
وہ اس سےپہلے
👇1/12
قبائلی علاقوں میں القائدہ اور طالبان کےخلاف منصوبہ بندی
کےانچارج تھے
اس لحاظ سےامریکیوں کیلئےقابل قبول تھے
اسکےعلاوہ وہ کیانی کےقابل اعتماد ساتھیوں میں شمار ہوتےتھے
کیونکہ اس سےپہلے والےمشرف
کےنامزد کردہ تھے
18 مارچ 2010 کو جنرل پاشا کی ریٹائرمنٹ تھی لیکن قومی مفاد، ملکی
👇2/12
و بین الاقوامی اسٹبلشمنٹ کی منشاء صدر زرداری کی رضامندی سےانہیں ایکسٹینشن دےدیگئی پاشا جی ریمنڈ ڈیوس کی رہائی اور میموگیٹ اسیکنڈل کےروح رواں تھے
یہ وہ دور تھا جب اعلی حضرت
نےمستقبل کےنقشہ بندی کیلئے
تبدیلی کےگھوڑوں کی افزائشِ میں بنیادی کردار ادا کیا
صدر زرداری خوش تھے
👇3/12
کہ کھیل کا میدان پنجاب اور نقصان دہندہ ن لیگ تھی
قبلہ نےمشرف دور کےجفاکش گھوڑےایک ایک کرکےکپتان
کےقافلے میں جمع کرنا شروع کئے جسکا لازما نقصان ق لیگ کو اٹھانا پڑا
یہاں تک کہ ایک موقع پر چوھدری برادران جنرل کیانی سےخود شکایت لگانے پہنچے
30اکتوبر2011 کو قبلہ کےایک اشارے پر
👇4/12
کپتان کیلئےمینار پاکستان کا تاریخی پنڈال سجایاگیا
میڈیا پر اسکی خوب تشہیر ہوئی
یہ وہ دن تھا جب ایک نئےکپتان اور تحریک انصاف نےجنم لیا
19دسمبر2011 کو مشرف دور
کےکامیاب کھلاڑی جہانگیر ترین
نے PTI میں شمولیت اختیار کی
20 دسمبر2011 کو زیرو میٹر بلٹ پروف لینڈ کروزر بھی UAEسے
👇5/12
پہنچ گئی
یہ گاڑی جہانگیر ترین نےآپنےبیٹے علی ترین کےنام پرخریدی
21دسمبر2011کو یہ گاڑی کپتان کےغریب خانےبنی گالا میں پہنچا دیگئی
تحریک انصاف کےسابق رہنما جسٹس وجیہہ الدین کےبقولِ ترین پہلے30لاکھ اور پھر50 لاکھ روپے ماہانہ جیب خرچ بنی گالا پہنچایا کرتاتھا
یاد رہےجہانگیر ترین
👇6/12
کا کاروبار مشرف دور میں پروان چڑھا اور جب اسی دور میں چینی اسیکنڈل کےخلاف نیب نےانکوائری کی تو موصوف کا نام سرفہرست آیا
جوں جوں 2013 کےانتخابات قریب آنےلگے توں توں مہربانوں
نےپیادوں اور گھڑ سواروں کی ترتیب منظم کرنا شروع کر دی
دسمبر 2012 میں کینیڈا سےایک تازہ دم گھوڑے کو
👇7/12
لا کر اسلام آباد کےانقلابی
خیمےمیں باندھا گیا
مقصد آنیوالےانتخابات میں
نوازشریف کا راستہ روکناتھا
جب تمام تر سازشوں کےباوجود انتخابات منعقد ہوگئے
اور ن لیگ برسر اقتدار آئی تو اسی روز فیصلہ ہؤا کہ گنجوں کو دسمبر 2013 سےپہلےپہلےگھر روانہ کر دیا جائےگا۔
حکومت کو کمزور کرنے
👇8/12
کیلئے پہلا وار ماڈل ٹاؤن قتل عام کروا کر کیا گیا
شریف برادران سمجھتے تھے فورا کمشن بٹھا دیا
حملہ آوروں کے نام آنے پر کمشن رپورٹ شائع نہ ہونے دی گئی
لشکری کچھ نکمے نکلے،
آخر کار حضرت پاشا کو پھر میدان میں آنا پڑا۔
شفقت محمود کے گھر دونوں لشکریوں کو تازہ دم چارہ کھلا کر
👇9/12
اسلام آباد کے محاذ پر روانہ کردیا گیا۔
عین موقع پر تحریک انصاف کے صدر جاوید ہاشمی نے رنگ میں بھنگ ڈالا اور سارا منصوبہ پارلیمنٹ کے دروازے پر ایک پریس کانفرنس کے دوران بینقاب کردیا۔
اس پریس کانفرنس کے بعد جاوید ہاشمی کو سب سے پہلی کال پاشا جی کی موصول ہوئی
👇10/12
جس میں برسوں کی محنت ضائع کرنے پر انہیں سبق سکھانے کی دھمکی دی گئی۔
اس کے بعد کیا کچھ ہؤا آپ سب کے سامنے ہے۔
اس رام کہانی سنانے کا مقصد یہ ہے کہ یہ سب کچھ نہ اکیلے کپتان کا کارنامہ ہے اور نہ ہی قدرت کی کوئی ناگہانی آفت ہے،
یہ پورے ایک عشرے کی محنت ہے
تب جاکر دشمن کو
👇11/12
ووٹ کی طاقت سے شکست ہوئی اور تبدیلی کا سال آیا۔
جس کی خوشی میں
" تُعِزُّ مَنْ تَشَاءُ وَتُذِلُّ مَنْ تَشَاءُ "
کا ٹویٹ داغا گیا۔
لہذاء انہیں بھی یاد کرلینا چمن میں جب انتشار آئے #باجوہ_ڈاکٹرائن
ابھی جاری و ساری ھے #شکریہ_باجوہ_صاحب
End
فالو اور شیئر کریں🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
یہ جو اچانک پنجاب میں کھربوں کی کرپشن کی باتیں شروع ہو گئی ہیں
یہ بلا وجہ نہیں ہیں
پنجاب میں جس تیزی کیساتھ ترقی ہونا شروع ہوئی ہے
ایسی کارکردگی کو پاکستان میں کبھی اچھا نہی سمجھا گیا
جب بھی کوئی لیڈر پنجاب میں کارکردگی دکھاتاھے
اقتدار کے ایوانوں میں خطرے کی
👇1/16
بجنا شروع ہو جاتی ہیں
کیونکہ پنجاب میں مقبولیت کا مطلب وزارت عظمیٰ کی کرسی کیطرف پیش رفت لیا جاتا ہے
عمران کے دور میں عثمان بزدار کو وزیراعلی بھی اسی وجہ سے بنایا گیا تھا
کہ اگر علیم خان یا کسی دوسرے ایکٹو بندے کو بنا دیا جاتا
تو خود عمران کیلئے خطرہ پیدا ہو جاتا۔
حالیہ
👇2/16
الیکشن میں مسلم لیگ ن کی جیت کے باوجود جب نواز شریف وزیراعظم نہیں بنے
تو اس سے ظاہر ہو گیا تھا کہ
نوازشریف کو روکنے کا جو پلان دو دہائیوں سے چلا آ رہا تھا
وہ اب بھی چل رہا تھا۔
مسلم لیگ ن کا دوسرا نام
نوازشریف ہی تھا
تو مجبوراً انکے بھائی کو وزیراعظم اور انکی بیٹی کو
👇3/16
گزشتہ شب پاسدارانِ انقلاب نے بندرگاہ چابہار کے مضافات میں واقع ایک گودام پر چھاپہ مارا۔ اس گودام میں #موساد کیلئےکام کرنے والا وہ نیٹ ورک سرگرم تھا جسکی سرگرمیوں کا کھوج ایرانی سائبر یونٹ نے کئی دنوں کی مسلسل الیکٹرانک نگرانی کے بعد لگایا تھا
👇1/14
چھاپے میں 141 ایجنٹ گرفتار ہوئ
#بھارتی121
20 اسرائیلی
سامانِ ضبط میں خفیہ سیٹلائٹ فونز
بائننس والیٹ کی یک صفحاتی لاگ اور وہ ہارڈ ڈرائیو شامل تھی جس نے پوری کہانی کو بلوچستان تک کھینچ لایا
تفتیشی ٹیم کو ہارڈ ڈرائیو میں Project Gidon-Esha نامی پریزنٹیشن ملی
سلائیڈ نمبر 3 پر
👇2/14
گوادر پورٹ
پنجگور، اور مند کے اوپر سرخ دائرے بنے تھے
نیچے کیپشن BLA Remote Relay Nodes ۔ اگلی سلائیڈ Node-K7 Karachi کو RAW کے drop-box کے طور پر ظاہر کرتی تھی، جہاں سے اسمگل شدہ فنڈز اور بارودی مواد BYC
اور BLA کئلئے بلوچستان بھیجے جاتےتھے
یہی وہ لنک تھا جس نے ایرانی
👇3/14
حالیہ جنگ کا پس منظر دہائیوں پر پھیلا ہوا ضرور ہے
تاہم زیادہ پرانی بات نہیں
جب ایران، اسرائیل کے شراکت دار کےطور پرخطے میں پہچاناجاتا تھا
16 جون 2025 کو اسرائیلی شہر حیفہ میں ایک مقام سے دھواں اٹھ رہاھے
جہاں ایرانی میزائلوں کی
👇1/25
تازہ بیراج داغی گئی
ایران اور اسرائیل ہمیشہ سے دشمن نہیں تھے
حالیہ جنگ کا پس منظر دہائیوں پر پھیلا ہوا ضرور ہے
تاہم زیادہ پرانی بات نہیں
جب ایران، اسرائیل کے شراکت دار کے طور پر خطے میں پہچانا جاتا تھا
تیل کی فروخت سے دفاعی تعاون تک دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ بغل گیر
👇2/25
کرتے تھے۔
مشترکہ تہذیبی وراثت کےاظہار کیلئے ایک دوسرے کے ہاں ثقافتی طائفے بھی بھیجے جاتےتھے
ایران ترکی کے بعد دوسرا اسلامی ملک تھا
جہاں اسرائیل کا سفارت خانہ موجود تھا
شاہ ایران سمجھتےتھےکہ امریکہ کی خوشنودی اسرائیل کےساتھ دوستی سے مشروط ھے
دہائیوں پہلے مشرقِ وسطیٰ میں
👇3/25
#فیلڈ_مارشل_سید_عاصم_منیر کی واشنگٹن میں موجودگی اسرائیل ایران تناؤ کےدوران عالمی قیادت سے موثر رابطےکےمواقع
چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سرکاری دورے پر اسوقت امریکہ میں ہیں
چیف آف آرمی سٹاف کا واشنگٹن کا یہ دورہ جو کئی ماہ پہلے سے طےتھا
اب جغرافیائی طور پر
👇1/10
ایک انتہائی اہم وقت پر ہو رہاھے
واشنگٹن میں انکی موجودگی
کےدوران ہی مشرق وسطی میں ایک نئی صورتحال سامنا آئی ہے
جب مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کیجانب سےایران پر بلاجواز جارحیت نےخطےبلکہ دنیا کےامن کو خطرات سے دوچار کردیا ہے
اس تناظر میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا دورہ واشنگٹن
👇2/10
مزید اہمیت اختیارکرچکاھے
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی واشنگٹن میں موجودگی
ایک موقع ہےکہ وہ خطےکے
اہم معاملات
جیسےاسرائیلی جارحیت اور
اسکےخطےپر ممکنہ اثرات
کو براہِ راست امریکی قیادت
کیساتھ زیرِبحث لائیں
اسوقت واشنگٹن میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی موجودگی نہ صرف پاکستان
👇3/10
#ایران_کا_کردار_تایخ_کے_اوراق_میں
جب سے ایران اور اسرائیل کے درمیان براہِ راست حملوں کا تبادلہ ہوا ہے
اسلامی دنیا میں بہت سے سوالات جنم لے رہے ہیں
کئی لوگ حیران ہیں کہ وہ ایران، جسے ہم اکثر اسرائیل کا خاموش حلیف سمجھتے تھے
آخر اب کھلے عام اسکے خلاف محاذ پر کیوں آ گیا؟
👇1/18
اور جب ایران نےجوابی کارروائی کی
تو بہت سےدلوں میں یہ احساس جاگا
شاید ایران واقعی امتِ مسلمہ
کےدرد کا درماں ہے
بعض لوگ ایران کو اسلامی دنیا کا ہیرو سمجھنےلگےہیں
وہ ہیرو
جو فلسطین کیلئےبولتاھے
جو مزاحمت کو زندہ رکھتاھے
جو حزب اللہ جیسے گروہوں کے ذریعے اسرائیل کو للکارتاھے
👇2/18
یہ سوال بھی ابھر رہاھے
کہ وہ کارنامہ جو طاقتور اسلامی ممالک نہ کر سکے
ایران نے کر دکھایا
بغیر کسی عالمی حمایت کے
وہ اسرائیل کے خلاف نہ صرف آواز بلند کر رہا ہے
بلکہ میدانِ عمل میں بھی قدم رکھ رہاھے
لیکن کیا حقیقت صرف یہی ہے؟ کیا ایران واقعی امتِ مسلمہ کا نجات دہندہ ہے؟
👇3/18