"برف میں پھنسے لوگوں کی طرف سے ایمرجنسی نمبر پر مدد کے لیے 500 سے زائد کالز موصول ہوئیں، پھر بھی کوئی مدد نہیں آئی، نہ ہی ان چہروں پر اپنی نااہلی پر افسوس ہے۔" - علی احسن اعوان
مری جیسے سانحات سامنے آنے پر پی ٹی آئی کے سینئر وزراء کی منطق کیا؟ ابھی ایک یوتھیا کو مظلوموں پر الزام لگاتے دیکھا۔ اس کا استدلال:
’’اگر میرے گھر پر 10 لاکھ لوگ بلائے بغیر آئے تو مجھے ان سب کی میزبانی کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا اور انہیں باہر انتظار کرنا چاہیے۔‘‘
مری پاکستان کا سیاحتی شہر ہے، پی ٹی آئی کی ذاتی رہائش گاہ نہیں! اور پھر یہ پی ٹی آئی کے سینئر وزیر فواد چوہدری تھے جو خود اس بات پر فخر کر رہے تھے کہ کس طرح ان کی نااہل حکومت نے پاکستان کو سیاحوں کا تحفہ بنا دیا ہے اور مزید سیاحوں کو مری
آنے کا کہہ رہے ہیں۔
پی ٹی آئی کا کوئی بھی ذمہ داری قبول کرنے، ہمدردی کا اظہار کرنے یا دوسروں کے دکھوں کے تئیں حساس نہ ہونا، اسٹبلشمنٹ سے جڑی ہوئی پارٹیوں کا خاصہ ہے۔ پی ٹی آئی اسٹبلشمنٹ کی ابتک بنائی کنگ پارٹیوں میں سب سے نااہل اور نکمی پارٹی ہے -
لیکن اس میں سے کوئی بھی ان تمام معصوم پاکستانی سیاحوں کے زخموں پر مرہم رکھنے کے لیے کچھ نہیں کرتا جو اپنی گاڑیوں میں جم کر موت کے منہ میں چلے گئے۔
سب اس لیے کہ اسٹیبلشمنٹ دائیں بازو کے احمقوں کو بلند کرنے کے لیے تجربات کرتی رہتی ہے۔
فوج، جس کا کام ہی اس طرح کے بحران سے نمٹنا ہے، اس کے پاس برف صاف کرنے کا مناسب سامان بھی نہیں ہے۔ اس بات پہ یقیناً کوئی حیران نہیں ہوتا .....
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
سانحہ مری اور سندھ سے نسل پرستانہ نفرت
ملک ریاض
سانحہ مری پر مجرمانہ خاموشی اس نسل پرستانہ نفرت کا مرتکب ہے جو ممی ڈیڈی پاکستانی/اربن چیٹرنگ کلاس سندھ کے لیے رکھتی ہے۔
سندھ کو بدنام کرنے کے لیے دوسرے ممالک کی تصاویر شیئر کرنے والا واٹس ایپ گروپ سانحہ مری پر خاموش ہے۔#Murree
سانحہ مری پر مجرمانہ خاموشی اس نسل پرستانہ نفرت کا مرتکب ہے جو ممی ڈیڈی پاکستانی/اربن ۔
بورژوا واٹس ایپ گروپس ہیش ٹیگ #MurreeDeaths
کے بارے میں جان بوجھ کر خاموش ہیں۔ یہ یوتھیا اور پٹواری غلبہ والے گروہ پی ٹی آئی حکومت کی سراسر ناکامی اور بے پروائی پر زرا غصہ نہیں ہیں۔