جب بچے ٹین ایج میں داخل ہوں
تو انہیں کچھ باتیں خاص طور پر سمجھائیں
مثلاً
سب سے پہلے اور سب سے زیادہ اصرار اس بات پر رہا کہ اپنے ناخن ہمیشہ صاف ستھرے اور درست انداز میں کاٹ کر رکھنا اس لئے کہ لوگ سب سے پہلے آپ کے ناخن دیکھتے ہیں
صرف دیکھتے ہیں
کہتے کچھ نہیں مگر نمبر کٹ 1
جاتے ہیں..!
دوسری بات
ڈیڈورنٹ ضرور لگایا کرو
آپ کے پاس سے کوئی بری اسمیل نہیں آنی چاہیے
کیونکہ آپ کے پاس سے بیڈ اسمیل آنے پر
آپ کے دوست، اسکول فیلو، ساتھ سفر کرنے والے ہمسفر
آفس کولیگ اس سے سخت پریشان ہونگے
لیکن
بولیں گے کچھ نہیں..!
کیونکہ یہ بہت پرسنل معاملہ ہے مگر
نمبر کٹ 2
جائیں گے...!
اس کے بعد اپنے دانت بہت اچھی طرح صاف رکھنا
منہ سے آنے والی بدبودار سانس
آپ کے مخاطب کو سخت ناگوار گزرتی ہے
مگر
لوگ بولیں گے نہیں..!
آپ کو کہہ نہیں سکتے کہیں آپ ناراض نہ ہوجائیں
لیکن
نمبر کٹ جائیں گے..!
گردن اور کان کی صفائی بہت توجہ سے کرنی ہے
ناک کے بال ہر 3
ہفتے کاٹنے ہیں
گردن بہت اچھی طرح مل کر دھونی ہے
کوئی میل نظر نہ آئے
کیونکہ
کوئی اس بارے میں سمجھاتا نہیں ہے
دیکھتا ہے مگر خاموش رہتا ہے
لیکن
نمبر کٹ جاتے ہیں..!
پھر
ناک کان منہ میں انگلیاں نہیں ڈالنی
ناخن نہیں چبانے، بار بار ناک چہرا سر نہیں کھجانا
ضرورت ہو تو بہت نفاست سے 4
سلیقے سے
ایسا کرسکتے ہیں
مثلاً ناک میں خارش ہورہی ہے
تو انگلی سے نہیں الٹے ہاتھ کی پشت سے آہستہ سے
کھجا سکتے ہیں
سیدھے ہاتھ سے تو ھرگز نہیں
جس سے آپ نے کسی سے ہاتھ ملانا ہے
اس سے بہتر ہے رومال یا ٹشو پیپر ضرور ساتھ رکھنا
کیونکہ
نمبر..............!
اسی طرح
جسم کے مخصوص 5
حصوں پر کبھی ٹچ نہ کرنا
چند مزید ھدایات جو کہ یاددہانی کے لئے اکثر دھراتے رہے
چاہے شلوار ہو یا پینٹ
انڈروئیر ضرور پہنو
گھر سے باہر جاتے وقت
منہ اٹھائے جھاڑ جھنکار روانہ مت ہو
اپنا منہ ہاتھ دھو کر بال بنا کر درست لباس
اچھے شوز پہن کر جاؤ چاہیے قریب کی مارکیٹ سے کچھ سامان ہی 6a
کیوں نا لانا ہو
شوز کی پالش اور صفائی کا خاص خیال رکھیں
آپ کی شخصیت کے بارے میں لباس سے زیادہ آپ کے شوز بتاتے ہیں
آدھے پونے پاجامے، ادھوری شرٹس سخت معیوب لگتی ہیں
خاص طور پر مسجد جاتے ہوئے
شلوار قمیض میں میں ہونا چاہیئے
آدھے بازو کی چھوٹی شرٹ اور جینز کی قمیض آپ سے پیچھے 7
کھڑے نمازیوں کو بہت پریشان کرتی ہے ان کی توجہ متاثر ہوتی ہے
وہ بھی
کچھ کہہ نہیں سکتے
مگر
آپ کی تربیت پر دل ہی دل میں کوستے ضرور ہیں
گھر کے اندر کا لباس بھی
باوقار ہونا چاہئے
ماں باپ اور بہنوں کے کمروں میں
کبھی دروازہ بجائے بغیر نہیں جانا
بہنوں کے کمرے میں بلاوجہ نہیں 8
بیٹھنا
اپنے میلے کپڑے خود دھونا سیکھو
انہیں واش روم میں لٹکا چھوڑ کر مت آو
اپنی ضرورت کی پرسنل چیزیں اپنی الماری میں رکھیں
جب یہ ٹین ایج میں داخل ہوئے تو بازار سے ریزر بلیڈز لا کر دیئے اور اپنے بازو پر بال صاف کر کے سمجھایا کہ کس طرح
اپنے جسم کے اندرونی حصوں کے بال ہر ہفتے 9
صاف کرنے ہیں
اپنی اور دوسروں کی پرسنل اسپیس کا بہت خیال رکھنا
پرسنل اسپیس ناپنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ
اپنا ہاتھ پورا بازو کھول لیں
یہ اندازاً ڈھائی سے تین فٹ بنتا ہے
نا کبھی کسی کی پرسنل اسپیس میں جائیں
یعنی تین فٹ دور رہ کر بات کریں
نہ کسی کو زیادہ قریب آنے دیں
یقیناً 10
سفر میں کار بس جہاز کی سیٹ کا معاملہ زرا مختلف ہے لیکن اس کے بھی آداب ہیں اور سفر کے سب آداب سیکھنا چاہیے
بچوں کو
سمجھایا ہے کہ کسی کو فون کریں یا
کسی کے پاس جائیں
سب سے پہلے
ایک سانس میں
یہ چار باتیں بتا دیں
سلام، نام، جگہ، کام
یعنی پہلے سلام کریں
پھر اپنا اور اپنے ادارے 11
کا نام بتائیں
پھر آنے کا مقصد بتا کر اجازت لیں کہ
آپ سے بات ہوسکتی ہے..؟
میں اندر آسکتا ہوں..؟
یا کرسی پر بیٹھ سکتا ہوں..؟
اجازت ملے تو ٹھیک ورنہ پھر کبھی صحیح..!
بغیر اجازت کسی کی میز سے ایک بال پین یا ٹشو تک نہیں اٹھانا
کیونکہ
" یہ جرم کے زینے کا پہلا قدم ہے"
12
ایک بات
جو اکثر بتائی کہ بیٹا
کسی سے فون پر بات کریں یا کسی کے پاس جائیں
اپنے چہرے پر ہلکی سی حقیقی مسکراہٹ ضرور رکھیں
یہ مسکراہٹ آپ کے لئے بے شمار دروازے کھول دیتی ہے
کسی سے ہاتھ ملاؤ تو پورا ہاتھ ملاؤ
گرم جوشی سے اس کے ساتھ ساتھ نظریں بھی ملائیں
یہ نہیں کہ منہ ادھر ہاتھ 13
اودھر
بات کسی اور سے..!
جب دسترخوان پہ بیٹھیں تو ایک دوسرے کا لحاظ کر کے کھائیں ۔
وطن کے سارے بچوں کو
میں اپنا بچہ ہی سمجھتا ہوں
ان بچوں کی اچھی تربیت ان کے لئے ہمارا
سب سے اچھا تحفہ ہے.....!14 #محبت_مافیا
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
#محبت_مافیا
یہ وطن تمہارا ہے، تم ہو پاسباں اس کے
یہ چمن تمہارا ہے، تم ہو نغمہ خواں اس کے
اس چمن کے پھولوں پر رنگ و آب تم سے ہے
اس زمیں کا ہر ذرہ آفتاب تم سے ہے
یہ فضا تمہاری ہے، بحر و بر تمہارے ہیں
کہکشاں کے یہ جالے، رہ گزر تمہارے ہیں
١
#محبت_مافیا
اس زمیں کی مٹی میں خون ہے شہیدوں کا
ارضِ پاک مرکز ہے قوم کی امیدوں کا
نظم و ضبط کو اپنا میرِ کارواں جانو
وقت کے اندھیروں میں اپنا آپ پہچانو
یہ زمیں مقدس ہے ماں کے پیار کی صورت
اس چمن میں تم سب ہو برگ و بار کی صورت
٢
#محبت_مافیا
دیکھنا گنوانا مت، دولتِ یقیں لوگو
یہ وطن امانت ہے اور تم امیں لوگو
میرِ کارواں ہم تھے، روحِ کارواں تم ہو
ہم تو صرف عنواں تھے، اصل داستاں تم ہو
٣
*مائیكل ہارٹ نے اپنى كتاب’’ سو عظيم شخصيات‘‘ كو لكھنے ميں 28 سال كا عرصہ لگايا ، اور جب اپنى تاليف كو مكمل كيا تو لندن ميں ايک تقريب رونمائى منعقد كى جس ميں اس نے اعلان كرنا تھا كہ تاريخ كى سب سے ’’عظيم شخصيت‘‘ كون ہے؟*
جب وہ ڈائس پر آيا تو كثير تعداد نے سيٹيوں ، شور اور
👇
احتجاج كے ذريعے اس كى بات كو كاٹنا چاہا، تاكہ وہ اپنى بات كو مكمل نہ كرسكے۔۔۔
پھر اس نے كہنا شروع كيا:
ايک آدمى چھوٹى سى بستى مكہ ميں كھڑے ہو كر لوگوں سے كہتا ہے ’’مَيں اللہ كا رسول ھوں‘‘ ميں اس ليے آيا ھوں تاكہ تمہارے اخلاق و عادات كو بہتر بنا سكوں، تو اس كى اس بات پر 👇
صرف 4 لوگ ايمان لائے جن ميں اس كى بيوى، ايک دوست اور 2 بچےتھے۔
اب اس كو 1400 سو سال گزر چكے ہيں۔۔۔ مرورِ زمانہ كہ ساتھ ساتھ اب اس كے فالورز كى تعداد ڈيڑھ ارب سے تجاوز كر چكى ہے۔۔۔ اور ہر آنے والے دن ميں اس كے فالورز ميں اضافہ ہورہا ہے۔
اور يہ ممكن نہيں ہے كہ وہ شخص جھوٹا ہے 👇
*پرانے زمانے کی بات ھے کہ ایک بادشاہ تھا جو اپنی رعایا پر بڑا مہربان تھا۔ اس نے 100 کلومیٹر لمبی سڑک تعمیر کرنے کا حکم دیا۔*
*جب سڑک تعمیر ھو گئی اور اس کے افتتاح کا وقت آیا تو اس نے اپنے تین وزیروں سے کہا کہ ایک بار پوری سڑک کا جائیزہ لیکر آو تاکہ پتہ چل سکے کہ کہیں کوئی 👇
نقص تو باقی نہیں رہ گیا؟
تینوں وزیر چلے گئے*
*شام میں پہلا وزیر واپس آیا اور کہنے لگا بادشاہ سلامت پوری سڑک بہت شاندار بنی ھے۔ مگر سڑک پر ایک جگہ کچرا پڑا نظر آیا اگر وہ اٹھا لیا جائے تو سڑک کی خوبصورتی کو چارچاند لگ جائیں گے۔*
*دوسرا وزیر آیا تو اس نے بھی بالکل یہی احوال 👇
سنایا کہ سڑک پر ایک جگہ کچرہ ھے اگر وہ اٹھا لیا جائے تو سڑک پر انگلی اٹھانے کی گنجائیش باقی نہیں رھے گی۔*
*تیسرا وزیر آیا تو وہ بہت تھکا ھوا نظر آیا اور پسینے سے اسکے کپڑے گیلے ھو رھے تھے اور اس کے ہاتھ میں ایک تھیلا بھی تھا۔ بادشاہ کو ان نے بتایا کہ بادشاہ سلامت سڑک تو بہت 👇
Tulajh Fort is linked with the attack of Genghiz Khan army and some peoples constructed and took refuge here for long time. Remains of about 150 houses are still present. On the way from Kathwai to Khushab, after few km from Dada Golra, a sign board on the road is
"Baba Kachhi Wala Faqir", just 100 m onward a jeepable track (5km) leads to Baba Kachhi Wala Darbar,and from that location all the locals know about Tulajh Fort, From Kachhi wala to Fort is about 90 minutes track and near the fort one has to walk through difficult bushes at some
places. Archaeology dept. Lahore has carried the research work with some excavations, Tulajh is linked with 13 century, at the time of the attach of Genghiz Khan on the sub-continent,his armies were chasing some muslim army and the later took refuge here,,,accordings to my own