بڑی مشہور حدیث ہے آپ سب نے سنی ہوگی کہ ”الطہور شطر الایمان“ یعنی صفائی نصف ایمان ہے لیکن بات یہ ہے دوستو! کہ یہ حدیث کا درست ترجمہ نہیں ہے۔ حدیث میں لفظ ہے: ”الطہور نا کہ النَظافۃ“ تو حدیث کا درست ترجمہ یوں ہوا:
پاکیزگی نصف ایمان ہے!
⬇️
اب بھلا پاکیزگی اور صفائی میں کیا فرق ہے ؟
فرض کریں ایک کمرہ ہے۔ بالکل بکھرا ہوا، گندا جسے دیکھ کر الجھن ہو تو آپ اسکی صفت بیان کرتے ہوئے کیا کہیں گے؟ کہ کمرہ گندا بکھرا ہوا ہے یا کمرہ ناپاک ہے؟
ظاہر ہے کہ وہ ناپاک نہیں بلکہ صرف گندا ہے یا دوسرے لفظوں میں صاف"
نہیں ہے۔
⬇️
یا چلیں جیسے ایک کپڑا ہے جس پر تیل کے داغ لگے ہوئے ہیں آپ کہیں گے کہ کپڑا گندا ہے یا ناپاک ہے؟
اور دوسری طرف ایک بالکل صاف ستھرا کپڑا ہے جس پر کوئی داغ دھبہ نہیں، بدبو بھی نہیں، کچھ بھی نہیں۔ وہ بالکل صاف ہے۔ لیکن اس پر ناپاک پانی کے چھینٹے پڑے ہوئے ہیں۔ تو آپ کیا کہیں گے؟ یہی
⬇️
کہ کپڑا صاف تو ہے لیکن پاک نہیں!
اب واپس حدیث کیطرف آتے ہیں
غور کریں کہ حدیث میں صفائی کو نصف ایمان نہیں قرار دیا گیا، بلکہ ”پاکیزگی“ کو نصف ایمان کہا گیا ہے۔
اب سب سے زیادہ غفلت جو پاکیزگی کے معاملے میں برتی جاتی ہے وہ نوجوانوں یا چھوٹے بچوں کی ماؤں کی طرف سے برتی جاتی ہے۔
⬇️
بچے نے الٹی کردی یا پیشاب کردیا ماں کہیں مصروف ہے اوپری اوپری صفائی تو کردی لیکن شریعت کے بتائے طریقے کیمطابق اس کپڑے کو اس جگہ کو پاک نہیں کیا پھر وہی ناپاک کپڑے مشین میں چلے گئے اور ایک ہی پانی میں سارے گھر کےکپڑے دھل گئے اور دھل کے وہ صاف تو ہو گئے لیکن اس ایک ناپاک کپڑے یا
⬇️
موزے کی وجہ سے وہ سب کے سب کپڑے ناپاک ہوگئے اور کسی کو احساس بھی نہیں۔ انہی کپڑوں میں نماز پڑھی انہی میں تلاوت کی۔ کیا فائدہ ؟ نماز تو ادا کرکے بھی ادا نہیں ہوئی کیونکہ ناپاک کپڑوں میں نماز نہیی ہوتی۔ (الا یہ کہ کوئی "شرعا معذور" ہو)
اسی طرح نوجوان طہارت کے مسائل
سے لاعلم ہیں
⬇️
جس حساب سے فتنے یہاں پھیلے ہیں اس حساب سے وضو و غسل کے بنیادی مسائل تک سے ہمارے جوانوں کو ٹھیک سے آگہی نہیں۔ یاد رکھیں! اگر آپ وضو یا غسل بغیر اسکے فرائض جانے اور اپنائے بنا یہ تک جانے بنا ادا کر لیتے ہیں کہ کہاں غسل فرض ہے اور وضو تو آپ صاف تو ہو جائیں گے لیکن پاک نہیں ہوں گے
⬇️
پھر کیوں نہ ہوگی زندگی میں بے برکتی؟ کیسے جادو اور جنات اور خبیث مخلوقات آپ کی طرف متوجہ نہ ہوں گی؟ انہی یہی تو چاہئے ہوتا ہے گندگی سے زیادہ انہیں "ناپاکی" عزیز ہے! تو اللہ کیلئے اپنی "طہارت" کا خیال رکھیں اور بہت زیادہ رکھیں۔
اور یہ سب سکھانا والدیں کے علاوہ کسی کی ذمہ داری
⬇️
نہیں ہے اور اگر والدین کیطرف سے غفلت برتی گئی ہے لیکن اب آپ جوان ہیں صاحب شعور ہیں تو اب آپ اپنے عمل کے ذمے دار خود ہیں یہ آپ پر فرض ہے کہ آپ جاکر یہ بنیادی مسائل سیکھیں، جستجو کریں۔
دنیا کی سب باتیں آپ کو معلوم ہیں موبائل چلانا، ویڈیوز پلے کرنا، آن لائن شاپنگ وغیرہ آپ کو شوق
⬇️
تھا تو خود ہی سیکھ لیا تو دین کی بنیادی باتوں کا بھی خود میں شعور اور شوق پیدا کریں۔ آپ طلب پیدا کریں آپ کو سکھانے والے خود اپنے آس پاس ہی مل جائیں گے
لیکن خدارا ..! دنیا میں مگن ہو کر ان باریک باریک باتوں سے غفلت برت کر اپنی آخرت کا نقصان نا کریں ایسا نا ہو قیامت میں آپ حیران
⬇️
و پریشان کھڑے ہوں کہ میں نے تو ساری نمازیں پڑھیں تھیں مجھے یہاں میزان میں نظر کیوں نہیں آرہیں وہ نمازیں؟ اور آپ کو جواب دیا جائے کہ آپ کے پاکی ناپاکی کے مسائل سے لاعلمی اور غفلت برتنے پر وہ نمازیں تو ادا ہوئی ہی نہیں تھیں۔
سوچیں کتنا عظیم خسارہ ہوگا تو ںہتری اسی میں ہے کہ وقت
⬇️
رہتے ہوش کر لیں یہ ہم پر ہے کہ ہم اپنی زندگی کو خیروں برکتوں سے بھرنا چاہتے ہیں یا لا علمی اور غفلت کی نظر کر کے دنیا و آخرت کی مشکلات خریدتے ہیں۔
تحریر اچھی لگی ہو تو اوپر ٹائٹل سے ریٹویٹ کریں
مجھے فالو کرکے فالو بیک لیں @Arshe530
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
ایک شخص اپنے گدھے پر نمک لاد کر دور دراز گاؤں میں بیچنے جاتا۔ اس کے راستے میں ایک پانی کی ندی آتی تھی ایک دن جب وہ شخص گدھے پر نمک لاد کر بیچنے کیلئے نکلا اور ندی پار کرنے لگا تو گدھے کا پاﺅں پھسل گیا اور گدھا ندی میں گرگیا۔
⬇️
اس شخص نے گدھے کو اٹھانے کی کوشش کی اور گدھا کھڑا ہو گیا جب گدھا کھڑا ہوا تو اپنے آپ کو ہلکا محسوس کیا کیونکہ نمک پانی میں بہہ چکا تھا، گدھا بہت خوش ہوا، اب روزانہ جب بھی گدھا ندی پار کرنے لگتا تو جان بوجھ کر ندی میں بیٹھ جاتا جب وزن کم ہو جاتا تو اٹھ کھڑا ہوتا ایسا کرنا گدھے
⬇️
معمول تھا مالک بھی گدھے کی اس حرکت کو سمجھ گیا اور گدھے کے دھوکے فریب کی سزا دینے کی ٹھان لی۔دوسرے روز مالک نے گدھے پر نمک کی بجائے روئی لاد دی جب ندی سے گزرنے لگے تو گدھا روزانہ کیطرح پھر ندی میں بیٹھ گیا تھوڑی دیر بعد کھڑا ہونے کی کوشش کرتا تو اس سے کھڑا نہ ہوا جاتا نمک تھا
⬇️
شیخورہ کے علاقے فیروزوالہ میں سابق IG پنجاب شاہ نزید عالم کی بیوہ اور جنرل ر شاہ عارف عالم کی سوتیلی والدہ مسمات نگہت ارم 500 کنال 9 مرلے اراضی کی مالک تھیں 1996 میں انہوں نے اس اراضی کا مختیار نامہ عمران نیازی کے والد اکرام اللہ نیازی کو دیا #FerozewalaFiles
⬇️
مختار نامے کی بنیاد پر اکرام اللہ نیازی نے یہ اراضی 13 اکتوبر 2004 کو اپنے بیٹے عمران خان اور چار بیٹیوں کو 70 لاکھ روپے میں فروخت کردی
عمران خان نے یہ جائیداد 2005' 2006 اور 2007 میں الیکشن کمیشن کو جمع کرائی گئی اثاثوں کی تفصیل میں ظاہر نہیں کی جبکہ 2005 سے #FerozewalaFiles
2009 تک اپنی انکم ٹیکس ریٹرنز میں ظاہر نہیں کیا
19مارچ 2008 کو اکرام اللہ نیازی کا انتقال ہوا جس کے بعد علیمہ خان نے یہ جائیداد اپنی ویلتھ سٹیٹمنٹ میں ظاہر کی لیکن غلط بیانی کرتے ہوئے اسےوراثتی ظاہر کر کے اس کی مالیت صفر لکھی حالانکہ جائیداد والد سے خریدی تھی #FerozewalaFiles
⬇️
یوتھیوں کو یہ پتہ چل گیا کہ مولانا فضل الرحمان کو امریکہ سے 2 ارب ملے ہیں
یہ پتہ چل گیا کہ 20، 20 کروڑ میں ممبر بکے ہیں
لیکن یہ پتہ نہیں چلا کہ حریم شاہ وزارت خارجہ میں کیسے پہنچی اور کیسے راتیں گزارتی رہی
یہ پتہ نہیں چلا کہ طاہر داوڑ کیسے افغانستان پہنچا
⬇️
یہ پتہ نہیں چلا کہ احسان اللہ احسان کیسے بھاگا۔
یہ پتہ نہیں چلا کہ چینی مہنگی کیوں ہوئی اور کس نے سمگل کی۔
یہ پتہ نہیں چلا کہ گندم کس نے سمگل کی جسکی وجہ سے آٹا مہنگا ہوا۔
یہ پتہ نہیں چلا پٹرول بحران کیوں پیدا کیا گیا تھا اور پیسہ کس کی جیب میں گیا
یہ پتہ نہیں چلا کہ اسحاق ڈار
⬇️
نے کسطرح مارکیٹ میں ڈالر پھینک کر اسے 100 پر روکے رکھا جبکہ سٹیٹ بینک نیازی کی مٹھی میں ہے۔
یہ پتہ نہیں چلا کہ جو پیسہ باہر سے عمران نے واپس لانا تھا وہ کہاں گیا برطانیہ کا پاکستان کو دیا گیا ملک ریاض والا پیسہ کہاں گیا ؟
ان کو پتہ نہیں چلا اور 25 ہزار ارب والا قرض 50 ہزار ارب
⬇️
ڈاکٹر محمد عمارہ کہتے ہیں کہ ایک تقریب میں ایک سیکولر صاحب نے مجھ پر طنز کرتے ہوئے کہا: ”آپ کی کتابیں اور آپ کی تحریرں موجودہ زمانے میں شریعت کے نفاذ کا مطالبہ کرتی ہیں۔ اس کا مطلب تو یہ ہے کہ آپ ہمیں پچھلے زمانے کی طرف دھکیلنا چاہتے ہیں“ میں نے
⬇️
ان سے کہا: پچھلے زمانے سے آپ کی کیا مراد ہے ؟ کیا پچھلے زمانے سے آپ کی مراد آج سے سو سال پہلے کا زمانہ ہے جب سلطان عبد الحمید آدھے کرہءِ ارضی پر حکمران تھے؟ یا جب یورپ کے حکمران عثمانی خلیفہ کی اجازت اور تعیناتی کے بعد حکومت سنبھالتے تھے۔ یا اس سے بھی پہلے جب سلاطین ممالیک نے
⬇️
دنیا کو تاتاریوں اور منگولوں کے حملوں سے نجات دلائی؟
یا اس سے بھی پہلے جب عباسی آدھی دنیا کے حکمران تھے؟
یا اس سے بھی پہلےجب امویوں کا زمانہ، یا سیدنا عمر کا زمانہ جب آپ نے دنیا کے اکثر و بیشتر حصے پر حکمرانی کی؟
کہیں پچھلے زمانے سے تمہاری مراد وہ زمانہ تو نہیں جب ہارون الرشید
⬇️
چند دوست اپنے دوست کی فرمائش پہ گاؤں کی سیر کو چلے گئے دوست نے اپنے ڈیرے پر پرتکلف کھانے کا اہتمام کر رکھا تھا شہر سے دھول میں آٹے جب تمام دوست گاؤں ڈیرے پے پہنچے تو سوچا پہلے نہا لیا جائے ڈیرے پے موجود بابا جی سے میزبان دوست نے کہا انہیں غسل خانے تک
⬇️
جائیں پہلا دوست نہانے کیلئے غسل خانے میں گیا تو دیکھتا ہے غسل خانے میں ہر طرح کے صابن موجود ہیں، لکس، لائف بوائے، سیف گارڈ، کیپری، وغیرہ وہ حیران بھی ہوا اور خوش بھی اور اپنی مرضی کے صابن سے نہا کے باہر آیا اسی طرح دیگر دوست بھی باری باری اپنی مرضی کے صابن سے نہا کے آئے۔
⬇️
کھانا پیش کیا گیا، کھانا شروع کرتے ہی پہلے نہانے والے دوست نے مسکراتے ہوئے بابا جی سے پوچھا بابا جی یہ مختلف صابن اکٹھے کرنے کا آپ کو شوق کیسے ہوا ..؟
بابا جی نے سنجیدہ لہجے میں کہا بس پترا کی دساں جتھے مردے نوان جانا کیندے نے بابا جی صابن تواڈا.
⬇️