جمعیت علماء اسلام پر مشہور #28_اعتراضات_کےجوابات اس پوسٹ میں موجود ہیں
آپ کی سہولت کی خاطر سب کو ایک جگہ جمع کردیا ہے۔
اس کو زیادہ سے زیادہ شئیر کریں
تاکہ نئے آنے والے دوست بھی معترضین کو جوابات دے سکیں
اپنے اعتراض کے جواب کے لیے دیے گئے لینک پر کلک کریں
مولانا فضل الرحمن صاحب نے امریکی ڈرون حملوں کے اجازت نامہ پر دستخط کیوں کیے
جواب اس لنک میں
👇
#اعتراض_نمبر2
۔2017نواز شریف دور میں ختم نبوت ترمیمی بل پر مولانا فضل الرحمن صاحب نے دستخط کیے اور وہ بھی اس کے ذمہ دار ہیں
جواب لنک میں
👇
#اعتراض_نمبر3
ختم نبوت شق ترمیم پر جمعیت علماء اسلام کے پارلمنٹ میں ہوتے ہوئے سب سے پہلے شیخ رشید نے آواز اٹھائی جمعیت والوں نے کیوں نہیں اٹھائی
جواب لنک میں
👇
#اعتراض_نمبر4
مولانا فضل الرحمن صاحب نے عمرانی حکومت کے خلاف جوبائنڈن سے مدد کیوں مانگی
جواب لنک میں 👇🏻👇🏻👇🏻
#اعتراض_نمبر5
اجیت دوول سے مولانا فضل الرحمن صاحب نے ملاقات کی اس لیے وہ انڈیا کے ایجنٹ ہیں
جواب لنک میں 👇🏻👇🏻👇🏻
👇
#اعتراض_نمبر6
بظاہر مولانا فضل الرحمن صاحب اسرائیل کی مخالفت کرتے ہیں جب کہ نواز شریف دور میں خود ان کے سرپرسر اسرائیل خفیہ دورے پر گئے اور اسرائیل سے ملاقات کی
جواب لنک میں 👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻
👇
#اعتراض7. . . لال مسجد آپریشن کے وقت مولانا صاحب کہاں تھے اور احتجاج کیوں نہیں کیا؟
جواب لینک میں 👇👇 fb.watch/bVyTCSDWJD/
لیلۃ القدر میں کیا کیا جائے ، کیا اس کا احیاء نماز میں ہے کہ قرآت قرآن مجید اورسیرت النبی پڑھنے اوروعظ وتبلیغ کرنے اورمسجد میں جلسہ کرنے سے ؟
الحمد للہ
اول :
نبی صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے آخری عشرہ میں بہت زيادہ عبادت کیا کرتے تھے ، اس میں نماز ، 👇
اورقرات قرآن اوردعا وغیرہ جیسے اعمال بہت ہی زيادہ بجالاتے تھے ۔
امام بخاری اورمسلم رحمہم اللہ نے اپنی کتاب میں عائشۃ رضي اللہ تعالی عنہا سے بیان کیا ہے کہ :
( جب رمضان کا آخری عشرہ شروع ہوتا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم رات کو بیدار ہوتے اوراپنے گھروالوں کو بھی بیدار کرتے اور👇
کمر کس لیتے تھے )
اورمسند احمد اورمسلم شریف میں ہے کہ :
( رمضان کے آخری عشرہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم اتنی زیادہ کوشش کیا کرتے تھے جوکسی اورایام میں نہيں کرتے تھے ) ۔
دوم :
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے لیلۃ القدر میں اجروثواب حاصل کرنے کے لیے قیام کرنے پر ابھارا کرتے تھے 👇
جناب رسول اللہ نے نسل انسانی کو سب سے زیادہ اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرنے اور اس کی عبادت میں کسی کو اس کے ساتھ شریک نہ کرنے پر زور دیا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا قرآن کریم میں ارشاد ہے کہ جو لوگ اللہ کو بھول جاتے ہیں اللہ انہیں اپنے آپ سے غافل کر دیتے ہیں۔ نسلِ انسانی میں ہر دور میں 👇
ایسے لوگوں کی اکثریت رہی ہے جو اپنے پیدا کرنے والے کو بھول کر اپنی خواہشات کے مطابق چلنا شروع کر دیتے ہیں اور خواہشات کو خدا بنا لیتے ہیں۔ جبکہ اس کے ساتھ ایسے لوگ بھی ہر زمانے میں موجود رہے ہیں جو اللہ تعالیٰ کی بندگی کے نام پر زندگی کی آسائشوں اور سوسائٹی کے تعلقات سے 👇
منہ موڑ لیتے ہیں، قرآن کریم نے رہبانیت کے عنوان سے اسی رویے کا ذکر کیا ہے اور اس کی نفی کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ اور اس کے بندوں کے ساتھ تعلقات و معاملات کو متوازن بنانے کا حکم دیا ہے۔ جناب نبی اکرمؐ نے ساری زندگی اسی کی تلقین فرمائی ہے، 👇
دوسری بات ہم نے آپ سے عرض کی تھی، ذکر اللہ ، ذکر اللہ کا اہتمام کریں ، ذکر اللہ کے حوالے سے آپ علماء کے بڑے قیمتی بیانات سنیں گے، بڑی بڑی قیمتی باتیں آپ کو سننے میں ملیں گی، میں بھی کئی کئی مرتبہ اس عنوان پر کئی اعتبار سے بیان کیا کرتاہوں ، لیکن 👇
آج میں آپ سے ایک اور عنوان سے بات کرتا ہوں۔ قرآن نے کہا ہے۔
ولذکر اللہ اکبر (العنکبوت:45)
اللہ کا ذکر بہت بڑی چیز ہے ،دوسری بات یہ ہے کہ آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ کل کائنات، یہ پوری کی پوری دنیا، اس کے پہاڑ، اس کے سمندر، اس کے میدان، اس کے کوہسار، اس کے درخت، اس کے کھیت،👇
اس کی ہر چیز اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتی ہے،ایک میں نہیں کر رہااور آپ نہیں کر رہے اور جب تک یہ ذکر رہے گا یہ دنیا رہے گی اور جب یہ ذکر نہیں رہے گا یہ دنیا نہیں رہے گی۔
کوئی بھی دل کے احوال کی طرف متوجہ نہیں ہے ، جب کہ نبی صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا کہ ”دل ٹھیک سب ٹھیک، دل خراب سب خراب“۔سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس مسئلے کا حل کیا ہے؟
اس مسئلہ کا ”کہ دل ٹھیک ہو جائے، حالات ٹھیک ہو جائیں“، دل کا اعراض ختم ہو جائے، اور دل کا بگاڑ ختم ہو جائے۔
👇
دل کی اصلاح کے لیے دو کام
اس کے لیے دو کام ہیں:
ایک صحبتِ اہل اللہ
اور
دوسرا کثرتِ ذکر اللہ۔
آپ کو معلوم ہو گا، آپ خوب جانتے ہیں کہ حضرت ابو بکر صدیق ، حضرت عمر فاروق، حضرت عثمان غنی، حضرت علی المرتضیٰ، اور عشرہ مبشرہ، اصحاب بدر، اصحاب بیعت رضوان، 👇
فتح مکہ سے پہلے اسلام لانے والے، فتح مکہ کے بعد ایمان لانے والے ،رضی اللہ عنہم اجمعین یہ سب کون ہیں؟ صحابی ہیں ، ہیں نا؟ یہ آپ صلی الله علیہ وسلم کے مرید تھے یا نہیں ؟یہ آپ صلی الله علیہ وسلم کے شاگرد تھے یا نہیں؟لیکن نہیں کہا گیا کہ یہ نبی صلی الله علیہ وسلم کے ارادت مند ہیں۔ 👇
مفکر پاکستان علامہ محمد اقبال مرحوم اس لحاظ سے تاریخ کی ایک مظلوم شخصیت ہیں کہ ہر باطل گروہ نے ان کے متنوع کلام میں سے اپنے مطلب کی باتیں نکال کر انہیں اپنے حق میں استعمال کیا جاتا ہے:
جیسے
اشتراکیت کے پرچار میں ان کا کلام پیش کیا جاتا ہے
👇
حدیثِ رسولؐ کے منکرین نے انکارِ حدیث کے لیے علامہ اقبالؒ کے کلام کا سہارا لیا ہے،
اور تو اور قرآن و سنت کو چودہ سو سالہ اجماعی تعامل اور تشریح سے الگ کر کے منتخب پارلیمنٹ کے حوالہ کر دینے کی فتنہ انگیز فکر کی بنیاد بھی علامہ اقبال کے بعض خطبات کو بنایا گیا تھا
👇
پھر الزام لگایا جاتا ہے
علماء نے اجتہاد کا دروازہ بند کر رکھا ہے اور وہ مختلف فرقوں اور فقہوں میں بٹ گئے ہیں اس لیے ان میں اجتہاد کی اہلیت نہیں رہی۔
جدید دور میں شریعت کی تعبیر اور اجتہاد کا حق منتخب پارلیمنٹ کو حاصل ہے۔