Noshi Gilani Profile picture
Apr 28 11 tweets 3 min read
شہبازشریف نے وزارت عظمی کا حلف اٹھاتے ہی پیپلزپارٹی سے وزراء کی لسٹ مانگی تو آصف علی زرداری نے وزراء کی لسٹ دینے کی بجائے آئندہ الیکشن کے لیے پنجاب سے قومی اسمبلی کی 20 اور صوبائی اسمبلی کی 40 نشستوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا معاہدہ کرنے کا مطالبہ جس پر ن لیگ راضی نہیں تھی
👇
پیپلزپارٹی کے سنئر راہنماؤں کے ساتھ شہبازشریف کے متعدد مرتبہ مذاکرات ہوئے مگر بے نتیجہ رہے پھر زرداری شہبازشریف براہ راست مذاکرات کی ٹیبل پر بیٹھے اور معاملات طے نہیں ہو رہے تھے نوازشریف بھی بذریعہ ویڈیو لنک ان مذاکرات میں شامل ہوا
👇
تین گھنٹوں پر مشتمل سہ فریقی یہ اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا شریف برادران حکومت کی تشکیل کےبعد ان معاملات پربات چیت کرنےپر مُصر تھے جبکہ زرداری اس معاہدے کے بغیر حکومت میں شامل ہونے کےلیےکسی صورت تیارنہیں تھا جب ڈیڈ لاک شدت اختیار کر گیا تو پھر پیپلزپارٹی نےحسین حقانی سے رابطہ کیا
👇
حسین حقانی نے یہ معاملہ جوبائیڈن انتظامیہ کے سامنےرکھا امریکی صدر جو بائیڈن نے اس معاملے کو حل کرانے کے لیے سی آئی اے کو ذمہ داری سونپی جس کے بعد پیپلزپارٹی کو معاہدے کی ہر صورت تکمیل کے وعدے کے ساتھ وزراء کو حلف اٹھانے کا حکم دیتے ہوئے 
👇
بلاول کی قیادت میں پیپلزپارٹی کے مذاکراتی وفد کو فوری طور پر لندن طلب کیا گیا ادھر حسین حقانی امریکی خفیہ اداروں کے نمائندوں کے ساتھ لندن پہنچ گیا نوازشریف کے ساتھ معاملات طے کرکے دونوں پارٹیوں کو مستقبل کے لائحہ عمل کے شیڈول اور طریقہ کار پر متفق کرا دیا گیا
👇
جس کے مطابق موجودہ حکومت کو آئندہ سال جون تک باہمی تعاون کے ساتھ چلایا جائے گا اور اس الیکشن میں ن لیگ پنجاب پنجاب کے مختلف اضلاع میں پیپلزپارٹی کے لیے 20 حلقے قومی اسمبلی کے اور انکے نیچے 40 حلقے صوبائی اسمبلی کے خالی چھوڑے گی جن میں راولپنڈی ،گجرات، فیصل آباد، ملتان
👇
اور بہاولپور سے دو دو حلقے ، منڈی بہاؤالدین، سرگودھا، گوجرانوالہ، اوکاڑہ بھکر، مظفر گڑھ، رحیم یار خان وغیرہ سے ایک ایک حلقہ قومی اسمبلی کا اور انکے نیچے دو دو حلقے صوبائی اسمبلی کے پیپلزپارٹی کے لیے خالی چھوڑے گی
اگلی وفاقی اور پنجاب حکومت ن لیگ کو ہی دی جائے گی جبکہ 2028 کے الیکشنز کو اس طرح مینیج کیا جائے گا کہ اس کے نتیجے میں بلاول زرداری وزیراعظم بن سکے اس طرح کی آئندہ دس سالہ سازشی منصوبہ بندی امریکی قیادت میں کرکے یہ دونوں پارٹیاں اس لیے مطمئن ہو کر حکومت بنا چکی ہیں
کہ مقامی اسٹیبلشمنٹ امریکی اسٹیبلشمنٹ کے سامنے بے بس ہے اور کوئی کسی طرح کا مخالفانہ قدم نہیں اٹھا سکتی بے شک وہ محسن داوڑ کو وزیر بنائیں یاعلی وزیر کو، کچھ ذمہ داران کو رانا ثناءاللہ کو وزیر داخلہ بنانے پر شدید اعتراضات تھے مگر ڈونلڈ لو کے غلاموں نے بضد ہو کر
رانا ثناءاللہ کو ہی وزیر داخلہ بنایا ہے یہ تو وہ منصوبہ ہے جو قومی لٹیروں نے اپنے امریکی آقاؤں سے مل کر بنایا ہے جس کا مقصد امریکی مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے پاکستانی وسائل کو نوچتے رہنے کے سوا اور کچھ نہیں ہے
جبکہ دوسری طرف عسکری اسٹیبلشمنٹ عوامی غصے اور ناراضگی کو کم کرنے کے لیے عمران خان کو مذاکرات میں اُلجھا کر وقت گزاری کی صورت پیدا کرنے میں لگی ہوئی ہے۔
منقول
#MarchAgaintsImportedGovt

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Noshi Gilani

Noshi Gilani Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(