اس حقیقت کا احساس شدت سے ہورہا ہے کہ لیڈرشپ کے لیے مضبوط اعصاب کا حامل ہونا کس قدر اہم ہے۔
عمران خان ہی ہیں جو مشکل حالات میں مشکل فیصلے اعتماد سے کرلیتے ہیں۔ شہباز شریف اینڈ کمپنی تو پیٹرول کی قیمت بڑھانے کے لیے بھی فوج کے قدموں میں گرے ہوئے ہیں۔ 1/4
عمران خان کو جب حکومت ملی تو ملک دیوالیہ ہونے کو تھا۔ شہباز اسی سبب حکومت لینے سے انکار کرچکے تھے۔ کپتان نے 12 جماعتی اتحاد, دیگر مخالفین کے دباؤ کے باوجود, ایک مخلوط حکومت میں ہوکر مشکل ترین ضروری معاشی فیصلے کیے اور اپنی مقبولیت کی فکر نہیں کی۔ ملک دیوالیہ پن سے بچ گیا۔
2/4
وباء میں بھی ایک طرف سختی نا کرنے کا عوامی دباؤ تھا تو دوسری طرح میڈیا, اسٹیبشلمنٹ اور پی پی پی سخت لاک ڈاؤن کے لیے شدید دباؤ ڈال رہے تھے۔ لیکن عمران خان نے وہی کیا جو مناسب تھا اور دباؤ کی پرواہ نہیں کی۔ یوں ہم وباء سے بھی کم سے کم ممکنہ معاشی بحران کے ساتھ نکلے۔
3/4
افسوس ہے کہ ہماری سیاسی قیادت تو سیاسی قیادت, عسکری قیادت بھی مضبوط اعصاب نہیں رکھتی۔ نائین الیون کے بعد مشرف کے ردعمل سے حالیہ امریکی دباؤ پر "نیوٹرل" ہوجانے تک, اس ذہنی و اعصابی کمزوری نے ملک کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔
سوال کیا جاتا ہے کہ انصافی کالی vigo کے وجود سے آشنا تھے تو پہلے آواز کیوں نہیں اٹھائی۔
اول تو اس دعوے پر بھی بحث ہوسکتی ہے کیونکہ ۔۔۔۔۔ (جاری)
تحریک انصاف کی تو اٹھان ہی (بالخصوص KP میں) اس بیانیے سے ہوئی تھی جو عمران خان نے پاکستانی ریاست کی امریکی جنگ میں شامل ہوکر اپنے شہریوں کے خلاف غنڈہ گردی کے خلاف ترتیب دیا تھا۔ لیکن یہاں کچھ حقائق اور بھی ہیں۔
(جاری)
عام مشاہدہ ہے کہ PTI اجتماعات میں ایسے بولڈ پلے کارڈ رہنماؤں یا ورکرز نے نہیں, عام لوگوں, فیملیز نے اٹھائے ہوتے ہیں جو غالباً پہلی بار ان اجتماعات میں شریک ہورہے ہیں۔
قابلِ غور بات یہ ہے کہ ان لوگوں نے اس مسئلے پر اپنے جذبات کے اظہار کے لیے PTI پر ہی بھروسہ کیا۔ کیوں۔
بلی تھیلے سے باہر آکر دیواروں میں ٹکریں مارنے لگی !
آرمی چیف نے یوکرائن پر روس کے دفاعی حملے کی مذمت کردی۔ روس کو یوکرائنی کٹھ پتلی انتظامیہ سے لاحق سنگین خطرات کو بھی تسلیم کیا, مگر یوکرائنی دفاعی اقدام کو جارحیت کہہ کر اسے قابلِ مذمت قرار دیا۔ بیان کا نا سر نا پیر! ۔۔۔۔ (1)
شاید وہ پیوٹن سے یہ کہنا چاہتے تھے کہ آپ کو بھی یوکرائن کے ساتھ وہی کرنا چاہئیے تھا جو ہم نے افغانستان کے ساتھ کیا۔۔۔۔ (2)
حکومت کی غیر جانب دار پالیسی سے انحراف پر مبنی یہ بیان انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے اور متوازن و آزاد خارجہ پالیسی, نیز پاکستان کے مفادات کے لیے تباہ کن ہے۔ روس سے بہتر تعلقات اور طاقت کے توازن کی جو کوششیں عرصے سے جاری ہیں, اس بیان سے ان پر پانی پھیرنے کی کوشش کی گئی ہے۔۔۔۔ (3)