ہم انہیں اس قدر غیر معمولی
عزت کیوں دیتے ہیں؟
جو کبھی ہمارے ساتھ نہیں!
جو کبھی ہمارے ہو نہیں سکتے
جو کھل کر سامنے آگئے ہیں
جو گذشتہ سات سال سے
منافقین کی فہرست میں
چسپاں ہوگئے ہیں
انکو محض ذاتی دوستیوں،
اچھے تعلقات، کی بنیاد پر سامنے لاکر،
انکی جانب سے الطاف بھائی یا ایم کیو ایم ، یا مہاجروں کے لئے
بھیک میں یا خیرات میں کی جانے والی
کسی ایک ٹوئٹ پر
انھیں ضرورت سے زیادہ اہمیت دینا کیوں شروع کردیتے ہیں؟
جبکہ ہم اپنے برے وقت کے ساتھیوں کو
اسوقت زیادتی کی حد تک
نظرانداز کرتے ہیں،
ایسا کیوں ہوتا ہے؟
محض اس لئے کہ وہ
غدار، منافق، مفادپرست،
ہمارے کبھی دوست رہ چکے ہیں؟
یا اس لئے ہم انہیں اہمیت دیتے ہیں
کہ وہ بہت بڑے اکاؤنٹس ہیں
انکے ہزاروں فالوورز ہیں
تو انکے أگے پیچھے گھومیں؟
کیا ہم نہیں جانتے؟
کہ سوشل میڈیا پر
2016 بائیس اگست کے بعد سے
کون کیا کرتا رہا ہے؟
یا کیا کر سکتا ہے؟
جب بہادرآبادی ٹولے و دیگر مہاجر چورن منجن فروش ٹولے ہیش ٹیگز مہم
چلاتے ہیں تو یہی منافقین دو مونہے سانپ، دوکشتیوں کے سوار انکے ساتھ ملکر ہیش ٹیگز پر اٹھلاتے رہے ہیں اور کئی دفعہ یہ بھی دیکھنے میں آیا کہ
ہمارے سچے وفا پرستوں، بھائی کے سچے ساتھیوں، کی تذلیل کی گئ انکو باقائدہ منصوبے کے تحت ذلیل کیا گیا
اور نفرت و حقارت کا نشانہ بنایا گیا!
کیا آپ نے نہیں دیکھا؟!!
ہم نے تو سب دیکھا
ہم تو ناموں سے جانتے ہیں ان اکاؤنٹس کو، جو ہمارا مزاق اڑاتے رہے ہیں
اور جب ان بڑے اکاؤنٹس کے سامنے ہمارے وفاپرستوں کے چھوٹے اکاؤنٹس نے ابابیلوں کی طرح زمین میں سوراخ کرکے تاریخ رقم کردی تو وہ اپنا منہ چھپا کر بھاگ گئے
ہمارے پاس تو ایک ایک اکاؤنٹ کی اسکرین شاٹس ہیں کہ کون کون بہادرآبادی ٹولا ہولڈر کس کے ساتھ ملا رہا اور ہمارا مزاق بنایا گیا بلکہ یہ کہنا بجا ہوگا کہ حقارت آمیز سلوک کیا گیا،
سو ہم کیوں بھول جاتے ہیں؟
لیکن کیا برے وقت میں مسلسل ساتھ چلنے والوں اور اچھا وقت دیکھکر مینڈکی مینڈکوں کی طرح دن میں پچاس پوسٹ کے بعد ایک الطاف بھائی ایم کیو ایم کے لئے خیرات میں ٹوئٹ کردینے والوں میں کوئی فرق نہیں ہے؟
لیکن کیا برے وقت میں مسلسل ساتھ چلنے والوں اور اچھا وقت دیکھکر مینڈکی مینڈکوں کی طرح دن میں پچاس پوسٹ کے بعد ایک الطاف بھائی ایم کیو ایم کے لئے خیرات میں ٹوئٹ کردینے والوں میں کوئی فرق نہیں ہے؟
پھر ہم انکے قدموں میں کیوں گر جاتے ہیں؟ ہم ان سے اتنے ماثر کیوں ہیں؟
ہم نے تو کبھی نہیں سیکھا
کبھی کسی طرم خان سے متاثر ہونا،
کیونکہ یہ ہمارے قائد کی تعلیمات نہیں
ہمیں تو ہمارے قائد نے ہمیشہ
حق کو حق کہنا
اور سچ کو سچ کہنا
سکھایا ہے۔۔۔۔۔۔!
پھر ہم کس کی تعلمیات پر
عمل پیرا ہیں؟
ہمارے قائد تو خود
کبھی کسی کے سامنے نہیں گرے
کبھی کسی سے متاثر نہیں ہوئے
تو ہم کیوں بلا وجہ کے
طرم خانوں کے سامنے
اتنا گر جاتے ہیں؟
کیا ہم میں کوئی کمی ہے؟
کوئی عیب یا کمزوری ہے؟
یا ہم کسی سے کم ہیں؟
ہم تو ان سے کم نہیں
ہم میں سے بہت سے اصول پسند پرانے ساتھی، دوسرے لفظوں میں کہا جاسکتا ہے کہ ہم سب ساتھی تو ایسے "نمونوں" مفادیوں" "ٹولہ برداروں" کو منہ تک لگانا گوارا نہیں کرتے،
انکو انکی اوقات پر رکھتے ہیں
پھر ہم میں سے ہی کچھ لوگ
کیوں انہیں اتنا چڑھاتے ہیں؟
انکی "نہ کی جانے والی"
خدمات گنواتے ہیں
جو انھوں نے کبھی کی نہیں؟
یہاں تک کہ ہمارے اپنے
مخلصص وفادار ساتھی
جو اچھے برے وقت میں
ہمیشہ ساتھ چلتے رہے ہیں
ہمارے ساتھ قدم سے قدم
ملا کر چلتے رہے ہیں
ہم انکو یکسر سراسر
نظرانداز کردیتے ہیں
کیوں؟؟؟
لیکن اس طرح کے نام نہاد مہاجر
چورن منجن فروش، ٹولوں ٹولیوں کے منافق مفادی اکاؤنٹس کی
ایک ٹوئٹ پر ہم بھنگڑے ڈالنا
شروع کردیتے ہیں ایسا کیوں؟
انکے لئے جو۔۔۔!!
کبھی "تھے" ہمارے ساتھ
لیکن اب نہیں "ہیں" ہمارے ساتھ
پھر جب کسی سے سوال کیا جائے کہ بھائی کیوں ان مفادپرستوں کو اتنی اہمیت دیتے ہو؟ جو 2016 کے بعد کبھی قائد کے لئے ایک لفظ نہیں لکھ سکے, برے بدترین حالات میں لکھنا تو دور کی بات قائد کی ایک تصویر تک پوسٹ نہیں کرسکے، جئے الطاف لکھنا
جنکے لئے "گالی" بن گیا تھا
تو اسکی تاویل یہ دی جاتی ہے کہ وہ
قائد کے سچے وفادار ساتھی "تھے"
سوشل میڈیا اور گراؤنڈ لیول پر بہت ایکٹیو کارکن "تھے"
تو بھیا "تھے" تو کمالو بھی
"تھے" تو جمالو بھی
تھے تو ستارو بھی
تھےتو آفاق عامر بھی
تھےتو انیس قائم خانی بھی
تھے تو خالدمقبول سبزواری بھی
بھیایہ بتاؤ کہ 2016 کےبعد سےاب تک کون کون ہےجو کل تک تھے؟
جو تھےوہ توتھےہوگئے
لیکن ایک اور توجہ طلب بات کہ جو 2016 کے بعد قائد کےساتھ تھے
ان میں سےبھی کچھ "تھے" ہوگئےہیں
ہونگےاسوقت وہ بہت بڑے قائد کے وفادارجب انکےظاہری وباطنی مفادات وفاداری میں پوشیدہ تھے
لیکن اب نکے انداز بتاتے ہیں کہ وہ قائد سے الگ چل رہے ہیں،اور ایک خاص بات یہ کہ جو واقعی وفادار ہوتے ہیں وہ واضع طور پر نظر آتے ہیں، انکا لکھا ایک ایک لفظ خود نشاندھی کرتا ہے کہ وفادار کے دل سے نکلے الفاظ ہیں جو بھائی کے وفادار ہوتے ہیں۔۔۔
وہ قائد کے کہے پر آنکھیں بند کرکے من و عن اعتبار کرتےہیں، وہ اپنی خودساختہ تاویلیں پیش کرکےقائد سے بڑے نہیں بن جاتےوہ قائد کے کہے ہر حکم کو بجا لاتے ہیں ان میں الف ب ج نہیں کرتے وہ قائد کے نامزد کردہ تمام افراد کا احترام کرتے ہیں کہ وہ بھی
قائد کے سپاہی ہیں
ہمارا ذاتی اختلاف کسی سےبھی ہوسکتا ہے لیکن اسکا مقصد یہ ہرگز نہیں کہ ہم قائد کے فیصلوں پر انگلی اٹھانے لگیں لیکن قائد نے فرمایا سب سے پہلے اپنی ذاتی انا کو کچلو کہ یہی تحریک میں فساد کی جڑہوتی ہے
دوسری طرف پھر وہی بلاوجہ نوازے جانے والے بڑے نام بڑے اکاؤنٹس
ہم ایسے افراد ٹولوں کو کیوں اتنی اہمیت دیتے ہیں انھوں نے ایسا کونسا کارنامہ انجام دے دیاہے؟
سوائےجمعہ جمعہ آٹھ دن پہلے دو چار ٹوئٹس ہیش ٹیگ کےساتھ کرنے کے؟
گویا انگلی کاٹ کر شہیدوں
میں نام لکھوانا
جبکہ ہمارے قائد واضع طور پر کہہ چکے کہ غداروں منافقوں مفادپرستوں سے دوستی ممکن نہیں اسکے برعکس دشمن سے مصالحت ہوسکتی ہے،
پھر ہم کیوں محض اپنی دوستیوں تعلقات کی بنیاد پر ان لوگوں کو
سر پر چڑھاتے ہیں؟
یہ سراسر غلط ہے۔۔۔
اور میں واضع طور پر کہہ دینا چاہتی ہوں کہ یہ سب محرکات برے وقت میں ڈٹے رہنے والے ساتھیوں کی دل آذاری کا باعث بن رہے ہیں یہاں واضع رہےکہ یہ برےوقت کےوہ ساتھی ہیں جوکبھی کسی مفاد کےلئے قائد کےساتھ نہیں رہے جنھوں نےبھائی و بھائی کےنامزد کردہ افراد پر اعتبارکیا
اور مرتے دم تک قائد کے ساتھ رہیں گے لیکن وہ مفاد پرستوں، دو مونہے سانپوں، اور دو کشتیوں پر سوار ٹولوں پر کی جانے والے کرم نوازیوں سے دلبرداشتہ ہوجاتے ہیں کیونکہ انکو ان سے نفرت ہےکیونکہ وہ قائد کا برےوقت میں ساتھ چھوڑ کر مفادپرستی کی راہوں پر چلےگئے۔۔
جنکا وجود ہم گوارا نہیں کرسکتے
لہذا عاجزانہ درخواست ہے کہ اپنی دوستیوں تعلقات کو اپنے تک محدود رکھتے ہوئے ان کاؤنٹس کو جو جمعہ جمعہ آٹھ دن پہلے سے پچاس میں سے دو ٹوئٹ ہیش ٹیگ کی چلا کر انگلی کاٹ کر شہیدوں میں نام لکھوانے کی کوشش کر رہے ہیں انہیں نہ چڑھائیں
@HamidMirPAK آداب،
حامد صاحب ہمیں افسوس صرف اس بات پر ہوتا ہے کہ ہم بانیان پاکستان کی اولادیں، ہمارالہو اس زمیں کی بنیادوں میں ہےہمارا شہر پاکستان کی شہہ رگ، ہماری چکی چلتی ہے توپاکستان پنپتا ہے لیکن ہمیں احساس محرومی کی اتھاہ گہرائیوں میں جھونک دیاگیاہے
کیایہ انصاف ہے؟
@HamidMirPAK جب بات مہاجر قوم کی، ان پر کئے جانے والے مظالم، حق تلفیوں اور انکےحقوق کی ہوتی ہے بہت افسوس ہوتا ہے کہ ہم خود کو تنہاں محسوس کرتے ہیں اور ان تمام نادیدہ عناصر کو باور کرانا چاہتی ہوں کہ جو ایک طرف گالیاں کھاکر سکون سے ہاتھ پر ہاتھ دھرے
بیٹھے ہیں۔۔
@HamidMirPAK وہ کراچی اور اندرون سندھ میں صرف الطاف حسین کے لئے ایک نعرہ لگانے پر ہمارے بھائیوں بہنوں کو گرفتار کرلیتے ہیں، یہ کیسا دوہرا معیار انصاف ہے؟
جو کھلے عام جانوروں کی تصویریں دیواروں پر پینٹ کرکےگالیاں لکھتے گالیاں دیتےہیں وہ زمیں کےوارث
سگےبیٹے سینےچوڑے کرکے