عمران خان کو انہوں نے نظر بند کرنے کا پروگرام ملتان جلسے کی رات بنایا اور اس کے لیے انہوں نے آئی جی تبدیل کرکے بنی گالہ فیلڈنگ سیٹ کردی لیکن عمران خان کو پہلے ہی پتہ لگ گیا تو عمران خان نے اپنی سٹریٹجی تبدیل کی اور پشاور نکل گیا۔
اس کے بعد عام کارکنوں اور عوام کو کہہ دیا گیا بلکہ سمجھا دیا گیا کہ آپ لوگ اسلام آباد پہنچیں۔۔اور اسلام اباد ملیں گے۔ رستے بند ہوسکتے ہیں، پٹرول اور نیٹ بند ہوسکتا ہے لہذا عوام سمجھ دار تھی3 دن پہلے ہی اسلام آباد پہنچ گئی۔
ایکٹیویسٹس کے گھروں میں چھاپے مارتی رہی وہاں ان کو ملا بابا جی کا ٹھلو۔کیونکہ سب گھروں سے غائب تھے۔اور اسلام آباد کی طرف نکل چکے تھے۔ پرانے وقتوں میں آپ کا گرفتاریاں دینا اہم ہوتا تھا اب گرفتاریاں دینا نہیں بلکہ منزل پر پہنچنا مقصد ہوتا ہے یہ پہلی سٹریٹجی تھی۔
اور سب سےاہم چیز پولیس اور رینجر کی ٹوٹل ملا کر 1 لاکھ نفری ہے جس نے امن و امان بھی سنبھالنا ہے اور دھرنے اور لانگ مارچ والوں سے بھی نمپٹنا ہے۔ایسے میں ان سب کو تقسیم کرکےمختلف مقامات پر انگیج کرنا یہ دوسری سٹریٹجی تھی۔یہ پی ٹی آئی کی
دوسری سٹریٹجی تھی جس میں اب تک کامیاب جارہی ہے۔ ایسے موقعوں پر اپوزیشن کی سب سے بڑی کامیابی یہ ہوتی ہے کہ سارا ملک بند ہوجائے،جھڑپیں ہوں، سڑکیں بلاک ہوں۔ یہ سب کام پولیس اور منہ پر کپڑا چڑھائے "نامعلوم" افراد نے خود پورا کردیا۔
جم غفیر لیکر نکلنا ہی دھرنے اور لانگ مارچ کی کامیابی ہےاور پلس پنجاب اگر ادھر سےشامل ہوتا ہےتو یہ دھرنا کا پلس پوائینٹ ہے۔آدھی سےزیادہ عوام پہلےسےہی اسلام اباد بیٹھی ہےاور اوپر سےادھی عوام ابھی نکل رہی ہےاور رکاوٹوں کو عبور کررہی ہےتو کھوتےکےبچے یہ سمجھ رہے کہ عوام تھوڑی ہے۔
👇🏻
یہ عوام مریم صفدر کے مارچ میں نکالے اس لانگ مارچ سے کئی گنا زیادہ ہےجو کہ بغیر کسی پولیس کی رکاوٹ کے لیکر اسلام آباد نکلی تھی لیکن عوام۔پھر بھی نہ نکلی۔ابھی عوام مختلف ٹولیوں کی شکل میں نکلتی ہے پولیس کےساتھ آنکھ مچولی کھیلتی ہے اور اگے نکل جاتی ہے۔اور پھر اگلی ٹولی آجاتی ہے۔
👇🏻
پی ٹی آئی نےپولیس کو 2 دن سے ایسا الجھا کر رکھا ہے کہ پولیس اس وقت مکمل تھک چکی ہے۔
اور ادھی سےزیادہ پولیس اس سوچ و بچار میں بھی ہےکہ 2، 3 دن کی حکومت رہ گئی ان کےکہنےپر ہم یہ کیا کررہےکل پی ٹی ائی کی حکومت آگئی تو یہ چھوڑیں گےنہیں ہمیں۔لہذا وہ اس وجہ سےبھی کچھ نہیں کرپارہی۔
👇🏻
پی ٹی ائی کا سب سے اگلا قافلہ کالاشاہ کاکو کراس کرچکا ہے۔۔باقی پیچھے عوام کی ٹولیاں وقتا فوقتا آرہی ہیں۔
یہاں تک پہنچتے ہوئے پی ٹی آئی نے داتا دربار، بتی چوک،راوی پل،شاہدرہ،برکت ٹاون، رانا ٹاون سے پہلے ایک جگہ ہے وہاں اور کالا شاہ کاکو پل پر پولیس کا مقابلہ کیا ہے۔
ایک عورت کہتی ھے کہ شادی کے 17 سال بعد میں اس نتیجہ پر پہنچی، کہ مرد اللّه رب العزت کی خوبصورت ترین مخلوق ھے.
وہ اپنی جوانی کو اپنی بیوی اور بچوں کیلئے قربان کرتا ھے
یہ وہ ہستی ھے جو پوری کوشش کرتا ھے کہ اس کے بچوں کا آیندہ مستقبل خوبصورت اور اچھا بنے
لیکن اس قربانی کے بدلے ھمیشہ اس کی سرزنش کی جاتی ھے
اگر کبھی فـریشمنٹ کے لئے گھر سے باھر قدم رکھے تو بے پرواہ
اور اگر گھر میں رھے تو سست اور بیکار
اگر بچوں کو غلطی کی وجہ سے ڈانٹے تو وحشی
اگر بیوی کو نوکری سےروکےتو متکبر اور رعب جمانے والا
اگر ماں سےدلجوئی کرے تو
ماں کا لاڈلا
اور اگر بیوی سے پیاری باتیں کرےتو بیوی کا مرید
اس کے باوجود مرد دنیا کی وہ ھستی ھے جو اپنے بچوں کو ھر اعتبار سےخود سے بہتر دیکھنا چاہتا ھے
باپ وہ ھستی ھے جو اپنےبچوں سےنا امیدی کے باوجود عشق کرتا اور ہمیشہ ان کی بہتری کےلئےدعا کرتا ھے
ایک وقت تھا جب غربت نے گھر میں ڈیرے ڈال رکھے تھے،اس وقت کسی دوسرے بچے کے پاس سائیکل پر پیچھے بھی بیٹھ جانے کی کوشیش کرتا ،کہتا، نہیں بیٹھو،پنجرہ ٹیڑہ ہو جائےگا۔
کبھی اللّه سے شکوہ نہیں کیا کبھی اللّه کی رحمت سےمایوس نہیں ہوا،اللّه سےہر کسی کو بہتر سےبہترین خیر بھری چیز
👇🏻👇🏻
عطاءکرنےکی دعا کرتا تھا،اور کرتا ہوں،کبھی بھی اللّه رب العزت کیطرف سےکسی دوسرےانسان کو عطاء کردہ نعمتوں پر دل میں حسد کو جگہ نہیں دی کہ اس کو عطاء کردہ نعمت مجھےکیوں میسر نہیں۔
پھر کیا تھا؟
اللّه نےمجھےبہتر سےبہترین ہر وہ چیز عطاء کی جس کا میں نےکبھی تصور بھی نہیں کیا تھا،
👇🏻👇🏻
میں کیا ہوں، میرا کوئی کمال نہیں ، میٹرک میں تین دفعہ فیل ایک نالائق سٹوڈنٹ رہا ہوں۔ میٹرک بھی بورڈ عملہ نے ترس کھا کے پیپرز لکھ کر دیے پاس کروا دیا تھا، کالج جانےکےبجائےعملی زندگی میں کچھ کرنے کےلئےمکمل طور پر آزاد ہوا۔میرے لئےکبھی میٹرک تک پڑھائی کوئی مسلہ نہیں بنا،
شائد آپ میں سے کسی کو وزیرستان کے'ماچس کلے'کا نام یاد ہوگا۔یہاں کی عورتیں اور بوڑھیاں بارود آٹے کی طرح گوندھتی تھیں۔یہ اس کام کےپیسےلیتی تھیں۔ لوگوں کےچیتھڑے اڑانے کے لیے بارود میں چھرے ملانے والی مائیں،
بہنیں زیادہ ماہر سمجھی تھیں کیوںکہ یہ مشکل کام ہوتا ہے۔ یہ 5 سے 10 ہزار کی دہاڑی لگا لیتی تھیں۔ نہ صرف پیسے کماتی تھیں بلکہ ان میں ثواب کمانے کا بھی مقابلہ ہوتا تھا جو اس بنیاد پر ہوتا تھا کہ ان کے تیار کیے گئے بارود سے کتنی جانیں گئیں۔
جب آپریشن کا فیصلہ کیا گیا اور عوام کو وزیرستان خالی کرنے کا کہا گیا تو افغانستان فیملیوں سمیت جانے والے سب سے زیادہ ماچس کلی کے 'مسنگ پرسنز' تھے۔ کچھ لوگ بنوں وغیرہ آکر پناہ گزین ہوگئے۔آپریشن میں یہ گاؤں تقریباً سارا ہموار کر دیا گیا کیونکہ کوئی ایسا گھر نہ تھا
طالبعلم شکستہ دلی سے اورغمزدہ باہر تو نکل گیا مگر وہ اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی کو ظلم جیسا سمجھ رہا تھا۔ حیرت باقی طلباء پر تھی جو سر جُھکائے اور خاموش بیٹھے تھے
لیکچر دینے کا آغاز کرتے ہوئے استاد نے طلباء سے پوچھا: قانون کیوں وضع کیئے جاتے ہیں؟
ایک طالبہ نےکھڑےہو کہا:لوگوں کےرویوں پر قابو رکھنےکیلئےدوسرے طالب نے کہا: معاشرےپر لاگو کرنےکیلئے
تیسرے نے کہا؛ تاکہ کوئی طاقتور کمزور پر زیادتی نہ کر سکے
استاد نے کئی ایک جوابات سننے کے بعد کہا: یہ سب جواباتُ ٹھیک تو ہیں مگر کافی نہیں ہیں
جلدی میں دو گلاس جوس تیار کرلیئے. جب وہ آئے، تو بھائی کے ساتھ انکی ساس بھی تھیں!
جو کہ اس سے پہلے کبھی بھی نہیں آئی تھیں، تو میں نےدو گلاس جوس ماں اور بیٹی کےسامنےرکھ دیئےاور پانی کا گلاس بھائی کےسامنےرکھ کر کہا کہ،مجھے معلوم ہے کہ آپ کو سیون اپ پسند ہے.
بھائی نے جیسے ہی گلاس منہ سے لگایا
تو سمجھ گئے کہ یہ تو پانی ہے،
اسی دوران ساس نے میرے بھائی سے کہا: بیٹا سیون اپ میرے معدے کیلئےاچھا ہے اس لئے میرا جوس تم پی لو اور سیون اپ مجھے دو!
یہاں پر میرے اوسان خطاء ہوئے،سخت شرمندگی ہوئی کہ میری چالاکی رسوا ہوجائیگی،
بعض محب وطنوں سے صبر نہیں ہو پا رہا کہ ملک میں جاری انتشار اور افواج پاکستان کے خلاف بکواس کرنے والے لوگوں کو اتنا ڈیل کیوں دیا گیا ہے ؟
کیا ان کے سامنے ادارے بےبس ہے؟جو اتنا کچھ ہونے اور کرنے کے باوجود بھی اداروں کی جانب سے کوئی ایکشن نہیں لیا جا رہا۔
ان سب کو بتاتا چلوں
👇👇
کہ نا ادارے بےبس ہے اور ان شاء اللّه نا کبھی ہونگے۔ان لوگوں کو اپنی خوش فہمی ہی مار دے گی۔ وہ اس نشے میں ہے کہ ادارے ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ان کو ڈیل اس وجہ سے دی ہے کہ یہ لوگ اپنے کرتوتوں کی وجہ سے خود کو انٹی پاکستان ثابت کرے اور 👇👇
کل کو عوام کو بھی پتا ہو کہ اس نے کیا کچھ کیا تھا،کہ کل کو یہ انٹی پاکستان لوگ عوام میں جا کر خود کو معصوم ظاہر کرکے افتخار چودھری جیسا دھوکہ دینے کے قابل نہ رہے۔
باقی اس بات کا اطمینان رکھے کہ جو روزانہ کی بنیاد پر اس دھرتی کے لئے قربان ہو رہے ہیں وہ👇👇