Share ! Again this Terroist speaking against Our Beloved Prophet Peace b upon him and Mother Aisha Radiallahuanhu . Arab world should boycott every Indian Product and Send Rich Businessman Hindus back to India @AlJazeera@mjeed_alsaeed@Emirates247@alhayat_ksa@ONN_1
& Muslims ! Boycott All Indian Exports and Imports . Boycott all Indian Products . Boycott Rich Hindus Businesses . Send them back to India . Now They are Targeting our Beloved Prophet our Iman , Our Life , Our Honour , Our dignity . This time don't spare any blasphemous People .
And Also Indian Police Attack and Arrested 800 Muslims of Kanpur , who are doing peaceful protests against Blasphemous Bjp Leaders . First Indian Police and Hindutva Goons started Stone pelting and then attacking muslim houses and then arrested Muslims . #إلا_رسول_الله_يا_مودي
Continue Your Boycott Unless BJP Government Arrested Hate Speakers of their Own Party #إلا_رسول_الله_يا_مودي
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
ناصرہ جاوید اقبال، سَر علامہ محمد اقبال کی بہو اور لاہور ہائیکورٹ کی ریٹائرڈ جج ہیں انہوں نے لکھا ہے۔۔۔
میں آپ کو بتاؤں گی کہ آپ نے کیا جَرم کیا ہے. پیارے عِـــــــمـران خَـــــان کو 16 ماہ کی مُدَّت پوری کرنے کا انتظار کرنے کے بجائے فوری طور پر کیوں ہٹانا پڑا۔ تو یہاں جواب ہے۔
اس کو سمجھنے کے لیئے پہلے دو تصوّرات کا احاطہ کرتے ہیں۔ 1) پیٹرو ڈالر کیا ہے؟
یہ 1974ء میں شاہ فیصل اور صدر ن نِکسن کے درمیان ایک معاہدہ ہے۔
سعودی ذمّہ داری یہ تھی کہ اوپیک کے تمام ممالک کو تیل امریکی ڈالر میں فروخت کرنے پر راضی کرے اور کوئی دوسری کرنسی یا سونا قبول نہ کرے۔
فروخت سے حاصل ہونے والی تمام آمدنی امریکی بینکوں یا فیڈرل ریزرو میں جمع کی جائے گی۔ (پھر ایک لمبا فارمولہ ہے کہ اوپیک کاؤنٹی کس طرح انخلاء کرتی ہے۔ ہم کسی اور وقت اس پر قابو پا سکتے ہیں) اس سے USD کی مانگ میں اضافہ ہوتا ہے کیونکہ کسی بھی مُلک کو تیل خریدنے کے لیئے پہلے
پٹرول کی قیمتوں اور حالیہ مہنگائی پر شاندار تحریر حکومت پاکستان اس وقت پٹرول پر لیوی اور سیلز ٹیکس کی مد میں 138 روپے میں سے صرف 14 روپے ٹوٹل ٹیکس وصول کررہی ہے جو کہ پاکستان کی ہسٹری میں پٹرول پر کم ترین ٹیکس ہے۔عمران خان نے جب کہا تھا کہ پٹرول کی قیمت بڑھتی ہے
تو حکمران چور ہوتا ہے اس وقت پٹرول کی ٹوٹل اگر قیمت 100 روپے تھی تو اس پر لیوی اور سیلز ٹیکس 52 روپے اور 48 روپے پٹرول کی قیمت ہوتی تھی جو کہ اس وقت 124 روپے اور ٹیکس 14 روپے بنتا ہے۔یعنی اس دور میں 52 فیصد ٹیکس اور اب تقریبا 8 فیصد ٹیکس۔ بتانے کا مقصد یہ ہے کہ 2 غلط
چیزوں کو آپس میں مکس اپ نہیں کرسکتے۔ یہ عالمی بحران ہے جس کا سامنا اس وقت پاکستان سمیت ساری دنیا کو ہے۔ بحران میں حکومت یہی کرتی ہے کہ ٹیکسز کو کم سے کم کردیتی ہے۔
پھر سوال اٹھایا جاتا ہے کہ پٹرول باہر سے آتا ہے تو باقی کھانے پینے کی چیزیں کیوں مہنگی ہیں، سوال یہ ہے