#لاجواب_تحریر
میں جب اپنےگھر سےدفتر کیلئے نکلتا ہوں
تو مین روڈ پر آنےکیلئےمجھےدو سڑکیں کراس کرنا پڑتی ہیں
آخری گلی کےبائیں جانب ایک بڑا خوبصورت ساگھر ھےجس کے باہر ایک قریب المرگ شخص چارپائی پر پڑا ہوتاہےنہ کسی سے بات کرتا
نہ چلتا پھرتاہے
بس چارپائی پر بیٹھا کھانستا رہتاھے
👇1/18
اور جب کھانس کھانس کر تھک جاتا ہےتو پھر کھانسنےلگتاہے
یہ اس گھر کا چوکیدار ھےلیکن میں جب بھی اسےدیکھتاہوں مجھےحیرت ہوتی ہےکہ اگر اِس گھر میں کوئی چور ڈاکو آگئے تو کیا یہ چوکیدار اُنہیں روک پائےگا؟ اُس روز بھی میں نے گاڑی آخری گلی میں موڑی تو وہی چوکیدار کھانستا ہوا نظر
👇2/18
یہ میری روز کی روٹین ہے‘ چوکیدار کی چارپائی کے بعد مین روڈ شروع ہوجاتی ہے لہذا میں نے مین روڈ پر گاڑی چڑھائی اور آئینے میں اپنا جائزہ لیا۔پندرہ بیس منٹ کی ڈرائیور کے بعد میری منزل آگئی!
میں شہر کے ایک بڑے اور متوسط علاقے میں معروف موٹیویشنل سپیکر کا خطاب سننے آیا تھا۔
👇3/18
احباب زور دے کر مجھےیہاں لائے تھےسچی بات ہےکہ خود میری بھی خواہش تھی کہ میں بھی یہ لیکچر سنوں۔تھوڑی ہی دیر میں موٹیویشنل سپیکرصاحب بلیک کلر کی ایک چمکتی ہوئی گاڑی میں تشریف لائےاس گاڑی کےپچھلےبمپر پر الگ سےایک تختی لگی ہوئی تھی جس پر ’MS ‘لکھا ہوا تھا
شائد یہ موٹیویشنل
👇4/18
سپیکرکا مخفف تھا۔اور اپنی گفتگو سےحاضرین پر ایک سحر طاری کر دیا۔انہوں نےکہا کہ’ہم لوگ اپنی اپنی زندگیوں میں اسقدر مگن ہوگئےہیں کہ ہمیں پتا ہی نہیں چلتا کہ ہم اپنےسامنےچلتے پھرتےلوگوں کو کسقدر اگنور کر رہےہیں اگرسکون اور خوشی چاہیےتو ہمیں چھوٹی چھوٹی غلطیوں کو بھلانا ہوگا
👇5/18
سب کو معاف کرنا ہوگا
موٹیویشنل سپیکر کی بات سن کر پورے ہال میں خاموشی چھا گئی انہوں نےپوچھا’کیا آپ لوگوں میں سےکوئی ایساھےجس نےکبھی اپنے باپ کو جپھی ڈالی ہو؟‘کچھ دیر سکوت رہا۔پھر موٹیویشنل سپیکر نے آہستہ سے کہا’’آج گھر جائیں اور جن کے باپ زندہ ہیں انہیں گلے سے لگائیں
👇6/18
پیار کریں اوراگر کوئی شکوہ ٰ بھی ہے تو اسے بھلا دیں
پروگرام کے اختتام سے پہلے ہی مجھے ایک ضروری میٹنگ کی کال آگئی اور اٹھنا پڑ گیا۔ میٹنگ دو گھنٹے جاری رہی اور اس دوران کھانا بھی نہیں کھایا جاسکا۔ واپسی پر شدید بھوک لگی تھی لہذا ایک جگہ رک کر کھانا کھایا۔ بھوک کی وجہ سے
👇7/18
کافی زیادہ آرڈر دےدیا لیکن اب کافی سارا کھانا بچ گیاتھا۔میں نے وہ سارا پیک کروایا اور واپس گھر کیطرف روانہ ہوگیاآخری گلی میں مڑتےہی چوکیدار پھر میری نظروں کےسامنےتھا۔میرےذہن میں اچانک موٹیویشنل سپیکر کےالفاظ گونجنے لگے’کیا کوئی ایساہے جس نےکبھی اپنے باپ کو جپھی ڈالی ہو؟
👇8/18
خیال آیا کہ یہ چوکیدار بھی تو کسی کا باپ ہوگا‘پتا نہیں اسکو کبھی اپنےبیٹےکی جپھی نصیب ہوئی یا نہیں؟ میں نےکسی خیال کےتحت گاڑی چوکیدار کےپاس روکی اور پیک کروائےگئےکھانے کا شاپر اٹھا کر اسکے پاس آگیا۔ سلام دعا کے بعد میں نے شاپر اُس کی طرف بڑھاتے ہوئے نہایت احترام سے کہا
👇9/18
کہ یہ بالکل تازہ کھاناھے
آپ کھا لیجئےاسکی آنکھوں میں
چمک سی ابھری اور پھر اس نےانتہائی تیزی سےشاپر جھپٹ لیا
اسکا انداز بتا رہاتھا کہ شدید بھوک لگی ہے
اُس نےمریل سی آواز میں ٹوٹے پھوٹےجملوں میں بتایا کہ یہ کتاب اسے بہت پسند ہے وہ جتنی بار پڑھتاہےاُتنی بار نیا لطف ملتا ہے
👇10/18
میرے ہاتھ پاؤ ں پھول گئے۔ غالب کو پڑھنے اور سمجھنے والا یہ چوکیدار میری نظروں میں مزید معتبر ہوگیا۔ میں نے پوچھا کہ کیاآپ تعلیم یافتہ ہیں؟ جواب اثبات میں آیا اور میری حیرت دوچند ہوگئی۔ اُس نے بتایا کہ وہ ایم اے پاس ہے اور ریٹائرڈ پروفیسر ہے
یہ بات بہت الجھا دینے والی تھی
👇11/18
کہ آخر ایک پروفیسر کےساتھ ایسا کیا ہوا کہ اسےاس عمر میں چوکیدار ی کرنا پڑرہی ہے۔اس راز سےبھی اس نےخود ہی پردہ اٹھا دیا اور ایسی حقیقت بیان کی کہ کچھ دیر کےلیے مجھے اپنی سانسیں رکتی ہوئی محسوس ہوئیں۔ یہ بزرگ جسے میں چوکیدار سمجھتا رہا وہ اس گھر کا مالک تھا۔ تین بیٹے تھے
👇12/18
تینوں کی شادیاں کر دیں۔ بیوی فوت ہوگئی تو یہ دیکھتے ہی دیکھتے بوڑھا ہوگیا۔ کھانسی اور بیماری کی وجہ سے بچوں کو تشویش ہوئی کہ کہیں باپ کی بیماری اُن کے بچوں کو نہ لگ جائے لہذا سب گھر والوں کے باہم مشورے سےطےپایا کہ ’ابا جی‘ کی چارپائی گھر سے باہر لگوا دی جائے تاکہ وہ آرام
👇13/20
سکون سے جی بھر کےکھانس سکیں
یوں اب گھر والےبھی چین کی نیند سوتےتھے اور ابا جی کو بھی اپنے بیٹوں اور اولاد کی جلی کٹی باتیں نہیں سننا پڑتی تھیں۔انہوں نےبتایا کہ وہ اپنی اولاد سے بالکل بھی ناراض نہیں کیونکہ انہوں نے کہیں سنا تھا کہ’اگر سکون اور خوشی چاہیےتو ہمیں چھوٹی
👇14/18
چھوٹی باتوں کو بھلانا ہوگا‘سب کو معاف کرنا ہوگایہ جملہ سن کر میں چونک اٹھایقیناًانہوں نےبھی موٹیویشنل سپیکر کا کوئی لیکچر پڑھا یا سنا تھا کیونکہ یہ بات میں نےبھی وہیں سنی تھی۔انہوں نے بتایا کہ انکے تینوں بیٹےبزنس مین ہیں اور بہت اچھا کماتےہیں
تینوں کےپاس اچھی گاڑیاں ہیں
👇15/18
میں نے اس روز بہانے بہانےسے انہیں بہت کریدا کہ شائد انکے دل میں اپنے بیٹوں کیلئے کوئی تھوڑی سی بھی نفرت ہو لیکن وہ ہر حال میں اولاد سے راضی نظر آئے پچھلے دنوں میں انکے گھر کے قریب سے گذرا تو ٹھٹھک کر رک گیا۔ انکی چارپائی کے پاس ایک گاڑی کھڑی تھی۔ میں نے تھوڑا آگے جاکر
👇16/18
اپنی گاڑی روکی اور پروفیسر صاحب کے پاس آکر بیٹھ گیا۔ وہ فخر سے مجھے بتانے لگے کہ یہ گاڑی ان کے بیٹے کی ہے ۔ اسی دوران گاڑی سٹارٹ ہونے کی آواز آئی ۔ غالباًہم دونوں کی گفتگو کے دوران ہی ان کا بیٹا گیٹ سے باہر نکلا اور گاڑی میں بیٹھ کر روانہ ہوگیا۔پروفیسر صاحب نے بیٹے کی
👇17/18
جاتی ہوئی گاڑی کی طرف دیکھا اور بے اختیار ہاتھ اٹھا کر بولے’’خیرنال جا تے خیر نال آ‘۔ میں نے چونک کر گردن موڑی۔۔۔گاڑی کافی آگے جاچکی تھی لیکن اس کے پچھلے بمپر پر ’MS‘ کے الفاظ صاف نظر آرہے تھے۔!!!
End
پلیز فالو اور شیئر کریں 🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
1705 میں کسی عجیب قسم
کےبخار سےدم توڑنےکےبعد
آئرش خاتون مارگوری میککال کو جلدی سےدفن کر دیاگیا تاکہ
اسکی لاش سے وبا کو پھیلنے سے روکا جاسکےاسکے خاوند نے مارگوری کو ایک قیمتی انگوٹھی دی تھی جسےاسکا شوہر
اسکی موت کےبعد اسکےجسم پر سوجن ہو جانے کیوجہ سے
👇1/7
اتارنےمیں ناکام رہا تھا۔مارگوری کی قبر قیمتی انگوٹھی کیوجہ سے چوروں کیلئےایک بہترین ہدف بن چکی تھی،چور لاش اور انگوٹی دونوں سےرقم بنا سکتےتھے مارگوری کےدفن ہونےکےبعد اسی شام کو مٹی خشک ہونےسے پہلے ہی قبر پر ڈاکو پہنچ گئے اور کھدائی شروع کردی۔ بہت جتن کے باوجود چور انگلی
👇2/6
سےانگوٹھی نکال نہ سکےتو انہوں نےانگلی کاٹ لینےکا فیصلہ کیا جیسے ہی انگلی کاٹی تو خون کی دھار نکلی اور مارگوری حرکت میں آکر سیدھی بیٹھ کر چیخنےچلانے لگی
قبر لوٹنےوالوں کے انجام کا پتا تو نہ چل سکا، مگر ایک کہانی کے مطابق یہ افراد موقع پر ہی ہلاک ہوگئےجبکہ ایک اور دعویٰ ہے
👇3/6
انڈونیشیا نےسال2019میں ایک اعشاریہ ایک ارب ڈالر کا کرومائیٹ برآمد کیا
کرومائیٹ سٹین لیس سٹیل بنانےکا خام مال ہوتا ہےتب انہوں نےسوچا
کہ بےحد سستا کرومائیٹ اور بیچنا انتہائی غلط کام ہے ہمیں سٹین لیس سٹیل بنا کر بیچنا چاہیئے.
ورلڈ اکنامک فورم کے ایک اجلاس میں
👇1/6
انڈونیشیا کےوزیرتجارت نےبتایا کہ انہوں نے #کرومائیٹ اور کی برآمد پر پابندی لگا دی اور پابندی لگانے کےبعد صرف اگلےسال دس ارب ڈالر اک سٹین لیس سٹیل برآمد کیا
اس سے اگلے سال بیس ارب ڈالر کا سٹین لیس سٹیل. انکا کہنا ہےکہ کہ صرف تین سال میں وہ دنیا کے دوسرے بڑے سٹین لیس سٹیل
👇2/6
کےبرآمد کنندہ بن گئےہیں انکی کل برآمدات کا دس% صرف سٹیل ہوتا ہے
انکا کرومائیٹ اور چھیالیس% کا ہے. جبکہ مسلم باغ بلوچستان میں پایا جانے والا کرومائیٹ پچپن سے ساٹھ% کروم آکسائیڈ کا حامل ہے اور ہم دہائیوں سے سر جھکائےاسے کوڑیوں کےمول جاپان اور چین کو برآمد کررہے ہیں
👇3/6
✍ دنیا میں اس وقت 200 کے لگ بھگ ممالک ھیں ا
ان میں سے ایک ملک ایسا بھی ھے جو
روس سے کم از کم 10 گنا چھوٹا ھے لیکن جس کا نہری نظام روس کے نہری نظام سے 3 گنا بڑا ھے ۔
یہ ملک دنیا میں مٹر کی پیداوار کے لحاظ سے دوسرے،
خوبانی ، کپاس اور گنے کی پیداوار کے لحاظ سے چوتھے،
👇1/5
پیاز اور دودھ کی پیداوار کے لحاظ سے پانچویں،
کھجور کی پیداوار کے لحاظ سے چھٹے،
آم کی پیداوار کے لحاظ سے ساتویں،
چاول کی پیداوار کے لحاظ سے آٹھویں،
گندم کی پیداوار کے لحاظ سے ساتویں اور مالٹے اور کینو کی پیداوار کے لحاظ سے دسویں نمبر پر ھے
یہ ملک مجموعی زرعی پیداوار
👇2/5
کےلحاظ سے دنیا میں 25 ویں نمبر پر ھے
اسکی گندم کی پیداوار پورے براعظم افریقہ کی پیداوار سےزائد براعظم جنوبی امریکہ کی پیداوار کے برابر ھے
یہ ملک دنیا میں صنعتی پیداوار کےلحاظ سے55 نمبر پر ھے
کوئلےکے ذخائر کے اعتبار سے چوتھےاور تانبے کےذخائر کے اعتبار سےساتویں نمبر پر ھے
👇3/5
جس نےسیاست میں آتےوقت جنرل حمید گل کےساتھ پارٹی کی بنیاد رکھی اور تحریر لکھی کہ دونوں میں سےایک صدر اور ایک جنرل سیکرٹری ہوگا
لیکن گولڈ اسمتھ سےملاقات
کےبعد جنرل حمیدگل کو دھوکہ دیا
باقی ساتھیوں سےکہا کہ پارٹی کا اعلان ایسےوقت میں کرینگےجب جنرل حمید گل
👇1/18
مرحوم ملک میں موجود نہ ہوں اور پھر ایسا ہی کیا؟ #وہ_کون_ہے
جس کےبارےمیں مولانا فضل الرحمان۔خورشید شاہ گواہی دیتےہیں کہ
بےنظیر بھٹو سےجارج بش سینئر نےکہاتھاکہ ہمارےبندےکا خیال رکھنا #وہ_کون_ہے
جس نےشارٹ کٹ راستےسے اقتدار میں آنےکیلئے جنرل پرویزمشرف کےمارشل لا کو ویلکم کیا
👇2/18
اور پھر انکی خوشنودی کیلئے
وار آن ٹیرر میں امریکہ کا ساتھ دینے کی پالیسی کو سپورٹ کیا؟ #وہ_کون_ہے جس نے نوازشریف کےساتھ لندن کی اے پی سی میں شرکت اور محمود خان اچکزئی کے ہاتھ میں ہاتھ ڈال کر سیاست کی لیکن ناکامی کے بعد اپنی سیاست کی مہار مقتدر حلقوں کے ہاتھ میں دے دی؟
👇3/18
1995میں حکیم سعید شہید نےاپنی کتاب "جاپان کہانی" میں جو لکھا آج وہ حرف بحرف سچ ثابت ہو رہاھے انہوں نےبتایا تھاکہ عمران کو ملک پاکستان میں
4 کاموں کیلئے مہرہ بنا کر تیار کیاجا رہاھے اور 20 یا 25 سال کےدروان
انکو پاکستان کا وزیر اعظم بناکر 4کام ان سےلئےجائیں گے
اس نےوزیراعظم
👇1/12
بننے کے بعد کس طرح اور کتنے کام مکمل کر لئےہیں اور کونسا رہ گیا ہے
1) پاکستان کی معیشت کو برباد کرنا 2) ملکی اداروں کو کفار کے زیر تسلط کرنا 3) 295 سی توہین رسالت قانون کو ختم کرنا 4) قادیانیوں کو مسلم قرار دلوانا اور انکو پاکستان کےمرکزی اداروں میں جگہ دینا
👇2/12
1)پاکستان کیGDP جو کبھی منفی میں نہیں گئی تھی اس نےایک سال میں منفی تک پہنچا دی
2)پاکستان کےاداروں کو کفار کےزیر تسلط کرنا
اس نےآتے ہیFBR سٹیٹ بینک آف پاکستان اور دوسرےکئی ادارےIMF کےملازمین کے حوالےکر دیئے FBR اور سٹیٹ بینک کےچیئرمین باقر نجفی اور شبر زیدی کےملازمین ہیں
👇3/12
یہ غلط فہمی عام ھےکہ فوج پر تنقید دراصل ریاست پر تنقید ہے اس بیانیئےکو پچھلےساٹھ سالوں میں باقائدہ ایک منظم پراپگینڈے کےذریعےعوام کےذہنوں پر مسلط کیا گیاھے اور انکو باور کرایا گیا کہ فوج ہی ریاست ہےجبکہ عوام
کےبنیادی حقوق فوج یعنی ریاست کےمفاد کے آگے کوئی حیثیت نہیں رکھتے
👇1/20
اسی بیانیئےکیوجہ سےفوج نے بحیثیت محکمہ بتدریج اپنےآپکو ہر قسم کی تنقید سےمستثنا قرار دیتے ہوئے سوال جواب کےسارے راستے بند کر دیئے ہیں۔
عوام کو یہ ادراک ہی نہیں کہ حقیقت دراصل اس بیانیئے کے بالکل برعکس ہے۔
ادارہ اسے کہتے ہیں جو وزیراعظم کے انڈر نہ ہو بلکہ خود مختار ہو
👇2/20
جیسے عدلیہ، نیب، پارلیمنٹ,وغیرہ جو حکومت کے کسی غلط اقدام پر اس سے وضاحت طلب کر سکتے ہوں۔
فوج نے میڈیا کے ذریعے سب کو یہ یقین دلا دیا ہے کہ وہ ایک ادارہ ہے۔ جیسے پارلیمنٹ ایک ادارہ ہے۔ درحقیقت فوج ادارہ نہیں ، محض ایک محکمہ ہے۔ جیسا کہ محکمہ تعلیم، محکمہ ریلوے و ترسیلات،
👇3/20