😁باپ بھی گھامڑ نھی ھوتا😁
ایک لڑکی اپنے والد کے ساتھ بُک شاپ میں کتابیں فروخت کررہی تھی کہ اپنے بوائے فرینڈ کو اپنی طرف آتے ہوئے دیکھا.
کہنے لگی: کیا آپ المانی کی کتاب" ابو برابر میں ہیں" خریدنے آئے ہیں؟
لڑکے نے جواب دیا: نہیں میں توماس ہرنانیر کی کتاب" کب ملو گی" خریدنے آیا ہوں.
لڑکی: یہ کتاب ہمارےپاس نہیں البتہ باتریس فرد کی کتاب " کل یونیورسٹی میں " مل سکتی ہے.
لڑکا: اچھی بات ہے لیکن کل آپ بلجیکی برنار کی کتاب " رات کو فون پہ بات ہوسکتی ہے" لاسکتی ہیں؟
لڑکی: ہاں کیوں نہیں. کیا آپ میشیل دانیال کی کتاب " رات دس بجے کے بعد" بھی خریدنا پسند فرمائیں گے؟
لڑکے نے جواب دیا: بسرو چشم.
جب لڑکا چلا گیا تو باپ نے بیٹی سے کہا: کیا یہ لڑکا ان ساری کتابوں کا مطالعہ کرسکےگا؟
بیٹی نے کہا: جی ہاں یہ ذہین ہے اور یونیورسٹی میں شریف طالبعلم ہے.
والد: اچھی بات ہے بیٹی لیکن میرے پاس تم دونوں کیلئے دو بہترین کتابیں ہیں. یہ کتابیں تم دونوں ضرور پڑھنا. ایک ھولندی فرانک مارتیز کی کتاب " میں بےوقوف نہیں ہوں سب کچھ سمجھ گیا ہوں " ہے اور دوسری روسی موریس ھنری کی کتاب " کل اپنے چچازاد کے ساتھ شادی کیلئے تیار رہو "
😬😋😂😂😂
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
اگر پاکستان کے 21 کروڑ لوگوں میں سے
صرف 30٪ لوگ روزانہ 10 روپے کا جوس پیں تو مہینے بھر میں تقریبا "1800 کروڑ" روپے خرچ ہوتے ہیں ۔
اور اگر آپ انہی پیسوں سے کوکا کولا یا پیپسی پیتے ہیں
تو یہ "1800 کروڑ" روپے
ملک سے باہر چلے جاتےہیں ....
اصل میں کوکا کولا اور پیپسی جیسی کمپنیاں روزانہ
"3600 کروڑ" سے زیادہ مال غنیمت اس ملک سے جمع کرتی ہیں ...
آپ سے درخواست ہے کہ آپ ...
گنے کے جوس اور پھلوں کے رس وغیرہ کو اپنائیں اور ملک کے "3600 کروڑ" روپے بچا کر ہمارے کسانوں کو دیں ...
"کسان خود کشی نہیں کریں گے .."
پھلوں کے رس کے کاروبار سے
"1 کروڑ" لوگوں کو روزگار ملے گا ... آپ کا یہ چھوٹا سا کام ملک میں خوشحالی لا سکتا ہے۔
مقامی اپناو،
قوم کو طاقتور بنائیں ...
اور یہ میسیج تین لوگوں تک ضرور پہنچائے ..
میسج رکنا نہیں چاہئے ..
Cocacola
Maggi
Fanta
Garnier
Ravlon
Lorial
Huggies
Pampars
روزے کی تاریخ
نماز کی طرح روزے کی تاریخ بھی نہایت قدیم ہے۔
سورہ بقرہ کی آیتوں میں قرآن نے بتایا ہے کہ روزہ مسلمانوں پر اْسی طرح فرض کیا گیا، جس طرح وہ پہلی قوموں پرفرض کیا گیا تھا۔ چنانچہ یہ حقیقت ہے کہ تربیت نفس کی ایک اہم عبادت کے طور پر اِس کا تصور تمام مذاہب میں رہا ہے۔
نینوا اور بابل کی تہذیب نہایت قدیم ہے۔ ایک زمانے میں یہاں آشور ی قوم آباد تھی۔حضرت یونس علیہ السلام کی بعثت اِنہی کی طرف ہوئی۔ اِن لوگوں نے پہلے اْنھیں جھٹلا دیا، لیکن بعد میں ایمان لے آئے۔ اِس موقع پراْن کی توبہ اوررجوع کا ذکر بائبل کے’’ صحیفہ یونس‘‘ میں اِس طرح ہوا ہے:
’’تب نینوا کے باشندوں نے خدا پر ایمان لا کر روزہ کی منادی کی اور ادنیٰ واعلیٰ، سب نے ٹاٹ اوڑھا۔ اوریہ خبر نینوا کے بادشاہ کو پہنچی اور وہ اپنے تخت پر سے اٹھا اور بادشاہی لباس کو اتار ڈالا اور ٹاٹ اوڑھ کر راکھ پر بیٹھ گیا۔ اور بادشاہ اوراْس کے ارکان
“Humans are not from earth”
یعنی’’ انسان اس کرّۂ ارض کے نہیں ہیں‘‘
امریکہ کے ایک سائنسدان ڈاکٹر ایلیس سلور (Ellis silver)نے 2013 میں ایک کتاب “Humans are not from earth” یعنی’’ انسان اس کرّۂ ارض کے نہیں ہیں‘‘ لکھ کر سائنس کی دنیا میں ایک تہلکہ مچا دیا ہے۔
اس کتاب میں دی گئی تھیوری نے ڈارون (Darwin)کی تھیوری (انسان پہلے بندر تھا) کو بھی رد کر دیا ہے اور ایک نئی دنیا کا سفر کر ایا ہے۔
ان کے دعوے کے مطابق انسان اس سیّارۂ زمین کا اصل باشندہ نہیں ہے بلکہ اس کی تخلیق کسی دوسرے سیّارہ پر ہوئی ہے اور اسے اس کے اصل سیّارہ سے کرّۂ ارض پر بھیج دیا گیا یا پھینک دیا گیا۔
قیامت کی نشانیاں احادیث اور جدید سائنسی تعلیمات کی روشنی میں ـ
ایک انسان جس کا ایمان یہ ہو کہ ساری کائنات کا ایک ہی خالق ہے، اس خالق کے بنائے گئے فرشتے اور اس زمین پر انسانوں کی ہدایت کے لیے بھیجے گئےسارے رسول سب اس ایک ہی خالق کے حکم کے پابند ہیں اور آخرت کے دن پر ایمان
یعنی مرنے کے دوبارہ زندہ کیے جانے پر ایمان ـ
انسان کو خالق نے جو عقل دی ہےاس عقل کو استعمال کر کے انسان جس ترقی کے دور میں رہ رہا ہے ـ اگر اس ترقی کا احوال آج سے ۱۰۰۰ سال پہلے کے انسان کو اُس دور میں جا کے بتایا جائے تو یقیناً وہ بتانے والے کو عقل سے پیدل جانے گا ـ
ایک مسلمان اپنے بچپن سے ہی یہ سیکھتا ہے کہ ایک دن قیامت آئے گی اور اس کا منظر کیسا ہو گا ـ مثلاً کچھ احادیث کے خلاصہ مندرجہ ذیل میں پیشِ خدمت ہے ـ
پردہ ھے پردہ
پردہ مختلف مذاھب میں
ہندو مذہب میں سیتاجی کو ایک آئیڈیل خاتون مانا گیا ہے، جنھوں نے دشمنوں کے بیچ رہ کر بھی اپنی عفت وعصمت کی حفاظت کی اور اپنی آبرو پر کوئی دھبہ لگنے نہیں دیا، سیتا جی کے بارے میں ہندو مذہبی مآخذ میں
یہ بات لکھی گئی ہے کہ جب شری رام جی کے بھائی لکشمن کو کہا گیا کہ وہ سیتا جی کا چہرہ دیکھ کر ان کو پہچانیں تو انھوں نے کہا کہ میں نے کبھی اپنی بھاوج کے قدموں سے اوپر نگاہ نہیں اُٹھائی اور ان کا چہرہ نہیں دیکھا ؛ چنانچہ انھوں نے سیتا جی کے پازیب دیکھ کر ان کو پہنچانا
چوں کہ برہم (خدا) نے تمہیں عورت بنایا ہے ؛ اس لئے اپنی نظریں نیچی رکھو، اوپر نہیں ، اپنے پیروں کو سمیٹے ہوئے رکھو ، اور ایسا لباس پہنو کہ کوئی تمہارا جسم دیکھ نہ سکے ۔ (رگ وید:۸؍۱۹-۳۳)
"اَفَلَا يَتَدَبَّرُوْنَ الْقُرْاٰنَ "
سورۂ النساء(4) آیت 176۔۔۔سورہ محمد(47) آیت 38۔
ترجمہ۔۔"پھر کیوں قرآن پر غور نہیں کرتے "۔
"معلوماتَِ القران"
٭لفظ قران 32 سورتوں کی 65 آیات میں آیا ہے۔لفظ قرآن،قرآن پاک میں بطور معرفہ پچاس(50) بار اور بطور نکرہ اسی(80) بار آیا ہے۔
یعنی پچاس بار قرآن کا مطلب کلام مجید ہے۔اور اسی بار ویسے کسی پڑھی جانے والی چیز کے معنوں میں استعمال ہوا ہے۔