طارق اسماعیل ساگر صاحب لکھتے ہیں۔
بالآخر پاکستان کو پانی کے لئے بھارت پر ایٹمی حملہ کرنا پڑے گا؟
اس آرٹیکل کا عنوان ہے کہ بالآخر پاکستان کو پانی کے لئے بھارت پر ایٹمی حملہ کرنا پڑے گا؟
آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ بھارت پاکستان کے ساتھ کس طرح جنگ چھیڑ چکا ہے اور اس جنگ میں بھارت کو👇
مسلسل کامیابی مل رہی ہے جب کہ پاکستان کی عوام اور اس کے حکمران گھوڑے بیچ کر سو رہے ہیں۔ اور اس غلط فہمی میں چپ سادھ رکھی ہے کہ کونسا بھارت نے پاکستانکے خلاف میدان جنگ اپنی فوج اتار دی ہے۔
توقع کے عین مطابق عالمی بینک نے کشن گنگا ڈیم کی تعمیر پر پاکستان کی شکایات اور شواہد کو 👇
ناکافی قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔ یہ پاکستان کی بھارت سے سفارتی محاذ پر ایک بڑی شکست ہے۔ کشن گنگا ڈیم کی تعمیر 2009 میں شروع ہوئی جب پیپلز پارٹی کی حکومت تھی اورن لیگ مضبوط اپوزیشن تھی۔2011 کےبعد دو سال تک یہ کیس عالمی عدالت میںچلتا رہا لیکن بالآخر عالمی ثالثی عدالت نے نہ صرف👇
پاکستان کے اعتراضات مسترد کر دیے بلکہ بھارت کو پانی کا رخ موڑنے کی اجازت دے دی۔۔یاد رہے کہ یہ وہ دور تھا جب بھارت کو پسندیدہ ترین ملک قرار دیا جارہا تھا اور خارجہ امور کا قلمدان بھی وزیر اعظم میاں نواز شریف کے پاس تھا۔ بھارت نوازی کی داستان صرف یہیں ختم نہیں ہوئی بلکہ دریائے 👇
سندھ پر تحقیق سے پتہ چلا کہ انڈیا نے ڈیم بنا کر دریائے سندھ کا سارا پانی روک لیا، بنائے جانے والے متنازعہ پن بجلی کے منصوبے نیموباز گو کے خلاف بھی وزیر اعظم صاحب کے احکامات کے مطابق عالمی عدالت میں جانے سے روک دیا گیا کہ “خوامخواہ اس کیس پر وقت ضائع ہوگا”۔۔۔بھارت نے یہ منصوبہ 👇
مکمل کر لیا ، یہی نہیں اس دوران “چٹک” کا منصوبہ بھی پایہ تکمیل کو پہنچ گیا اور ہم صرف بھارت سے پینگیں بڑھانے کے خواب دیکھتے رہے۔میں عموماً سیاسی شخصیات پر تنقید سے اجتناب کرتا ہوں لیکن گزشتہ ایک دہائی میں زراعت اور آبی وسائل کی زبوں حالی کو دیکھ کر خون کھول اٹھتا ہے۔ مسلم لیگ ن👇
کی ذمہ داریوںکا یہاں سے اندازہ کر لیں کہ اس دورمیں بھارت صرف دریائے سندھ پر چودہ چھوٹے ڈیم اوردو بڑے ڈیم مکمل کر چکا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ منگلا ڈیم اکتوبر 2017 سےخالی پڑا ہےجبکہ تربیلا ڈیم بھی اس وقت بارش کا محتاج ہے۔ یہ کہانی یہیں ختم نہیں ہوتی، پانی کے حوالہ سے ہمارا مستقبل بہت👇
دردناک ہے۔دو سال قبل بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بیان دیاکہ وہ پاکستان کو پانی کی بوند بوند کے لیے محتاج کر دے گا اور وہ اس پر عمل کر رہا ہے۔ بھارت دریائے چناب پر سلال ڈیم اور بگلیہارڈیم سمیت چھوٹے بڑے11ڈیم مکمل کر چکا ہے ۔ دریائے جہلم پر وولر بیراج اور ربڑ ڈیم سمیت 52 ڈیم👇
بنا رہا ہے دریائے چناب پر مزید 24 ڈیموں کی تعمیرجاری ہے اسیطرح آگے چل کر مزید 190 ڈیم فزیبلٹی رپورٹس،لوک سبھا اور کابینہ کمیٹی کے پراسس میں ہیں۔یہ سب کچھ ہمارےسیاستدانوںاور حکمرانوں کی آنکھوں کے سامنے ہورہا ہے، لیکن کسی کواس سے غرض نہیں،کوئی ووٹرز کو عزت دینےکامطالبہ کررہا ہے،👇
کوئی مذہب پر سیاست کر رہا ہے تو کوئی بھٹو کے نام پر ملک لوٹ رہا ہے۔اگر یہ مسئلہ کسی پارٹی کے منشور میں شامل نہیں ہے تو اس کے ذمہ دار ہم ہیں۔ عوام کے ووٹ دینے کے معیار نالیاں پکی کرنا، قیمے والا نان یانام نہاد نمائشی سکیمیں ہیں، دراصل عوام ذہنی غلام بن چکے ہیں جنکی سوچنے سمجھنے 👇
کی صلاحتیں انکے سیاسی خداؤں کی تابع ہیں۔ اگر مجھ جیسے کم علم کو یہ حقائق ملکی مستقبل کیلیے فکر مند کرسکتے ہیں تو ہمارے نام نہاد دانشور اور میڈیا ہاؤسز کیوں ان موضوعات پر بات نہیں کرتے؟کیونکہ ہم بطورِ عوام ان موضوعات پر بات کرنا ہی نہیں چاہتے۔ مجھے سیاستدانوں سےگلہ نہیں کیونکہ👇
انکی جائیدادیں پاکستان سے باہر ہیں، خدانخواستہ پاکستان پر کوئی آنچ آئی تو وہ اسے چھوڑ کر باہر بھاگنے میں دیر نہیں کریں گے۔ مجھے شکوہ عام لوگوں سے ہے جنہوں نے یہاں رہنا ہے، خدا وہ دن نہ دکھائے جب پانی کے گھونٹ کے لیے ایک بھائی دوسرے کا گلا کاٹ رہا ہو۔ بھارت یہ اپنے کسانوں کیلیے👇
نہیں کر رہا، بلکہ اس کا مقصد پاکستان کو بنجر کرکے اسکی بائیس کروڑ عوام کو بھوکااور پیاسا مارنا ہے، بھارت کو علم ہے کے پاکستان کی فوج سے جنگ چھیڑنا اپنی تباہی کے مترادف ہے،کیونکہ پاکستان کی یہ پالیسی ہےکہ اگربھارت سے جنگ ہونے کی صورت میں اگر پاکستان کی سلامتی کوذرا سا بھی خطرہ👇
ہوا پاکستان ایٹم بم استعمال کرے گا،لہذا انتہائی چالاکی کے ساتھ بھارت پاکستان کو تباہ کر رہا ہے،اور اس جنگ میں بھارت کو نہ تو پاکستان کی فوج کا سامنا کرنا پڑے گا اور نہ ہی پاکستان کی بائیس اس کروڑ عوام کا۔پاکستان کی عوام یہ مت سمجھے کہ کیا ہوااگر بھارت ہمارا پانی روک بھی لے تو👇
ہمیں پینے کے لیے پانی تو ملتا رہے گا، شاید عوام یہ سمجھ رہی ہے کہ ان کے گھر میں کیا گیا بور پانی پینے کیلیےاور زراعت کے لئے ٹیوب ویل غیرہ ان کے لئے کافی ہیں، مگر میں آپ کو بتا دوں کے اگر آپ کے دریاؤں کا پانی روک لیا گیا، تو آپ کے گھر میں کیا گیا بور اور ٹیوب ویل بھی آپکو پانی 👇
دینا بند کر دے گا، کیونکہ زیر زمین پانی کی سطح انتہائی نیچے چلی جائیگی۔ زمین اناج اگانا بند کر دے گی۔پاکستان میں جو قحط سالی جنم لےگی وہ انتہائی خوفناک صورت اختیار کرجائیگی،اور اس تباہی کا تصورآپ کرسکتے ہیں۔بالاآخر پاکستان کو یاتو پیاسامرنا ہوگایا پھر ایٹمی جنگ میں مرنا ہوگا،👇
دونوں صورتوں میں پاکستان اور اس کی عوام کو انتہائی دردناک دن دیکھنا پڑیں گے، اور یہ اس صورت میں ہوگا کہ ہم ابھی بھی چپ رہیں اورمجرمانہ لاپرواہی کا مظاہرہ کریں۔اگر آپ سمجھ رہے ہو کہ اس صورتحال میں پاکستان کی فوج کچھ کر سکتی ہے تو یہ آپ کی بیوقوفی ہے، کیونکہ فوج صرف لڑنے کیلیے 👇
ہوتی ہے،زیادہ سے زیادہ فوج بھارت سے لڑسکتی ہے بھارت کے بنائے گئے ڈیموں کو اپنے میزائلوں سے نشانہ بنا سکتی ہے، مگر یہ مستقل حل نہیں،کیونکہ جواب میں ہمیں بھی میزائلوں کا سامنا کرنا پڑے گا، اور یہ رستہ دونوں ملکوں کی تباہی کا ہے ، ہماری حکومتوں کو ہمیں مجبور کرناہوگا کہ سفارتی سطح👇
پاکستان کا پانی روکنے سے بازرکھا جائے۔پاکستان میں آنے والی نئی حکومت سے سب سے پہلا مطالبہ یہی ہوناچاہیے کہ ہمیں سڑکوں،پلوں،میٹرو بسوں اوراورنج ٹرینوں کی ضرورت نہیں بلکہ ہمیں ڈیموں کی ضرورت ہے،جتنا پیسہ ان کاموں پر خرچ کیا جاتا ہے اس کا ایک چوتھائی حصہ بھی اگرڈیموں پرخرچ کیاجائے👇
تو پاکستان میں زراعت کو فروغ ملے گا پانی کی کمی دور ہوگی بجلی وافر مقدار میں پیدا ہوگی اور سستی بھی ملے گی، ہماری صنعتیں ترقی كرینگی کیونکہ ہماری آدھی سے زیادہ صنعتیں بند پڑی ہیں جس کی سب سے بڑی وجہ بجلی کی قلت ہے، صنعتیں چلیں گی تو برآمدات میں اضافہ ہوگا پاکستان ترقی کرے گا،👇
صرف ڈیم بنانے کی وجہ سے پاکستان کو کتنا فائدہ ہوگا یہ سب اس آرٹیکل میں بتایا گیا ہے، خدا کے لئے اپنی نسلوں کے لئے آواز اٹھائیں۔یاد رہے بھارت پاکستان کو اس فائدے سے دور رکھنے کے لئے پاکستان کی حکومتوں کو بھاری معاوضہ دیتا آیا ہے، تاکہ حکومتیں ایک تو پاکستان کے لئے ڈیم نہ بنائیں👇
قانونی ڈیم بنانے سے نہ روکیں۔ اور تیسرا یہ کہ پاکستانی خزانے کو فضول کاموں میں جھونکا جائے، پاکستان کے خزانے کو تباہ کرنے کے لئے بھی بھارتی حکومت پاکستانی حکمرانوں کو بھاری معاوضہ دیتی ہے۔
نوٹ: اس آرٹیکل کو جس صورت میں آپ سے شیئر کیا گیا ہے اسی صورت میں دوسروں تک پہنچائیں تاکہ👇
پاکستانیوں کی اکثریت اس بات کو سمجھے، کہ آپ کے گھر کی نالی اور آپکی گلی پکی نہ بھی ہوئی تو آپ بھوکے پیاسے نہیں مریں گے۔ مگر ڈیم نا بنے تو یا تو آپ کو پیاس مار دے گی یا پھر ایٹمی جنگ۔
@threadreaderapp compile
#PakistanUnderFascism
#امپورٹڈ_حکومت_نامنظور

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with 🇵🇰خاک زادی🇷🇺

🇵🇰خاک زادی🇷🇺 Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Bint_Farooq2

Jun 8
ڈیم سو روپے سے نہیں ان پیسوں سے بنے گا ۔ملک دیوالیہ ہونے سے ایسے بچے گا ۔
ﮐﻤﺸﻨﺮ ﺳﺮﮔﻮﺩﻫﺎ ﮐﯽ ﺭﮨﺎﺋﺶ ﮔﺎﮦ ﺍﯾﮏ ﺳﻮ 4 ﮐﻨﺎﻝ ﭘﺮﻣﺤﯿﻂ ﻫﮯ ﯾﮧ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﮐﺴﯽ ﺳﺮﮐﺎﺭی ﻣﻼﺯﻡ ﮐﯽﺳﺐ ﺳﮯ ﺑﮍﯼ ﺭﮨﺎﺋﺶ ﮔﺎﮦ ﻫﮯ۔👇
ﺍسکی ﻧﮕﮩﺪﺍﺷت ﻣﺮﻣﺖﺍﻭﺭ ﺣﻔﺎﻇﺖ ﮐﮯﻟﯿﺌﮯ 33 ﻣﻼﺯﻡ ﻫﯿںﺩﻭﺳﺮﮮ ﻧﻤﺒﺮ ﭘﺮ ﺍﯾﺲ ﺍﯾﺲ ﭘﯽ ﺳﺎﮨﯿﻮﺍﻝ ﮐﯽ ﮐﻮﭨﻬﯽ آتی ﻫﮯ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺭﻗﺒﮧ 98 ﮐﻨﺎﻝ ﻫﮯ۔ﮈﯼ ﺳﯽ ﺍﻭ ﻣﯿﺎﻧﻮﺍﻟﯽ ﮐﯽ ﮐﻮﭨﻬﯽ ﮐﺎ ﺳﺎﺋﺰ 95 ﮐﻨﺎﻝ ﺍﻭﺭ 👇
ﮈﯼ ﺳﯽ ﺍﻭ ﻓﯿﺼﻞ ﺁﺑﺎﺩ ﮐﯽ ﺭﮨﺎﺋﺶ 92 ﮐﻨﺎﻝ
ﭘﺮ ﺗﻌﻤﯿﺮﺷﺪﮦ ﻫﮯ۔ﺻﺮﻑ ﭘﻨﺠﺎﺏ ﭘﻮﻟﯿﺲ ﮐﮯ ﺳﺎﺕ ﮈﯼ ﺁﺋﯽ ﺟﯿﺰ ﺍﻭﺭ 32 ﺍﯾﺲ ﺍﯾﺲ ﭘﯿﺰ ﮐﯽ ﺭﮨﺎﺋﺶ ﮔﺎﮨﯿﮟ860 ﮐﻨﺎﻝ ﭘﺮﻣﺸﺘﻤﻞ ﮨﯿﮟ۔
ﮈﯼ ﺁﺋﯽ ﺟﯽ ﮔﻮﺟﺮﺍﻧﻮﺍﻟﮧ
Read 20 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(