بین القوامی اخبار #فیکٹ_فوکس
کےحیران کن انکشافات👇 #ایلیوٹ_ولسن کاکہنا ھےکہ پاکستان کی معیشت پر ایک بےرحم کاروباری جماعت کا غلبہ ھےجو فیکٹریوں بیکریوں سےلےکر کھیتوں اور گولف کورسز تک ہر چیز کا مالک ہے
اسلام آباد کی جنگی افواج کی توجہ اس سےکہیں زیادہ منافع بخش منصوبے
👇1/24
گولف کورسز کی تعمیر پر مبذول کرائی
620،000 فوجیوں کےساتھ پاکستان دنیا کی ساتویں سب سےبڑی فوج پر فخرکرتاھےلیکن اسکےسینئر افسران
نےبہت پہلےتجارتی منصوبوں
سےحاصل ہونےوالےفوائد کو محسوس کیاتھا
1947میں آزادی کےبعد سےفوج نےخود کو پاکستان کی معیشت میں مستقل طور پر جوڑا ہواھے
👇2/24
اپنی2007 کی کتاب ملٹری انک: پاکستان کی ملٹری اکانومی کےاندر ڈاکٹرعائشہ صدیقہ نےملک کی فوجی افواج کےہرپہلو پر پھیلےہوئےتجارتی پردےکو بےنقاب کیا
صدر پرویزمشرف کی سربراہی میں ملک کی بحری افواج کی سابقہ محقق ڈاکٹرصدیقہ کا اندازہ ہےکہ فوج کی مجموعی مالیت10ارب ڈالر سےزائدھے
👇3/24
جو کہ2007 میں اسلام آباد کی مجموعی بیرونی سرمایہ کاری سے
چار گنا زیادہ ھے
زمین کا حصول زیادہ تر مشرقی پنجاب کی زرخیز مٹی ہے اس زمین کا دو تہائی سینئر موجودہ اور سابق عہدیداروں کےہاتھ میں ھے
زیادہ تر بریگیڈیئر میجرجنرل اور جرنیل۔ سب سےسینئر 100 فوجی عہدیداروں کی قیمت
👇4/24
کم ازکم 3.5بلین ڈالرھےملک کےبہت سےبڑےکارپوریشنز بھی فوج کےزیر کنٹرول ہیں
بڑی حدتک طاقتور'بنیادوں کےایک مبہم نیٹ ورک کی بدولت جوکہ اصل میں فوج کےاہلکاروں کی پنشن ضروریات پورا کرنےکیلئےقائم کیاگیا
سب سےبڑی تین- فوجی، شاہین اور بحریہ فاؤنڈیشن
بالترتیب فوج،فضائیہ اور بحریہ کے
👇5/24
زیر کنٹرول100سےزائد علیحدہ تجارتی اداروں کو کنٹرول کرتی ہیں جو سیمنٹ سےلےکر اناج کی پیداوار تک ہرچیز میں شامل ہیں
صرف نو نےکبھی جزوی مالیاتی اکاؤنٹس شائع کئےہیں
ان سبکو وزارت دفاع کنٹرول کرتی ہےجو فوج کےتمام تجارتی منصوبوں کی نگرانی کرتی ہے
فوجی فاؤنڈیشن
لاٹ کی سب سےبڑی
👇6/24
صدیقہ کےمطابق کئی ارب پاؤنڈ کی ہے۔یہ ایک سیکورٹی فورس چلاتی ہے
آئل ٹرمینل اور مراکش حکومت
کےساتھ فاسفیٹ جوائنٹ وینچر۔ دوسری جگہوں پر،آرمی ویلفیئر ٹرسٹ
جو 1971 میں فوجیوں کیلئےممکنہ طور پر منافع بخش منصوبوں کی شناخت کیلئےقائم کیاگیاتھا
ملک کےسب سےبڑےقرض دہندگان میں
سے
👇7/24
ایک عسکری کمرشل بینک کےساتھ
ایک ایئر لائن،ایک ٹریول ایجنسی اور یہاں تک کہ ایک اسٹڈفارم بھی چلاتاھےپھر پاکستان کا سب سےبڑا جہاز اورمال بردار ٹرانسپورٹر
(ملک کا سب سے بڑا کارپوریشن) نیشنل لاجسٹک سیل ہےجو سڑکیں بناتا ہے
پل بناتاھےاور ملک کےگندم کی بڑی مقدار کو ذخیرہ کرتاھے
👇8/24
مختصر یہ کہ فوج کی موجودگی
ہرطرف ہے۔روٹی فوجی بیکریوں کیطرف سےفراہم کیجاتی ہےجنکا محاذ عام شہری کرتےہیں۔فوج کےزیر کنٹرول بینک ڈپازٹ لیتےہیں قرضے دیتےہیں تمام بھاری مینوفیکچرنگ کا ایک تہائی اور نجی اثاثوں کا7% فوج کےہاتھوں میں شمار ہوتاھےجہاں تک پرائم رئیل اسٹیٹ کی بات ہے
👇9/24
ایک میجر جنرل ریٹائرمنٹ کےدوران
240ایکڑ پرائم فارم لینڈ کا تحفہ حاصل کرنےکی توقع کرسکتاھے
جسکی مالیت اوسط550،000ھے
اسیطرح ایک شہری رئیل اسٹیٹ پلاٹ جسکی قیمت700،000ھے
حیرت انگیز طورپر فوج اپنےتجارتی آپریشنز کی تفصیلات جاری کرنے
سےنفرت کرتی ہے
اوسط پاکستانی شہری سالانہ
👇10/24
صرف 1500پونڈ کماتاھے
جس سےاسکا ملک دنیا کے50ممالک کےمقابلے میں سب سے زیادہ غریب ھے
بڑےپیمانےپربدامنی حیرت کی بات نہیں کہ ڈاکٹرصدیقہ کی کتاب پر ملک میں پابندی عائدھے
مالیاتی خودمختاری نےفوج میں حقداریت کےخطرناک احساس کو بھی جنم دیاھے۔جب کوئی وزیراعظم یا سیاستدان فوج
👇11/24
کیطاقت کو محدود کرنےکی کوشش کرتاھے
یا اسےختم کردیتاھے
تو انہیں تھپڑمار دیاجاتاھے
1990میں بےنظیربھٹو نےوزیراعظم کی حیثیت سےاپنےپہلےدورحکومت میں فوج کو سیکولر بنانےکی ایک جامع کوشش کی
اعلی سطح پر غیرفوجی اہلکاروں کو انسٹال کیا
تھوڑی دیربعد اسکی حکومت کو زبردستی نکالدیاگیا
👇12/24
اس نےمئی2006 میں ایک اور سابق سویلین لیڈر نوازشریف کےساتھ مل کر ایک #چارٹر_آف_ڈیموکریسی جاری کرنےکی کوشش کی جسکا مقصد مسلح افواج کی معاشی طاقت کو کم کرنا تھاپھر بھی بھٹو کےقتل کےبعدمسلح افواج کوقابو کرنےکا تازہ ترین اقدام ایک بارپھر ناکام ہوگیا
یہ سوچنا مشکل ھےکہ
👇13/24
کوئی بھی
فرد یا سیاسی ادارہ فوج کو چیلنج کرنےکیلئےکافی طاقت یا جرات کرے
ہرسال فوج تھوڑی زیادہ زمین پرقبضہ کرتی ہےنئی منڈیوں اورصنعتوں میں متنوع ہوتی ھےاور زراعت توانائی قدرتی وسائل لاجسٹکس اور تعمیر
کےاہم شعبوں میں طاقت کو مستحکم کرتی ہے۔غیرمعمولی مواقع پر جب کوئی آئینی
👇14/24
ادارہ اپنی
جگہ پر کھڑا ہوتاھے
فوج نےاسےمختصر وقت دیاھے
2005 میں فوجی فاؤنڈیشن
سےمنتخب پارلیمنٹ نےپوچھا کہ اس نےایک شوگر مل کو فوج کےسینئر جوانوں کو مضحکہ خیز کم قیمت پر کیوں فروخت کیا؟
وزارت دفاع نےمعاہدے کی کوئی بھی تفصیلات بتانےسےانکار کر دیاجب آڈیٹر جنرل کےمحکمے
👇15/24
نے سوال کیا کہ فوج
اسامہ بن لادن کو پکڑنےکی بجائےگولف کورس کیوں بنارہی ھےتو اس سوال کو نظرانداز کر دیاگیا
اسکےباوجود پنجاب حکومت نےاس سال رضاکارانہ طور پر30ایکڑ پرائمری دیہی اراضی600،000 پاؤنڈ
سےزیادہ کی فوج کےحوالےکیتھی جس نےفوری طور پر ڈرائیونگ رینج اور18ہول گولف کورس
👇16/24
بنایافوج کو اسطرح
’تحائف‘عام طور پر سود کےساتھ واپس کئےجاتےہیں
سینئر سویلین عہدیداروں کو اکثر ایک یا زیادہ فوج کےزیرانتظام منصوبوں
کےبورڈ میں محفوظ ریٹائرمنٹ کی ضمانت دیجاتی ہے۔گھٹیا اور مطیع رویوں نےسیاسی نظام کو مکمل طور پر پھیلا دیاھےجو فوج کو ہر موڑ پر متاثر کرتاھے
👇17/24
حیرت کی بات نہیں کہ
سینئر افسران اپنےسویلین ساتھیوں کا اتنا کم احترام کرتےہیں
دوسرےممالک کےپاس فوجیں ہیں
لیکن پاکستان کی فوج کےپاس ایک ملک ہے
مطلق طاقت یقینا،الکل خراب کرتی ہے یہ عدم استحکام کا احساس بھی پیدا کرتا ھے
کہ طاقت کا مالک کسی بھی چیز
سےبچ سکتاھے
یقینا پاکستان
👇18/24
میں ایسا ہی ہوتاھے
ملک بھرمیں بائیں دائیں اور مرکز میں زمین کا تقاضاکیاجا رہاھے
کراچی کےمالیاتی مرکز میں فوج
نےریاست سےمختص زمین پر آٹھ پٹرول سٹیشن بنائےہیں
2004 میں کراچی حکومت نےاپنی مرضی سےفوج کو 35ملین ڈالر کی زمین دی
صرف اسلئےکہ وہ چاہتےتھے
یہ بہت سےلوگوں کےدرمیان
👇19/24
صرف دو مثالیں ہیں
فوج نےبھی جاگیردار زمیندار کی طرح کام کرنا شروع کر دیاھے
جب 2001 میں وسطی پنجاب کے
بےزمین کسانوں نےشکایت کی کہ فوج نےاس زمین کی حیثیت کو تبدیل کر دیاھےجس پر وہ اپنے رزق کیلئےانحصار کرتےہیں(انھیں زمین کی حصہ داری کی بنیاد پر کام کرنےکےبجائےنقد ٹھیکہ
👇20/24
ادا کرنے پر مجبور کرنا)
(اوکاڑہ رینالہ خورد فارمز)
فوج نےکریک ڈاؤن کیا
بہت سےلوگوں کو مارا
ایک موقع پرڈاکٹرصدیقہ نےایک بحریہ کےافسر کا حوالہ دیا جو سوال کرتا ہےکہ بےزمین کسانوں کو زمین کےحوالےسےکوئی حق کیوں حاصل ہوناچاہیےکہتےہیں وہ صرف اسوجہ
سےزمین کےمستحق نہیں کہ
👇21/24
وہ غریب ہیں
یہ سوچنا مشکل ھے
کہ کوئی بھی پاکستانی فوج کی معاشی طاقت کا دائرہ اختیار کرےگا
فوج کی مالی سلامتی ریاست پر اپنا کنٹرول برقرار رکھنےکی خواہش کو تقویت دیتی ھےاگر پاکستان میں مکمل جمہوریت کی اجازت دیگئی تو یہ فوج کے گلا گھونٹنےوالی طاقت کیلئےخطرہ بن جائےگا
👇22/24
چونکہ سیاسی طاقت بدلےمیں زیادہ معاشی مواقع پیدا کرتی ہے
اسلئےاسےبرقرار رکھنا فوجی برادری کےمفاد میں ہے
زیادہ سیاسی طاقت زیادہ منافع
اسکےبرعکس ایک عنصر جو فوج کو نقصان پہنچا سکتاھے
وہ ھےاسکا اپنےلوگوں کےبارےمیں متکبرانہ مسترد کرنےوالا رویہ
اسکی واضح منافع خوری دیہی اور
👇23/24
چھوٹےصوبوں میں بہت زیادہ ناراضگی پیدا کرتی ہے
جہاں فوج کو محافظ کی بجائے
حملہ آور قوت کےطور پر دیکھا جا رہاھے
بالآخر صرف اتنی زیادتی ہے
کہ ایک غریب محکوم آبادی احتجاج میں اٹھنےسےپہلے لےسکتی ہے
حملہ آور فوج سے نجات؟ #آزادی_کی_جنگ #ایلٹ_ولسن
کی تحریر
پڑھیں سمجھیں شیئر کریں🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
نوازشریف نے2013 میں حکومت سنبھالی تو ملک کی معاشی حالت خراب تھی۔میاں صاحب جو گوادر پورٹ کےموجد تھے جسکا افتتاح 1992 میں کر چکےتھے۔
چین نےاسی پورٹ اور سی پیک منصوبےکو پرویزمشرف اور صدر زرداری کو ٹیبل کیا تو انھوں نے امریکہ کےخوف سےانکار کردیا
👇1/8
میاں صاحب چونکہ اس منصوبے کےموجد تھےاور آپنے ملک سے بےپناہ محبت کرتےہیں حکومت سنبھالتے ہی منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کا فیصلہ کرلیا۔
منصوبے میں چین پاکستان ترکی اور ایران شامل تھے جسے بڑھاکر روس اور وسط ایشیائی ممالک کو بھی شامل کر لیاگیا اور ون بیلٹ ون روڈ کا نام دیاگیا
👇2/8
جس میں 76 ممالک شامل ہو گئے۔
اگے جاکر اس منصوبے نے مشرقی اقتصادی بلاک کی صورت اختیار کرناتھی۔ ان ممالک کی ٹریڈ کرنسی بھی یوآن ہونی تھی اور ڈالر پر انحصار ختم ہوجانا تھا
امریکہ کو خبر ہوئی تو اس نے پاکستان کے اندرونی ایجنٹوں کو متحرک کر دیا۔
اندرونی حالات خراب کرنیکا
👇3/8
#باجوہ_ڈاکٹرائن_کے_کمالات
پاکستان اور چین کے مابین CPEC معاہدہ خفیہ تھا اور اسکےمطابق دونوں ملک اس بات کے پابند تھے کہ معاہدے کی تفصیلات کسی تیسرے فریق پر عیاں نہیں کی جائیں گی- اسے انگریزی میں "Non disclosure clause" کہتے ہیں- پی ٹی آئی حکومت نے اس شق کی خلاف ورزی کرتےہوۓ
👇1/6
اس معاہدے کی تمام تر تفصیلات IMFکےحوالےکر دیں- جب یہ خلاف ورزی حزب اختلاف اور میڈیا تک پہنچی اور شور مچا تو حکومت نے18جولائی2019 کو سینیٹ کی خصوصی کمیٹی براے CPEC کو ایک تحریری بیان میں یہ واضح کیاکہ وزارت پلاننگ و منصوبہ بندی اور وزارت خزانہ
کیطرف سےCPEC سے متعلق کوئی بھی
👇2/6
تفصیلات آئی ایم ایف کیساتھ شیئر نہیں کی گئیں- اس تحریر میں وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار کیطرف سے یہ بھی لکھاگیا کہ یہ بیان مکمل ذمہ داری کیساتھ لکھا جا رہاھے-سینیٹ کی کمیٹی نے یہی بات میڈیا کو بتا دی-
لیکن جھوٹ کا بھانڈہ تب پھوٹا جب پاکستان میںIMFکی نمائندہ مس ٹریسا ڈیبن
👇3/6
شاہد خاقان عباسی ،مریم اورنگزیب اور مصدق ملک کی جانب سےجاری کردہ پریس ریلیز میں #ہوشربا_انکشافات
جرنل مشرف اور دوسرےجرنیلوں کی جائیدادوں کےقصےسن کر
آپکےرونگٹےکھڑے ہوجائیں گے ان جائیدادوں کو بیچ کر کئی بڑے ڈیم بنائےجاسکتےہیں نیب کو ثبوت پیش ـ نیب نےسابق ڈکٹیٹر پرویزمشرف
👇1/20
خلاف اختیارات کےغلط استعمال اوراپنےپسندیدہ آفیسرزکوکئی مہنگےاور قیمتی پلاٹس جن کی مالیت1000کھرب روپےتک ہے،ان کی غیرقانونی الاٹمنٹ کےحوالےسےنئےثبوت جمع کرلیےہیں۔ ثبوتوں میں کھربوں روپےمالیت کی 10اہم پراپرٹیز کی ایک فہرست شامل ہےجو مشرف اوران کے خاندان کے افراد کےنام پرتھی
👇2/20
تازہ ثبوت ایک ریٹائرڈآرمی افسرکرنل ایڈووکیٹ انعام رحیم نےمنگل کوقومی احتساب بیورو راولپنڈی کےڈپٹی ڈائریکٹرکوآرڈینشن میں جمع کرائے نیب کےایک اہلکار نےدی نیوزکو تصدیق کی کہ سابق فوجی حکمران کےخلاف اختیارات کاناجائزاستعمال کےحوالےسے ایک انکوائری میں ثبوتوں کاجائزہ لےرہاھے
👇3/20
ایک BMW کار کےدروازے پہ ڈینٹ تھااسکے مالک نےڈینٹ والا دروازہ کبھی مرمت نہیں کرایا
کوئی پوچھتا تو وہ بس یہی کہتا "زندگی کی دوڑ میں اتنا تیز نہیں چلنا چاہیے کہ کسی کو اینٹ مار کر گاڑی روکنی پڑے"۔
سننے والا اسکی آنکھوں میں نمی دیکھ کر قدرےحیران ہوتا اور پھر سمجھتے،
نہ سمجھتے
👇1/11
ہوئے سر ہلا دیتا؛
-سرگوشی سنو گے یا اینٹ سے بات سنو گے!
ایک نوجوان بزنس مینیجر اپنی برانڈ نیو BMW میں دفتر سےDHA میں واقع گھرجاتے ہوئے ایک پسماندہ علاقے سےگزرا جو مضافات میں ہی واقع تھا
اچانک اس نےایک چھوٹے بچے کو بھاگ کر سڑک کیطرف آتےدیکھا تو گاڑی آہستہ کردی
مگر پھر بھی
👇2/11
اس نے بچے کو کوئی چیز اچھالتے دیکھا۔ ٹھک کی آواز کے ساتھ ایک اینٹ اسکی نئی کار کے دروازے پر لگی تھی. اس نے فوراً بریک لگائی اور گاڑی سے باہر نکل کر دروازہ دیکھا جس پر کافی بڑا ڈینٹ پڑ چکا تھا.
اس نے غصے سے ابلتے ہوئے بھاگ کر اینٹ مارنے والےبچےکو پکڑا اور زور سے جھنجھوڑا
👇3/11
آپکی اطلاع کیلئےعرض ہے
ایشیا کا بڑا کینسر ہسپتال جسکا نام #cancerCareHospital
کینسر کیئرھاسپیٹل ہے
لاھور کےنزدیک رائیونڈ تبلیغی جماعت مرکز کےقریب وسیع رقبہ پرتعمیر کیاگیاھے
یہ شوکت خانم ہسپتال سےبھی زیادہ جدید مشینری سےآراستہ ہے @realrazidada
👇1/6
اس ہسپتال نےکام شروع کر دیاھے ہسپتال میں دور دراز سےآئےلوگوں
کیلئےقیام گاہ بھی تعمیر کیگئی ھے یہاں پر غریب لوگوں کا علاج قیام وطعام بالکل مفت ھے
صرف صاحب حیثیت لوگوں سےعلاج کےمناسب پیسے لئےجاتےہیں
یہاں پر افغانستان،خیبر پختون خواہ اور گلگت بلتستان وغیرہ سے مریض
آ رھےہیں
👇2/7
جنکا علاج مفت کیاجا رہاھے
شوکت خانم ہسپتال میں لاعلاج مریضوں کو گھر بھیج دیا جاتاھے
جہاں وہ بہت تکلیف دہ حالت میں موت کا انتظار کرتےہیں
لیکن یہاں پر الحمد للہ250 بیڈ کا علیحدہ بلاک قائم کیاگیاھے
جہاں پر لاعلاج مریضوں کو ڈیتھ (موت) تک رکھا جاتاہے اور انکی @WaseemRaja1512
👇3/7
#جھوٹے_خواب
نوائے وقت لاہور میں یکم جنوری 1965 کو شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق شہر میں کنونشنل مسلم لیگ کی جانب سے ایک پوسٹر دیواروں پر چسپاں کیا گیا جس میں لکھا گیا ہے کہ ’’اللہ پاک نے ۔۔۔ بنی اسرائیل کے پیغمبر ایوب علیہ السلام کا درجہ صدر ایوب کو بخشا
👇1/6
جامعہ اشرفیہ لاہور کے منتظم مولانا عبدالرحمان اشرفی سے منسوب ایک تراشہ ایسا بھی ہے جس میں ان سے منسوب بیان ہے کہ جنرل صاحب (جنرل ضیا الحق) کو نبی اکرم ﷺ کی جانب سے کئی سلام آئے کئی پیغام پہنچے۔
امیر حمزہ کا دنیا اخبار کے لئے لکھا گیا ایک کالم بہت مشہور ہوا جس میں انہوں نے
👇2/6
جنرل راحیل شریف کے نام کا عربی ماخذ بیان کر کے ان کے پاک چین راہداری میں کردار کو عین اسلامی اور ان کے نام کے مطابق قرار دیتے ہوئے انہیں پاک چین راہداری کے لئے لازم و ملزوم قرار دیا۔ انہوں نے لکھا کہ ’’الرحیل اسے کہتے ہیں جو ایک جگہ سے دوسری جگہ یا ایک کے بعد دوسرا قدم
👇3/6