#نکلو_تاریخ_بدلنے
سولہ اکتوبر 1934ء کو #ماؤزے_تنگ اور انکے ساتھیوں نے ایک تاریخی لانگ مارچ کیا
جس سے نہ صرف چین کی بلکہ دنیا کی انسانی تاریخ ہمیشہ کیلئے بدل گئی
جب35 خواتین سمیت تقریباً ایک لاکھ افراد نےظلم اور ناانصافی کے خلاف دارالحکومت کیطرف پیدل چلنا شروع کیا
👇1/14
⭕ جیانگ سی صوبہ سے شروع ہونے والا یہ قافلہ مکمل طور پر
بے سرو سامانی کا شکار تھا۔ پھٹے پرانے کپڑے اور نہانے کی عیاشی سے محروم یہ لوگ دنیا کی نئی تاریخ رقم کر رہے تھے۔ سامان اپنے کندھوں پر اٹھائےکھانے کیلئےبھی کچھ خاص نہیں تھا۔ یہ پرامن لوگ جہاں سے گزرتے وہیں سے نقد
👇2/14
ادائیگی پر سادہ کھانے پینے کا سامان خریدتے۔وہ اپنے رویوں کے سبب عوام کےدلوں میں گھر کرتے چلےگئے۔ یہی وہ واحد وجہ تھی جب یہ قافلہ اپنے منزل کو پہنچا تو پورے چین نے انکے حق کو تسلیم کیا اور ان کے شانہ بہ شانہ کھڑے ہو گئے۔
⭕ راستہ اتنا دشوار اور طویل تھا کہ اکثر جگہ پر کوئی
👇3/14
آبادی نہیں تھی۔ نتیجتاً تمام قافلہ مٹی سے آلودہ جو اور اس کا آٹا، بغیر پانی کے منہ میں پھانک لیتا، پانی کی کمی تھی اور چینگ کائی شک کی فوج اس قافلے کے در پے تھی۔ نیشنل آرمی کے فوجی اور ہوائی حملوں سے بچنے کیلئے ماؤ اور اسکے ساتھی صرف رات کو سفر کرتے تھے۔ حملوں کے نتیجے میں
👇4/14
ساتھی مرتے رہتے تھے مگر آزادی کے جذبے سے سفر جاری تھا۔ نومبر میں یہ قافلہ ہسیانگ دریا (Hsiang) دریا کے نزدیک پہنچا تو مخالف فوج نے ان پر شدید حملہ کر دیا۔ ماؤ کے پچاس ہزار ساتھی اس ہولناک جنگ میں مارے گئے۔ مگر پھر بھی یہ دیوانے لوگ باز نہ آئے، ملک کا نظام بدلنے کا جنون اور
👇5/14
عام آدمی کی بھلائی انکی زندگی کا واحد مقصد تھا
💮 سخت برف باری کے ایک موقع پر رات کو سونے کا کوئی طریقہ نہیں سوجھ رہا تھا ۔بلندی پر آکسیجن کی کمی بے ہوشی طاری کرتی تھی تو سب نے خود کو بانس کی چھڑیوں سے باندھ کر اس طرح نیند پوری کی کہ آدھے لوگ نگران بن کر کھڑے ہوتے تاکہ
👇6/14
تاکہ برف میں کہیں لا پتہ ہی نہ ہو جائیں۔
⭕ یہ لانگ مارچ368 دنوں میں اختتام پذیر ہوا
راستےمیں24 دریا اور18 پہاڑوں کےسلسلوں کو عبور کیاگیا۔ یہ حد درجہ تکلیف دہ سفر مکمل طور پر پیدل تھا۔ شانسی (Shensi) صرف اور صرف
4000 افراد پہنچ پائےباقی تمام سفر کی صعوبتوں میں کام آ گئے
7/14
یہ بہادر مرد اور خواتین 9700 کلومیٹر کا سفر کر کے اپنی جدوجہد کو کامیاب کر گئے۔
⭕ جب یہ شانسی پہنچے تو انکے کپڑے مکمل طور پر پھٹ چکے تھے۔ بھوک کی وجہ سے انکی پسلیاں اور ہڈیاں باہر نکلی ہوئی تھیں۔ پیروں سے خون بہہ رہا تھا مگر انکے نحیف جسموں میں حیرت انگیز جذبہ تھا۔
چین کی
👇8/14
حکومت کو بدلنےکا خواب
عام آدمی کو ملکی وسائل پر دسترس دینےکا جنون، گلےسڑے نظام کو تبدیل کرنےکا سنہرا خیال۔ لانگ مارچ کی کامیابی کی خبر پورے چین میں جنگل کی آگ
کیطرح پھیل گئی۔ ہزاروں نوجوان مرد اور خواتین ملکی نظام بدلنے کیلئے ماؤ کےساتھ مل گئےایک عظیم جدوجہد کا آغاز ہوا
👇9/14
اور تھوڑے ہی عرصےمیں ماؤ نے ایک استعماری قوت کو عبرت ناک شکست دے ڈالی
⭕ ماؤ کا لانگ مارچ کوئی پھولوں کی سیج نہیں تھی۔یہ انسانی برداشت کی انتہا کو آزمانےوالی ایک مشق تھی
انہوں نےہر جگہ غربت، بھوک، فاقے، مفلسی، موت کا سامنا کیا اور بالآخر کامیاب ہوئے
⭕مگر سوچئےکہ یہ لوگ
👇10/14
کیوں اتنی مشکلات برداشت کرتے رہے؟ کیوں یہ مخالف افواج کی بمباری، فضائیہ کےہولناک حملےاور بغیر خوف کےجانوں کا نذرانہ پیش کرتےرہے؟ اسکی کئی وجوہات تھیں۔یہ امیر ترین اشرافیہ کے خلاف سر بکف تھے۔ پرانے چین کے دولت مندوں سے خوف نہ کھانیوالےلوگ تھے
یہ اپنےملک کےغریب ترین لوگ تھے
11/14
انکےپاس کوئی جائیداد، کوئی بینک بیلنس اور غیرممالک میں کسی قسم کا کوئی سرمایہ/جائیداد نہیں تھی۔ مگر ان کے پاس صرف ایک جذبہ تھا۔ نظام کو تبدیل کرنے کا طاقتور خواب ... اس کے علاوہ وہ ہمت تھی جو ان کے قائدین ہر وقت بڑھاتے رہتے تھے۔ ہاں ایک اور بات
اس خونی قافلےکےقائدین یعنی
12/14
یعنی ماؤ اور چو این لائی اپنے ساتھیوں کیطرح زندگی بسر کرتے تھے۔تمام لوگ، یکساں ہو کر ننگے پتھروں پر سوتےتھے
بھوک، خوراک اور رات بسری سب کیلئےیکساں تھی۔ ماؤ ، چو این لائی اور انکے ساتھی اکٹھے بیٹھ کر گرد آلود جو کا خشک آٹاکھاتے تھے
👈 یہی وہ بنیادی وجہ تھی کہ ماؤ کےساتھی
👇13/14
اس پر جان قربان کرنے کے لیے تیار تھے۔ ذرا غور کیجئیے ...! ایک لاکھ میں سے صرف چار ہزار لوگ زندہ بچے۔ باقی چھیانوے ہزار لوگ اپنے افکار کے حصول کے لیے رزق خاک ہو گئے لیکن باقیوں کو منزل تک پہنچا گئے۔
1995میں حکیم سعید شہید نےاپنی کتاب #جاپان_کہانی میں جو لکھا آج وہ حرف بحرف سچ ثابت ہو رہاھے انہوں نےبتایا تھاکہ عمران کو ملک پاکستان میں
4 کاموں کیلئے مہرہ بنا کر تیار کیاجا رہاھے اور 20 یا 25 سال کےدروان
انکو پاکستان کا وزیر اعظم بناکر 4کام ان سےلئےجائیں گے
اس نےوزیراعظم
👇1/12
بننے کے بعد کس طرح اور کتنے کام مکمل کر لئےہیں اور کونسا رہ گیا ہے
1) پاکستان کی معیشت کو برباد کرنا 2) ملکی اداروں کو کفار کے زیر تسلط کرنا 3) 295 سی توہین رسالت قانون کو ختم کرنا 4) قادیانیوں کو مسلم قرار دلوانا اور انکو پاکستان کےمرکزی اداروں میں جگہ دینا
👇2/12
1)پاکستان کیGDPجو کبھی منفی میں نہیں گئی تھی اس نےایک سال میں منفی تک پہنچا دی
2)پاکستان کےاداروں کو کفار کےزیر تسلط کرنا
اس نےآتےہیFBRسٹیٹ بینک آف پاکستان اور دوسرےکئی ادارےIMF کےملازمین کے حوالےکر دیئے FBR اور سٹیٹ بینک کےچیئرمین باقر قادیانی اور شبر زیدی کےملازمین ہیں
👇3/12
#پانامہ_پیپرز کی تیار ی اور اشاعت کے لئے فنڈز US AID اور جارج سوروس فاونڈیشن نے دیے
#وکی_لیکس نے انکشاف کیا ہےکہ امریکہ نے پاکستان میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے اور اپنے مفادات کی راہ میں حائل نواز حکومت کو ختم کرنے کیلئے #پانامہ_پیپرز تیار کروائے اور انھیں دنیا بھر
👇1/18
میں پھیلانےکیلئے امریکی ادارے
یو ایس ایڈ اور جارج سورس فاونڈیشن کے زریعے فنڈز مہیا کئے ہیں۔وکی لیکس نےجاری کی گئی خفیہ دستاویزات میں اس بات کا بھی انکشاف کیا ہےکہ امریکی جو دینا بھر میں اپنا لبرل اور مہم جوئی کا کر دار تیزی کے ساتھ کھورہا ہے اب اسکی حکمت عملی یہ ہے کہ
👇2/18
وہ دنیا میں سیاسی عدم استحکام اور معاشی بحران پیدا کرنےکیلئے ڈالر کی طاقت کو استعمال کرے پانامہ پیپرز تیار کرنیوالی ریاست(پانامہ)امریکہ کی ایک کالونی ہےجہاں CIAکا ایک بڑا آپریشن سنٹر اور امریکی اڈے موجود ہیں پانامہ میں امریکیCIA کی مرضی کے بغیر چڑیا پر نہیں مار سکتی ہے
👇3/18
جاپان میں پچھلے تیس سال میں چوری نہیں ہوئی، قتل نہیں ہوا، کوئی بھوکا نہیں سوتا، زلزلے کے وقت کیمپوں میں سب کچھ رکھ دیا جاتا ہے کوئی ایک چھٹانک ضرورت سے زیادہ نہیں لیتا، دیانتداری میں دنیا میں پہلے نمبر پر ہیں، سڑک پر ایک کروڑ پھینک دیں کوئی نہیں اٹھاتا، آپ کندھا ماریں سامنے
👇1/6
والا معذرت کرتا دکھائی دےگا، ترقی اور ٹیکنالوجی میں دنیا سے دس سال آگےجیتے ہیں،کام اتنا کرتےہیں کہ وزیراعظم ہاتھ جوڑ کے آرام کےمشورے دیتاھےسیگریٹ کی راکھ جھاڑنےکی ڈبیا جیب میں رکھتےہیں،صفائی اتنی سڑکوں میں منہ نظر آئے،پابندي وقت اتنی کہ پانچ منٹ ٹرین لیٹ ہوئی تو پوری کمپنی
👇2/6
بند کر دی_اخلاق اتنا بلند آپ حیرت سےمنہ تکتےرہ جائیں اخلاص مہمان نوازی اور ثقافت کمال محبت اور وفا اتنی کہ جاپانی بیوی پوجا کرنےلگ جائے اور آپکو اتنا کھلائےکہ موٹے ہونے کا خوف طاری ہوجائے
چاول کی فصل مرغوب غذا،ایک دفعہ قحط پڑا تو تیس سال کا ایسا ذخیرہ کرلیاکہ دنیا سےچاول
👇3/6
انگریزوں نےجب قلات پر قبضہ کیا تو یہ صورتحال بدستور قائم رہی 1947میں قیام پاکستان کےوقت بھی گوادر سلطنت عمان کا حصہ تھا
پاکستان نےاپنےقیام کےفوراً بعد گوادر کی بازیابی کیلئے آواز اٹھائی 1949 میں اس مسئلےکےحل
کیلئےمذاکرات بھی ہوئےجو کسی فیصلےکے بغیر ختم ہوئے
👇1/14
ادھر شہنشاہ ایران گوادر کو ایران میں شامل کرنے اور اسے چاہ بہار کی بندرگاہ کے ساتھ ملا کر توسیع دینے کے خواہش مند تھے۔ ان کی اس خواہش کی پشت پناہی امریکی سی آئی اے کر رہی تھی۔
سنہ 1956 میں جب فیروز خان نون پاکستان کے وزیر خارجہ بنے تو انھوں نے یہ مسئلہ دوبارہ زندہ کیا
👇2/14
اور اسے ہر صورت میں حل کرنے کا فیصلہ کیا
انھوں نے یہ مشن وقار النسا نون کو سونپ دیا، جنھوں نے انتہائی محنت کے ساتھ یہ مسئلہ حکومت برطانیہ کے سامنے پیش کیا۔ انھوں نے گوادر پر پاکستانی استحقاق کے حوالے سے برطانوی حکومت اور پارلیمانی حلقوں میں زبردست مہم چلائی۔
#صحافی_سلیم_صافی کے کالم سے ماخوذ
خفیہ ادارے کی طرف سے دی گئی ایک بریفنگ جس میں پاک فوج کے اہم ترین افسران موجود تھے میں یہ کنفرم اطلاع دی گئی تھی کہ عمران خان آئی ایم ایف سے ایک خفیہ معاہدہ کرنے جا رہا ہے جس میں وہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے خاتمے پر معاونت فراہم کرے گا
👇1/6
اور اس کے عوض اسے اسی ارب ڈالرز دیے جائیں گے.
عمران خان معاہدے کےتحتIMF سے ہوئےاقتصادی پیکج سے روگردانی کرےگا اور IMF پاکستان کو مزید قرض کی فراہمی سےانکار کر دےگا جس پر پاکستان سو فیصد دیوالیہ ہو جائے گا.
فوری طور پرIMFاپنے قرض کی واپسی کیلئےپاکستان پر دباؤ بڑھائے گا
👇2/6
اور UN کو ثالثی کے لیے مدد فراہم کرنے کا کہے گا.
جس پر UN کا ایک وفد تشکیل دیا جائے گا جس کا مقصد پاکستان کو فیل اسٹیٹ ڈکلئیر کر کے پاکستان سے ایٹمی پروگرام کے خاتمے کا کہے گا.
پاکستان یوں ایک ایسی صورتحال سے دوچار ہو گا کہ مجبوراً اسے یہ اقدام لینا پڑے گا.