پاکستان میں اقتدار کی جنگ کبھی سیاسی قوتوں کےدرمیان نہیں ہوتی
یہ لڑائی ہمیشہ GHQمیں لڑی جاتی ھے
2019 جنگ دو گروپوں کےدرمیان تھی
ایک گروپ جنرل باجوہ کاتھا
جبکہ دوسرا گروپ جنرل سرفراز ستار کاتھا جو باجوہ کی ریٹائرمنٹ چاہتاتھا
سرفراز ستار اسوقت باجوہ کے بعد سینیئر جرنیل تھے
👇1/12
اس گروہ میں وہ تمام تھری سٹار جرنیل شامل تھے جو بطور آرمی چیف جنرل باجوہ کی ملازمت میں توسیع کی صورت میں فور سٹار جنرل بننے سے محروم رہتے ہوئے ریٹائر ہو جاتے
مصدقہ اطلاعات کے مطابق سرفراز ستار گروپ نے مولانا فضل الرحمان کے ذریعے ایک سیاسی احتجاج کروایا تاکہ باجوہ کی توسیع
👇2/12
دینےوالی حکومت پر دبائو پڑے
وہ اس فیصلے پر نظرثانی کرنےپر مجبور ہوجائے
دوسری طرف سپریم کورٹ میں جنرل باجوہ کی توسیع کےخلاف درخواست داخل کروائی گئی جسٹس کھوسہ کی مدد
سےقانونی اعتراض اٹھاتےہوئے آرمی چیف کی توسیع کو متنازعہ بنواکر پارلیمنٹ میں قانون سازی سےمشروط کروایا گیا
👇3/12
اس تمام کاروائی کا مقصد یہ تھا کہ فوجی سربراہ کی توسیع کو غیر قانونی اور غیرآئینی قرار دلوا کر جنرل باجوہ کو ملازمت میں توسیع لینے سے باز رکھا جا سکے
جنرل باجوہ نے جوابی چال چلتے ہوئے پہلے اپوزیشن پارٹیوں کو مولانا فضل الرحمان کےاحتجاج میں شمولیت سےروکا پھر عدالتی درخواست
👇4/12
دائر ہونےکے بعد جسٹس کھوسہ پر دبائو ڈالتے ہوئےسولین حکومت کو قانون سازی کیلئے چھ ماہ کا وقت دلوا دیا
ساتھ ساتھ جنرل سرفراز ستار کی جگہ ایک جونیئر جنرل ندیم رضا کو جوائنٹ چیف بنوا دیا تاکہ فوج کی روایت کو برقرار رکھتےہوئے ایک جونیئر افسر کی ترقی پر سرفراز ستار قبل از وقت
👇5/12
ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دے
لیکن سرفراز ستار نے روایت کے برخلاف ریٹائرمنٹ لینے سے اجتناب کرتے ہوئے ایک طرح سے جنگ جاری رکھی
ملک کے اصل اقتدار کی خاطر کی جانے والی یہ جنگ کوئی نئی بات نہیں تھی
لیکن ایسی لڑائیوں سےعوام کو ہمیشہ بے خبر رکھا جاتاھے اور انکی توجہ ہٹانےکیلئے سیاسی
👇6/12
مہروں کو پارلیمنٹ یا سڑکوں پر لڑایا جاتا ھے
یہ لڑائی پہلی مرتبہ 1958 میں لڑی گئی
جب میجر جنرل سکندر مرزا کو پستول دکھا کر جنرل ایوب نے اقتدار پر قبضہ کیا
دس سال بعد جنرل یحی کی قیادت میں فوجی جرنیلوں کے گروپ نے سیاسی چال چلتے ہوئے بار بار توسیع لینے والے جنرل ایوب کے خلاف
👇7/12
چند سیاسی پارٹیوں کو استعمال کر کے احتجاج کروایا اور #ایوب_کتا_ہائے_ہائے" کے نعرے لگوانے
جس کی وجہ سے ایوب خان کی طبیعت ناساز ہوئی اور اس کو ہسپتال جانا پڑ گیا
ہسپتال میں جنرل یحی نے پستول دکھا کر جنرل ایوب کو اقتدار چھوڑنے پر مجبور کر دیا
2007 میں بالکل ایسی ہی لڑائی
👇8/12
جنرل مشرف اور جنرل کیانی کے گروپوں کےدرمیان ہوئی
جس میں جنرل کیانی نےاسوقت کےچیف جسٹس افتخار چوہدری کو استعمال کرتےہوئے جنرل مشرف کو بے بس کر دیا اور بعد میں جنرل کیانی نے جنرل یحی کی طرح پستول دکھا کر جنرل مشرف کو اقتدار چھوڑنے پر مجبور کر دیا
تاریخ خود کو 2019 کیطرح
👇9/12
پھر دوہرانے والی ھے
جنرل باجوہ پھر اس کوشش میں ھے کہ تھری سٹار جنریلوں کو خاموش کروا سکیں
اور دوسال لے اڑیں
معاشی تباہی کیوجہ سےفوج کی سینیئر قیادت پر دبائو ھے
اور کور کمانڈرز نےباجوہ پر دبائو ڈال رکھا ھے آپنی سوغات سےجلد جان چھڑوائیں
طاقتور مجبورا شہبازشریف کو اقتدار
👇10/12
منتقل کرنے پر رضامند ہو گئے
ایک سال کی مزید ایکسٹینشن کے عوض
جبکہ جی ایچ کیو میں بےچینی پائی جاتی ھے
باجوہ صاحب کو ادارے کےاندر سے شدید مزاحمت اور بغاوت ک خطرہ ھے جس کیلئے اس گیم میں سولین سیاسی مہروں کی ضرورت تھی
جو زرداری کیصورت ہمیشہ میسر رھے
جو خدمت جاری رکھے ہیں
👇11/12
لیکن عوامی حمایت نہ ہونا آڑے آیا
جس کیلئے ن لیگ کی شدید ضرورت تھی۔
اور ساتھ نوازشریف کی رضامندی ضروری تھی سابق صدر آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمن کے ذریعے نوازشریف کو رام کرتے مہینوں لگ گئے
اس میچ کی آرگنائزر اب بھی اسٹیبلشمنٹ ہی ھے صرف اداکار تبدیل ہوئے ہیں
👇12/13
آخری فیصلہ GHQ بادشاہ سلامت نے کرنا ھے
خبریں آرھی ہیں کہ نوازشریف باجوہ کی ایکسٹینشن کیلئے بیساکھی بننے کیلئے تیار نہیں
جبکہ پارٹی کی اکثریت اسکی حامی ھے
دیکھو
بادشاہت باجوہ کی جاری رہتی ھے یا نئے سرخاب کو پر لگتے ہیں
ہاتھی کس کروٹ بیٹھتا ھے
وقت اس کا فیصلہ کریگا
فالو اور شیئر🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
13جولائی 1931کے شہداء نے اپنے مقدس لہو سے یہ پیغام دیا تھاکہ غلامی کی سو سالہ زندگی سے آزادی کی ایک دن کی زندگی بہتر ہے۔ کشمیری قوم نہتے ہاتھوں اپنی جانوں سے بے پرواہ ہوکر قابض قوتوں کو آج بھی یہی پیغام دے رہی ہے کہ غلامی کسی بھی صورت قبول نہیں ۔
👇1/6
ان خیالات کا اظہار حزب سربراہ اور متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین نے جہاد کونسل کے ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ
13جولائی 1931کے شہداء نےاپنا فرض اور قرض نبھاکر،اس وقت کی سامراجی قوتوں کےظلم جبر کو نہ صرف پوری دنیا کےسامنے بےنقاب بھی کیا
👇2/7
بلکہ یہ پیغام بھی دیا کہ کوئی بھی قابض کشمیری قوم کو کبھی بھی ذہنی طور پر غلام نہیں بنا سکتا۔سید صلاح الدین نے کہا کہ جس طرح مہاراجہ دور ختم ہوا بالکل اسی طرح برہنمی اور ہندوتا دور بھی اپنی موت آپ مرجائیگا۔تاریخ گواہ ہے کہ جدوجہد میں مصروف قوموں کا خون کبھی ضائع نہیں ہوا
👇3/7
عمران خان نے کہا میں انقلاب لے کر آؤں گا
یوتھیوں نے کہا دیکھو یہ ہوتا ہے لیڈر عمران خان انقلاب لائے گا
عمران خان نے کہا کہ میں لوگوں کو گھر بنا کر دوں گا نوکریاں دونگا
یوتھیوں نے کہا ایسا ہوتا ہے لیڈر
عمران خان لوگوں کروڑوں نوکریاں لاکھوں گھر بنا کر دے گا
👇1/18
عمران خان نے کہا کہ یہ سب چور ہیں میں ایماندار ہوں یوتھیوں نے کہا ہاں یہ سب چور ہیں صرف عمران خان ایماندار ہے
عمران خان نے کہا تبدیلی آئے گی میں تبدیلی لا رہا ہوں یوتھیوں نے کہا ہاں دیکھو یہ پہلا لیڈر ہے جو تبدیلی لا رہا ہے
عمران خان نے کہا انہوں نے 35 پنکچر لگائے ہیں
👇2/18
یوتھیوں نےکہادیکھو یہ لوگ پنچر لگاتےہیں
عمران خان نےکہا لوٹی ہوئی دولت کا200 ارب ڈالرسوئس بینکوں میں پڑا ہےہم واپس لےکر آئیں گے 100 ارب ڈالر دنیا کےمنہ پر ماریں گے
100 ارب ڈالر عوام پر لگائیں گے
یوتھیوں نےکہا اب تبدیلی آنیگی نیا پاکستان بنےگا اور عوام خوشحال ہو جائےگی
👇3/18
پاکستان میں جو اس وقت سیاست ہو رہی ہے دشمنی بنتی جا رہی ہے
لوگ آپس میں سیاست کریں
لیکن اس میں مذہب کا استعمال جان بوجھ کر کیا جا رہا
وجہ ظاہر ھےکہ(عمران جیسے لادین قادیانی کو مسلمان ظاہر
👇1/7
کرنے (جسے کلمہ نہیں آتا)اور ہمدردی کیلئے مذہب استعمال کرنا مجبوری ھے)
اور بہت سی جگہ پر جان بوجھ کر ایسی باتیں کیجاتی ہیں جس سےمسلمانوں کےجذبات کو ٹھیس پہنچائی جاتی ہے
جان بوجھ کر لوگوں کےجذبات ابھارنے کیلئےمذہب کا استعمال اپنی سیاست میں کرتےہیں
لیکن اس میں اکثر بے ادبی
👇2/7
کےمرتکب ہوتےہیں جس
سےمسلمانوں کےجذبات کو ٹھیس پہنچتی ہے
کہا جاتاھے یہ سب کچھ جان بوجھ کر کیا جا رہاھےتاکہ مسلمانوں کےدل و دماغ سےمقدس ہستیوں کی تعظیم ختم کیجائے
عمران نے اپنےخطاب میں
میں کہا صحابہ جنگ لڑنے سےڈرتے تھے
یہ بھی جان بوجھ کر کہا کہ انہوں نےلوٹ مار شروع کر دی
👇3/7
انیس سو ستاسی میں جب قومی تاریخ میں پہلی مرتبہ پاکستانی کرکٹ ٹیم نےبھارتی کرکٹ ٹیم کو ٹیسٹ سیریز میں شکست دی پنجاب کی صوبائی حکومت نے فاتح ٹیم کے سب کھلاڑیوں کو رہائشی پلاٹس دینےکا اعلان کیا۔ تاہم اس قسم کا کوئی
👇1/5
پلاٹ وصول کرنے کی ایک بنیادی شرط بیانِ حلفی جمع کرانا تھا کہ وصول کنندہ کی ملکیت میں پہلے سے کوئی گھر یا رہائشی پلاٹ نہیں ہے
دو اپریل 1987 کو عمران خان نے پنجاب کے وزیر اعلیٰ کو ایک رہائشی پلاٹ انکے نام الاٹ کئے جانے کیلئے درخواست دی
ساتھ میں بیان حلفی بھی جمع کرایا
👇2/5
جسکے مطابق عمران خان کا پورے پنجاب میں کوئی گھر یا رہائشی پلاٹ نہیں تھا
چار اپریل1987 کو تب کے وزیر اعلی نےعمران خان کے نام فیصل ٹائون لاہور میں رہائشی پلاٹ کی الاٹمنٹ کی منظوری دیدی
جبکہ بیانِ حلفی جمع کراتے وقت
نہ صرف عمران خان اپنے خاندانی گھر میں مقیم تھے بلکہ
👇3/5
#عاصمہ_جہانگیر وکلا برادری کا مرد آہنگ اور ایک مضبوط آواز تھی جو ہمیشہ سویلینز کےحقوق کیلئے طاقت وروں کےساتھ ٹکرا گئیں اگر مجھےکوئی کہےکہ عاصمہ جہانگیر کو ایک لائن میں بیان کرو تو میں کہونگا
عاصمہ جہانگیر وہ تھی جو انکے حقوق کیلئےبھی لڑی جنہوں نے اسکےقتل کےفتوے دیئے ہوئےتھے
👇1/6
پاکستان ماورا عدالت کوئی ریاستی دہشت گردی ہو
مسنگ پرسنز کا معاملہ ہو صحافیوں کو گھر سے اغوا کرکے
لیجانےکا معاملہ ہو
ضیا کا مارشل لا ہو یا مشرف کا
کسی منتخب حکومت کو الٹنے کا یا اسکےخلاف سازش کا معاملہ ہو ہمیشہ ان سب غیرآئینی کاموں کے سامنےاگر کوئی دھڑلےسےدیوار بنا یا
👇2/6
مزاحمت کی تو صف اول میں محترمہ عاصمہ جہانگیر ہوا کرتی تھیں
پانامہ کا معاملہ چلا اسٹبلشمنٹ ساری میڈیا ریاستی مشینری
نوازشریف کےخلاف لگائی گئی کسی کو نوازشریف کےحق میں بات کرنےکی اجازت نہیں تھی تب وکلا برادری کی اس مرد آہنگ نےTV ٹاک شو میں بیٹھکر دھڑلےسےڈنکے کی چوٹ پر کہا کہ
👇3/6
آج سے کئی سال پہلے #ڈاکٹراسرار_احمد مرحوم اور ان جیسی کٸی قد آور، معتبر اور دین پسند شخصیات نے یہ بتا دیا تھا کہ عمران خان #یہودیوں کا بھرپور مہرہ ہے جو آنیوالےوقتوں کیلئے تیار کیا جا رہا ہںے۔
آپ یقین کیجںۓ نہ کیجئےمگر یہ بات بڑے غور سے
👇1/19
سمجھ لیجئے کہ زمانہ اخِیر میں دجال کی آمد سے قبل کئی چھوٹے دجال #دجّال_اصغر آئیں گے یہ اصلاح کی دعوت لیکر اٹھیں گے اور انکو ماننے والوں میں زیادہ تعداد عورتوں کی ھوگی انکی صفات ایسی ھونگی کہ اپنی باتوں سے شدید دھوکے میں ڈال دیں گے، فریب دینا، آنکھوں میں دھول جھونکنا،
👇2/19
جھوٹ کو اس منظم طریقے سے پھیلانا کہ سامنے والا بچ ہی نہ سکے اور اندھا یقین کر بیٹھے وغیرہ انکی صفات ھونگی، ایک چیز درحقیقت آگ ہو
اسکو بتانا کہ یہ پانی ہے
جبکہ پانی کو آگ بتلانا اور لوگوں کا یقین بھی کرلینا، اپنی شخصیت کے جادوئی اثرات سےجھوٹ ایسا گھولنا کہ غلط بھی بالکل
👇3/19