سرکاری دستاویزات کے مطابق عمران خان نے یہ پہلی دفعہ نہیں کیا۔ دستاویزات کہتی ہیں کہ عمران خان نے 10 مئی 1983 کو جرزی آئلینڈ میں ”نیازی سروسز لیمٹڈ“ نامی ایک آف شور کمپنی بنائی۔ بدتدریج اس آف شور کمپنی کے الگ الگ
👇1/5
اکاؤنٹ بارکلیز بینک میں کھولے گئے
یہ امریکی ڈالر، برطانوی پاؤنڈ
اور یورو اکاؤنٹ تھے۔3 مئی1984 میں اس آف شور کمپنی کےذریعے لندن میں ایک اپارٹمنٹ خریدہ گیا جسکی مالیت 117,000 پاؤنڈ تھی۔ اسکا پتہ فلیٹ نمبر 2، 165 ڈریکوٹ ایونیو، لندن (کینسنگٹن) تھا
اس کمپنی کی بنیاد 1983 میں
👇2/5
رکھی گئی
اسکو 2015 میں ختم کردیاگیا
اس طویل عرصےمیں عمران نے نہ ہی یہ کمپنی اپنےٹیکس رٹرن میں ڈیکلیئر کی اور نہ ہی الیکشن کمشن پاکستان کو اسکے وجود سے آگاہ کیا
خان نے1984 سے لیکر2000 تک اپنا لندن اپارٹمنٹ تمام ٹیکس لینے والے محکموں سےچھپائے رکھا۔ 2000 میں خان نے اس
👇3/5
اپارٹمنٹ کو جنرل پرویز مشرف کی آمریت میں جاری کردہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم کے ذریعے ڈیکلیئر کیا۔ یہ سکیم بلیک منی کو سفید کرنے کے لئے وجود میں لائی گئی تھی۔ کئی میڈیا ذرائع کے مطابق مشرف سمیت کئی دیگر شخصیات عمران خان کو وزیرِ اعظم بنانے پر غور کر رہی تھیں۔ 2002 کے انتخابات میں
👇4/5
دھاندھلی کے منصوبوں کی بھی خبریں میڈیا پر کاقی دیر سے چل رہی تھیں۔ حالانکہ عمران خان اُس وقت وزیرِاعظم نہیں بنے، یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ کوئی بھی شخص اپنے اثاثے نہ ڈیکلیئر کرنے پر نااہل قرار دیا جا سکتا ہے جس کے نتیجے میں وہ انتخابات نہیں لڑ سکتا۔ #سچ_جان_کر_جیو
فالو اور شیئر🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
اکلیم اختر، جو بعد ازاں جنرل رانی کےنام سےمشہور ہوئیں
صدر جنرل یحیی خان کےقریبی دوستوں میں شمار ہوتی تھیں
انکےقریبی تعلقات کی بنا پر وہ جنرل یحیی کو “آغا جانی“ کےنام سےپکارتی تھیں
وہ نہایت مقبول اور انتہائی اختیارات
👇1/30
کی حامل شمار ہوتی تھیں
اسیوجہ سے انھیں #جنرل_رانی کہا جاتا تھا
کہا جاتا ہےکہ جنرل یحیی کیبعد اکلیم اختر پاکستان کی سب سے بااختیار شخصیت ہوا کرتی تھیں
انکے پاس کوئی سرکاری عہدہ نہیں تھا، مگر پھر بھی انھیں سرکاری پروٹوکول دیا جاتا تھا۔
اسیطرح کی باتیں فرح خان
کےمتعلق بھی
👇2/30
کیجاتی ہیں کہ فرح گوگی کےپاس کوئی سرکاری عہدہ نہیں تھا لیکن مکمل پروٹوکول ملتاتھا
عمران خان کیبعد وہی سارے معاملات دیکھتی تھی
اسی وجہ سے عمران خان کے وہ دوست جنہوں نے عمران خان کے ساتھ سیاسی جدوجہد کی تھی عمران خان سے دور ہوتےگئے
ایک عآم سی عورت فرحت شہزادی سےوزیراعظم
👇3/30
جس عمران نیازی کے ساتھ دو ماہ سے زیادہ مل کر دھرنا دیا اس نے مجرموں کے خلاف کچھ نہ کیا جبکہ شکورے قادیانی اور آسیہ ملعونہ کو قادیانیوں اور عالم کفار سمیت امریکہ یورپ کو خوش کرنے کیلٸے عدالتوں سے چھڑوا کر بیرون بھیج سکتا تھا وہ اپنے دھرنا پارٹنر کے
👇1/4
مظلوم اور معصوم شھدا کے لواحقين کو انصاف بھی دلا سکتا تھا۔
بہرحال لندن پلان کے مطابق زرداری MQM تک کو ماڈل ٹاون بلانا بقول سابق آرمی چیف لندن پلان مشکوک ایجنڈا تھا اور محترم ڈاکٹر طاہرالقادری صاحب کو اسٹبلشمنٹ کے ہاتھوں استعمال نہیں ہونا چاہیے تھا۔
نواز ، شہباز حکومت کے
👇2/4
خلاف جہاد صرف 14 اگست پاکستان کے یوم آزادی خوشی کے دن کو لہولہان بنانے تک محدود نہیں ہونا چاہیے تھا۔
واللہ ابھی لوگ ترستے ہیں
کہ اے کاش! نیازی اور قادری صاحب کا دھرنا شروع ہونے سے قبل کا دور واپس آجاٸے مگر حسرت لٸے ڈپریشن کا شکار ہوکر مر رہے ہیں۔
اللہ تعالی عالمی سازشوں
👇3/5
قومی سلامتی کمیٹی کےاجلاس کےبعد اعلامیہ جاری ہوا جسکے مطابق کوئی سازش نہیں ہوئی
لیکن اسکا کیا فایدہ، جو لوگ اس کو نہیں مانتے وہ اب بھی تسلیم نہیں کرتے اور جو #زومبیز اس پر ایمان بالغیب لائے ہیں انکا ایمان اس قسم کی باتوں سے متزلزل نہیں کیا جاسکتا
👇1/9
نیازی و اسکے ہرکارےاس سازشی بیانیےسےدست بردار کیوں ہونگے
یہ فرضی خط ا سوقت انکے لئےدنیا ؤ مافیہا سےبڑھکر ہے جس نے
انکے چار سالہ #کارکردگی پر پردہ ڈالدیا جو انکے آنیوالی سیاست کو زندہ رکھےگا
یہی ایک خط فارن فنڈنگ کیس میں ہرغیر قانونی ترسیلات زر
کیلئے منی ٹریل کاکام کریگا
👇2/8
لوگ گزشتہ چار برسوں کی مہنگائی، بیروزگاری اور خراب معاشی حالات کو بھول گئے
جو انصافی گزشتہ دو ڈھائی سالوں سےدم دبا کر غائب ہوئےتھے وہ بھی مختلف سوراخوں سےنکل کر غوں غوں کر رھےہیں
اچھا اس سےپہلےکیا ہؤا تھا اسی شخص نےچار حلقوں، پینتیس پنکچر اور دھاندلی دھاندلی
کےچکر میں پورے
👇3/8
#عوامی_بالالادستی عوام میں اسقدر مقبول ہوا کہ زبان زد عام
ہوگیا
جرنیلی عدلیہ گٹھ جوڑ کو
آپنے انجام کو پہنچا
جسکا نتیجہ #ووٹ_چوری سے سلیکٹڈ کا مسلط ہونا نکلا
اسٹیبلشمنٹ کی سوغات پرفارمینس تو نہ دے سکی لیکن
👇1/4
لیکن ملکی معیشت کا دیوالیہ نکال دیا
گروتھ 8۔5% سے منفی پر آگئی
انفلیشن 12% سےتجاوز کرگئی
ملکی قرضےجتنے70سال میں لئےگئے نااہل حکومت نےساڑھےتین سال میں اس سےزیادہ لےلئے
ملک دیوالیہ پر پہنچ گیا
مسلط کندگان کو فکر لاحق ہوئی کہ کاٹھ کی ہنڈیا پکنا تو دور جلنے کے قریب پہنچ گئی
تو
👇2/4
#معمار_وطن یاد آئے
لیکن نوازشریف نےکندھا
دینےسےانکار کردیا
وفود بھیجےگئے
سلامتی کو خطرات اجاگر کئے
ملکی سلامتی کو خطرہ ہو اور میاں نوازشریف لاتعلق رہیں ممکن نہیں
ملک کیخاطر قربانیاں دینیوالے میدان میں کود گئےلیکن اس شرط کیساتھ کہ فوج سیاست سےلاتعلق اور آئینی دائرہ میں رھیگی
👇3/4
ایک ایسا سوال ہے جسکا جواب ہر ایک شخص جاننا چاہتا ہے
عمران خان کے فالورز چونکہ عقل سے زیادہ عمران خان کی بات پر یقین رکھتے ہیں لہذا وہ اندھا دھند عمران کی بات پر من و عن یقین کرتے ہوئے عمل کررہے ہیں
اب اس بات کاخلاصہ ضروری ہے کہ عمران خان جو
👇1/16
کچھ عرصے قبل تک امریکی صدر جوبائیڈن کے فون کا انتظار کررہے تھے اچانک اتنے سخت گیر کیوں ہوگئے؟
کہانی عمران خان کی حکومت کے اول دنوں سے شروع ہوئی جب Covid19 وائرس کیوجہ سے پوری دنیا لاک ڈاؤن کا شکار ہوگئی اور MicroSoft کے بانی Bill Gates پوری دنیا میں امداد بانٹ رہے تھے,
👇2/16
پاکستان حکومت کی جانب عمران خان نے اپنے دیرینہ دوست عارف نقوی #ابراج_گروپ کے سربراہ کو نمائندہ خصوصی بنا کر Bill Gates کی امدادی مہم سے ملنے والی امداد کی وصولیابی اور پاکستانی اداروں تک ترسیل کی ذمہ داری مختص کی
عارف نقوی نے جہاں Covid19 Fund میں گھوٹالا کیا
وہاں اپنے
👇3/16
سابقہ وزیراعظم عمران خان
جنہیں یہ اعزاز حاصل ہےکہ پاکستان کی تاریخ میں وہ پہلے وزیراعظم ہیں جنکے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی اور عوام کے چنیدہ دو تہائی سے بھی زیادہ رہنما ان کے خلاف ووٹ دینے پر آمادہ ہوئے۔مگر عمران خان نےاس سے
👇1/12
بچنے کےلیے خلافِ آئین کام بھی کیے اور ملک میں فسادات کو ہوا دینے کی بھی پوری کوشش کی۔ جس کا ہم یہاں مکمل جائزہ لینے کی کوشش کریں گے کہ انہوں نے حکومت میں رہتے ہوئے کیا کیا اور حکومت جاتے دیکھ کر کیسے عوام کی ایک کثیر تعداد کو گمراہ کرنے کی کوشش کی، جو ابھی بھی جاری ہے۔
👇2/12
پونے چار سالہ اقتدار میں پاکستان تحریک انصاف نے ملک میں کئی بڑے بڑے میگا پروجیکٹ شروع کیے، کئی ڈیم ملکی تاریخ میں پہلے دفعہ بننے لگے، ملک کے عوام خوشحال ہوئے،تمام ادارےمضبوط ہوئے، ملک میں کرپشن تو انکےآتے
ختم ہوگئی تھی، ملک کی ساری دنیا میں عزت ہوئی، تمام عالم اسلام عمران
👇3/12