ایک ایسا سوال ہے جسکا جواب ہر ایک شخص جاننا چاہتا ہے
عمران خان کے فالورز چونکہ عقل سے زیادہ عمران خان کی بات پر یقین رکھتے ہیں لہذا وہ اندھا دھند عمران کی بات پر من و عن یقین کرتے ہوئے عمل کررہے ہیں
اب اس بات کاخلاصہ ضروری ہے کہ عمران خان جو
👇1/16
کچھ عرصے قبل تک امریکی صدر جوبائیڈن کے فون کا انتظار کررہے تھے اچانک اتنے سخت گیر کیوں ہوگئے؟
کہانی عمران خان کی حکومت کے اول دنوں سے شروع ہوئی جب Covid19 وائرس کیوجہ سے پوری دنیا لاک ڈاؤن کا شکار ہوگئی اور MicroSoft کے بانی Bill Gates پوری دنیا میں امداد بانٹ رہے تھے,
👇2/16
پاکستان حکومت کی جانب عمران خان نے اپنے دیرینہ دوست عارف نقوی #ابراج_گروپ کے سربراہ کو نمائندہ خصوصی بنا کر Bill Gates کی امدادی مہم سے ملنے والی امداد کی وصولیابی اور پاکستانی اداروں تک ترسیل کی ذمہ داری مختص کی
عارف نقوی نے جہاں Covid19 Fund میں گھوٹالا کیا
وہاں اپنے
👇3/16
دیرینہ دوست کی جماعت کا خاص خیال کرتے ہوۓ 35 ملین ڈالرز PTI کے جعلی اکاؤنٹ میں منتقل کردیا
چونکہ امدادی رقم پر ٹیکس سے استثنی حاصل تھا تو کوئی ٹیکس ادا نہیں کیا گیا۔ جبکہ تفصیلات میں بھی پارٹی فنڈ کا ذکر نہیں کیا گیا
امریکی تحقیقاتی ایجینسی FBI نے اتنی بڑی رقم خردبرد پر
👇4/16
تحقیقات شروع کی اور عارف نقوی کو تحویل میں لےلیا۔ دوران تفتیش عارف نقوی نےرقم کی غیرقانونی ترسیل اور اسوقت کےوزیراعظم پاکستان عمران خان کی ملوث ہونے کےثبوت FBI کو فراہم کردیئے
چونکہ امریکہ اس دوران افغانستان سےفوجی انخلاء کررہاتھا جس میں پاکستانی حکومت کی مدد درکار تھی
👇5/16
تو مذکورہ کیس کو جزوقتی روک کر امریکی فوج کےانخلاء کا کام مکمل کیا
چونکہ امریکی PRESIDENT اس حقیقت سےآشناء ہوچکےتھے کہ وزیراعظم پاکستان بھی اس میں ملوث ہےاسوجہ سے پاکستانی وزیراعظم سے کسی قسم کا رابط نہیں کیا
جسکی وزیراعظم پاکستان شکایت کرتےنظر آئے
انخلاء کی تکمیل
👇6/16
کے بعد امریکی حکام نےمقتدر اداروں سے رابط کیا اور حقیقت سےآشکار کیا ساتھ دستاویزی ثبوت بھی فراہم کئے۔ زرائع کے مطابق پاکستانی اداروں نے امریکہ کو مکمل تعاون کی یقین دھانی کروائی اور مقدمےکے آنیوالے فیصلےکو تسلیم کرنےکا اعائدہ کیا Covid19 Funding کرنے والے Bill Gates کو
👇7/16
جب اس بات سے آگاہ کیا گیا تو وہ ایک روزہ دورے پر پاکستان آیا اور وزیراعظم
پاکستان عمران خان سے پاکستان میں Covid19 fund کی بےضابطگیوں اور 35 ملین ڈالرز پارٹی فنڈ میں جمع ہونے کی وضاحت طلب کرتے ہوۓ رقم کی بازیابی کا مطالبہ کیا, جسے عمران خان نے رد کردیا
مارچ 2022 میں
👇8/16
عارف نقوی سے دوبارہ پوچھ گچھ شروع کیگئی, اور FBI کی جانب سے مقدمہ عدالت میں پیش کردیا گیا۔ امریکہ اور پاکستان کے درمیان مجرموں کے تبادلے کا معاہدہ موجود ہے جس کی مدد سے امریکہ میں شروع ہونے والے منی لاڈرنگ کیس کے مبینہ ملزم عمران خان کی حوالگی کا مطالبہ سامنے آسکتا ہے۔
👇9/16
کیونکہ عمران خان اور PTI کی مکمل شراکت داری ثابت ہوچکی ہے لہذا امریکہ میں PTI پر پابندی، اثاثوں کی بے ضابطگیوں اور عارف نقوی بمعہ عمران خان عمر قید کی سزا ممکن ہے۔ اسی دوران پاکستانی اداروں نے پاکستان میں چلنے والے Foreign Funding کیس کو ری اوپن کیا, تاکہ عمران خان کو اس
👇10/16
کیس میں سزا دیکر امریکہ حوالگی سے بچایا جاسکے
جب ان حالات کا اندازہ عمران خان کو ہوا تو اس نے عوام جذبات کو اپنےلیۓ استعمال کرنے کا منصوبہ بنایا، اور اپنی حکومت کے جانے کے پیچھے امریکی سازش کا بیانیہ دیکر عوام کو سڑکوں پر لے آیا۔ جس مبینہ مراسلے کو 27 مارچ کو لہرایا گیا
👇11/16
وہ پاکستانی سفیر کی جانب سے 7 مارچ بھیجا گیا تھا۔ عمران خان نے نہ صرف عوامی جذبات کو مجروع کرتےہوئے وام کو اپنے مذموم سیاسی مقصد کیلئے استعمال کیا بلکہ مقتدر اداروں کے خلاف ہزرہ سرائی بھی شروع کردی۔ جب اداروں کی جانب سے یہ دیکھا گیا کہ عوام جذبات مزید پُرتشدد ہوسکتے ہیں
👇12/16
تو عمران کو گرفتار کرنے اور امریکہ کے حوالے کرنے کی دھمکی دی گئی جسکے بعد یکایک عمران خان نے اپنی فطرت کے عین مطابق U-Turn لیتے ہوۓ ہر طرح کے سخت بیان سے لاتعلقی کا اعلان کردیا, اداروں اور امریکہ کے خلاف نہ ہونے کا عندیہ دیا۔ لیکن اسی اثناء میں عوام جذبات شدت پکڑ چکے ہیں
👇13/16
اور عمران خان کا اس بیانیہ سے واپس ہونا ایک جانب سیاسی موت اور عوامی حمایت سے ہاتھ دھونے کا باعث ہوسکتا ہے, دوسری جانب اسکو گرفتار کرکے پابند سلاسل بھی کیا جاسکتا اور PTI پر پابندی بھی عائد ہوسکتی ہے۔ پاکستانی قوم آنے والے دنوں میں مزید ایسے بیانات دیکھے گی جس میں عمران
👇14/16
اپنے جرائم کو قبول کرتے ہوئے نظر آئیں گے
اگر ادارے اس معاملے میں #نیوٹرل نہیں ہوتے اور عمران کی حکومت کا خاتمہ نہیں ہوتا تو UNO سمیت پوری دنیا کی جانب سے مالیاتی پابندی کا سامنا کرنا پڑتا جس کے نتیجے میں پاکستان دیوالیہ قرار پاتا۔ آنے والے دنوں میں مزید حیرت انگیز
👇15/16
انکشافات پاکستانی عوام سنے گی*
درحقیقت عمران امریکی مفادات کا محافظ ھے
*ﷲ ہمارے ملک کی حفاظت فرماۓ۔*
آمین
*ان باتوں کو جھوٹ کہنے والے حضرات زحمت کرتے ہوئے گوگل کرلیں بہت سی معلومات حاصل ہوجائیں گی۔.*🌹🌲
پلیز فالو اور شیئر کریں🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
اکلیم اختر، جو بعد ازاں جنرل رانی کےنام سےمشہور ہوئیں
صدر جنرل یحیی خان کےقریبی دوستوں میں شمار ہوتی تھیں
انکےقریبی تعلقات کی بنا پر وہ جنرل یحیی کو “آغا جانی“ کےنام سےپکارتی تھیں
وہ نہایت مقبول اور انتہائی اختیارات
👇1/30
کی حامل شمار ہوتی تھیں
اسیوجہ سے انھیں #جنرل_رانی کہا جاتا تھا
کہا جاتا ہےکہ جنرل یحیی کیبعد اکلیم اختر پاکستان کی سب سے بااختیار شخصیت ہوا کرتی تھیں
انکے پاس کوئی سرکاری عہدہ نہیں تھا، مگر پھر بھی انھیں سرکاری پروٹوکول دیا جاتا تھا۔
اسیطرح کی باتیں فرح خان
کےمتعلق بھی
👇2/30
کیجاتی ہیں کہ فرح گوگی کےپاس کوئی سرکاری عہدہ نہیں تھا لیکن مکمل پروٹوکول ملتاتھا
عمران خان کیبعد وہی سارے معاملات دیکھتی تھی
اسی وجہ سے عمران خان کے وہ دوست جنہوں نے عمران خان کے ساتھ سیاسی جدوجہد کی تھی عمران خان سے دور ہوتےگئے
ایک عآم سی عورت فرحت شہزادی سےوزیراعظم
👇3/30
جس عمران نیازی کے ساتھ دو ماہ سے زیادہ مل کر دھرنا دیا اس نے مجرموں کے خلاف کچھ نہ کیا جبکہ شکورے قادیانی اور آسیہ ملعونہ کو قادیانیوں اور عالم کفار سمیت امریکہ یورپ کو خوش کرنے کیلٸے عدالتوں سے چھڑوا کر بیرون بھیج سکتا تھا وہ اپنے دھرنا پارٹنر کے
👇1/4
مظلوم اور معصوم شھدا کے لواحقين کو انصاف بھی دلا سکتا تھا۔
بہرحال لندن پلان کے مطابق زرداری MQM تک کو ماڈل ٹاون بلانا بقول سابق آرمی چیف لندن پلان مشکوک ایجنڈا تھا اور محترم ڈاکٹر طاہرالقادری صاحب کو اسٹبلشمنٹ کے ہاتھوں استعمال نہیں ہونا چاہیے تھا۔
نواز ، شہباز حکومت کے
👇2/4
خلاف جہاد صرف 14 اگست پاکستان کے یوم آزادی خوشی کے دن کو لہولہان بنانے تک محدود نہیں ہونا چاہیے تھا۔
واللہ ابھی لوگ ترستے ہیں
کہ اے کاش! نیازی اور قادری صاحب کا دھرنا شروع ہونے سے قبل کا دور واپس آجاٸے مگر حسرت لٸے ڈپریشن کا شکار ہوکر مر رہے ہیں۔
اللہ تعالی عالمی سازشوں
👇3/5
قومی سلامتی کمیٹی کےاجلاس کےبعد اعلامیہ جاری ہوا جسکے مطابق کوئی سازش نہیں ہوئی
لیکن اسکا کیا فایدہ، جو لوگ اس کو نہیں مانتے وہ اب بھی تسلیم نہیں کرتے اور جو #زومبیز اس پر ایمان بالغیب لائے ہیں انکا ایمان اس قسم کی باتوں سے متزلزل نہیں کیا جاسکتا
👇1/9
نیازی و اسکے ہرکارےاس سازشی بیانیےسےدست بردار کیوں ہونگے
یہ فرضی خط ا سوقت انکے لئےدنیا ؤ مافیہا سےبڑھکر ہے جس نے
انکے چار سالہ #کارکردگی پر پردہ ڈالدیا جو انکے آنیوالی سیاست کو زندہ رکھےگا
یہی ایک خط فارن فنڈنگ کیس میں ہرغیر قانونی ترسیلات زر
کیلئے منی ٹریل کاکام کریگا
👇2/8
لوگ گزشتہ چار برسوں کی مہنگائی، بیروزگاری اور خراب معاشی حالات کو بھول گئے
جو انصافی گزشتہ دو ڈھائی سالوں سےدم دبا کر غائب ہوئےتھے وہ بھی مختلف سوراخوں سےنکل کر غوں غوں کر رھےہیں
اچھا اس سےپہلےکیا ہؤا تھا اسی شخص نےچار حلقوں، پینتیس پنکچر اور دھاندلی دھاندلی
کےچکر میں پورے
👇3/8
#عوامی_بالالادستی عوام میں اسقدر مقبول ہوا کہ زبان زد عام
ہوگیا
جرنیلی عدلیہ گٹھ جوڑ کو
آپنے انجام کو پہنچا
جسکا نتیجہ #ووٹ_چوری سے سلیکٹڈ کا مسلط ہونا نکلا
اسٹیبلشمنٹ کی سوغات پرفارمینس تو نہ دے سکی لیکن
👇1/4
لیکن ملکی معیشت کا دیوالیہ نکال دیا
گروتھ 8۔5% سے منفی پر آگئی
انفلیشن 12% سےتجاوز کرگئی
ملکی قرضےجتنے70سال میں لئےگئے نااہل حکومت نےساڑھےتین سال میں اس سےزیادہ لےلئے
ملک دیوالیہ پر پہنچ گیا
مسلط کندگان کو فکر لاحق ہوئی کہ کاٹھ کی ہنڈیا پکنا تو دور جلنے کے قریب پہنچ گئی
تو
👇2/4
#معمار_وطن یاد آئے
لیکن نوازشریف نےکندھا
دینےسےانکار کردیا
وفود بھیجےگئے
سلامتی کو خطرات اجاگر کئے
ملکی سلامتی کو خطرہ ہو اور میاں نوازشریف لاتعلق رہیں ممکن نہیں
ملک کیخاطر قربانیاں دینیوالے میدان میں کود گئےلیکن اس شرط کیساتھ کہ فوج سیاست سےلاتعلق اور آئینی دائرہ میں رھیگی
👇3/4
سرکاری دستاویزات کے مطابق عمران خان نے یہ پہلی دفعہ نہیں کیا۔ دستاویزات کہتی ہیں کہ عمران خان نے 10 مئی 1983 کو جرزی آئلینڈ میں ”نیازی سروسز لیمٹڈ“ نامی ایک آف شور کمپنی بنائی۔ بدتدریج اس آف شور کمپنی کے الگ الگ
👇1/5
اکاؤنٹ بارکلیز بینک میں کھولے گئے
یہ امریکی ڈالر، برطانوی پاؤنڈ
اور یورو اکاؤنٹ تھے۔3 مئی1984 میں اس آف شور کمپنی کےذریعے لندن میں ایک اپارٹمنٹ خریدہ گیا جسکی مالیت 117,000 پاؤنڈ تھی۔ اسکا پتہ فلیٹ نمبر 2، 165 ڈریکوٹ ایونیو، لندن (کینسنگٹن) تھا
اس کمپنی کی بنیاد 1983 میں
👇2/5
رکھی گئی
اسکو 2015 میں ختم کردیاگیا
اس طویل عرصےمیں عمران نے نہ ہی یہ کمپنی اپنےٹیکس رٹرن میں ڈیکلیئر کی اور نہ ہی الیکشن کمشن پاکستان کو اسکے وجود سے آگاہ کیا
خان نے1984 سے لیکر2000 تک اپنا لندن اپارٹمنٹ تمام ٹیکس لینے والے محکموں سےچھپائے رکھا۔ 2000 میں خان نے اس
👇3/5
سابقہ وزیراعظم عمران خان
جنہیں یہ اعزاز حاصل ہےکہ پاکستان کی تاریخ میں وہ پہلے وزیراعظم ہیں جنکے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی اور عوام کے چنیدہ دو تہائی سے بھی زیادہ رہنما ان کے خلاف ووٹ دینے پر آمادہ ہوئے۔مگر عمران خان نےاس سے
👇1/12
بچنے کےلیے خلافِ آئین کام بھی کیے اور ملک میں فسادات کو ہوا دینے کی بھی پوری کوشش کی۔ جس کا ہم یہاں مکمل جائزہ لینے کی کوشش کریں گے کہ انہوں نے حکومت میں رہتے ہوئے کیا کیا اور حکومت جاتے دیکھ کر کیسے عوام کی ایک کثیر تعداد کو گمراہ کرنے کی کوشش کی، جو ابھی بھی جاری ہے۔
👇2/12
پونے چار سالہ اقتدار میں پاکستان تحریک انصاف نے ملک میں کئی بڑے بڑے میگا پروجیکٹ شروع کیے، کئی ڈیم ملکی تاریخ میں پہلے دفعہ بننے لگے، ملک کے عوام خوشحال ہوئے،تمام ادارےمضبوط ہوئے، ملک میں کرپشن تو انکےآتے
ختم ہوگئی تھی، ملک کی ساری دنیا میں عزت ہوئی، تمام عالم اسلام عمران
👇3/12