#کراچی_بلدیاتی_انتخابات میراتھن تھریڈ🧵: میں ٹویٹر فیملی سے درخواست کرتا ہوں کہ آپ کراچی بلدیاتی الیکشن سے متعلق تمام معلومات، تصاویر، ویڈیوز، انتخابی نتائج اس تھریڈ میں پوسٹ کریں، جزاك اللهُ خيرًا
تفصیل 1: سات سال بعد کراچی میں بلدیاتی نمائندوں کے انتخابات ہو رہے ہیں۔ کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کے ڈھانچے میں دو الیکٹورل کالجز ہوں گے جن میں 25 ٹاؤن کونسلز اور 246 یونین کمیٹیاں شامل ہیں۔
تفصیل 2: کراچی کی سطح پر میئر اور ڈپٹی میئر ہوں گے۔ اس کے علاوہ 25 ٹاؤنز کے 25 چیئرپرسن اور وائس چیئرپرسن ہوں گے۔
246 یونین کمیٹیوں کے وائس چیئرپرسن بھی اپنے اپنے ٹاؤنز کے کونسل ممبرز ہوں گے جبکہ یونین کمیٹیوں کے چیئرپرسن کراچی میٹروپولیٹن کونسل کے ممبر ہوں گے۔
تفصیل 3: کراچی کو 25 ٹاؤنز اور 246 یونین کمیٹیوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ہر یونین کمیٹی کے چیئرپرسن، وائس چیئرپرسن (جوائنٹ) اور چار وارڈ ممبران کے لیے انتخابات ہو رہے ہیں۔ دوسرے الفاظ میں کراچی میں 246 یونین کمیٹیوں کے چیئرمین اور وائس چیئرمین ہوں گے۔
تفصیل 4: چیئرمین مخصوص نشستوں کے لیے امیدواروں کا انتخاب کریں گے جن میں 1% ٹرانس پرسن (2 افراد)، 1% خصوصی افراد (2 افراد)، 5% خواتین (12 خواتین)، 5% نوجوان (12 نوجوان) اور 5% مزدور یا کسان ( 12 افراد)۔
تفصیل 5: اس کے بعد کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کے ارکان کی تعداد 286 ہوگی، یہ تمام کے تمام میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب میں حصہ لیں گے۔ تاہم یونین کمیٹیوں کے وائس چیئرمین اپنے اپنے ٹاؤنز کی کونسلز کے ممبران ہوں گے۔
تفصیل 7: ہر ٹاؤن میں 1% ٹرانس لوگ، 1% خصوصی افراد، 5% خواتین، 5% نوجوان، اور 5% ورکرز یا کسان مخصوص نشستوں پر منتخب کیے جائیں گے اور پھر ٹاؤن کے چیئرپرسن اور وائس چیئرپرسن۔ منتخب کیا جائے گا.
تفصیل 9: منتخب ہونے کے بعد یہ عہدیداران مخصوص نشستوں کے لیے نوجوان، اقلیت، مزدور یا کسان اور ایک خاتون کا انتخاب کریں گے۔ لہذا، ایک یونین کمیٹی ایک چیئرمین، ایک وائس چیئرمین، اور آٹھ وارڈ ممبران پر مشتمل ہوگی۔
تفصیل 10: یاد رکھیں کہ ہر ووٹر کو دو ووٹ ڈالنا ہوں گے اور دو بیلٹ پیپر حاصل کرنا ہوں گے۔ انہیں ایک بیلٹ پر ایک مشترکہ چیئرمین اور وائس چیئرمین کے لیے ووٹ دینا چاہیے، جبکہ دوسرے بیلٹ پیپر پر وارڈ ممبر کا انتخاب کرنا چاہیے۔
تفصیل 11: یاد رکھیں کہ ہر ووٹر کو دو ووٹ ڈالنا ہوں گے اور دو بیلٹ پیپر حاصل کرنا ہوں گے۔ انہیں ایک بیلٹ پر ایک مشترکہ چیئرمین اور وائس چیئرمین کے لیے ووٹ دینا ہے، جبکہ دوسرے بیلٹ پیپر پر وارڈ ممبر کا انتخاب کرنا ہے۔
تفصیل 13: کل 21,187 امیدوار میدان میں ہیں اور 9,153 کا تعلق کراچی سے ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے مطابق ملیر سے 1045، کورنگی سے 1454، مشرقی سے 1583، جنوب میں 876، غربی میں 1149، وسطی میں 1785 اور کیماڑی اضلاع سے 1261 امیدوار میدان میں ہیں۔
تفصیل 14: کراچی میں 8.45 ملین رجسٹرڈ ووٹرز ہیں جن کے لیے 5003 پولنگ اسٹیشن بنائے جائیں گے۔ کراچی اور حیدرآباد ڈویژن کے 16 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ 24 جولائی بروز اتوار کو ہوگی۔
تفصیل 15:کراچی ڈویژن کے سات اضلاع کو 25 ٹاؤنز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ وسطی ضلع پانچ ٹاؤنز اور 45 یونین کمیٹیوں کے ساتھ 2,072,886 رجسٹرڈ ووٹوں کے ساتھ سب سے بڑا ضلع ہے۔
مشرقی ضلع پانچ ٹاؤنز اور 43 یونین کمیٹیوں اور 1,425,201 ووٹرز کے ساتھ دوسرا سب سے بڑا ضلع ہے۔
تفصیل 16: کورنگی میں 4 ٹاؤنز اور 37 یونین کمیٹیاں بنائی گئی ہیں جن میں 1.415 ملین ووٹرز ہیں۔ ویسٹرن ڈسٹرکٹ بھی تین ٹاؤنز اور 33 یونین کمیٹیوں پر مشتمل ہے جس میں 99,187 رجسٹرڈ ووٹرز ہیں۔
تفصیل 17: ضلع کیماڑی تین ٹاؤنز، 32 یونین کمیٹیوں اور 844,851 ووٹرز پر مشتمل ہے۔ ملیر ضلع تین ٹاؤنز، 30 یونین کمیٹیوں اور 743,205 ووٹرز پر مشتمل ہے۔ جنوبی ضلع میں دو ٹاؤنز، 26 یونین کمیٹیاں، اور 995,054 ووٹرز ہیں۔
پنجاب ضمنی انتخابات 2022 میراتھن تھریڈ 🧵 : میں اپنے تمام ٹویٹر فیملی سے
درخواست کرتا ہوں کہ آپ الیکشن سے متعلق تمام معلومات، تصاویر، ویڈیوز، انتخابات کے نتائج اس تھریڈ کے نیچے پوسٹ کریں، جزاك اللهُ خيرًا
#PP167 سے لائیو کوریج–الیکٹرول فراڈ بہت زیادہ ہے اور بہت سے ووٹ ادھر ادھر ہو گئے ہیں لیکن ہمارا حوصلہ بلند ہے اور لوگ لوٹا کو جیتنے نہیں دیں گے، إن شاء اللہ
#PP167 سے لائیو کوریج–الیکٹرول فراڈ بہت زیادہ ہے اور بہت سے ووٹ ادھر ادھر ہو گئے ہیں لیکن ہمارا حوصلہ بلند ہے اور لوگ لوٹے کو جیتنے نہیں دیں گے، إن شاء اللہ