روایت ہے کہ ارسطو، سکندراعظم کو عورتوں کی صحبت سے بچنے کی تعلیم و نصیحت کیا کرتا تھا جس کی وجہ سے حرم کی خواتین بہت تنگ تھیں۔ انہوں نے مل کر ایک منصوبہ بنایا اور ایک خوبصورت، شریر و الہڑ کنیز کو ارسطو کی خدمت میں دے دیا۔ کنیز نے اسے اپنی عشوہ طرازی کے جال میں پھانس کر ایک دن 1/3
منع کرتے ہیں اور خود یہ ۔۔۔۔ "
ارسطو جو نہایت کائیاں تھا، کھڑا ہوا اور بولا، "عزیز شاگرد، اس عمل کا مقصود بھی تمھاری تربیت ہے، خود سوچو جو عورت تمھارے استاد کو گھوڑا بنا سکتی ہے، تمھیں تو وہ گدھا بنا کر رکھ دے گی"۔
😂😂😂 #ارسطو #اردو_زبان