جب اندازہ ہوا کہ عمران خان اپنی حکومت میں ضمنی الیکشن میں ساری سیٹیں ہار رہا ہے اور کے پی کے مcیں سارے کے سارے بلدیاتی الیکشن بھی ہار گیا ہے تو آئی ایم ایف کی شرائط ماننے کے لیے عمران خان کے ساتھ مل کر ایک سازش تیار کی ۔ اور ساری جماعتوں کو بہلا
👇1/8
پھسلا کر عمران خان کے خلاف اعتماد کا ووٹ لینے کی تیاریاں کروائی گئی ۔ کیونکہ اگر عمران خان آئی ایم ایف کی ساری شرائط مانتا تو پھر دوبارہ کبھی بھی وزیراعظم نہیں بن سکتا تھا
شرائط ماننے کیلئے نیازی کو بہت زیادہ مہنگائی کرنا پڑتی جو کہ وہ نہیں کرنا چاہتاتھا ۔نیازی پہلے ہی
👇2/8
مہنگائی کے ہاتھوں عوام میں غیر مقبول ہو گیا تھا ۔
سازش یہ ہے کہ عمران خان کو دوبارہ پاپولر کرنے کے لئے عمران خان کو حکومت سے نکلوایا جائے اور عمران خان جلسے کے جلوس کرے اور ریلیاں نکال لیں تاکہ یہ کہہ سکے کہ میرے خلاف امریکہ نے سازش کی ہے ۔ کیونکہ حکومت میں رہنے کے لیے
👇3/8
قرضہ بہت ضروری تھا اور وہ لوگ عمران خان کو قرضہ دینے پر
اسلئے تیار نہیں تھے کہ عمران خان نے IMF کی شرائط پر عمل نہیں کیا تھا کیونکہ اگر عمل کرتا تو لوگوں میں غیر مقبول اور زیادہ ہو جاتا ۔ اب ایک تیر سے دو شکار کیےہیں ایک تو عمران خان کیلے لوگوں میں ہمدردی پیدا کر دی ہے
👇4/8
دوسری طرف IMFکی شرطیں کسی دوسری پارٹی سے منوا کر اور مہنگائی کر کے عمران خان کو دوبارہ پاپولر کر دیا ہے ۔ اصل میں بات یہ ہے کہ عمران خان کو اس لیے پسند کرتے ہیں کہ عمران خان اپنی حکومت میں کسی بھی مداخلت کو بالکل روک ٹوک نہیں کرتا اور سارے کا سارا خزانہ حوالے کیا ہوا ہے
👇5/8
عمران حکومت میں ہر ادارے پر حکومت چلتی تھی ۔ جب کے شہباز شریف آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمن یا کوئی اور بھی ہو تو وہ ان کو زیادہ مداخلت نہیں کرنے دیتے ۔ اسحاق ڈار نے کہا تھا کہ وہ ان کی کنپٹی پر بندوق رکھ کر پیسے مانگتے رہے تھے ۔ جب اسحاق ڈار کی طرف سے پیسے نہیں ملے
👇6/8
تو پاکستان مسلم لیگ نون کی حکومت کو #پانامہ سازش کا سامنا کرنا پڑا
پاکستان مسلم لیگ ن کی منتیں ترلے کی گئی کہ پاکستان ہاتھ سے نکلتا جا رہا ہے اور ہم عمران خان سے بہت تنگ ہیں وہ ہماری بات نہیں مان رہا ہے اور بہت ضدی ہے اور اس کی ضد کی وجہ سے پاکستان دیوالیہ ہو جائے گا
👇7/9
اسی طرح باقی جماعتوں کو بھی قائل کیا گیا کہ اگر عمران خان کو نہ نکالا گیا تو ہم دیوالیا ہو جائیں گے اور پاکستان پر قبضہ ہو جائے گا اور پاکستان دنیا کے نقشے سے ختم ہو جائے گا ۔
پھر حکومت بدل گئی اور شہباز شریف وزیراعظم بن گیا اور آئی ایم ایف کی شرائط پوری کی گئیں
👇8/9
قیمتیں بڑھائی گئیں ۔ اور تیر سیدھا نشانے پر جاکر لگا
کام بھی ہو گیا عمران خان کا الیکشن بھی آسان کر دیا گیا اور پاکستان مسلم لیگ نون کو بھی دیوار سے لگا دیا گیا
لیکن ایک فائدہ
چاچو نے شیروانی پہننے لی
پلیز فالو اور شیئر کریں 🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
اعلی عدلیہ کےدو اہم ترین آئینی ادارےہیں
کمیشن کا کام ہائی کورٹس اور سپریم کورٹ میں ججز کی تعیناتی ہے
جبکہ کونسل ججز کےخلاف ریفرینسز کی سماعت کرتی ہے
کمیشن میں چیف جسٹس پاکستان سپریم کورٹ کےچار سینئر ترین جج، ایک سابق چیف جسٹس
👇1/8
ہائی کورٹ جسے چیف جسٹس دو سال کیلئے نامزد کرتےہیں
ایک پاکستان بار کونسل کا نمائندہ جسے بار کونسل دو سال کیلئے نامزد کرتی ہے۔ وفاقی وزیر قانون اور اٹارنی جنرل کو ملا کر کل نو اراکین ہوتے ہیں
اسوقت چیف جسٹس کےعلاوہ اعجاز الاحسن، فائز عیسی، سجاد علی شاہ اور سردار طارق مسعود
👇2/8
حالیہ ججز میں کمیشن کا حصہ ہیں
فائز عیسی اور طارق مسعود کا ووٹ چیف جسٹس کےخلاف آیا جبکہ وزیرقانون،اٹارنی جنرل اور بار کونسل کےنمائندے نےبھی
انکےخلاف ووٹ دیا
چند ججز کےمعاملےمیں نامزد ممبر سابق چیف جسٹس ہائی کورٹ سرمد جلال عثمانی نےبھی چیف جسٹس کی نامزدگیوں کےخلاف ووٹ دیاھے
👇3/8
#فارن_فنڈنگ کیس' تحریک انصاف اور ابراج گروپ
کرکٹ میچوں اور چیریٹی کے نام پر برطانیہ میں لاکھوں ڈالر اکٹھے کیے گئے اور وہ پاکستان میں تحریک انصاف کے اکاؤنٹس میں بھیجے گئے۔
فنانشل ٹائمز کی سٹوری
تھریڈ
ابراج گروپ کے مالک عارف نقوی غیرملکی افراد اور #فارن_فنڈنگ_کا_فیصلہ_دو
👇1/4
کمپنیوں سے پیسہ اپنی کمپنی ووٹن کرکٹ لمیٹڈ کے اکاؤنٹ میں جمع کرتا اور پھر وہاں سے براہ راست پاکستان میں تحریک انصاف کے اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کر دیا جاتا۔ 28 فروری سے 30 مئی 2013 تک 2.12 ملین ڈالر ٹرانسفر کیے گئے۔
14 مارچ 2013 کو ووٹن کمپنی کے #فارن_فنڈنگ_پر_سزا_دو
👇2/4
اکاؤنٹ میں 1.3 ملین ڈالر آئے جو اسی روز پی ٹی آئی کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کیے گئے۔ ای میلز کا تمام ریکارڈ موجود جن کے مطابق عارف نقوی نے اپنے سٹاف کو رقم کا سورس بتانے سے منع کر رکھا تھا۔
اپریل 2013 میں ابو ظہبی رائل فیملی کے #فارن_فنڈنگ_کا_فیصلہ_دو
👇3/4
بچپن سے گھر گھر جا کر پاخانہ اٹھانا اور پھر اس پاخانے کو آبادی سے دور لے جا کر ڈھیر پر پھینکنے کا کام کرتے اسے کئی برس گزر چکے تھے
یہ کام اس کے آباؤ اجداد کا نسلی کام تھا اس لیے پاخانہ اٹھانے میں کبھی کوئی پریشانی جھجھک یا بوجھ نہیں لگتا تھا
کئی دنوں سے اسکے لیے کوئی اچھی
👇1/4
نوکری ڈھونڈنے والے اسکے ایک دوست نےایک دن اسے پاخانے والے کام سے ہٹا کر ایک خوشبو بیچنے عطر والی دوکان پر لگا دیا
اب یہ صاف ستھرا ھر وقت خوشبو میں رہنےلگا تھا۔اسکا رنگ روپ بھی نکھرتا جا رہا تھا 5 سال گزر گئےاب تو اسے کوئی پہچانتا ہی نہیں تھا کہ یہ وہی پاخانہ اٹھانے والا ھے
👇2/4
مگر اس کے جسم کے ذرے ذرے میں پاخانے کی بدبو بسی ھوئی بو اسے ھر اتوار چھٹی والے دن مجبور کر کے پاخانے کے ڈھیر پہ لے جاتی اور وہاں بیٹھ کر کئی کئی گھنٹے اپنی روح کو وہ تازہ کرتا رہتا
اس وجہ سے 5 سال عطر کی دوکان پر کام کرنے کے باوجود اس کے اندر سے پاخانے کی بو نہیں نکلی
👇3/4
ایک بوڑھی عورت گواہی دینے عدالت پیش ہوئی تو وکیل استغاثہ نےجرح شروع کی
بڑھیا قصبےکی سب سےقدیمی مائی تھی اور دنیا کا سرد گرم خوب جانتی تھی
وکیل استغاثہ بھرپور اعتماد
سےمائی کیطرف بڑھا اور اس
سےپوچھا
مائی بشیراں کیا تم مجھےجانتی ہو؟
👇1/7
مائی بشیراں: ہاں قدوس میں تمہیں اسوقت سے جانتی ہوں جب تم ایک بچےتھے
سچ پوچھو تو تم نےمجھے شدید مایوس کیاھے تم جھوٹ بولتےہو لڑائیاں کرواتےہو اپنی بیوی کو دھوکہ دیتےہو طوائفوں کےپاس جاتےہو تم لوگوں کو استعمال کرکے پھینک دیتے ہو اور پیٹھ پیچھے انکی برائیاں کرتے نہیں تھکتے
👇2/7
تم نے سپر مارکیٹ والےکے دس ہزار ابھی تک نہیں دئے شراب پیتےہو جوا بھی کھیلتےہو اور تمہارا خیال ہےکہ تم بہت ذہین ہو حالانکہ تمہاری کھوپڑی میں مینڈک جتنا دماغ بھی نہیں ہے
ہاں ہاں میں تمہیں بہت اچھی طرح جانتی ہوں
وکیل ہکا بکا رہ گیا اسکی سمجھ میں نہیں آرہاتھا کہ اب کیاپوچھے،
👇3/7
یوتھیا وہ ہےجو نوازشریف اور آصف زرداری کو سائیکل پر دفتر جاتےدیکھنا چاہتا ہے
لیکن
وہ خوش اور مطمن ہے کہ عمران خان ہیلی کاپٹر پر دفتر جاتا ہے
👇1/15
یوتھیا وہ ہے جسے نوازشریف اور آصف زرداری کی سیکیورٹی اور پروٹوکول برا لگتا ہے، قومی خزانے پر ڈاکہ لگتا ہے
لیکن
وہ عمران خان کے سیکیورٹی اور پروٹوکول کو ضروری سمجھتا ہے
یوتھیا وہ ہے جو نوازشریف اور آصف زرداری کی ٹیکس ایمنسٹی کو برا اور چوروں ڈاکووں کی سکیم سمجھتا ہے
👇2/15
جبکہ عمران خان کی ٹیکس ایمنسٹی کو ملکی ترقی کی ضامن اور ایک انقلابی قدم سمخھتا ہے
یوتھیا وہ ہوتا ہے جسے بلاول بھٹو اور آصف زرداری کا ملک ریاض کے طیارے میں سفر کرنا برا اور کرپشن کی بنیاد نظر آتا ہے
جبکہ
عمران خان کا اسی طیارے میں سفر کرنا جائز نظر آتا ہے،