RH Riaz Profile picture
Aug 1 17 tweets 4 min read
1955ء میں کوٹری بیراج کی تکمیل کےبعد گورنر جنرل غلام محمد نے آبپاشی سکیم شروع کی
4 لاکھ مقامی افراد میں تقسیم کی بجائے یہ افراد زمین کے حقدار پائے
1:جنرل ایوب خان۔۔500ایکڑ
2:کرنل ضیااللّہ۔۔500ایکڑ
3:کرنل نورالہی۔۔500ایکڑ
4:کرنل اخترحفیظ۔۔500ایکڑ
5:کیپٹن فیروزخان۔۔243ایکڑ
👇1/17
6:میجرعامر۔243ایکڑ
7:میجرایوب احمد۔500 ایکڑ
8:صبح صادق۔400 ایکڑ
صبح صادق چیف سیکرٹری بھی رھے

1962ءمیں دریائےسندھ پرکشمور کےقریب گدو بیراج کی تعمیر مکمل ہوئی
اس سےسیراب ہونیوالی زمینیں جنکا ریٹ اسوقت 5000-10000 روپے
ایکڑ تھا
عسکری حکام نےصرف 500 روپے ایکڑ کےحساب سے خریدیں
👇2/17
گدو بیراج کی زمین اس طرح بٹی:
1:جنرل ایوب خان۔۔247 ایکڑ
2:جنرل موسی خان۔۔250 ایکڑ
3:جنرل امراؤ خان۔۔246 ایکڑ
4:بریگیڈئر سید انور۔۔246 ایکڑ
دیگر کئی افسران کو بھی نوازا گیا۔
ایوب خان کےعہد میں ہی مختلف شخصیات کومختلف بیراجوں پر زمین الاٹ کی گئی۔ انکی تفصیل یوں ھے
👇3/17
1: ملک خدا بخش بچہ
وزیر زراعت۔۔ 158ایکڑ
2: خان غلام سرور خان،
وزیرمال۔۔ 240ایکڑ
3: جنرل حبیب اللّہ
وزیر داخلہ۔۔ 240ایکڑ
4: این-ایم-عقیلی
وزیرخزانہ۔۔ 249ایکڑ
5: بیگم عقیلی۔۔251ایکڑ
6: اخترحسین
گورنر مغربی پاکستان۔۔150ایکڑ
7: ایم-ایم-احمد مشیر اقتصادیات۔۔ 150 ایکڑ
👇4/17
8: سیدحسن
ڈپٹی چیرمین پلاننگ۔۔ 150ایکڑ
9: نوراللّہ ریلوے انجیئر۔۔150ایکڑ
10: این-اے-قریشی
چیرمین ریلوے بورڈ۔150ایکڑ
11: امیرمحمد خان
سیکرٹری صحت۔۔238ایکڑ
12: ایس-ایم-شریف سیکرٹری تعلیم۔۔239 ایکڑ

جن جنرلوں کوزمین الاٹ ہوئی انکی تفصیل یوں ہے
1:جنرل کے-ایم-شیخ۔۔150ایکڑ
👇5/17
2:میجر جنرل اکبرخان۔۔240ایکڑ
3:بریگیڈئیر ایف-آر-کلو۔۔240ایکڑ
4:جنرل گل حسن خان۔۔150ایکڑ

گوھر ایوب کے سسر جنرل حبیب اللّہ کو ہر بیراج پر وسیع قطعۂ اراضی الاٹ ہوا۔
جنرل حبیب اللّہ گندھارا کرپشن سکینڈل کےاہم کردار تھے

جنرل ایوب نےجن ججز کو زمین الاٹ کی:
👇6/17
1:جسٹس ایس- اے- رحمان 150ایکڑ
2:جسٹس انعام اللّہ خان۔240ایکڑ
3جسٹس محمد داؤد۔240ایکڑ
4:جسٹس فیض اللّہ خان۔240ایکڑ
5:جسٹس محمد منیر۔150ایکڑ
جسٹس منیر کو اٹھارہ ہزاری بیراج پر بھی زمین الاٹ کیگئی اسکےعلاوہ ان پر نوازشات رھیں

ایوب خان نےجن پولیس افسران میں زمینیں تقسیم کیں
👇7/17
1:ملک عطا محمد خان DIG. 150ایکڑ
2:نجف خان ڈی- آئی- جی۔240ایکڑ
3:اللّہ نواز ترین۔۔240ایکڑ
نجف خان لیاقت علی قتل کیس کےکردار تھے۔ قاتل سید اکبر کو گولی انہوں نے ماری تھی۔
اللّہ نواز فاطمہ جناح قتل کیس کی تفتیش کرتےرھے

1982میں حکومت پاکستان نےکیٹل فارمنگ سکیم شروع کی
👇8/17
اسکا مقصد چھوٹے کاشتکاروں کو بھیڑ بکریاں پالنےکیلئے زمین الاٹ کرنی تھی۔ مگراس سکیم میں گورنر سندھ جنرل صادق عباسی نےسندھ کے جنگلات کی قیمتی زمین 240 روپےایکڑ کےحساب سے مفت بانٹی۔
اس عرصے میں فوج نے کوٹری، سیہون، ٹھٹھہ، مکلی میں 25 لاکھ ایکڑ زمین خریدی۔
👇9/17
1993میں حکومت نے بہاولپور میں 33866 ایکڑ زمین فوج کےحوالےکی۔

جون 2015 میں حکومت سندھ نے جنگلات کی 9600 ایکڑ قیمتی زمین فوج کے حوالے کی۔ 24 جون 2009 کو ریونیو بورڈ پنجاب کی رپورٹ کےمطابق 62% لیز کی زمین صرف 56 اعلی عسکری افسران میں بانٹی گئی۔
جبکہ انکاحصہ صرف10% تھا۔
👇10/17
شاید یہ خبر کہیں شائع نہیں ہوئی۔

2003 میں تحصیل صادق آباد کےعلاقے نواز آباد کی 2500 ایکڑ زمین فوج کے حوالے کی گئی۔ یہ زمین مقامی مالکان کی مرضی کے بغیر دی گئی۔ جس پرسپریم کورٹ میں مقدمہ بھی ہوا۔

اسی طرح پاک نیوی نے کیماڑی ٹاؤن میں واقع مبارک گاؤں کی زمین پر ٹریننگ
👇11/17
کیمپ کے نام پر حاصل کی۔ اس کا کیس چلتا رہا۔اب یہ نیول کینٹ کاحصہ ہے۔
2003 میں اوکاڑہ فارم کیس شروع ہوا۔
اوکاڑہ فارم کی16627 ایکڑ زمین حکومت پنجاب کی ملکیت تھی۔ یہ لیز کی جگہ تھی۔ 1947 میں لیزختم ہوئی۔ حکومت پنجاب نے اسے کاشتکاروں میں زرعی مقاصد سے تقسیم کیا۔
👇12/17
2003 میں اس پر فوج نے اپنا حق ظاھر کیا۔
اسوقت کے ڈی۔ جی ISPR شوکت سلطان کے بقول فوج اپنی ضروریات کیلئے جگہ لے سکتی ہے۔

2003 میں سینیٹ میں رپورٹ پیش کی گئی۔ جسکے مطابق فوج ملک 27 ہاؤسنگ سکیمز چلا رہی ہے۔
اسی عرصے میں 16 ایکڑ کے 130 پلاٹ افسران میں تقسیم کئے گئے۔
👇13/17
فوج کے پاس موجود زمین کی تفصیل:
لاھور۔۔12ہزارایکڑ
کراچی۔12ہزارایکڑ
اٹک۔3000ایکڑ
ٹیکسلا۔2500ایکڑ
پشاور۔4000ایکڑ
کوئٹہ۔2500ایکڑ
اسکی قیمت 300 بلین روپےھے
2009 میں قومی اسمبلی میں یہ انکشاف ہوا

بہاولپور میں سرحدی علاقےکی زمین 380 روپے ایکڑ کےحساب سے جنرلز میں تقسیم کیگئی
👇14/18
جنرل سے لیکر کرنل صاحبان تک کل100افسران تھے۔
چند نام یہ ہیں:
پرویزمشرف، جنرل زبیر، جنرل ارشادحسین، جنرل ضرار، جنرل ذوالفقارعلی، جنرل سلیم حیدر، جنرل خالدمقبول، ایڈمرل منصورالحق۔

مختلف اعداد و شمار کےمطابق #فوج کے پاس #ایک_کروڑ_بیس_لاکھ_ایکڑ
زمین ہے
جو ملک کے کل رقبے
👇15/17
کا 12 % ہے۔

ستر لاکھ ایکڑ کی قیمت 700 ارب روپے ہے۔

ایک لاکھ ایکڑ زمین کمرشل مقاصد کیلئےاستعمال ہو رہی ھے ۔۔۔۔
یاد رہے اس میں فوجی افسروں کی ذاتی اربن جائیدادوں کا ذکر نہیں ۔۔۔ صرف فیلڈ مارشل جنرل جنرل ایوب خان نے ارب ہا روپے کی سرکاری جائیداد ایبٹ آباد، ہری پور،
👇16/17
راولپنڈی، اسلام آباد، لاہور، کراچی میں خود اپنے قلم سے اپنے نام لگائی
پھر فوج مارشل لاء لگا کر پھینٹی بھی لگاتی ھے۔۔۔
اگر یہ باتیں غلط ہوں تو تصیح فرما دیں،
شکریہ پاکستانی فوج دنیا کی واحد فوج ہے.
جو قبضے کرنا اور پھینٹی لگانا خوب جانتی ھے

پلیز فالو اور شیئر کریں🙏

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with RH Riaz

RH Riaz Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Riaz_Hussain77

Aug 2
عارف نقوی نے عمران خان کوفنڈنگ #شجاع_پاشا کےکہنے پرکی

کراچی(نیوزڈیسک)عارف نقوی نے تصدیق کی ہےکہ ISI کےسابق سربراہ جنرل شجاع پاشا تھے جنہوں نےانسے عمران خان اور PTI کی سیاست کیلئےفنڈز کا بندوبست کرنےکو کہا تھا۔ شجاع پاشا نے 2011 میں دبئی میں عارف نقوی سے کئی بار ملاقات کی
👇1/10
اور عمران خان، عارف نقوی اور دبئی کے بزنس مین عمران چوہدری سےمشترکہ ملاقاتیں کیں۔عارف نقوی، شجاع پاشا اور عمران خان کےدرمیان ملاقات دبئی کےمہنگے علاقےایمریٹس ہل میں ہوئی جہاں عارف نقوی رہتےتھے اور وہاں
انکی ایک بڑی حویلی تھی۔بزنس مین عمران چودھری، جوPTI کے ڈونر ہیں اور
👇2/10
عارف نقوی سےتھوڑے ہی فاصلےپررہتےتھے
جنرل پاشا کو پھر نقوی نےکئی لوگوں سےمتعارف کرایا
سوشل میڈیاپر دستیاب معلومات کےمطابق عرب شیخ۔ عارف نقوی کی حویلی میں ہونےوالی ان ملاقاتوں میں سےایک تھی کہ جس میں شیخ نہیان5 بھارتی تاجروں کےساتھ آئےجنہوں نےPTI کیلئےپیسےدیئے
پاکستانیوں کو
👇3/10
Read 10 tweets
Aug 2
ابراج گروپ اور عارف نقوی کی کہانی

اپریل 2019 میں برطانیہ کی میٹروپولیٹن پولیس نےابراج گروپ کےسربراہ عارف نقوی کو امریکہ کے سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کی شکایت پر لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ سے اسوقت گرفتار کیا جب وہ اسلام آباد کیلئے اڑان بھر رہےتھے
گرفتاری کے وقت اُنہوں نے
👇1/20
برطانوی حکام کو وزیراعظم عمران خان اور صدر عارف علوی کا فون نمبر دیا اور بتایا کہ وہ انکےبیس سال سےدوست ہیں
برطانیہ کےویسٹ منسٹر مجسٹریٹ کی عدالت میں
اسوقت مقدمہ چلتا رہا
کاروائی کےدوران پاکستان حوالگی کی درخواست جج نےیہ کہہ کر مسترد کر دیاتھا
کہ عارف نقوی کے پاکستان میں
👇2/20
اعلی بااثر شخصیات کیساتھ تعلقات ہیں جن میں وزیراعظم پاکستان عمران خان بھی شامل ہیں
اسی عدالت نے اسے امریکی حوالگی سے متعلق فیصلہ سنا دیا ہےجہاں اسے دھوکہ دہی، منی لانڈرنگ اور جعلسازی کے الزامات کا سامنا تھا
جس کی بنیاد پر انہیں 300 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی،
👇3/20
Read 20 tweets
Aug 1
پاکستانیوں آنکھیں کھولو۔ 👆🏽یہ ممالک انتہائی جدید خطوط پر مستقبل کی منصوبہ بندی کرکے دنیا کی بڑھتی ہوئی آبادی کی ضروریات کے مطابق ترقیاتی منازل برق رفتاری سے طے کر رہے ہیں جبکہ افسوس صد افسوس پاکستان کے ایک سی پیک پروجیکٹ کی راہ میں ہر قسم کے روڑے اٹکائے جا رہے ہیں۔
👇1/4
گلف اسٹیٹس، انڈیا، افغانستان، ایران، اسرائیل اور امریکہ کی مخالفت کی تو سمجھ آتی ہے یہ ایک الگ مسلہ ہے لیکن ہمارے اپنے ملک میں اہم عہدوں پر متعین کچھ جج بیوروکریٹ سیاستدان اور مخصوص جنرلز جیسے ملک دشمن کردار اپنی گھناؤنی سرگرمیوں پر رو بعمل ہیں۔ یہ سب کسی بھی طرف سے
👇2/4
بیرونی اشارے پر نہی چاہتے کہ پاکستان کا یہ میگا پروجیکٹ اپنی تمام تر توانائیوں کے ساتھ مکمل ہو اور اس ملک میں ترقی کے ساتھ خوشحالی آئے۔ سی پیک روٹ کے ساتھ بڑے بڑے انڈسٹریل زون قائم ہوں اور 40 لاکھ پاکستانیوں کو روزگار ملے۔ انتہائی جدید قسم کی انڈسٹری میں کام کرکے
👇3/4
Read 4 tweets
Jul 31
#سپریم_جوڈیشل_کمیشن اور #سپریم_جوڈیشل_کونسل

اعلی عدلیہ کےدو اہم ترین آئینی ادارےہیں
کمیشن کا کام ہائی کورٹس اور سپریم کورٹ میں ججز کی تعیناتی ہے
جبکہ کونسل ججز کےخلاف ریفرینسز کی سماعت کرتی ہے

کمیشن میں چیف جسٹس پاکستان سپریم کورٹ کےچار سینئر ترین جج، ایک سابق چیف جسٹس
👇1/8
ہائی کورٹ جسے چیف جسٹس دو سال کیلئے نامزد کرتےہیں
ایک پاکستان بار کونسل کا نمائندہ جسے بار کونسل دو سال کیلئے نامزد کرتی ہے۔ وفاقی وزیر قانون اور اٹارنی جنرل کو ملا کر کل نو اراکین ہوتے ہیں
اسوقت چیف جسٹس کےعلاوہ اعجاز الاحسن، فائز عیسی، سجاد علی شاہ اور سردار طارق مسعود
👇2/8
حالیہ ججز میں کمیشن کا حصہ ہیں
فائز عیسی اور طارق مسعود کا ووٹ چیف جسٹس کےخلاف آیا جبکہ وزیرقانون،اٹارنی جنرل اور بار کونسل کےنمائندے نےبھی
انکےخلاف ووٹ دیا
چند ججز کےمعاملےمیں نامزد ممبر سابق چیف جسٹس ہائی کورٹ سرمد جلال عثمانی نےبھی چیف جسٹس کی نامزدگیوں کےخلاف ووٹ دیاھے
👇3/8
Read 8 tweets
Jul 31
#فارن_فنڈنگ کیس' تحریک انصاف اور ابراج گروپ
کرکٹ میچوں اور چیریٹی کے نام پر برطانیہ میں لاکھوں ڈالر اکٹھے کیے گئے اور وہ پاکستان میں تحریک انصاف کے اکاؤنٹس میں بھیجے گئے۔
فنانشل ٹائمز کی سٹوری
تھریڈ
ابراج گروپ کے مالک عارف نقوی غیرملکی افراد اور
#فارن_فنڈنگ_کا_فیصلہ_دو
👇1/4
کمپنیوں سے پیسہ اپنی کمپنی ووٹن کرکٹ لمیٹڈ کے اکاؤنٹ میں جمع کرتا اور پھر وہاں سے براہ راست پاکستان میں تحریک انصاف کے اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کر دیا جاتا۔ 28 فروری سے 30 مئی 2013 تک 2.12 ملین ڈالر ٹرانسفر کیے گئے۔
14 مارچ 2013 کو ووٹن کمپنی کے
#فارن_فنڈنگ_پر_سزا_دو
👇2/4
اکاؤنٹ میں 1.3 ملین ڈالر آئے جو اسی روز پی ٹی آئی کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کیے گئے۔ ای میلز کا تمام ریکارڈ موجود جن کے مطابق عارف نقوی نے اپنے سٹاف کو رقم کا سورس بتانے سے منع کر رکھا تھا۔
اپریل 2013 میں ابو ظہبی رائل فیملی کے
#فارن_فنڈنگ_کا_فیصلہ_دو
👇3/4
Read 4 tweets
Jul 30
بچپن سے گھر گھر جا کر پاخانہ اٹھانا اور پھر اس پاخانے کو آبادی سے دور لے جا کر ڈھیر پر پھینکنے کا کام کرتے اسے کئی برس گزر چکے تھے
یہ کام اس کے آباؤ اجداد کا نسلی کام تھا اس لیے پاخانہ اٹھانے میں کبھی کوئی پریشانی جھجھک یا بوجھ نہیں لگتا تھا
کئی دنوں سے اسکے لیے کوئی اچھی
👇1/4
نوکری ڈھونڈنے والے اسکے ایک دوست نےایک دن اسے پاخانے والے کام سے ہٹا کر ایک خوشبو بیچنے عطر والی دوکان پر لگا دیا
اب یہ صاف ستھرا ھر وقت خوشبو میں رہنےلگا تھا۔اسکا رنگ روپ بھی نکھرتا جا رہا تھا 5 سال گزر گئےاب تو اسے کوئی پہچانتا ہی نہیں تھا کہ یہ وہی پاخانہ اٹھانے والا ھے
👇2/4
مگر اس کے جسم کے ذرے ذرے میں پاخانے کی بدبو بسی ھوئی بو اسے ھر اتوار چھٹی والے دن مجبور کر کے پاخانے کے ڈھیر پہ لے جاتی اور وہاں بیٹھ کر کئی کئی گھنٹے اپنی روح کو وہ تازہ کرتا رہتا
اس وجہ سے 5 سال عطر کی دوکان پر کام کرنے کے باوجود اس کے اندر سے پاخانے کی بو نہیں نکلی
👇3/4
Read 4 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(