اپریل 2019 میں برطانیہ کی میٹروپولیٹن پولیس نےابراج گروپ کےسربراہ عارف نقوی کو امریکہ کے سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کی شکایت پر لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ سے اسوقت گرفتار کیا جب وہ اسلام آباد کیلئے اڑان بھر رہےتھے
گرفتاری کے وقت اُنہوں نے
👇1/20
برطانوی حکام کو وزیراعظم عمران خان اور صدر عارف علوی کا فون نمبر دیا اور بتایا کہ وہ انکےبیس سال سےدوست ہیں
برطانیہ کےویسٹ منسٹر مجسٹریٹ کی عدالت میں
اسوقت مقدمہ چلتا رہا
کاروائی کےدوران پاکستان حوالگی کی درخواست جج نےیہ کہہ کر مسترد کر دیاتھا
کہ عارف نقوی کے پاکستان میں
👇2/20
اعلی بااثر شخصیات کیساتھ تعلقات ہیں جن میں وزیراعظم پاکستان عمران خان بھی شامل ہیں
اسی عدالت نے اسے امریکی حوالگی سے متعلق فیصلہ سنا دیا ہےجہاں اسے دھوکہ دہی، منی لانڈرنگ اور جعلسازی کے الزامات کا سامنا تھا
جس کی بنیاد پر انہیں 300 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی،
👇3/20
اس سےقبل جون2020 میں عارف نقوی کےگرفتار کاروباری پارٹنر سیوندرن ویتیوت نےامریکہ کے حوالےکئےجانے پر رضامندی کا اظہار کر دیاتھا
وہ امریکہ کےحوالےکیےجانے پر اپنے جرم کا اعتراف کرنے اور عارف نقوی کےخلاف گواہی دینے کیلئے تیار ہیں
عارف نقوی کون ہیں؟
سنہ 1960 میں کراچی کے ایک
👇4/20
متوسط طبقے میں پیدا ہونیوالے عارف نقوی نے لندن کےاسکول آف اکنامکس سےگریجوئیشن کی
جس کے بعد کراچی میں امریکن ایکسپریس س منسلک ہوگئے
سنہ 1994 میں عارف نقوی نے50 ہزار امریکی ڈالر کی خطیر رقم سے دبئی میں سرمایہ کاری کا آغاز کیا انھوں نےپہلےدبئی میں کپولا کے نام سےکمپنی بنائی
👇5/20
سنہ 2002 میں عارف نقوی نے ابراج گروپ کے نام سے فرم قائم کی جو دیکھتے ہی دیکھتے مشرق وسطیٰ اور شمالی امریکہ میں سب سے بڑا سرمایہ کار گروپ بن گیا۔
جس کی دبئی، استنبول، میکسیکو سٹی، ممبئی، نیروبی اور سنگاپور کےساتھ25 ممالک میں میں علاقائی دفاتر ہیں
2017 تک پوری دنیا میں
👇6/20
اس گروپ کی17 ارب ڈالر تک سرمایہ کاری تھی، یہ رقم پاکستانی کےخزانےمیں زر مبادلہ کے ذخائر سے زیادہ تھی،
عارف نقوی نےسب سےزیادہ چونا عالمی بینک اور بل اینڈ ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن کو لگایا
دونوں اداروں نےبھارت، پاکستان اور نائیجریا میں سکول اور ہسپتالوں کے قیام کیلئے
👇7/20
فنڈز فراہم کیے تھے، عارف نقوی نے پہلے دونوں اداروں کے فنڈ ابراج گروپ کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئے اور اس بعد کے اپنے ذاتی اور بچوں کے اکاؤنٹنس میں منتقل کردیئے گئے اور سرمایہ کاروں کو اس سے آگاہ نہیں کیا گیا،
عارف نقوی کے خلاف پہلا مدعی بھی بل گیٹس فائونڈیشن ہے،
برطانوی
👇8/20
شہریت رکھنے والا عارف نقوی اس واردات کے بعد دبئی میں گرفتار ہؤا اور سات ماہ قید کاٹنے کے بعد رہا ہؤا۔
عارف نقوی اور عمران نیازی :
عارف نقوی تحریک انصاف اور شوکتِ خانم کے ایڈوائزر تھے اور اس کے لیے فنڈ ریزنگ کرتے تھے ،
عمران نیازی نے شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی کیلئے
👇9/20
جمع شدہ فنڈ کو کچھ گمنام آف شور کمپنیوں میں انوسٹ کرتے
اسمیں کچھ کمپنیاں دیوالیہ ہوگئیں
لیکن انشورنس کیوجہ سےرقم واپس مل جاتی تھی
عارف نقوی پر سب سےسنگین الزام بل فاؤنڈیشن کے ہیلتھ کیئر فنڈ میں ایک ارب ڈالر کی
بد عنوانی کاھے
دوسری جانب تحریک انصاف
کےخلاف فارن فنڈنگ کیس
👇10/20
کےمدعی اکبر ایس بابر کا کہناھے کہ عارف نقوی نے2013ءکے الیکشن میں عمران خان کو بھاری رقوم بھجوائیں جنکا ریکارڈ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو فراہم نہیں کیاگیا اور یہ ریکارڈ ان اکائونٹس میں موجود ہےجنکی تفصیل الیکشن کمیشن کی اسکروٹنی کمیٹی کے پاس آچکی ہے لیکن وہ کوئی فیصلہ
👇11/20
نہیں کر پا رہی۔
اب اگر امریکہ میں عارف نقوی
کےخلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع ہوتاھےتو فارن فنڈنگ کیس
کےحوالے سےبھی ہوشربا انکشافات سامنے آئینگے
کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن کی کہانی
سنہ 1913 میں کراچی کے شہر کو بجلی فراہم کرنے کے لیے اس کمپنی کا قیام عمل میں لایا گیا
👇12/20
1952 میں کارکردگی بہتر بنانے کیلئے حکومت پاکستان نے اس کا انتظام سنبھال لیا،
2005 میں ڈکٹیٹر مشرف نے باقی اداروں کی طرح اس کو بھی پرائیویٹائزیشن کی نظر چڑھا دیا،
اور یوں کے ای ایس سی 2005ء میں ال جمایا نامی سعودی عرب کی کمپنی کےحوالے کیگئی
ال جمایا بجلی جنریشن کا تجربہ
👇13/20
رکھنے والی کمپنی ہونےکے
باوجود KESC کو نہیں چلا سکی،
2009 میں دبئی میں قائم ابراج گروپ نےاس میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری کی اور اسکا انتظام سنبھال لیا
عارف نقوی اسکے چیف آفیسر بن گئے
اسکا نام کے الیکٹرک رکھ دیا گیا
کارکردگی مزید خراب ہو گئی
2015 میں ن لیگ کے دور میں جب
👇14/20
سی پیک کی شکل میں چینی سرمایہ کاری ہونے لگی، تو اس وقت حکومت نے کراچی میں بجلی کا مسلئہ حل کرنے کے لیے کے الیکٹرک کا انتظام شنگھائی الیکڑک کارپوریشن کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا، لیکن یہ معاہدہ ناکام بنا دیا، کیونکہ ابراج گروپ، الجمائئ گروپ اور نیشنل انڈسٹری گروپ کویت
👇15/20
کے الیکٹرک کے 66.4 فیصد حصہ دار تھے،
15 جون 2017 کو یہ معاہدہ منسوخ ہؤا۔ بنیادی وجہ ابراج گروپ کا یہ مطالبہ تھا کہ اس کے بقایاجات حکومت پاکستان ادا کرے۔ یاد رہے اسوقت کے الیکٹرک کے ذمے 79 ارب روپے کے بقایاجات تھے
عارف نقوی نےایک جانب ان ذیلی کمپنیوں کے ساتھ ملی بھگت
👇16/20
کرکےمعاہدے کو ناکام بنایا
دوسری جانب وال اسٹریٹ جنرل میں رپورٹس میں شائع کروائی کہ ابراج گروپ نےکراچی الیکٹرک میں اپنے حصہ کی فروخت میں
وزیراعظم نوازشریف اور انکے بھائی شہبازشریف کا تعاون حاصل کرنے کیلئے ایک پاکستانی کاروباری شخصیت کےذریعےانھیں 20 ملین ڈالر کی پیشکش کی
👇17/20
بعد میں خبر چھپوائی کہ
نوازشریف اور شہبازشریف نے
20 میلین ڈالر کی رشوت لیکر یہ معاہدہ نہ ہونے دیا
وزیراعظم بننے کیبعد عارف نقوی عمران خان کےمعاشی مشیر بن گئے، وفاقی وزیر اسد عمر خود یہ انکشاف کرچکےہیں کہ عارف نقوی ایکوقت میں انکی حکومت کو باضابطہ مشاورت فراہم کر رھے تھے
👇18/20
عارف نقوی کی گرفتاری سےقبل وزیراعظم عمران خان اور شنگھائی الیکٹرک کمپنی کے سربراہ میں ملاقات ہو چکی تھی جسمیں عارف نقوی بھی شریک تھے
عارف نقوی کی خواہش تھی کہ شنگھائی الیکڑک ابراج گروپ کے حصص کی قیمت ادا کرے جبکہ واجبات معاف کئے جائیں یا حکومت پاکستان اسکی ادائیگی کردے
👇19/20
ریاست مدینہ کے صادق آمین حکمران نے ایف آئی اے کو عارف نقوی کے خلاف کارروائی سے منع کیا ہوا ہے،
المختصر :
عارف نقوی ہو، جہانگیر ترین ہو یا علیم خان آپ کو چور چور اور کرپشن کرپشن کے نعرے لگانے والے عمران نیازی کا ہر اسپانسر معاشی طور پر بدعنوان اور کرپٹ ملیگا
End
فالو اور شیئر🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
پاکستانی فوج دنیا کی واحد فوج ہے جسکی ملکی معیشت کے اندر اپنی الگ معاشی سلطنت قائم ہے اور ملک کی کم و بیش % 60 معیشت میں حصہ دار ہے
ایمانداری اور حب الوطنی میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ جو غلط کام کرتا ہے اس کا کورٹ مارشل پوری ایمان داری سےکیا جاتاھے
اس سلطنت کے 4 حصے ہیں
👇1/18
01۔ آرمی ویلفیئر ٹرسٹ
02۔ فوجی فاونڈیشن
03۔ شاہین فاونڈیشن
04۔ بحریہ فاونڈیشن
فوج ان 4 ناموں سے کاروبار کر رہی ہے۔ یہ سارا کاروبار وزارت دفاع کے ماتحت کیا جاتا ہے۔ اس کاروبار کو مزید 3 حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے.
نیشنل لاجسٹک سیل NLC ٹرانسپورٹ
یہ ملک کی سب سے بڑی
👇2/18
ٹرانسپورٹ کمپنی ہے۔ جس کا 1698 سے زائد گاڑیوں کا کاروان ہے اس میں کل 7279 افراد کام کرتے ہیں جس میں سے 2549 حاضر سروس فوجی ہیں اور باقی ریٹائرڈ فوجی ہیں۔NLC نے پاکستان ریلوے کی اسی فیصد مال برداری کی آمدنی کو ختم کر دیاھے
فرنٹیئر ورکس آرگنائیزیشن (FWO):
ملک کا سب سے بڑا
👇3/18
عمران خان نے ایمنسٹی سکیم کے خلاف تقریریں کیں اور بتایا کہ یہ لوگ کالادھن ایمنسٹی سکیم کے ذریعے سفید کرتے ہیں ہیں پھر خود ہی تین بار ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھایا۔
عمران خان اپنی 22سالہ یدویہد کی تقریروں میں بتاتے رہیں کہ یہ لوگ توشہ خانہ سے تحائف اپنے گھروں میں لیجاتے ہیں
👇1/4
پھر عمران خان کی حکومت آئی عمران چور اور پنکی چورنی نے پورا توشہ خانہ صاف کیا بلکہ مہنگے تحفے بیچ کر پیسے جیب میں ڈال لئے جس سے ملک کی بےعزتی ہوئی
عمران مخالفوں پر ہمیشہ الزام لگاتےرہے کہ یہ بیرونی فنڈنگ لیتے ہیں
خود عمران خان ممنوعہ فنڈ لیتے ہوئےپکڑےگئے
عمران خان کی
👇2/4
بائیس سالہ یدویہد کی تقریریں منی لانڈرنگ کے خلاف بھری پڑی ہیں
پھر خود ہی منی لانڈرنگ کرتے ہوئے پکڑے گی اور پھر کہتے ہیں یہ تھوڑی سی منی لانڈرنگ کی ہے
کشمیر کا سفیر بنا
اور پھر کشمیریوں پر ظلم کرنے والےمودی کی جیت کے لیے دعائیں کیں اور انڈین لوگوں سے فنڈ لیا
محترم جناب عزت مآب آرمی چیف قمر جاوید باجوہ صاحب
بہت سے ناہنجار کمظرف شکایت کرتے ہیں کہ #پروجیکٹ_عمران آپ نے شروع کیا تھا
2014 می نوازشریف کی حکومت جو تیزی سے #سی_پیک کی تکمیل کرنا چاہتی تھی آپ نے دھرنے دلوا کر اسے روکا
نوازشریف کو نکالنے کیلئے اسکی کردار کشی کی گئی
👇1/5
عدالتوں پر اثرانداز ہو کر #پانامہ میں مجرم نہ ہونے پر #اقامہ میں سزا دلوائی گئی
میڈیا پر خوب تشہیر کیگئی
عوام تو یہ بھی کہتی ھے کہ #باجوہ_ڈاکٹرائن کا ایجنڈا ہی #جوڈیشل_کوو تھا
ترقی کرتی معیشت پر آپ نے عالمی سیمنار میں بیان دیا کہ معیشت کی
حالت اچھی نہیں
یہاں تک آپکے ترجمان
👇2/6
نےکہا تھا کہ معیشت بری نہیں تو اچھی بھی نہیں
پریپوگنڈا سے ووٹ چوری کا ماحول پیدا کیاگیا #پروجیکٹ_عمران جو شکست کھا رہا تھا آپ نےRTS سسٹم بٹھا کو ووٹ چوری سے کامیاب کرایا #پروجیکٹ_عمران
نےمعیشت تباہ اور ملک دیوالیہ کر دیا
کم ظرف اتنے باخبر ہیں کہ سب کچھ جانتےہیں کہتے ہیں
👇3/6
شیخ نہیان 5 #بھارتی تاجروں کے ساتھ آئےجنہوں نےPTI کیلئے
پیسےدیئے
عارف نقوی نے PTI کو کل رقم 22 ملین پاؤنڈ سے زیادہ ادا کی ہے۔عمران خان نے جنرل شجاع پاشا کی موجودگی میں عارف نقوی اورعمران چودھری کے ساتھ بھارتی تاجروں سے ملاقاتوں میں شرکت کی.
عارف نقوی نے تصدیق کی ھے
👇1/4
کہ یہISI کے,سابق سربراہ جنرل شجاع پاشا تھےجنہوں نےان سے عمران خان اورPTI کی سیاست کیلئےفنڈز کا بندوبست کرنےکو کہا تھا
شجاع پاشا نے2011 دبئی میں عارف نقوی سےکئی بار ملاقات کی
عمران خان، عارف نقوی اور دبئی کے بزنس مین عمران چوہدری سے مشترکہ ملاقاتیں کیں #سرٹیفائیڈ_فارن_ایجنٹ
👇2/4
ان عشائیوں میں یہ درمندانہ اپیل کی گئی کہ پاکستان کو تبدیلی کی ضرورت ہےاورعمران خان کیPTI کو اقتدار میں لانے کیلئے سپورٹ کیا جانا چاہیے
عارف نقوی نےPTI کیلئے چندہ اکٹھا کرنےکیلئےدنیا بھر میں سفر کیا
امریکہ میں کئی دستاویزات ابھی تک #سرٹیفائیڈ_فارن_ایجنٹ #یہودی_ایجنٹ_عمران
👇2/5
عارف نقوی نے عمران خان کوفنڈنگ #شجاع_پاشا کےکہنے پرکی
کراچی(نیوزڈیسک)عارف نقوی نے تصدیق کی ہےکہ ISI کےسابق سربراہ جنرل شجاع پاشا تھے جنہوں نےانسے عمران خان اور PTI کی سیاست کیلئےفنڈز کا بندوبست کرنےکو کہا تھا۔ شجاع پاشا نے 2011 میں دبئی میں عارف نقوی سے کئی بار ملاقات کی
👇1/10
اور عمران خان، عارف نقوی اور دبئی کے بزنس مین عمران چوہدری سےمشترکہ ملاقاتیں کیں۔عارف نقوی، شجاع پاشا اور عمران خان کےدرمیان ملاقات دبئی کےمہنگے علاقےایمریٹس ہل میں ہوئی جہاں عارف نقوی رہتےتھے اور وہاں
انکی ایک بڑی حویلی تھی۔بزنس مین عمران چودھری، جوPTI کے ڈونر ہیں اور
👇2/10
عارف نقوی سےتھوڑے ہی فاصلےپررہتےتھے
جنرل پاشا کو پھر نقوی نےکئی لوگوں سےمتعارف کرایا
سوشل میڈیاپر دستیاب معلومات کےمطابق عرب شیخ۔ عارف نقوی کی حویلی میں ہونےوالی ان ملاقاتوں میں سےایک تھی کہ جس میں شیخ نہیان5 بھارتی تاجروں کےساتھ آئےجنہوں نےPTI کیلئےپیسےدیئے
پاکستانیوں کو
👇3/10