جو فیصلہ الیکشن کمیشن نے دیا ہے اس 78 صفحات کو جتنا پڑھیں اتنا ہی احساس ہوتا ہے کے الیکشن کمیشن والوں کی مراعات بڑھنی چاہئیے تاکہ وہ کچی اور سستی نا پئیں۔۔ پینی ہی ہے یا کش لگانا ہی ہے تو کوالٹی تو بہتر ہونی چاہییے! اس سے زیادہ گھٹیا، ناقص، سستا اور غیر معیاری فیصلہ ممکن نہیں تھا
پہلے تو یہ بتا دیں کے یہ کیس 2014 میں دھرنے کے دوران شروع ہوا، کیونکہ عمران خان کو کسی طرح روک نہیں پا رہے تھے تو عمران خان کی ایک اور سابقہ معشوقہ اکبر شیر بابر کو میدان میں اتارا گیا۔۔۔ شروع میں کہا گیا کے یہ کیس ممنوعہ فنڈنگ نہیں بلکہ غیر ملکی فنڈنگ (فارن فنڈنگ) ہے اور اس پر
میڈیا میں خوب شور مچایا گیا اور عمران خان کو یہودی ایجنٹ ثابت کرنے کی سر توڑ کوشش کی گئی کے امریکی سی آئی اے، یا برادر ممالک فنڈنگ کر رہے ہیں تاکہ پاکستان کے قومی مفاد کو نقصان پہنچایا جا سکے۔یہ بیانیہ میڈیا کی حد تک تو کافی کامیاب رہا لیکن عدالت میں اسکی کوئی حیثیت نہیں بنتی تھی
کیونکہ یہ فارن فنڈنگ کیس کبھی تھا ہی نہیں! جنہوں نے رجیم چینج کروانی ہو یا ملکی مفادات کو نقصان پہنچانا ہو وہ پیسے بنک کے ذریع ٹرانسفر نہیں کرتے۔۔۔ حالیہ رجیم تبدیلی اسکی واضح مثال ہے۔ پھر یہ سوچ بچار کے بعد فیصلہ ہوا کے یہ فارن فنڈنگ نہیں ممنوعہ فنڈنگ کیس ہے۔ یاد رکھیں 2018 سے
پہلے قومی شناختی کارڈ دینا ضروری نہیں تھا، ضروری صرف سیاسی جماعت کی آڈٹ رپورٹ تھی یہ فیصلہ 2008 سے 2013 تک کی فنڈنگ کا ہے۔ ممنوعہ فنڈنگ آخر ہے کیا؟
ممنوعہ فنڈنگ قانون کی روح کے مطابق یہ ہے کے پاکستان کی کوئی بھی سیاسی جماعت کسی پبلک یا پرائیوٹ کمپنی سے فنڈ نہیں لے سکتی کیونکہ
جماعت اقتدار میں آنے کے بعد ممکنہ طور پر اس کمپنی کے حق میں قانون سازی وغیرہ کر سکتی ہے۔۔۔ (رانا مشہود اور ملک ریاض یہ پڑھ کر زور دار قہقہہ ضرور لگائیں گے)۔۔۔ خیر تو نائن الیون کے بعد سے پیسوں کا لین دین اور فنڈ اکٹھا کرنا کافی مشکل بنا دیا گیا ہے آپ امریکہ وغیرہ میں کوئی کمپنی
بنائے بغیر فنڈ وغیرہ اکٹھا نہیں کر سکتے اور یہی پی ٹی آئی نے کیا کے وہاں کمپنی رجسٹر کروائی جیسے امریکہ میں 501 C 3 ہو گی تو پی ٹی آئی نے غیر ملکی پاکستانیوں سے اس رجسٹرڈ کمپنی کے تحت فنڈ اکٹھا کیا اسے پی ٹی آئی کے غیر ملکی رجسٹرڈ کمپنی کے بنک اکاؤنٹ میں جمع کروایا اور پھر اسے
پی ٹی آئی کے پاکستان والے اکاونٹ میں ٹرانسفر کر دیا۔ اب الیکشن کمیشن اسے ممنوعہ فنڈنگ کہہ رہا ہے۔۔۔۔ یہ ایسے ہی ہے جیسے پرویز الہی پرویز الہی کو ووٹ نہیں ڈال سکتا 🤦🏻♂️ الیکشن کمیشن کی جانب سے یہی ناقابل تغیر منتطق کو بنیاد بنا کر کہا گیا ہے کے پاکستانی سیاسی جماعت غیر ملکی کمپنی سے
فنڈ اکٹھا نہیں کر سکتی لیکن درحقیقت وہ غیر ملکی کمپنی بھی پی ٹی آئی کے ہی نام سے رجسٹرڈ ہے، زیادہ تر چھوٹی چھوٹی وصول شدہ رقوم ہیں لیکن دو بڑی دبئی والی کی سمجھانے کے لئے مثال دے دیتے ہیں تاکہ آپ کو اندازہ ہو سکے کے یہ کیس کتنا مضحکہ خیز ہے۔ فیصلے کے مطابق برسٹول اور ووٹن نے حلفی
بیان جمع کروایا کے غیر ملکی کمپنی بنانے کی واحد وجہ فنڈز کی منتقلی تھی اور فنڈز الٹھا بھی اسی مقصد کے لئے کئیے گئے تھے لیکن الیکشن کمیشن اس پر بھی راضی نہیں،یہ ایسے ہی ہے جیسے چھ بچوں کی پیدائش کے بعد بھی کوئی کہے کے اسے سچا پیار نہیں ملا۔اب بات کرتے ہیں عمران خان کے "بیان حلفی"۔
کی جسے بنیاد بنا کر کہا جا رہا ہے کے عمران خان کو نااہل قرار دیا جا سکتا ہے، پہلا تو یہ کے یہ بیان حلفی ہے نہیں بلکہ ایک اکاونٹنگ فرم کی آڈٹ رپورٹ ہے جس پر بطور پارٹی چئیرمین عمران خان کے دستخط ہیں۔ اب الیکشن کمیشن کے مطابق تو سیاسی جماعت کے چئیرمین کو CFA لیول 3 اور اس سے پہلے
CA کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ یہ تمام سمجھ کر دستخط کر سکے ورنہ اسے آرٹیکل 62کے تحت سزا سنائی جائے۔ یہ پورے کا پورا کیس مفروضات پر مبنی ہے کے فارن کمپنی پاکستان میں سیاسی جماعت کو فنڈ نہیں دے سکتی لیکن یہاں وہ فارن کمپنی بھی پی ٹی آئی ہی ہے۔ #صادق_و_امین_عمران_خان
میں نے آج تک اتنا طویل ٹوئٹر پر کبھی نہیں لکھا، بنتی تو اس پر ویڈیو ہے لیکن فی الحال اس پر گزارہ کریں۔۔۔
عمران خان ہزارہ کیوں نہیں جا رہے؟ اسکو تو ان کی فکر ہی نہیں ہے اور نا اسے کوئی ان کی پرواہ ہے، اپوزیشن میں تھا تو فوری جاتا تھا اور حکومت وقت پر تنقید بھی کرتا تھا لیکن ++
اب اسے کوئی پرواہ نہیں وغیرہ وغیرہ۔۔
عمران خان کو اپنے لوگوں کی کتنی پرواہ ہے اس سے تو اسکی تمام زندگی بھری ہوئی ہے، کینسر اسپتال سے لے کر پاکستان میں کوئی بھوکا نہیں سوئے گا پراجیکٹ تک تمام وہ "احساسات" ہیں جو اللہ نے بہت ہی کم لوگوں کو نصیب کیے ہیں۔ ہزاروں مائیں روزانہ کینسر++
کے مرض سے مرتی ہیں لیکن کبھی کسی کو اسکی پرواہ نہیں ہوئی لیکن اس مرد مجاہد نے بغیر کسی حکومتی عہدے کے ایسا اسپتال بنا دکھایا اور وہ بھی مفت میں کے دنیا آج بھی حیران ہے، میانوالی سے ایک سیٹ جیتا، کسی کی غمی خوشی میں شرکت کی ہو یا نا کی ہو وہاں کوئی سڑک یا نالی پکی کروائی ہو ++