محترم سید منور حسن صاحب مرحوم کو MNA ھونے کی وجہ سے حکم ھوا کہ اپنے اثاثے Declare کریں، حکم دینے والے نے کہا کہ یہ قانونی مجبوری ھے، ایم این اے منور حسن نے کہا کہ قانون کا حکم سر آنکھوں پر، اور MNA (منور حسن) اپنے اور اپنی زوجہ محترمہ وہ بھی (1) #ForanFunding #یہودی_ایجنٹ_بےنقاب
MNA تھیں کے درجِ ذیل اثاثے Declare کر دیئے،
۔01- میرے پاس میری بیوی کے نام ایک سو گز
۔ (تین مرلہ) مکان کے علاوہ Asset نام کی
۔ کوئی چیز نہیں،
۔02- یہ مکان بھی میری بیوی کو وراثت میں
۔ ملا ھے،
۔03- حلال کی کمائی سے گھر تو دُور کی بات
۔ ھے گاڑی (2)
بھی نہیں خرید سکا،
۔04- جب جماعت اسلامی کی طرف سے کوئی
۔ ذمےداری ھوتی ھے تو جماعت اسلامی کی
۔ گاڑی استعمال کرتا ھوں ورنہ ساری زندگی
۔ پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرتا رھا ھوں،
،05- اس کے علاوہ مجھ پہ کچھ قرض ضرور
۔ ھے جو اندازاً سترہ ہزار روپے ھے, ((3))
بس
۔ مجھے اس کی ادائیگی کی پریشانی رھتی ھے,
یہ اُس شحص کا حال ھے!
جو 1977ء کے الیکشن میں پورے پاکستان میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کر کے خود ممبر قومی اسمبلی بھی بنا اور پانچ سال تک ان کی زوجہ محترمہ بھی ممبر قومی اسمبلی رھیں، بیس سال جماعت اسلامی کا سیکرٹری جنرل اور
(4)
پانچ سال امیر جماعت اسلامی پاکستان بھی رھا،
مگر ان کے پاس اپنی بیوی کی وراثت میں ملا سو گز کا مکان سو گز ھی رھا، 1000 گز کا کبھی نہیں ھو سکا،
اور اتنے بڑے MNA کا جنازہ بھی اسی 3 مرلہ گھر سے اٹھا،
بیٹے کی شادی کی تو اس وقت آپ امیر جماعت اسلامی پاکستان تھے مگر ولیمہ میں
(5)
سموسے، پکوڑے اور چائے پیش کی حالانکہ اس وقت وزیر اعظم، وزراء، وزیر اعلیٰ، گورنر اور بیوروکریٹس بھی شریک ھوئے، کہنے لگے بس اتنی ھی استطاعت رکھتا ھوں،
جبکہ بیٹی کی شادی میں بے شمار قیمتی تحائف (سونے کے زیورات وغیرہ) ملے
تو سب اٹھا کر جماعت اسلامی کے بیت المال میں جمع کروا دیئے (6)
کہ یہ میری بیٹی کو یا مجھے ذاتی حیثیت میں نہیں بلکہ امیر جماعت اسلامی پاکستان ہونے کی وجہ سے ملے ھیں اور ان پر حق بھی جماعت اسلامی کا بنتا ھے،
جو لوگ آخرت کی جوابدھی پر ایمان کامل رکھتے ھیں وہ کبھی بھی دنیاوی لذات نفس کے پیچھے نہیں پڑتے،
منور حسن صاحب جس زہد و تقوی کی (7)
معراج پر تھے
آج ہر شخص ان کی مثال دیتا ہے، اس شخص کو نماز پڑھتے دیکھ کر اللہ یاد آتا تھا،
جب بھی نماز سے اٹھتے چہرہ آنسو سے تر ھوتا،
کبھی تہجد کو سفر میں بھی نہ چھوڑتے،
تین چار کپڑے کے سفید سوٹ اور ویسٹ کوٹ اور اُس کی حالت یہ تھی کہ دھلوا دھلوا کر ((8))
رنگت تک اتر گئی تھی،
ھم پاکستانی نہ جانے کب ان جیسے کرداروں اور انکی جماعت اسلامی جیسی منظم جماعت کو سمجھ سکیں گے جماعت اسلامی کی موجودہ قیادت نے جماعت کو نقصان پہنچایا مگر جماعت اسلامی کی کراچی اور پاکستان کیلئے سابقہ سیاسی اور سماجی خدمات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ۔ (9) ۔
روایات بتاتی ہیں کہ جن گھوڑوں سے امام حسین(ع)کے جسم کو پامال کیا گیا وہ عرب کے مشہور گھوڑے "آواجیاع" کے طور پر جانے جاتے تھے۔
ان کی خصوصیات دیگر اسٹالینز (ایک اعلیٰ نسل کے نر گھوڑے)سےبھی اعلیٰ تھیں۔
ایک محقق نے ان گھوڑوں پہ تحقیق کی تو اس (1) #محرم_1444 #حسين #Muharram #قربلا
کو ایک جرمن گھوڑوں کے ماہر کی کتاب "دنیا کے سب سے مضبوط اسٹالینز" ملی، جس میں لکھا تھاکہ: اسٹالینزکی ایک خاص نسل آواجیاع کے نام سے مشہور ہیں, اور ان کی خاصیت یہ ہے کہ ان کی ایک ٹاپ کا وزن 65 کلو گرام ہوتا ہے اور اس کا مقصد اس کے نیچے آنے والی چیز کوکچلنا اور پیسنا ہوتاہے"
(2)
جب کہ ایک اور تحقیق کے مطابق اس کھوڑے کی ایک ٹاپ کا وزن 125 کلو گرام ہوتا ہے۔
پھر راوی نے کہا کہ مجھے یاد ہے کہ ابن سعد کی فوج کے ایک گھوڑ سوار نے بتایا کہ میں نے حسین کی پسلیوں کے چٹخنے اور ٹوٹنے کی آواز سنی کہ جس وقت وہ ہمارے گھوڑوں سے پامال کیے جارہے تھے۔
وہ لوگ جو ہم سے (3)
کوئی کتنا بھی بڑا چور ڈاکو لٹیرا ہو جب بات پاکستان کے ڈوبنے تک اے گی وہ پیچھے ہٹ جاۓ گا یہ کون لوگ ہیں جو ملک ڈیفالٹ کرنے کے قریب ہے 1 سیاسی پارٹی اپنا سب کچھ داؤ لگا چکی ملک بچانے کیلئے مگر وہ طاقتیں گندہ کھیل کھیلنے سے باز نہیں آ رہی مجھے شک ہو رہا ہے یہ کوئی قادیانی گروپ ہے(1)
جو بڑی محنت سے ہر ادارے میں کئی سال لگا کر فٹ کروایا گیا اب اس سے پاکستان تباہ کرنے کا کام لیا جا رہا ہے اچھا سوچنے والی بات یہ ہے نیازی کو اقتدار میں لا کر قادیانیوں کا سب سے بڑا خواب انڈیا سے پاکستان آسان داخلے کی راہداری کرتار پور کی شکل میں کھلوای گئی سی پیک بند کروایا گیا(2)
ملک کا بڑا بنک ای ایم ایف کے حوالے کر دیا ملک کو قرضوں میں ڈبو دیا گیا معشیت تباہ کر دی گی مہنگائی آسمان تک پہنچا دی کشمیر انڈیا کے حوالے کر دیا ہر ادارہ تباہ کرنے کیبعد نیازی اپنے منہ سے کہنے لگ گیا کہ ہماری تیاری نہیں تھی ہمارا تجربہ نہیں تھا ہمیں حکومت نہیں لینی چاہے تھی (3)
پنجاب بڑی مہارت اور صفائی کیساتھ نون لیگ کا پتا صاف کر دیا گیا اپ اس حقیقت کو تسلیم کریں یا نہ کریں نوجوان نسل جو پاکستان کی کل آبادی کا 60% ہے اس کی ذہن سازی سوشل میڈیا کے ذریعے ایسی کی گئی ہے کہ وہ نیازی کے خلاف کوئی بات سننے کو تیار ہی نہیں اپ کسی سکول میں چلے جائیں کسی (1)
کالج کسی یونیورسٹی چلے جائیں آپکو مینجمنٹ سے لیکر لیکچرار ٹیچر سٹوڈنٹ سب کے سب 99% سب یوتھئے ہی ملیں گے یہ پراپوگنڈہ سکول لیول سے سٹارٹ ہوتا ہے یونیورسٹی تک جاتا ہے پھر وہاں سے دولے شاہ کا چوہا تیار کر کے معاشرہ میں چھوڑ دیا جاتا ہے انمیں سے 10% باہر کسی ملک جاب کیلئے نکل (2)
جاتے ہیں 90% یہاں پاکستان میں بغیر دلیل بغیر ثبوت بغیر کسی لاجک کے جھوٹا پراپوگنڈہ معاشرے میں پھیلاتے ہیں اپ کسی بھی بڑی کمپنی کے ایسے ڈیپارٹمنٹ میں چلے جائیں جہاں ایجوکوٹیڈ سٹاف کام کر رہا ہو اپ کو اس پورے سٹاف میں شاید ہی کوئی 1 بندہ ایسا مل جاۓ جو نیازی کو سپورٹ نہ کرتا ہو (3)
مائیكل ہارٹ نے اپنى كتاب’’ سو عظيم شخصيات‘‘ كو لكھنے ميں 28 سال كا عرصہ لگايا ، اور جب اپنى تاليف كو مكمل كيا تو لندن ميں ايك تقريب رونمائى منعقد كى جس ميں اس نے اعلان كرنا تھا كہ تاريخ كى سب سے ’’عظيم شخصيت‘‘ كون ہے؟
جب وہ ڈائس پر آيا تو كثير تعداد نے سيٹيوں ، شور اور
(1)
احتجاج كے ذريعے اس كى بات كو كاٹنا چاہا، تا كہ وہ اپنى بات كو مكمل نہ كر سكے۔
پھر اس نے كہنا شروع كيا:
ايك آدمى چھوٹى سى بستى مكہ ميں كھڑے ہو كر لوگوں سے كہتا ہے ’’مَيں اللہ كا رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم ہوں‘‘ ميں اس ليے آيا ہوں تاكہ تمہارے اخلاق و عادات كو بہتر بنا
(2)
سكوں، تو اسکی اس بات پر صرف 4 لوگ ايمان لائے جن ميں اس كى بيوى، ايك دوست اور 2 بچےتھے۔
اب اس كو 1400 سو سال گزر چكے ہيں۔ مرورِ زمانہ كہ ساتھ ساتھ اب اس كے فالورز كى تعداد ڈيڑھ ارب سے تجاوز كر چكى ہے۔۔۔ اور ہر آنے والے دن ميں اس كے فالوروز ميں اضافہ ہورہا ہے۔ اور يہ
(3)
گورنر آف سٹیٹ بنک۔۔۔افغان۔۔۔
آج سے دو ماہ قبل افغانستان میں ڈالر 76 افغانی کا تھا۔۔۔طالبان کی پیشقدمی کے دنوں میں ڈالر 106 افغانی تک جا پہنچا۔۔۔۔
طالبان کے لیے بڑھتا ڈالر روکنا ظاھری بات ھے۔۔۔مشکل تھا۔۔۔۔پھر ایک شام ایک ملا کو اسٹیٹ بنک کا گورنر بنا دیا گیا۔۔
اس نے اسی شام (1)
بنک کے ملازمین اور افسروں کو بلوایا۔۔۔۔میٹینگ روم میں۔۔
جہاں سب افسران ان کے آنے کے منتظر تھے۔۔
کچھ دیر بعد۔۔۔ایک دیہاتی شکل والا ملا نمودار ھوا۔۔۔وضح قطع نہایت رعب دار تھی۔
افسران سے مخاطب ھوا۔۔
چین کے سائنس دان دن رات چاند سے ہیلیم گیس لانے کے پروجیکٹ پر کام کر رہے ہیں
توانائی کے حصول کے لیے وہ سورج کی طرز پر زمین میں ایک محدود اور کنٹرولڈ فیوژن ری ایکٹر بنانا چاہتے ہیں
جس کے لیے ہیلیم گیس درکار ہے جو زمین سے قریب صرف چاند پر وافر مقدار میں موجود ہے۔جس دن
(1)
یہ لوگ ہیلیم گیس لانے میں کامیاب ہو گۓ اسی دن چین ہمیشہ کے لیے پیٹرول اور گیس کی محتاجی سے آزاد ہو جاۓ گا
بلب سے جہاز تک ہر چیز فیوژن توانائی سے چلے گی
دوسری طرف جاپان کے سائنس دان چاند کے خط استوا پر سولر پینل کی 250 میل لمبی بیلٹ لگانےجا رہے ہیں۔جو شمسی توانائی کو بجلی (2)
میں تبدیل کرے گی
یہ بجلی لیزر لائٹ کی طرح ایک شعاع کی صورت میں زمین پر بھیجی جاۓ گی یہ بیلٹ
لونر رنگ کہلاۓ گی
یہ بیلٹ جاپان کو روزانہ تیرہ ہزار ٹیرا واٹ بجلی مہیا کرے گی جو امریکہ جیسے تین ملک چلانے کے لیے کافی ہو گی۔ماحولیاتی آلودگی سے پاک یہ بجلی سال کے
(3)