روایات بتاتی ہیں کہ جن گھوڑوں سے امام حسین(ع)کے جسم کو پامال کیا گیا وہ عرب کے مشہور گھوڑے "آواجیاع" کے طور پر جانے جاتے تھے۔
ان کی خصوصیات دیگر اسٹالینز (ایک اعلیٰ نسل کے نر گھوڑے)سےبھی اعلیٰ تھیں۔
ایک محقق نے ان گھوڑوں پہ تحقیق کی تو اس (1) #محرم_1444 #حسين #Muharram #قربلا
کو ایک جرمن گھوڑوں کے ماہر کی کتاب "دنیا کے سب سے مضبوط اسٹالینز" ملی، جس میں لکھا تھاکہ: اسٹالینزکی ایک خاص نسل آواجیاع کے نام سے مشہور ہیں, اور ان کی خاصیت یہ ہے کہ ان کی ایک ٹاپ کا وزن 65 کلو گرام ہوتا ہے اور اس کا مقصد اس کے نیچے آنے والی چیز کوکچلنا اور پیسنا ہوتاہے"
(2)
جب کہ ایک اور تحقیق کے مطابق اس کھوڑے کی ایک ٹاپ کا وزن 125 کلو گرام ہوتا ہے۔
پھر راوی نے کہا کہ مجھے یاد ہے کہ ابن سعد کی فوج کے ایک گھوڑ سوار نے بتایا کہ میں نے حسین کی پسلیوں کے چٹخنے اور ٹوٹنے کی آواز سنی کہ جس وقت وہ ہمارے گھوڑوں سے پامال کیے جارہے تھے۔
وہ لوگ جو ہم سے (3)
پوچھتے ہیں کہ ہم فاطمہ(ع) کے بیٹے کو کیوں روتے ہیں؟
آ مسلمان تجھے بتاؤں ہم 1400 سال سے حسین (ع) کا غم کیوں منایا جا رہا ہے؟
ہماری آنکھیں خشک کیوں نہیں ہوتیں؟
ہماری آہیں تھمتیں کیوں نہیں؟
ہمارے چہرےدکھ کی تصویریں کیوں ہیں؟
تاریخ بتاتی ہے کہ 10 گھوڑوں نے امام حسین (ع)کو کچلا۔(4)
ہر گھوڑے کی 4*125کلو گرام کی ٹاپیں تھیں یعنی ہر گھوڑے کئ 500 کلو کی ٹاپیں اور اس طرح کے دس گھوڑوں کی ٹاپوں نے فاطمہ (ع) کے بیٹےکے جسد اطہر کو کچل دیا،یہ مسلمانوں نے رسول اللہ (ص) کے اس نواسے کے ساتھ کیا جس کو رسول اللہ (ص) کی بیٹی نے نازوں سے پالا تھا.
امام زین العابدین (ع) (5)
نے فرمایا کہ: "میرے بابا کا سینہ کچل کر ان کی پشت سے لگ گیا تھا۔
جب میں ان کو دفن کرنے آیا تو ان کے جسم کا ایک حصہ اٹھاتا تھا تو دوسرا حصہ گر جاتا تھا۔ 😭😭
آہ حسین ۔۔۔😭😭😭
(6)
شاہ اَست حُسینؑ بادشاہ اَست حُسینؑ
دِین اَست حُسینؑ دِیں پناہ اَست حُسینؑ
محترم سید منور حسن صاحب مرحوم کو MNA ھونے کی وجہ سے حکم ھوا کہ اپنے اثاثے Declare کریں، حکم دینے والے نے کہا کہ یہ قانونی مجبوری ھے، ایم این اے منور حسن نے کہا کہ قانون کا حکم سر آنکھوں پر، اور MNA (منور حسن) اپنے اور اپنی زوجہ محترمہ وہ بھی (1) #ForanFunding #یہودی_ایجنٹ_بےنقاب
MNA تھیں کے درجِ ذیل اثاثے Declare کر دیئے،
۔01- میرے پاس میری بیوی کے نام ایک سو گز
۔ (تین مرلہ) مکان کے علاوہ Asset نام کی
۔ کوئی چیز نہیں،
۔02- یہ مکان بھی میری بیوی کو وراثت میں
۔ ملا ھے،
۔03- حلال کی کمائی سے گھر تو دُور کی بات
۔ ھے گاڑی (2)
بھی نہیں خرید سکا،
۔04- جب جماعت اسلامی کی طرف سے کوئی
۔ ذمےداری ھوتی ھے تو جماعت اسلامی کی
۔ گاڑی استعمال کرتا ھوں ورنہ ساری زندگی
۔ پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرتا رھا ھوں،
،05- اس کے علاوہ مجھ پہ کچھ قرض ضرور
۔ ھے جو اندازاً سترہ ہزار روپے ھے, ((3))
کوئی کتنا بھی بڑا چور ڈاکو لٹیرا ہو جب بات پاکستان کے ڈوبنے تک اے گی وہ پیچھے ہٹ جاۓ گا یہ کون لوگ ہیں جو ملک ڈیفالٹ کرنے کے قریب ہے 1 سیاسی پارٹی اپنا سب کچھ داؤ لگا چکی ملک بچانے کیلئے مگر وہ طاقتیں گندہ کھیل کھیلنے سے باز نہیں آ رہی مجھے شک ہو رہا ہے یہ کوئی قادیانی گروپ ہے(1)
جو بڑی محنت سے ہر ادارے میں کئی سال لگا کر فٹ کروایا گیا اب اس سے پاکستان تباہ کرنے کا کام لیا جا رہا ہے اچھا سوچنے والی بات یہ ہے نیازی کو اقتدار میں لا کر قادیانیوں کا سب سے بڑا خواب انڈیا سے پاکستان آسان داخلے کی راہداری کرتار پور کی شکل میں کھلوای گئی سی پیک بند کروایا گیا(2)
ملک کا بڑا بنک ای ایم ایف کے حوالے کر دیا ملک کو قرضوں میں ڈبو دیا گیا معشیت تباہ کر دی گی مہنگائی آسمان تک پہنچا دی کشمیر انڈیا کے حوالے کر دیا ہر ادارہ تباہ کرنے کیبعد نیازی اپنے منہ سے کہنے لگ گیا کہ ہماری تیاری نہیں تھی ہمارا تجربہ نہیں تھا ہمیں حکومت نہیں لینی چاہے تھی (3)
پنجاب بڑی مہارت اور صفائی کیساتھ نون لیگ کا پتا صاف کر دیا گیا اپ اس حقیقت کو تسلیم کریں یا نہ کریں نوجوان نسل جو پاکستان کی کل آبادی کا 60% ہے اس کی ذہن سازی سوشل میڈیا کے ذریعے ایسی کی گئی ہے کہ وہ نیازی کے خلاف کوئی بات سننے کو تیار ہی نہیں اپ کسی سکول میں چلے جائیں کسی (1)
کالج کسی یونیورسٹی چلے جائیں آپکو مینجمنٹ سے لیکر لیکچرار ٹیچر سٹوڈنٹ سب کے سب 99% سب یوتھئے ہی ملیں گے یہ پراپوگنڈہ سکول لیول سے سٹارٹ ہوتا ہے یونیورسٹی تک جاتا ہے پھر وہاں سے دولے شاہ کا چوہا تیار کر کے معاشرہ میں چھوڑ دیا جاتا ہے انمیں سے 10% باہر کسی ملک جاب کیلئے نکل (2)
جاتے ہیں 90% یہاں پاکستان میں بغیر دلیل بغیر ثبوت بغیر کسی لاجک کے جھوٹا پراپوگنڈہ معاشرے میں پھیلاتے ہیں اپ کسی بھی بڑی کمپنی کے ایسے ڈیپارٹمنٹ میں چلے جائیں جہاں ایجوکوٹیڈ سٹاف کام کر رہا ہو اپ کو اس پورے سٹاف میں شاید ہی کوئی 1 بندہ ایسا مل جاۓ جو نیازی کو سپورٹ نہ کرتا ہو (3)
مائیكل ہارٹ نے اپنى كتاب’’ سو عظيم شخصيات‘‘ كو لكھنے ميں 28 سال كا عرصہ لگايا ، اور جب اپنى تاليف كو مكمل كيا تو لندن ميں ايك تقريب رونمائى منعقد كى جس ميں اس نے اعلان كرنا تھا كہ تاريخ كى سب سے ’’عظيم شخصيت‘‘ كون ہے؟
جب وہ ڈائس پر آيا تو كثير تعداد نے سيٹيوں ، شور اور
(1)
احتجاج كے ذريعے اس كى بات كو كاٹنا چاہا، تا كہ وہ اپنى بات كو مكمل نہ كر سكے۔
پھر اس نے كہنا شروع كيا:
ايك آدمى چھوٹى سى بستى مكہ ميں كھڑے ہو كر لوگوں سے كہتا ہے ’’مَيں اللہ كا رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم ہوں‘‘ ميں اس ليے آيا ہوں تاكہ تمہارے اخلاق و عادات كو بہتر بنا
(2)
سكوں، تو اسکی اس بات پر صرف 4 لوگ ايمان لائے جن ميں اس كى بيوى، ايك دوست اور 2 بچےتھے۔
اب اس كو 1400 سو سال گزر چكے ہيں۔ مرورِ زمانہ كہ ساتھ ساتھ اب اس كے فالورز كى تعداد ڈيڑھ ارب سے تجاوز كر چكى ہے۔۔۔ اور ہر آنے والے دن ميں اس كے فالوروز ميں اضافہ ہورہا ہے۔ اور يہ
(3)
گورنر آف سٹیٹ بنک۔۔۔افغان۔۔۔
آج سے دو ماہ قبل افغانستان میں ڈالر 76 افغانی کا تھا۔۔۔طالبان کی پیشقدمی کے دنوں میں ڈالر 106 افغانی تک جا پہنچا۔۔۔۔
طالبان کے لیے بڑھتا ڈالر روکنا ظاھری بات ھے۔۔۔مشکل تھا۔۔۔۔پھر ایک شام ایک ملا کو اسٹیٹ بنک کا گورنر بنا دیا گیا۔۔
اس نے اسی شام (1)
بنک کے ملازمین اور افسروں کو بلوایا۔۔۔۔میٹینگ روم میں۔۔
جہاں سب افسران ان کے آنے کے منتظر تھے۔۔
کچھ دیر بعد۔۔۔ایک دیہاتی شکل والا ملا نمودار ھوا۔۔۔وضح قطع نہایت رعب دار تھی۔
افسران سے مخاطب ھوا۔۔
چین کے سائنس دان دن رات چاند سے ہیلیم گیس لانے کے پروجیکٹ پر کام کر رہے ہیں
توانائی کے حصول کے لیے وہ سورج کی طرز پر زمین میں ایک محدود اور کنٹرولڈ فیوژن ری ایکٹر بنانا چاہتے ہیں
جس کے لیے ہیلیم گیس درکار ہے جو زمین سے قریب صرف چاند پر وافر مقدار میں موجود ہے۔جس دن
(1)
یہ لوگ ہیلیم گیس لانے میں کامیاب ہو گۓ اسی دن چین ہمیشہ کے لیے پیٹرول اور گیس کی محتاجی سے آزاد ہو جاۓ گا
بلب سے جہاز تک ہر چیز فیوژن توانائی سے چلے گی
دوسری طرف جاپان کے سائنس دان چاند کے خط استوا پر سولر پینل کی 250 میل لمبی بیلٹ لگانےجا رہے ہیں۔جو شمسی توانائی کو بجلی (2)
میں تبدیل کرے گی
یہ بجلی لیزر لائٹ کی طرح ایک شعاع کی صورت میں زمین پر بھیجی جاۓ گی یہ بیلٹ
لونر رنگ کہلاۓ گی
یہ بیلٹ جاپان کو روزانہ تیرہ ہزار ٹیرا واٹ بجلی مہیا کرے گی جو امریکہ جیسے تین ملک چلانے کے لیے کافی ہو گی۔ماحولیاتی آلودگی سے پاک یہ بجلی سال کے
(3)