الیکشن کمشن فیصلہ پڑھنےکیبعد واضع ہو جاتاھےکہ pti کیلئے بطور جماعت کافی مشکلات پیدا ہو چکی ہیں اور عمران خان کیلئے یہ فیصلہ سیاسی پھندا ہے
یہ فیصلہ تحریک انصاف کےقائد
کیلئے پانامہ لیکس ثابت ہو سکتا ہے
اس فیصلے کیبعد کچھ نتائج واضع ہو رھےجو درج ذیل ہیں #امپورٹڈ_فتنہ_نامنظور
👇1/14
اول، عمران خان کا جلد الیکشن کا مطالبہ متاثر ہوا ہے اور اب اگست کا پورا ماہ اسی فیصلے کے گرد کورٹ بھگتانے میں صرف ہو گا۔ الیکشنز اب اکتوبر سے آگے نکل گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے ممنوعہ فنڈنگ پر شوکاز جاری کیا ہے جس کا جواب پندرہ دن کے اندر جمع کروانا ہو گا۔ اس کے بعد فیصلے
👇2/14
کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ جا سکتے ہیں۔ ہائیکورٹ سے فیصلہ آنے تک جماعت کے سر پر تلوار لٹکی رہے گی۔
دوم، وفاقی حکومت سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کرنے جا رہی ہے جس میں وہ تحریک انصاف کو کالعدم قرار دینے کی اپیل کرے گی۔ وفاقی حکومت کے ریفرنس پر سپریم کورٹ کو پندرہ دنوں میں
👇3/14
جج کرنا ہو گا کہ ان کے سامنے رکھے گئے الیکشن کمیشن کے شواہد کیا کافی ہیں یا نہیں۔ اور میرا کہنا کے کہ شواہد کافی ہیں۔ آپ بیشک اختلاف کریں مگر حقیقت یہی ہے کہ شواہد ہیں معدودے دوچار بھونڈے شواہد کے #ٹھوس شواہد موجود ہیں
سوم، ریفرنس میں عمران خان کی جمع کروائی گئی ڈیکلریشن
👇4/14
کی بنیاد پر آرٹیکل باسٹھ ترسٹھ کے تحت انہیں تاحیات نااہل کرنے کی اپیل بھی کی جا رہی ہے۔ اور یہ معاملہ کافی سنجیدہ ہے۔ آپ بیشک کہتے رہیں کہ ڈیکلریشن اور بیان حلفی میں فرق ہے مگر ایسا ہے نہیں۔ اہم معاملہ اس نقطے میں یہ ہے کہ اکبر ایس بابر کے پاس شواہد موجود ہیں کہ
👇5/14
انہوں نے عمران خان کو ای میلز کر کے مطلع کیا تھا کہ یہ فنڈنگ غلط سورسز سے آ رہی ہے جس کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ آپ زیادہ ٹینشن نہ لو اور کام کرو۔ یعنی ممنوعہ فنڈنگ کی معلومات خان صاحب کے علم میں بروقت لائیں گئیں تھیں۔
اسی ضمن میں سابقہDG FIA
بشیر میمن کا بیان ہے
👇6/14
کہ عمران خان نے اپنے دوست عارف نقوی کی کمپنی ابراج گروپ پر کیسز بند کرنے کے لیے دباؤ ڈالا تھا۔ ابراج گروپ کے خلاف انکوائری بند کروا بھی دی گئی تھی۔ یہاں کانفلیکٹ آف انٹرسٹ کا کیس بھی بن رہا ہے کہ جس عارف نقوی نے فنڈنگ دی اسی نے بعد میں کیسز رکوا کے فائدہ اٹھایا۔
👇7/14
میرے تحریک انصاف کےدوستو، معاملات سیدھےنہیں
خطرےکی زد میں ہی نہیں بلکہ شدید خطرےکی زد میں ہیں آپ۔ پانامہ میں بھی نوازشریف کا آغاز ایسے ہی ہوا تھا اور انجام آپ کو معلوم ہے۔ ممنوعہ اکاؤنٹس سے فنڈنگ کے شواہد بھی سٹیٹ بینک آف پاکستان کےفراہم کردہ ہیں کسی بیرونی ادارے کے نہیں
👇8/14
اور تب کے فراہم کردہ ہیں جب عمران خان صاحب ہی وزیراعظم تھے۔ تین بینک اکاؤنٹس مخفی رکھے گئے تھے اور وہ اکاؤنٹس بنی گالہ کے ملازموں کے نام پر تھے جن کی تنخواہ پچیس ہزار ماہانہ تھی۔ اور ان اکاؤنٹس میں چندہ باہر سے بڑی رقوم میں آیا ہے۔
مجھے لگ رہا ہے کہ اب الیکشن جلد نہیں
👇9/14
ہونے والے اور تحریک انصاف اپنی بے قاعدگیوں کے سبب لمبا پھنس چکی ہے۔ عدالتی کارروائیوں اور پیشیوں پر اب سیاست لمبی چلنے والی ہے۔
شاید عمران اور جماعت بچ جائیں یا شاید نہ بچ سکیں۔ بازی پلٹ کر واپس اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھ آ چکی ہے۔ اب دو ہی صورتیں ہیں یا تو خان صاحب ان کے پھر سے
👇10/14
#ٹٹو بن کر رہیں یا پھر نظام سے بغاوت کر دیں اور خمیازہ بھگتیں۔ نااہل کر بھی دئیے جائیں تو پارٹی کی باہر سے قیادت کریں۔ مگر ایسا ناممکن لگتا ہے۔
جو چیز حتمی ہے وہ یہ ہے کہ جلد الیکشن ملتوی ہو چکے ہیں۔ تحریک انصاف کو جھٹکا لگ چکا ہے۔ ان کو احساس ہو یا نہ ہو
👇11/14
ان کو ڈمیج پہنچ چکا ہے۔ اب یہ اپنی جماعت اور اپنے قائد کی نااہلی سے بچ نکلیں تو یہی ان کی کافی جیت ہو گی۔
اسٹیبلشمنٹ نے خان صاحب کو گرین لائٹ دکھا کر ریڈ لائٹ دکھا دی ہے۔ ان کا مقصد یہ تھا کہ کسی طرح نیوٹرل اور مسٹر ایکس والی گردان سے جان چھڑوائی جائے۔
👇12/14
خان صاحب کو جلد الیکشن کی ڈیل دے کر انہوں نے وقتی طور پر دام میں پھنسا کر پھر پٹک کر مارا ہے۔ خان صاحب بھی ان کے کہنے میں آ کر سمجھ بیٹھے تھے کہ شاید پھر نظر کرم ہونے لگی ہے۔ اب وہ زیادہ چوں چاں کرنے کی پوزیشن میں رہے ہی نہیں۔ ان کے گرد رسی کس کے باندھ دی گئی ہے۔
👇13/14
بولیں گے تو سیاسی موت مار دیا جائے گا۔ اب فرمابرداری میں ہی عظمت ہے۔اسی واسطے وہ کل سے تاحال خاموش ہیں۔ مسئلہ یہ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کہتی ہے کہ جب آپ خود صادق وغیرہ نہیں تو دوسروں کو نیوٹرل و چور کیسے کہہ سکتے ہیں۔ 🙏
End
پلیز فالو اور شیئر کریں🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
تاریخ پڑھی تو پتہ چلا ڈھاکہ سے لیکر کلکتہ تک جو شخص قیام پاکستان اور مسلم لیگ کے لئے سائیکل پر چندہ اکٹھا کرتا تھا اس کا نام تھا
"شیخ مجیب الرحمان "
👇
ھمیں پڑھایا گیا ”حسین شہید سہروردی غدار تھا "
تاریخ میں لکھا ھے
👇1/7
موجودہ پاکستان سے بڑے صوبے متحدہ بنگال کی وزارت اعلی کو چھوڑ کر اسمبلی سے قیام پاکستان کا بل منظور کرانے والا شخص "حسین شہید سہروردی " تھا۔
👇👇
ھمیں بتایا گیا
" سندھو دیش کا نعرہ لگانے والا " جی ایم سید غدار تھا "
تاریخ کہتی ھے 1946 میں سندھ اسمبلی میں
👇2/7
#قرارداد_پاکستان پیش اور منظور کروانے والا شخص
" جی ایم سید " ھی تھا۔
👇👇👇
ھمیں کہا گیا
" اکبر بگٹی غدار تھا ".
بلوچستان کی مٹی گواہ ھے 12 سال کی عمر میں بلوچستان کے جرگے سے پاکستان کے حق میں فیصلہ کروانے والا شخص
شیخ زید ہسپتال کے ڈاکٹر عباس حسین کاظمی نے زور دے کر کہا کہ اگر یہ میسج حاصل کرنے والا ہر شخص دوسروں کو بھیج دے تو یقینا کم از کم ایک جان تو بچائی جاسکتی ھے ...
میں اپنے حصّے کا کام کر چکا ہوں،
👇1/6
امید ہے آپ بھی اپنے حصّے کا کام کریں گے۔ . شکریہ!
*گرم ناریل کا پانی* آپ کی زندگی بچا سکتا ہے۔
*اسے دوبارہ دیکھیں* ،
پھر دوسروں کو بتائیں،
*ناریل کا گرم پانی*
~ صرف کینسر کے خلیوں کو مارتا ہے!
ایک کپ میں 3 سے 4 باریک ناریل کے ٹکڑے فلیکس (flakes)کاٹ لیں،
👇2/6
گرم پانی میں ڈالیں،اور جوش آنے دیں
یہ *"الکلائن واٹر"* (Alkaline water)بن جائے گا، ہر روز پیئیں، یہ ہر کسی کے لیے بھی اچھا ہے۔ روز بنائیں یا کچھ مقدار میں بناکر رکھ لیں اور روزآنہ ایک کپ گرم کرکے پی لیا کریں۔
*گرم ناریل کا پانی* ایک کینسر مخالف مادہ خارج کرتا ہے،
👇3/6
عمران نیازی کو ن لیگ ، پیپلز پارٹی، جے یو آئی اور اے این پی پر سب سے بڑا اعتراض موروثی سیاست کا ہے۔ یہ وہ دلکش نعرہ ہے جس سے #زومبیز کو بہت جلد بہلایا جاسکتا ہے۔ حالانکہ یہ شخص خود گزشتہ 25 سے پارٹی کا چیئرمین بنا ہؤا #مکار_نیازی
👇1/7
ماجد نظامی صاحب نے تحریک انصاف کی صوبائی کابینہ پنجاب اور موروثی سیاست پر ایک جائزہ پیش کیاھے
دو منٹ نکال کر اسے پڑھئے اور سر دھنیے۔
1-علی افضل ساہی:
والد چوہدری افضل خان ساہی 6 مرتبہ ایم پی اے، سابق سپیکر، سابق صوبائی وزیر ن لیگ۔ انکل غلام رسول ساہی سابق ایم این اے۔
👇2/8
کزن ظفر ذوالقرنین ساہی سابق ایم پی اے، سسر چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ
2- نوابزادہ منصور احمد خان:
4 مرتبہ ایم پی اے۔ بھائی نوابزادہ افتخار خان موجودہ ایم این اے۔ والد نوابزادہ نصراللہ خان، سابق ایم این اے۔
3- سردار حسنین بہادر دریشک:
دوسری مرتبہ ایم پی اے،
👇3/8
1955ء میں کوٹری بیراج کی تکمیل کےبعد گورنر جنرل غلام محمد نے آبپاشی سکیم شروع کی
4 لاکھ مقامی افراد میں تقسیم کی بجائے یہ افراد زمین کے حقدار پائے
1:جنرل ایوب خان۔۔500ایکڑ
2:کرنل ضیااللّہ۔۔500ایکڑ
3:کرنل نورالہی۔۔500ایکڑ
4:کرنل اخترحفیظ۔۔500ایکڑ
👇1/16
1962ءمیں دریائے سندھ پرکشمور کے قریب گدو بیراج کی تعمیر مکمل ہوئی۔
اس سے سیراب ہونیوالی زمینیں جنکا ریٹ اسوقت 5000-10000 روپے
ایکڑ تھا
عسکری حکام نےصرف
👇2/16
500 روپےایکڑ کےحساب سے خریدیں
گدو بیراج کی زمین اسطرح بٹی:
1:جنرل ایوب خان۔۔247 ایکڑ
2:جنرل موسی خان۔۔250 ایکڑ
3:جنرل امراؤ خان۔۔246 ایکڑ
4:بریگیڈئر سید انور۔۔246 ایکڑ
دیگر کئی افسران کو بھی نوازا گیا
ایوب خان کےعہد میں ہی مختلف شخصیات کومختلف بیراجوں پر زمین الاٹ کیگئی
👇3/16
عارف نقوی نے عمران خان کوفنڈنگ شجاع پاشاکے کہنے پرکی
کراچی(نیوزڈیسک)عارف نقوی نے تصدیق کی ہےکہ یہ آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل شجاع پاشا تھے جنہوں نےان سے عمران خان اورپی ٹی آئی کی سیاست کےلیےفنڈز کا بندوبست کرنے کو کہا تھا۔ شجاع پاشا نے2011 میں دبئی میں
👇1/10
عارف نقوی سے کئی بار ملاقات کی اور عمران خان، عارف نقوی اور دبئی کے بزنس مین عمران چوہدری سے مشترکہ ملاقاتیں کیں۔عارف نقوی، شجاع پاشا اور عمران خان کےدرمیان ملاقات دبئی کےمہنگے علاقے ایمریٹس ہل میں ہوئی جہاں عارف نقوی رہتےتھے اور وہاں ان کی ایک بڑی حویلی تھی۔بزنس مین
👇2/10
عمران چودھری، جو پی ٹی آئی کے ڈونر ہیں اور عارف نقوی سے تھوڑے ہی فاصلےپررہتے تھے۔ جنرل پاشا کو پھر نقوی نے کئی لوگوں سے متعارف کرایا۔
عرب شیخ۔ یہ عارف نقوی کی حویلی میں ہونےوالی ان ملاقاتوں میں سے ایک تھی کہ جس میں شیخ نہیان5 بھارتی تاجروں کے ساتھ آئے جنہوں نے پی ٹی آئی
👇3/10