پاکستان آزادی کے75 سال بعد بھی ایک خوشحال ملک کیوں نہ بن سکا؟
چلےچلو کہ وہ منزل ابھی نہیں آئی
مملکت خداداد پاکستان کا 75واں یوم آزادی بہت دھوم دھام سے منایا جارہاھے
اسلامیان برصغیر نےقائداعظمؒ کی بیمثال قیادت میں زبردست جدوجہد کرکے یہ ملک حاصل کیا
کانگریس کی تقسیم ہند
👇1/17
کی بھرپور مخالفت کےباوجود آل انڈیا مسلم لیگ نےنقاش پاکستان چوہدری رحمت علی اور حکیم الامت علامہ اقبال کے تصور کو14 اگست 1947کو حقیقی روپ
دیدیا
مطالبہ پاکستان کی وضاحت کرتے ہوئےایک مرتبہ قائداعظمؒ نے فرمایا کہ ہم نے پاکستان کا مطالبہ ایک زمین کاٹکڑا حاصل کرنےکیلئے نہیں کیا
👇2/17
بلکہ ہم اس سرزمین پر اسلامی اصولوں کے تحت زندگی بسر کرنا چاہتے ہیں۔ رشوت اور کرپشن کے حوالے سے قائداعظمؒ نے بات کرتے ہوئے اسے زہر قاتل قرار دیا اور کہا کہ ہمیں کرپشن سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنا ہوگا۔ وہ عوام کی غربت اور معاشی صورت سے بھی بخوبی آگاہ تھے
اور کہتےتھے مسلم لیگ کی
👇3/17
جدوجہد کے نتیجہ میں لوگوں کو بہتر زندگی میسر آئے گی۔
آج 75واں یوم آزادی مناتے ہوئے جب قائداعظم ؒکے ان فرمودات کی روشنی میں جب پاکستان کا جائزہ لیتے ہیں تو دل خون کے آنسو روتا ہے۔ وہ کون سے کارنامے اور غیرمعمولی کام ہیں جو پچھترویں یوم آزادی پر فخر سے پیش کئے جاسکتے ہیں؟
👇4/17
ملک کا آدھا حصہ گنوا دیا اور جو بچا وہ معاشی، سیاسی اور دیگر شعبوں میں دنیا کی اقوام سے بہت پیچھے اور مزید تنزلی کا شکار ہے آج تک ایک بھی منتخب وزیراعظم اپنی مدت پوری نہیں کرسکا پچھترویں یوم آزادی پر شادیانے بجانےکیبجائے انفرادی اور اجتماعی سطح پر احتساب کرتےہوئے
یہ سوچیں
👇5/17
کہ پاکستان کی یہ حالت کیسے ہوگئی؟ جب پاکستان آزاد ہوا تو تمام تر مشکلات کےباوجود یہ ایک مستحکم سیاسی اور معاشی صورت حال کا حامل تھا
آزادی کیبعد ایک امریکی ڈالر تقریبا ساڑھےتین روپےکا تھا اور آج ہر روز اتنا گرتا جاتا ہے
بنگلہ دیش جب مشرقی پاکستان تھا تو
اسےمعاشی بوجھ سمجھا
👇6/17
جاتا تھا۔ آج بنگلہ دیش سماجی اور معاشی ترقی میں ہم سے کہیں آگے نکل چکا ہے۔ گذشتہ سال بنگلہ دیش نے اپنی آزادی کے پچاس سال بعد، اپنا اور پاکستان کا جو معاشی تقابلی جائزہ عام کیا، وہ ہمارے سینے پر مونگ دلنے کے لئے کافی ہے۔ ایک وقت تھا جب پاکستان نے مغربی جرمنی کو قرضہ دیا۔
👇7/17
جنوبی کوریا نے پاکستان سے پانچ سالہ ترقیاتی منصوبہ مستعار لیا اور ترقی کی معراج کوپہنچ گیا۔
پاکستان کی جانب سے چین کو دی جانے والی امداد کا بین ثبوت چند سال قبل خوددیکھنے کو ملا جب ہم دیوار چین کی سیر کے لئے گئے۔ آج بھی وہاں ایک کتبہ اس امر کی گواہی دے رہا ہے کہ اس عظیم
👇8/17
دیوار کی مرمت پاکستان کی امداد سے ہوئی۔ لیکن اب حالت یہ ہے کہ کوئی ہمیں قرض بھی نہیں دے رہا۔ ملک کی اس سے زیادہ اور بے توقیری کیا ہوگی کہ ملک کے سپہ سالار کوقرض حاصل کرنے کے لئے دوسرے ملکوں سے بات کرنا پڑ رہی ہے۔ ملک کو اس حالت پر مزدور، کسان اور عام آدمی نے نہیں پہنچایا
👇9/17
بلکہ انہوں نے پہنچایا ہے جو اس ملک کے اقتدار پر قابض یا حصہ دار رہےہیں(#پھوج) سیاستدانوں، اسٹیبلشمنٹ، بیوروکریسی اور عدلیہ، اس چار کے ٹولے نےملک کا بیڑا غرق کیاھے
جو ملک بڑی قربانیاں دیکرحاصل کیا تھا
جسے ایک اسلامی فلاحی مملکت بننا تھا
وہ اپنے عوام کو دو وقت کی روٹی
👇10/17
اور بنیادی ضروریات دینے سے بھی قاصر ہے۔اس لئے ایک عظیم بیداری کی لہر کی ضرورت ہے جو وطن عزیز کو حقیقی معنوں میں پاکستان بنائے۔ آج ان گمنام شہیدوں کو بھی خراج عقیدت پیش کرنا ہے جنہوں نے اپنے خون سے شمع آزادی روشن کی۔ ان عظیم لوگوں کو سلام پیش کرنا ہے جنہیں یہ علم تھا کہ
👇11/17
وہ بھارت میں ہی رہ جائیں گے لیکن
انہوں نے پاکستان کے لئے جدوجہد کی۔ ان ان ماؤں بہنوں کی عظمت کو سلام پیش کرنا ہے جن کا قرض ہم کبھی ادا نہیں کرسکیں گے۔ اس چھ سال کے بچے کو سلام پیش کرنا ہے جو پاکستان کا مطلب کیا، لا الہ الا اللہ کے نعرے لگاتا پیدل پاک سرزمین میں پہنچا۔
👇12/17
سلام عقیدت امرتسر، دہلی، جموں اور دوسرے مقامات پر شہید ہونے کو بھی پیش کرنا ہے جن کا جرم پاک وطن سے محبت تھا۔ ان مزدوروں ، کسانوں، ہنرمندوں اور جو بھی پاک وطن کی تعمیر و ترقی کے لئے کوشاں ہے، سلام کا مستحق اور قابل صد ستائش ہے۔ سلام عقیدت ان جوانوں کے لئے بھی جنہوں نے
👇13/17
پاک سرزمین کیطرف بڑھنےوالے شعلےاپنے خون سے بجھائے پاکستان کی سرحدوں کی حفاظت کرنیوالوں کو بھی سلام اور پروردگار انکے حوصلےبلند رکھے جو لوگ بیرون ملک مقیم ہیں
انکی پاکستان سےمحبت لاثانی ہے کیونکہ انکے سینوں میں پاکستان دھڑکتاھے۔وہ پاکستان کیلئے
فکر مند رہتےہوئے سوتے ہیں
👇14/17
اور اسکی سلامتی کی دعائیں کرتے ہوئے بیدار ہوتے ہیں۔ جہاں ایک بھی پاکستانی رہتا ہے ، اس نے وہاں ایک چھوٹا پاکستان بسا رکھا ہے۔ سبز ہلالی پرچم کو جس عقیدت سے وہ دیکھتے ہیں ویسا شائد پاکستان میں رہنے والے بھی نہ کرتے ہوں
جب ملک پر کو ئی آزمائش آتی ہے تو وہ اپنا پیٹ کاٹ کر
👇15/17
وطن عزیز کے لئے سب کچھ نچھاور کردیتے ہیں۔ اس سب کے باوجود ان کا دل دل بہت دکھی ہوتا ہے جب انہیں غیر ملکی قرار دے کر غیر کردیا جاتا ہے۔ دوہری شہریت رکھنے کی کڑی سزا دی جاتی ہے۔ ایسا تو ان کے ساتھ وہاں نہیں ہوتا ، جن ملکوں میں رہتے ہیں، وہاں بھی تو دوہری شہریت رکھتے ہیں۔
👇16/17
بیرون ملک مقیم پاکستانی یہ چاہتے ہیں کہ انہیں بھی برابر کا پاکستانی سمجھا جائے اور اس کے امتیازی قوانین ختم کئے جائیں۔ کالم کا اختتام احمد ندیم قاسمی کی دعا کے ساتھ کرتے ہیں کہ
خدا کرے کہ میرے اک بھی ہم وطن کے لئے
حیات جرم نہ ہو، زندگی وبال نہ ہو
17/17
پلیز فالو شیئر کریں🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
جنرل پرویزمشرف اور جنرل کیانی کےسوس بینکوں کےاکاونٹس میں لاکھوں ڈالرز کے انکشافات۔
برطانوی صحافی کا دعوی
لندن کے معروف تحقیقاتی صحافی جیمس ڈی کرکٹن نے تہلکہ خیز دعوی کر دیا۔
برطانوی صحافی نے دعوے میں کہا کہ پاکستان کے سابق صدر و آرمی چیف جنرل پرویزمشرف اور سابق آرمی چیف
👇1/7
جنرل اشفاق پرویز کیانی ملٹی ملیں ڈالرز سوئس بنک اکاونٹس کے مالک ہیں
جیمس ڈی کرکٹن نے دعوی کیاھے کہ وہ وزیراعظم نوازشریف کے خاندان کی آف شور کمپنیوں اور کارنامہ میکس کےبارے میں تحقیقات کر رہاتھا تو اسے پاکستان کےدو سابق فوجی سربراہوں کے سوئس بنکوں میں اکاونٹس کا پتہ چل گیا
👇2/7
ان بنکوں میں ملیں ڈالرز کی رقم گردش کرتی رہی ہیں
برطانوی تحقیقاتی صحافی نےکہا کہ مجھے اس بارے میں تفصیلات حادثاتی طور پر ملیں
جیمس نےکہا کہ میں پتہ لگانا چاہتا کہ امیر خاندان سے تعلق رکھنےوالے بزنس میں وزیراعظم نوازشریف نے خود کو کارنامہ میکس میں الجھنے کی اجازت کیوں دی
👇3/7
ایک انگریز کو پنجابی سیکھنے کا شوق چرایا۔ پتا چلا کہ فلاں گاؤں میں ایک مولوی صاحب پنجابی سکھانے کے بڑے ماہر ہیں۔منت سماجت کے بعد وہ سکھانے پر راضی ہوئے
اب انگریز نے بس پکڑی اورمولوی صاحب کے گاؤں روانہ ہو گیا۔مولوی صاحب کا گاؤں بس سٹاپ سے ایک تین میل پیدل کے فاصلے پرتھا
👇1/20
انگریز بس سے اترااور مولوی صاحب کے گاؤں کی طرف چل پڑا۔راستے میں اس نے ایک آدمی کودیکھاجو چارپائی بننے کے لیے بان تیار کررہا تھا۔انگریز نے حیرت سے پوچھا کہ یہ کیا کررہے ہو؟ اس نے آدمی نے جواب دیا
چارپائی بنانے کیلئے وان #وٹ رہا ہوں انگریز بولا
اچھا ! تم لوگ Twist کرنے کو
👇2/20
#وٹ بولتا ہے
تھوڑا آگے گیا تو کیا دیکھا کہ ایک دکاندار بڑاپریشان بیٹھا ہے
گورے کو ترس آیا ، وہ اس کے قریب گیا اور پوچھا کہ خیر تو ہے ؟ آپ بڑے پریشان نظر آرہے ہیں۔ دکاندار نے بیزاری سے گورے کی طرف دیکھااور کہا
آج کام بڑامنداجارہا ہے ۔صبح سے ایک روپیہ بھی نہیں #وٹ سکا
👇3/20
کراچی یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر اور اور معروف محقِّق ڈاکٹر جمیل جالبی صاحب کے یہاں ایک مرتبہ کسی صاحب نے فرمایا کہ ”رسی پر کپڑے سوکھنے کو ڈالے ہوئے تھے“
صدیقی صاحب مرحوم نے فوراً ٹوکا کہ اس کو رسی نہیں 'الگنی' بولتے ہیں۔پھر جالبی صاحب سے مخاطب ہو کر بولے
👇1/6
#رسی کو بلحاظِ استعمال مختلف ناموں سے پکارا جاتا ہے۔
مثلاً گھوڑے یا گھوڑی کو جب چرنے کے لئے چھوڑا جاتا ہے تو اس ڈر سے کہ کہیں بھاگ نہ جائے اس کی اگلی ٹانگوں میں رسی باندھ دیتے ہیں اسے #دھنگنا کہتے ہیں۔
گھوڑے کو جب تھان پر باندھتے ہیں تو گلے اور پچھلی ٹانگوں میں
👇2/6
جو رسیاں باندھی جاتی ہیں وہ #اگاڑی#پچھاڑی کہلاتی ہیں۔
گھوڑے کی پیٹھ پر بیٹھ کر سوار جو رسی پکڑتا ہے وہ #لگام کہلاتی ہے
اور گھوڑا یا گھوڑے تانگے اور بگھی وغیرہ میں جُتے ہوں تو یہ رسی #راس کہلاتی ہے۔
اسلئے پرانے زمانے میں گھوڑے کی خرید و فروخت کیلئے جو رسید لکھی جاتی تھی
👇3/6
برلن - جرمنی میں مہلک بیماریوں پر طبی کانفرنس کا خلاصہ
کچھ دلچسپ پوائنٹس
===============
1. تیل کو دوبارہ استعمال کرنے کے لیے #نہیں 2. کوئی پاؤڈر دودھ #نہیں 3. کوئی میگی کیوبز #نہیں 4. کاربونیٹڈ جوس #نہیں
5. پروسس شدہ شکر #نہیں۔
6. کوئی مائکروویو #نہیں۔
👇1/10
7.قبل از پیدائش میموگرام #نہیں
لیکن ایکومامر استعمال کیا جا سکتاھے
8.ایسی براز نہ پہنیں جو بہت تنگ ہوں یا انہیں کام کے بعد نہ پہنیں
9 شراب #نہیں
10.منجمد کھانوں کو دوبارہ گرم کرنے پر #نہیں
11.پلاسٹک کی بوتلوں میں فریج میں پانی ذخیرہ نہ کریں
12.پیدائش پر قابو پانےوالی
👇2/10
تمام گولیاں اچھی نہیں ہوتیں کیونکہ یہ عورت کے ہارمونل نظام کو تبدیل کرتی ہیں اور کینسر کا سبب بنتی ہیں۔
13. Deodorants
خطرناک ہیں، خاص طور پر جب شیونگ کےبعد استعمال کیا جائے
14.فارمولے کی نسبت دودھ پلانے سےکینسر کا امکان کم ہوتاھے
15.کینسر کےخلیےزیادہ تر چینی کھاتےہیں
👇3/10
29 فروری کو پیدا ہونے والے بچوں کی سالگرہ عام طور پر 28 فروری کو منائی جاتی ہے لیکن دستاویزات میں انکی تاریخ پیدائش 29 فروری ہی لکھواتے ہیں
تبدیل نہیں کرتے
اگر ہمارے بزرگوں نےجمعہ15 اگست کو وجود میں آنیوالے پاکستان کی سالگرہ
کسی بھی مصلحت کےتحت14 اگست کو منانے کا فیصلہ
👇1/11
کر لیا تو ٹھیک ہے!
لیکن بچوں کو یہ تو بتایا جائےکہ پاکستان قائم 15 اگست 1947 کو ہوا تھا
اب ہم جب بچوں کو بتاتےہیں کہ پاکستان 14اگست 1947کو جمعۃ الوداع کے دن بنا تھا تو وہ عادتاََ اپنے فون یا لیپ ٹاپ پر چند clicks کرکےاگست 1947 کا کیلنڈر نکال کر ہمیں لاجواب کر دیتے ہیں
👇2/11
14اگست کو تو جمعرات تھی!
یوم آزادی ستائیسویں روزےکےدن ہونا بھی بتایا جاتاھے27 رمضان بھی 15اگست کو تھی
قائدِ اعظم نے15 اگست 1947کو ریڈیو سےقوم کے نام پیغام میں کہا تھا
August 15 is the birthday of the independent and sovereign state of Pakistan
Today is Jummat-ul-Wida
👇3/11
انڈیا نے اپنا آئین 1949 اور بنگلہ دیش نے1972 میں بنالیا تھا
ہمیں9 سال لگے اور 2 سال بعد ہی منسوخ کردیا گیا1962 کا آئین بنا لیکن نافذ نہ ہوسکا2 ٹکڑے
ہونےکیبعد 1973 میں کہیں جاکر آئین پاکستان بنا1947 سےلیکر 1962 تک جواہر لال نہرو بھارت کےوزیراعظم رہے
👇1/8
ان 15 سالوں میں ہر ادارے کی بنیادوں کو مضبوط کرلیا دوسری طرف پاکستان میں1958 تک
7وزرائےاعظم گھر جاچک تھے
جس پر نہرو کہا تھا اتنی میں نے دھوتیاں نہیں بدلیں جتنے پاکستان نے سربراہ بدل لئے
بنگلہ دیش میں1971 سے 1990 تک 9 وزرائےاعظم آزمائےگئےلیکن پھر 2 عورتوں نےملک کو استحکام
👇2/8
دینے کی ٹھانی خالدہ ضیا نے پہلی بار 1991 سے 96 تک آئینی مدت مکمل کی. اسکے بعد حسینہ واجد نے 5 سال مکمل کئے اور خالدہ ضیاء دوسری مرتبہ آئیں جنہوں نے پھر 5 سال مکمل کئے. 2008 میں حسینہ واجد آئیں جو 2018 میں مسلسل تیسری مرتبہ وزیراعظم منتخب ہوئیں. 2022 میں 15 سال ہوجائیں گے
👇3/8