اقرار و معافی نامہ ۔۔۔ !!!
میں عابد حسین آج یہ اقرار کرتا ہوں کہ میں ملکی سلامتی کے اہم ترین اداروں سے متعلق بدگمانی کا شکار ہوا اور اپنے کئی تحاریر میں ان پر تنقید بھی کی اور دل میں اٹھنے والے خدشات کی بنا پر کئی سوالات بھی پوچھے۔
آپ سوچ رہے ہوں گے کہ میں نے ایسا کیوں کیا؟⬇️
میں نے بچپن سے لیکر جوانی اور پھر ڈھلتی عمر تک اپنے اہم ملکی اداروں سے متعلق جو کچھ پڑھا، سنا، فلموں اور ڈراموں میں دیکھا اس کی وجہ سے میں انہیں "ماہان ادارے" سمجھتا تھا، ان کی عزت دل و جان سے زیادہ کرتا تھا، انہیں اپنی جان سے بھی زیادہ عزیز سمجھتا تھا، انہیں پاکستان کا حقیقی⬇️
محافظ سمجھتا تھا۔
پھر کیوں یہ محبتیں شکوک شبہات اور خدشات میں بدلیں؟
ایک دن میں نے ایک پاکستانی سیاستدان ایاز صادق کو اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے سنا کہ "آرمی چیف کی ٹانگیں کانپ رہی تھیں چہرے پر ہوائیاں اڑی ہوئی تھیں" تو ادارے کے سربراہ کی بہادری سے متعلق جو بت میں نے قائم کر⬇️
رکھا تھا وہ پاش پاش ہو گیا۔
پھر ایک روز پاکستان کے تین بار رہنے والے وزیر اعظم کو لندن میں بیٹھ کر اپنے آرمی چیف اور آئی ایس آئی کے سربراہ کا نام لے کر یہ کہتے سنا کہ " مجھے حکومت سے نکالنے کےجنرل باجوہ اور فیض ذمہ دار ہیں" یہ سن کر وہ بھرم بھی گیا کہ ہمارے ادارے پاکستان کی⬇️
سرحدوں کے محافظ ہیں بس سیاست میں ان کا کوئی کردار نہیں۔
پھر ایک دن اسی تین بار رہنے والے وزیر اعظم کی بیٹی کا ٹویٹ نظروں سے گذرتا ہے جس میں وہ لکھ رہی مفہوم کچھ یوں ہے کہ " سانحہ آرمی پبلک سکول میں شہید ہونے والے بچوں کے ذمہ دار ان کے محافظ ہی ہیں" یہ دیکھنا تھا کہ مجھے جھٹکا⬇️
لگا کیا ہمارے ادارے اتنے ظالم بھی ہو سکتے کہ اپنے ہی جگر گوشوں کو خون میں نہلا دیں؟
پھر ایک مایہ ناز صحافی کو احتجاج کرتے ہوئے کہتے سنا " جنرل رانی کا کیا کردرا تھا مجھے پتہ ہے، ہمیں آپ کے بیڈ روم کی کہانیاں معلوم ہیں جو تم کر رہے ہو اس کا انجام اچھا نہیں گا" یہ سن حیرت⬇️
ہوئی کہ مقدس ادارے کے مقدس سربراہان ایسا کیا کرتے ہیں جو ایک صحافی مجمع میں کھڑا ہو کر انہیں دھمکا رہا مگر دوسری جانب سے خاموشی ہے؟ کیا واقعی ایسا ہے جو انہیں کھلے عام بلیک میل کیا جا رہا؟ خدشات نے جنم لیا اور مجھے بہکا دیا۔
ایک ویڈیو نظر سے گزری جس میں ایک سیاسی جماعت کی لیڈر⬇️
نعرے لگوا رہی "یہ جو دہشت گردی ہے اس کے پیچھے وردی ہے" یہ نعرہ تو بھارت کی ایجنسی را سے فنڈنگ لینے والی ملک دشمن گروہ پی ٹی ایم کا تھا مگر ایک بڑی سیاسی جماعت کی لیڈر کو لگاتے سنا تو دل میں خیال آگیا کہیں واقعی ایسا تو نہیں؟ کہیں واقعی کل کے مجاہدین کو آج کے دہشت گرد بنانے⬇️
میں ہمارے اپنے ہی تو ملوث نہیں؟
نہیں نہیں !! دل نہیں مانا مگر خدشات ضرور ابھرے
تو جناب عالی یہ وہ چند واقعات ہیں جن کی بنا پر میں گمراہ ہوا اور بہک کر اپنے قومی سلامتی کے اداروں سے متعلق خدشات کا اظہار کیا اور کچھ سوالات پوچھ پوچھا جو اتنے گراں گذرے کہ ممجھے گرفتاری کے خوف⬇️
سے ڈرانے کے ساتھ ساتھ میرے کاروبار تباہ ہوجانے کے خدشات پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی۔ سوشل میڈیا کے وہ دوست جنہیں "اپنا" سمجھ کر اپنے نجی اور خانگی معاملات تک ان سے شئیر کر کے ان سے رہنمائی لی وہ ناراض ہو گئے۔ ایسے دوست جن کے ساتھ مل کر 20 بیس گھنٹے ٹرینڈز کرتے رہے⬇️
اور ملک دشمن عناصر کو سوشل میڈیا پر دھول چٹاتے رہے انہوں نے ان فالو اور بلاک تک کر دیا۔ اور تو اور مجھے ملک دشمن اور غدار کی صف میں کھڑا کیا جا رہا۔
اگر اس طرح "بہک کر سوال پوچھنا غداری ہے تو میں غدار ہوں"
واللہ خیر الرازقین
واللہ خیر الماکرین
واللہ اعلم باالصواب⬇️
اسے کاپی کریں یا آر ٹی، فیس بک پر شئیر کریں یا واٹس گروپس میں مجھے کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ مجھے یقین ہے میرے یہ چند الفاظ آج ہر محب وطن پاکستانی کی آواز ہوں گے۔
اکاونٹ جاتا ہے تو جائے
ملک کی سلامتی کیلئے جان دینے کا عزم ہے اور رہے گا۔⬇️
قومی سلامتی عزیز ہے اور ہمیشہ رہے گی۔🇵🇰
پاکستان زندہ باداپنے گمراہ ہو کر تنقید کرنے اور سوالات پوچھنے پر میں پوری قوم، اداروں اور ہر اس شخص سے معافی کا خواستگار ہوں جس کی میرے الفاظ کی وجہ سے دل آزاری ہوئی🇵🇰🔄🙏🙏😢 #SupremeCourtofpakistan 🇵🇰
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
سردار عبدالرب نشتر نے قائداعظم کے بارے میں اپنی کتاب میں ایک دلچسپ واقعہ تحریر کیا ہے۔’’
جب ہم مانکی سے رخصت ہورہے تھے تو قائداعظم آگے آگے تھے اور پیر صاحب مانکی شریف سمیت پیران ان کے پیچھے پیچھے چل رہے تھے۔⬇️ @ImranKhanPTI
جب قائداعظم موٹر میں بیٹھ گئے تو میں بھی ساتھ بیٹھا اور موٹر روانہ ہوگئی تو میں نے کہا قائداعظم مجھے ہنسی آتی تھی لیکن میں نے ضبط کرلی،۔ پوچھا کیوں؟
میں نے کہا’ جب ہم ان پیروں کے پاس جاتے ہیں تو بہت عزت واحترام سے ان کے سامنے بیٹھ جاتے ہیں لیکن آج تمام پیر آپ کے پیچھے پیچھے⬇️
آرہے تھے تو مجھے ہنسی آرہی تھی۔ ‘ فرمانے لگے ’تمہیں معلوم ہے اور انکو بھی معلوم ہے کہ میں متقی ، پرہیز گار اور زاہد نہیں ہوں۔ میری شکل وصورت زاہدوں کی سی نہیں ہے۔ مغربی لباس پہنتا ہوں لیکن اس کے باوجود یہ لوگ میرے ساتھ اتنا اچھا سلوک کیوں کرتے ہیں؟⬇️
السلام علیکم و رحمت اللہ و برکاتہ ،
دوستوں🌹💐یہ تحریر آپکی آنکھوں کو رلا دیگی۔
فلسطین، غزہ میں ایک امام جو تراویح نمازوں کی امامت کرتے ہیں انہوں نے بتایا کہ،
ایک ایسا نوجوان جسکا ذہنی توزان کمزور ہے لیکن وہ ہمیشہ نماز تراویح میں پہلی صف میں شریک ہوتا ہے۔⬇️
نماز کے دوران اسکی ذہنی کیفیت کی وجہ سے اسکی آواز بعض اوقات بلند ہو جاتی ہے اسکے علاوہ، وہ امام کی تکبیر کے بغیر رکوع اور سجدہ بھی کرلیتا ہے۔
جب میں رکوع سے اٹھتا ہوں اور سمیع اللہ لمن حمدہ ( اللہ ان کی سنتا ہے جو اسکی عبادت کرتے ہیں) کی تکبیر بلند کرتا ہوں⬇️
تو وہ نوجان معصومیت سے چلا کراللہ تعالیٰ سے کہتا ہے
(اے اللہ کیا آپ مجھے بھی سن رہے ہیں)؟
اور جب ہم سجدہ کرتے ہیں تو وہ معصومیت سے بلند آواز میں کہتا ہے(اے اللہ میں آپ سے محبت کرتا ہوں)
اس پر میں نماز کے بعد اپنے آنسو نہیں چھپا سکتا ہوں۔ کسی شخص نے مجھ سے پوچھا کہ کیا یہ غلط⬇️
😂😂" ووٹ کو عزت دو "😂😂
ایک میاں بیوی نے رُومانس کا خُفیہ نام یعنی کوڈ ورڈ *اِلیکشن* رکھا ہوا تھا
کِسی ویک اینڈ پہ کسی لڑائی پر دونوں میں بات چیت بند تھی۔
شوہر نے بیٹے کے ذریعے بیوی کو پیغام بھیجا کہ
*بھول نہ جانا آج اِلیکشن ہے*
بیوی نے جل کر واپسی جواب بھیجا کہ
*آج اِس حلقے میں اِلیکشن ملتوی ہوگئے ہیں*
شوہر نے بیٹے سے کہا کہ جا کر ماں سے کہو کہ
*اگر آج یہاں اِلیکشن نہیں ہونگے تو میں کسی اور حلقے میں جا کر ووٹ ڈال آؤں گا*
بیوی نے یہ سنا تو بِپھر کر بولی کہ اپنے باپ سے کہو کہ
*اگر اُس نے کسی اور حلقے میں ووٹ ڈالا تو خُدا کی قسم، میں بھی گھر میں ایسا پولنگ اسٹیشن کھولوں گی کہ بغیر شناختی کارڈ والوں کے ووٹ بھی ڈلوا دوں گی....!*
Copied.😉😂😂😂
@ImranKhanPTI ❤️🇵🇰💐
میں اس قوم کو جانتا ہوں
جہاں بڑا سمگلر ہمیشہ
حاجی صاحب"کہلاتا ہے۔
میں اک قوم کو جانتا ہوں
جہاں گھر کے ماتھے پہ 'ہذا من فضل ربی' لکھنے کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ
'خبردار مجھ سے مت پوچھنا یہ گھر کیسے بنایا'⬇️
میں اک قوم کو جانتا ہوں
جہاں مجرم کا دفاع استغاثہ کا وکیل کرتا ہے۔
میں اک قوم کو جانتا ہوں
جہاں نمبر ایک ہونے کیلئے نمبر 2 ہونا ضروری ہے۔
میں اک قوم کو جانتا ہوں
جو موروثیت کو جمہوریت گردانتی ہے۔⬇️
میں اک قوم کو جانتا ہوں
جہاں حق رائے دہی قیمے والے نان اور بریانی کے ڈبوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔
میں اک قوم کو جانتا ہوں
جہاں اربوں ہڑپ کر جانے والے
"ایک دھیلے کی کرپشن" نہ کرنے کی قسم کھا لیتے ہیں۔⬇️
@ImranKhanPTI@HamidMirPAK
سلطان ٹیپو کو جس نے دھوکا دیا تھا، وہ میر صادق تھا، اس نے سلطان سے دغا کیا اور انگریز سے وفا کی۔
انگریز نے انعام کے طور پر اسکی کئی پشتوں کو نوازا۔ انہیں ماہانہ وظیفہ ملا کرتا تھا۔
مگر معلوم ہے کیسے !⬇️
جب میر صادق کی اگلی نسلوں میں سے کوئی نہ کوئی ہر ماہ وظیفہ وصول کرنے عدالت آتا تو چپڑاسی صدا لگایا کرتا۔ ۔ ۔
"ﻣﯿﺮ ﺻﺎﺩﻕ ﻏﺪﺍﺭ ﮐﮯ ﻭﺭﺛﺎﺀ ﺣﺎﺿﺮ ﮨﻮﮞ" ۔
ایک آنسو انکی آنکھ سے پھسلا اور تکیہ میں جزب ہوگیا۔
" میرے بیٹے! میری بات یاد رکھنا ،⬇️
جیسے شہید قبر میں جاکر بھی سیکڑوں سال زندہ رہتا ہے۔
ایسے ہی غدار کی غداری بھی صدیوں یاد رکھی جاتی ہے دن کے اختتام پر فرق صرف یہ پڑتا ہے کہ انسان، تاریخ میں صہیح طرف تھا یا غلط طرف🔂
ملک و قوم سے غداری کرنے والوں کی نسلوں کو تا حیات ذلت و رسوائی کا توق گلے میں لٹکانا پڑتا ہے✍️
#HappySurpriseDayIndia #WorldsBiggestTeaParty
آج سےدو برس قبل 27فروری کو پاک فضائیہ نے بھارتی فضائیہ کو ایسی دھول چٹائی کہ اب جب جب 27فروری آئے گا ، اُس کے زخم پھرسے ہرے ہو جائیں گے۔ پرچمِ ستارہ و ہلال کی سربلندی کے لیے پاک فضائیہ کے شاہینوں نے جس عزم و ہمّت کا مظاہرہ کیا⬇️
وہ داستانِ جرأت و شجاعت،تاریخِ اقوامِ عالم میں سنہری حروف سے رقم کرنے کے قابل ہے۔ اسی عہد ِ وفا کی تجدید کرتے ہوئے 30دسمبر 2020ء کوپاک فضائیہ کے سربراہ ،ایئر چیف مارشل مجاہد انور خان نے کہا’’ پاک فضائیہ مادرِ ملّت کی فضائی سرحدوں کےدفاع کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔آجJF-17 بی ماڈل کے⬇️
ڈبل سیٹ 14 طیارے پاک فضائیہ میں شامل کیے جارہے ہیں اور آج ہی کے روز ہم جے ایف 17 بلاک 3کی طرف بھی پیش رفت کررہے ہیں۔
ہم اس سنگِ میل کو عبور کرنے پر چین کے شکر گزار ہیں۔ جے ایف 17تھنڈر نے27 فروری 2019ء کے آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ (Swift Retort)میں بھی بھارتی جارحیت کے خلاف⬇️