چیف جسٹس اطہر من اللہ نے عمران خان کے خلاف دہشت گردی کے کیس کو ختم کرنے کی درخواست سماعت کیلئے منظور کر لی
یہ 5 فیصلے گزشتہ 3 دن میں آئے ہیں ، اگر 10 اپریل سے اب تک لسٹ بنائے تو اسلام آباد ہائیکورٹ نے ممکنہ طور پر پاکستان تحریک انصاف کو ہر کیس میں ریلیف دیا ہے
فالو شیئر کریں🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
1993 کے انتخابات میں بے نظیر بھٹو دوسری بار پاکستان کی وزیر اعظم بنی تھیں اور غلام اسحاق خان پشاور میں خاموش ریٹائرڈ زندگی گزار رہےتھے
غلام اسحاق خان ایک پراسرار شخصیت تھے۔ انہوں نےاپنے کیریئر کا آغاز بطور بیوروکریٹ کیا تھا
انہوں نےجنرل ایوب خان،
👇1/17
جنرل یحیی خان اور ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں کئی اہم عہدوں پر خدمات انجام دیں۔ وہ جنرل ضیاء الحق کے بہت قریبی ساتھی تھےغلام اسحاق کو ایک تاریخی تصویر میں دیکھا جا سکتاھے
جہاں جنرل یحیی خان دسمبر 1971میں ذوالفقار علی بھٹو کو اقتدار منتقل کر رہےتھے
سول سروس کےاہم عہدوں
👇2/17
پر خدمات انجام دینےکے علاوہ غلام اسحاق خان چیئرمین واپڈا بھی رہے۔خیبرپختونخوا کے بنوں ڈویژن سے تعلق رکھنےوالے غلام اسحاق کا خاندان پیپلز پارٹی میں تھا اور سیف اللہ برادران کی والدہ بیگم کلثوم سیف اللہ پیپلز پارٹی کی اہم رہنما تھیں لیکن جب ضیاء الحق نے بھٹو کےخلاف بغاوت کی
👇3/17
کسی نے بکریاں پالنے والے ایک دیہاتی سے پوچھا کہ: "آپ کے پاس کتنی بکریاں ہیں، اور آپ سالانہ کتنا کما لیتے ہو؟"
بکری والے نے کہا "میرے پاس اچھی نسل کی بارہ بکریاں ہیں، جو مجھے سالانہ تقریباً چھ لاکھ روپے دیتی ہیں۔ جو ماہانہ پچاس ہزار روپے بنتا ہے۔
👇1/5
مگر جب، سوال پوچھنے والے نے، بکریوں کے ریوڑ پر، نظر دوڑائی، تو اس ریوڑ میں، بارہ نہیں تیرہ بکریاں تھیں۔
جب اس نے، بکری والے سے اس تیرھویں بکری کے بارے میں پوچھا، تو اس بکری والے کا جو جواب تھا، وہ کمال کا تھا، اور اس کا وہی ایک جملہ، دراصل، اس بکری والے کے کامیاب ہونے
👇2/5
کا بہت بڑا راز تھا۔
اس بکری والے نے کہا کہ
"ان بارہ بکریوں سے،میں چھ لاکھ منافع،حاصل کرتا ہوں، اور اس تیرھویں بکری کے سال میں دو بچے ہوتے ہیں۔
اس تیرھویں بکری کے، ایک بچے کی، میں قربانی دے دیتا ہوں، اور اس بکری کا دوسرا بچہ، میں کسی مستحق غریب کو دے دیتا ہوں۔
👇3/5
عمران خان نے سیلاب زدگان کیلئے فنڈ اکٹھا کرنیکا اعلان کردیا
فضائی دورے کےبعد وزیر اعلی kp اور تحریک انصاف کے رہنماوں
کیساتھ خان نے کہا میرے پر بڑا پریشر آرہا ہےکہ سیلاب زدگان کے لیے فنڈ اکٹھا کریں
لیکن میں پہلے دیکھوں گا کہ یہ پیسہ کہاں لگانا ہے پھر پیسہ اکٹھا کروں گا
👇1/9
پھر رات کو بنی گالہ میں عمران خان نےتحریک انصاف رہنماوں
کےاجلاس کہا ہم سیلاب زدگان کیلئے فنڈ اکٹھا کرینگے
اسے کہتےہیں عوام کو ٹوپی کرانا کہ پہلے یقین دلاؤ کہ ہم جو فنڈ اکٹھا کریں گے وہ صحیح جگہ لگائیں گے
عمران خان کو کو پتہ ہےکہ کس طریقے سےعوام کی جیب سے پیسہ نکالناھے
👇2/9
کیونکہ عمران خان یہ بات خود بھی کر چکا ہے کہ مجھ سے زیادہ زیادہ فنڈ اکٹھا کرنے کا طریقہ کسی کو نہیں آتا
عمران خان کو فنڈ دینے سے پہلے یہ بات ضرور یاد رکھیں کہ عمران خان نے 2005 کے زلزلہ زدگان کے لئے فنڈ اکٹھا کیا تھا اور 2010 کے سیلاب زدگان کے لئے فنڈ اکٹھا کیا تھا
👇3/9
یہ بات کوی راز نہیں کہ جب مفتاح اسماعیل IMF سے ایگریمنٹ نیگوشییٹ کر رہے تھے تو اسحاق ڈار ہر روز کسی ٹی وی چینل پہ آ کر اپنے اس موقف کا اظہار کررہے تھے کہ یہ وقت انتہای احتیاط کا ہے اور ہمیں IMF سے معاہدہ کرتے وقت عوام پہ اسکے اثرات
👇1/6
کے بارے میں بہت حساس بن کے سوچنا چاہیے۔
شاید آپکو یہ بھی یاد ہو کہ
جب IMF سے پہلی میٹنگ کے بعد مفتاح اسماعیل نے امریکہ سے یہ بیان دیا تھا کہIMF آٹھ ارب ڈالر دینے اور معاہدہ کا دورانیہ بڑھانے پہ تیار ہو گیا ہے تو اسحاق ڈار نے اسے مفتاح کے اندازے کی سنگین غلطی قرار دیا تھا
👇2/6
پھر بعد میں ہر روز مفتاح اسماعیل یہ خوش خبری بانٹتے رہے کہIMF سے معاہدہ ہوا ہی چاہتا ہے جو ان کے اندازوں کی بار بار غلطی ثابت ہوی جس نے فاریکس اورکیپیٹل مارکیٹ میں بھی غیر یقینی کی صورت حال پیدا کئے رکھی جس سےمیاں صاحب کی مفتاح اسماعیل کے متعلق راے بدلتی گئی ہو گی۔
👇3/6