ایبٹ آباد آپریشن کے وقت اور بعد میں غم و غصہ کہاں تھا؟
سلالہ چیک پوسٹ حملے کے وقت اور بعد میں غم و غصہ کہاں تھا؟
اے پی ایس اٹیک کےپرائم سسپکیٹ احسان اللہ احسان کےفرار کے وقت اور بعد میں غم و غصہ کہاں تھا؟
کلبھوشن یادیو کےجرائم اور اس کو @OfficialDGISPR #بھاڑ_میں_جائے_تمہارا_غصہ
پاکستان سے ملنے والی سیاسی و سفارتی مدد کے وقت غم و غصہ کہاں تھا؟
آپ کا غم و غصہ بھی صرف پاکستانی عوام اور ان کے منتخب نمائندوں پر ہی نکلتا ہے پھر آپ کی یہ خواہش ہے کہ امریکہ و کرپٹ مافیہ کی ملی بھگت سے رجیم چینج آپریشن پر عوامی غم و غصہ آپ کے نئے پرانے ترانے ڈرامے سن
دیکھ کر شانت ہوجائے؟
اگر آپ کو لگتا ہے کہ یہ کارگر ہے تو آپ بھی پھر خان کے پرانے انٹرویو نکال کر دیکھیں اور سنیں جس میں وہ آپ کے لیے رطب اللسان رہتا تھا جبکہ ہماری اور سب محب وطن ایکس پالشیوں کی محبت بھری تحریریں پڑھیں جن میں آپ کو عظیم فوج سمجھا اور سمجھایا
جاتا تھا۔ ۔ ۔ شاید آپ کا غم و غصہ شانت ہوجائے؟
اخے غم و غصے کی لہر۔ ۔ ۔
مخے یہ ضمیر کے کچوکے ہیں, غم و غصہ آپ کی سرشت میں ہوتا تو منظر کچھ اور ہی ہوتا۔
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
کھیل محبتوں کو فروغ دیتی ھے مگر افغانستان نے اس میچ میں بھی اپنا نفرت کا طرز عمل نہیں چھوڑا۔
آصف کے آؤٹ ھونے پر شاید وہ سمجھ بیٹھے تھے کہ وہ میچ جیت چکے ھیں اسی لیئے انکے باؤلر فرید نے نہایت بدتمیزی کا مظاہرہ کیا شاید اسے علم نہیں تھا کہ گیم ابھی باقی ھے
اپنے ایک ساتھی کے ساتھ بدتمیزی کا بدلہ نوجوان نسیم شاہ نے جیسے لیا اسکے بعد کے سین شاید آپکو اب اگر آپ پاکستان ایشیا کپ جیت گیا تو بھی نظر نہیں آئیں گے۔
دو چھکوں کے بعد ھر لڑکا جس طرح جوش سے بھرا ھوا میدان میں کود گیا وہ مناظر شاید میں کبھی نہ بھلا سکوں۔
روتے ھوئے گراؤنڈ سے باھر جانے والوں سے کوئی ھمدری نہیں کیونکہ جو کھیل کو کھیل سمجھ کے نہیں کھیلتے انہیں روتے ھوئے دیکھنے کا اپنا ھی مزہ ھے۔
جیو شہزادے نسیم شاہ
ہمارے ہاں دو دیہاتی بھائی شہر گئے تو بستی کے زمیندار سے ایک سفارشی رقعہ بھی لیتے گئے جو شہر میں رہنے والے ایک حاجی صاحب کے نام تھا۔ اس میں دونوں کی نوکری کے لیے سفارش کی گئی تھی۔
دونوں پوچھتے پاچھتے حاجی صاحب کی کوٹھی تک پہنچ گئے۔ گیٹ کھلا دیکھا تو ںےدھڑک اندر @MaryamNSharif
چلے گئے۔ سامنے طویل لان تھا، اسے کراس کر چکے تو اچانک ایک کونے سے چار پانچ خونخوار کتے نمودار ہوئے اور بھونکتے ہوئے ان کی طرف لپکے۔
دونوں بھائیوں نے گھبرا کر بیرونی گیٹ کی طرف دوڑ لگائی مگر کتوں کی رفتار بہت تیز تھی اور لان بہت بڑا تھا۔
ایک بھائی نے بوکھلا کر سفارشی رقعہ
نکالا اور انہیں کتوں کی طرف لہرانا شروع کر دیا۔ مگر وہ اسی رفتار سے دوڑتے چلے آئے۔
دوسرے بھائی نے مڑ کر یہ ماجرا دیکھا تو واپس پلٹا اور بھائی کو گھسیٹتے ہوئے یہ تاریخی فقرہ کہا کہ
"بھراوا ۔۔ کوئی فیدہ نئیں۔ اے حرامی چٹے ان پڑھ ہن"
(بھائی رقعہ لہرانے کا کوئی فائدہ نہیں،
کہتے ہیں کہ ہر ریاست چار ستونوں پر کھڑی ہوتی ہے۔ پاکستان کے چاروں ستونوں کی حالت زار ملاحظہ ہو۔
قومی اسمبلی میں شہباز شریف حزب اقتدار اور راجہ ریاض حزب اختلاف ہیں اور اگلے الیکشن میں انہوں نے شہباز شریف کی جماعت کا ٹکٹ لینے کا اعلان کیا ہوا ہے۔ عمارت کا ایک ستون تو اسی
بات پر ہی بھربھرا ہو گیا۔
انتظامیہ کا کام صرف عوام کی رگوں سے لہو چوسنا اور پھر ہڈیوں سے گودا نکالنا رہ گیا ہے۔ کوئی ملکی ادارہ صحیح کام نہیں کر رہا۔ یہ ستون بھی ریت سے ہی بنا ہوا لگتا ہے۔
عدلیہ ابھی تک فیصلہ نہیں کر پا رہی کہ ملک کے مقبول ترین رہنما دہشت گرد ہیں یا نہیں ہیں۔
ایک ماہ سے اوپر ہو گیا لیکن شہباز گل پر تشدد کے حوالے سے عدلیہ گم سم بیٹھی ہے، حتیٰ کہ اسے ضمانت بھی نہیں مل رہی۔ یہ ستون بھی کمزوری کے باعث کانپ رہا ہے۔
چوتھا ستون میڈیا ہے جس کی حالت زار سب کو معلوم ہے کہ سکرین پر عمران خان کی شکل دکھانے کی جرات نہیں ہے ان میں۔ قوم میڈیا پر
تحریک عدم اعتماد آئی تو عمران خان ایک دن پریشر بناتا اور دوسرے دن اس کا زائل کر کے موقع دیتا مثلاً ایک دن ایگریسو ہو جاتا کہ نیوٹرل تو جانور ہوتے ہیں۔ اگلے جلسے میں کہا کہ نیوٹرل سے @ImranKhanPTI @ArifAlvi
مراد غیر جانبداری ہے اور یہ عمومی طور پہ کہا گیا ہے۔ اسی طرح آگے چل کر لفظ نیوٹرل کو ہی گالی بنا دیا اور آج کل یہی لفظ استعمال کرتا ہے۔
رجیم چینج ہوئی تو شیری مزاری اور اسد عمر کے زریعے پریس کانفرنسز کروائیں اور انھوں نے بڑے واضح انداز میں سوالات اٹھائے اور بار بار پوچھا کہ
کیا اس کے بعد بھی کہا جا سکتا ہے کہ نیوٹرل نیوٹرل تھے۔ اسی دوران عمران خان بار بار خود یہ کہتے پائے گے کہ خبردار فوج میرے سے زیادہ ضروری ہے لہذا کوئی تنقید نہیں کرے گا 😜
پھر عمران خان اپنے جلسوں میں بار بار ان پہ سوال اٹھاتے رہے کہ اتنے اہم موقع پہ وہ نیوٹرل کیوں ہوئے اور رات
#عمران_خان_ہماری_ریڈ_لائن
اندازہ تو پہلے سے تھا کہ جی ایچ کیو کی کمانڈ ڈفرز کے ہاتھوں میں ہےلیکن یہ اس حد تک بیوقوف ہوسکتے ہیں اس کا وہم و گمان بھی نہیں تھا، ایک ایسا وقت جب باہر کی دنیا کےکم وبیش تمام بڑے مفکر اور دانشور پاکستان کے حالات @ImranKhanPTI #بھاڑ_میں_جائے_تمہارا_غصہ
کو دیکھتے ہوئے اس بات کا عندیہ دے رہے کہ پاکستانی سیاست کے کوریڈور میں موجود جن بھوت عمران خان کو ذوالفقار علی بھٹو بنانے کا ارادہ کرچکے ہیں اور اس ارادے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں "جنات" نے پہلے وفاقی حکومت گرائی پھر پنجاب حکومت کو ڈی اسٹیبلائز کرنے کی کوشش کی لیکن عوام نے اس
کاوش کو ناکام بنادیا کیونکہ پاکستانی قوم میں اس وقت اپنے اداروں کے خلاف نفرت کا لاوا آخری حدود کو چھو رہا ہے، ایسے میں یہ ڈفرز کبھی عمران خان کے خلاف دہشتگردی کے مقدمات درج کرکے اور کبھی پیمرا کے ذریعے زبان پر پابندیاں لگانے کی کوششوں میں خود اپنے آپ کو ایکسپوز کررہے ہیں