بوڑھوں کے انٹرویوز کریں پڑھے لکھے لوگ انگریزی زبان میں اپنا پیغام ریکارڈ کروائے اور انہیں ٹویٹر اور فیسبک پر یو این اور دیگر عالمی اداروں کو ٹیگ کریں۔
یورپ اور امیریکہ میں رہنے والے لوگ اہم کردار ادا کرسکتے ہیں وہ آج شام کو عالمی اداروں کے سامنے اپنا احتجاج ریکارڈ کروائے اور
وہاں کے پارلیمنٹس کو خطوط لکھیں، گلف میں رہنے والے اگر چہ براہ راست کچھ نہیں کرسکتے لیکن وہ کم از کم اپنے ریجن میں واقعہ پاکستان ایمبیسی کو خط ضرور لکھیں اور سوشل میڈیا پر اپنا کردار ادا کریں، عالمی اداروں کو خط لکھیں اور اس میں عدالت عظمی کے دیگر متنازعہ فیصلوں کا حوالہ دیں
اور عدالت عظمی کے فیصلوں پر فوج کے اثر رسوخ کو ہائی لائٹ کریں، مولوی مشتاق کا بھٹو کے خلاف نہایت یکطرفہ فیصلہ اور اس میں پاکستان آرمی کے کردار سے لوگوں کو آگاہ کریں اس سے پریشر بنانے میں آسانی ہوگی۔
نصر من اللہ وفتح قریب
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
#کپتان_کی_بس_ایک_کال
قاسم سوری کی رولنگ آئی تو آدھی رات کو عدالت لگ گئی ۔ کہا بھی گیا کہ یہ اسپیکر کی ڈومین ہے لیکن عدلیہ نے اسپیکر کے اختیارات چھین لیے۔ نہ صرف رولنگ مسترد کی بلکہ اجلاس کس دن اور کتنے بجے بلانا ہے ، یہ بھی پہلی دفعہ عدالت سے حکم آیا @ImranKhanPTI
تحریک انصاف اپنے استعفے پیش کر چکی ہے لیکن امپورٹڈ سپیکر مسلط کرنے کے بعد ان کی منظوری کا حق اسے دیا گیا۔ ایک دن دنیا کے لمبر ون دماغ اپنے پچھواڑے جوڑ کر بیٹھے اور عمران خان کو سرپرائز دیتے ہوئے ایسے گیارہ حلقے چنے جہاں تحریک انصاف کی جیت کے چانس کم سے کم ہوں۔ پھر ان کے استعفے
سپیکر نے منظور کر لیے۔ یعنی اپنی مرضی سے بیچ میں گیارہ استعفے چن لیے لیکن اس پہ کوئی سو موٹو نہیں لیا گیا کیونکہ اب عدالت کو پتہ تھا کہ سپیکر کے اختیارات پہ سوموٹو نہیں لینا چاہیے ،
تحریک انصاف عدالت گئی کہ ایک ہی پروسیجر کے باجود باقی استعفے ری جیکٹ کر کے گیارہ کیسے منظور
رجیم چینج آپریشن کا آخری مرحلہ شروع ہوچکا ہے اور اس مرحلے میں عمران خان کو مائنس کیا جانا ہے۔ تحریک انصاف کے تمام راہنماؤں سے ملاقاتیں ہو رہی ہیں اور انھیں کہا جا رہا ہے کہ @ImranKhanPTI
یہ آخری چانس ہے۔ مائنس ون کو مان لیا جائے تو تحریک انصاف کو قبول کر لیا جائے گا اور اگلے الیکشن میں جیت کی صورت میں اسے حکومت دے دی جائے گی۔ سب کو یقین دلانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ عمران خان کا مستقبل تاریک ہے لہذا جو بھی اس کے ساتھ کھڑا رہے گا وہ ختم ہو جائے گا لیکن تاریخ میں
پہلی دفعہ یہ دیکھا جا رہا ہے کہ ایک طرف تمام سیاسی جماعتیں اور طاقتور حلقے ہیں جبکہ دوسری جانب عمران سب طاقتور مافیا و اشرافیہ کے سامنے کھڑا ہے لیکن کوئی اس کا ساتھ نہیں چھوڑ رہا کیونکہ قوم کو اس پہ اندھا اعتماد ہے اور وہ جانتی ہے کہ اشرافیہ اپنے مفاد کےلیے اکٹھی ہو چکی ہے تو
کہا جاتا یے کہ گدھا شیر کو دیکھ لیں تو آنکھیں بند کرکے سمجھتا ہے شیر کو میں نظر نہیں آرہا اور اسی بیوقوفی میں وہ زندگی کی بازی ہار جاتا ہےکچھ یہی حال ہے جی ایچ کیو اور پڈم ٹولے میں موجود گدھوں کا بھی ہے جنہوں نے نو حلقوں میں سامنے شکست کو دیکھتے ہوئے #عمران_خان_ہماری_ریڈ_لاین_ہے
ملک بھر میں ہونے والے تمام ضمنی انتخابات کینسل کردئیے تاکہ ان کی بدمعاشی اور مینڈیٹ چرا کر ملک پر قابض ہونے کا بھونڈا نہ پھوٹے حالانکہ یہ بھونڈا کب کا اور کئی بار پھوٹ چکا ہے جس کی واضح مثالیں عمران خان کی لاکھوں افراد پر مشتمل جلسے جلوسوں کا انعقاد ہے، پچیس مئی کا تاریخی لانگ
مارچ ہے، سترہ جولائی کے پنجاب کے ضمنی انتخابات یا پھر وزارات عظمی چھن جانے کے باجود سوات، تیراہ اور کراچی سے یکطرفہ مقابلے میں جیتے گئے انتخابات ہے۔
جنرل ہیڈ کوارٹر اور پڈم کے گدھوں کو بخوبی علم تھا کہ اس انتخابات میں ہارنے کا مطلب کہ رہی سہی اخلاقی حیثیت جو کہ پہلے سے نہ ہونے
کھیل محبتوں کو فروغ دیتی ھے مگر افغانستان نے اس میچ میں بھی اپنا نفرت کا طرز عمل نہیں چھوڑا۔
آصف کے آؤٹ ھونے پر شاید وہ سمجھ بیٹھے تھے کہ وہ میچ جیت چکے ھیں اسی لیئے انکے باؤلر فرید نے نہایت بدتمیزی کا مظاہرہ کیا شاید اسے علم نہیں تھا کہ گیم ابھی باقی ھے
اپنے ایک ساتھی کے ساتھ بدتمیزی کا بدلہ نوجوان نسیم شاہ نے جیسے لیا اسکے بعد کے سین شاید آپکو اب اگر آپ پاکستان ایشیا کپ جیت گیا تو بھی نظر نہیں آئیں گے۔
دو چھکوں کے بعد ھر لڑکا جس طرح جوش سے بھرا ھوا میدان میں کود گیا وہ مناظر شاید میں کبھی نہ بھلا سکوں۔
روتے ھوئے گراؤنڈ سے باھر جانے والوں سے کوئی ھمدری نہیں کیونکہ جو کھیل کو کھیل سمجھ کے نہیں کھیلتے انہیں روتے ھوئے دیکھنے کا اپنا ھی مزہ ھے۔
جیو شہزادے نسیم شاہ
ہمارے ہاں دو دیہاتی بھائی شہر گئے تو بستی کے زمیندار سے ایک سفارشی رقعہ بھی لیتے گئے جو شہر میں رہنے والے ایک حاجی صاحب کے نام تھا۔ اس میں دونوں کی نوکری کے لیے سفارش کی گئی تھی۔
دونوں پوچھتے پاچھتے حاجی صاحب کی کوٹھی تک پہنچ گئے۔ گیٹ کھلا دیکھا تو ںےدھڑک اندر @MaryamNSharif
چلے گئے۔ سامنے طویل لان تھا، اسے کراس کر چکے تو اچانک ایک کونے سے چار پانچ خونخوار کتے نمودار ہوئے اور بھونکتے ہوئے ان کی طرف لپکے۔
دونوں بھائیوں نے گھبرا کر بیرونی گیٹ کی طرف دوڑ لگائی مگر کتوں کی رفتار بہت تیز تھی اور لان بہت بڑا تھا۔
ایک بھائی نے بوکھلا کر سفارشی رقعہ
نکالا اور انہیں کتوں کی طرف لہرانا شروع کر دیا۔ مگر وہ اسی رفتار سے دوڑتے چلے آئے۔
دوسرے بھائی نے مڑ کر یہ ماجرا دیکھا تو واپس پلٹا اور بھائی کو گھسیٹتے ہوئے یہ تاریخی فقرہ کہا کہ
"بھراوا ۔۔ کوئی فیدہ نئیں۔ اے حرامی چٹے ان پڑھ ہن"
(بھائی رقعہ لہرانے کا کوئی فائدہ نہیں،