ایک ستر برس کا بوڑھا آدمی تلاب کے پاس مچھلی کا شکار کررہا تھا
کہ آواز آئی مجھے باہر نکالو
بوڑھے آدمی کے ادھر ادھر دیکھا تو کوئی نہیں تھا اس نے سمجھا کہ شاید میرے کان بج رہے ہیں
بوڑھے مچھلی نکالنے میں لگ گیا
پھر سے آواز آئی مجھے باہر نکالو
بوڑھا آدمی اٹھا اچھے سے دیکھا تو ایک👇
مینڈک سر نکالے ہوئے تھا
بوڑھے آدمی نے پوچھا کہ کیا تم انسانی آواز میں بول رہے ہو
مینڈک نے کہا ہاں میں ہی ہوں
مجھے باہر نکالو اور میرا بوسہ لو تو میں ایک خوبصورت اور نوجوان ہوں میں تمہاری بیوی بن جاؤں گی
بوڑھے آدمی نے اسے باہر نکالا اور اسکو رسی سے باندھا اور جیب میں ڈال لیا 👇
مینڈک بولا کیا تم نے سنا نہیں کہ مجھے بوسہ دو میں ایک نوجوان اور خوبصورت لڑکی ہوں میں تمہاری بیوی بن جاؤں گی تو لوگ تم پر رشک کریں گے کہ تم کتنے خوش نصیب ہو
بوڑھے نے اس وقت ایک تاریخی جملہ بولا
کیوں نا بہتر ہو کہ میرے پاس ایک دماغ کو چاٹنے والی بیوی ہو اس سے بہتر ہ
ہے کہ میرے پاس ایک بولنے والا مینڈک ہے 🐸
بات ختم ہوئی😂 #قاسم_ملک
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
ملک میں واپس آیا ایک چور
عدالت نے ریلیف دیا ایک چور کو
پھر اسی چور کو ملک کا وزیراعظم بنا دیا
چوروں نے چور کو بھگایا اپنے طیارے میں
ملک میں واپس بلایا ملک کے محافظوں نے اپنے طیارے میں ایک چور کو
چور کو ریلیف دیا عدالت نے
اس چور کو وزیر بنا دیا پھر چوروں نے
ملک کے محافظوں خاموشی👇
اختیار کی
شہباز شریف پاکستان کا وزیراعظم چور
نواز شریف کی بیٹی چور
خود بڑا چور بیٹھا ہے لندن میں
وزیر ہیں سارے چور
ملک کے محافظ بھی ہوگئے چور
عدالت بھی ہوگئی چور
جب چوروں نے ملک کو سنبھالا ہوا ہے
تو سائفر چوری ہونا کونسی بڑی بات ہے
رانا کو بنایا وزیر وہ بھی چور
👇
زرداری بنا صدر وہ بھی چور اور ڈاکو
پاکستان میں اسکو وزیراعظم بنایا جاتا ہے
جو چور ہو
کیونکہ پاکستان کی عوام خود چور
جیسی عوام ویسا حکمران
عمران خان صاحب آپ کہاں ان چوروں کے بیچ میں پھنس گئے ہیں
آپ جائیں اپنی زندگی گزاریں
پاکستان کی عوام نہیں بدل سکتی
اسی لئے چور وزیراعظم بھی👇
سکول کا پرنسپل ایک گوشت کی دکان پہ گوشت لینے کےلئے گیا
اس نے گوشت والے سے کہا کہ بیٹا دوکلو گوشت دینا
گوشت والے نے پرنسپل سے بولا آپ بیٹھیں اور چائے پئیں
پرنسپل کےلئے چائے آگئی
اور لڑکوں کو بولا کہ اچھا سا دوکلو گوشت بنا کر پرنسپل صاحب کو دو
گوشت بنا کر پرنسپل صاحب کی گاڈی میں👇
رکھ دیا
پرنسپل صاحب نے پیسے نکالے تو دوکاندار نے پیسے لینے سے انکار کردیا
تو پرنسپل صاحب بولے کہ کیا آپ مجھے جانتے ہو گوشت بھی اچھا دیا پیسے بھی نہیں لئے اور خاطر بھی کی میری
تو دکاندار بولا کہ آپ میرے ٹیچر ہیں
اپکو یاد ہوگا کہ جب میں نے کلاس میں غلطی کی تھی تو اس غلطی پر آپ نے👇
مجھے کلاس سے نکال دیا تھا اور بولا تھا کہ اپنے کسی بڑے کو لےکر انا وگرنہ کلاس میں مت انا
تو میں وہاں سے بھاگ کر ایک قصائی کی دکان میں آگیا اور گوشت کا کام سیکھ لیا
اس کے بعد میں نے اپنی دکان ڈال لی اور اس وقت میرے پاس 4 گوشت کی دکانیں ہیں
دو پلاٹ ہیں انا گھر ہے
ایک گاڈی👇
ایک مسجد میں۔ درس ہورہا تھا
مولوی صاحب بڑے اطمینان سے درس دیتے ہوئے اور لوگ سن رہے تھے درس جیسے ہی ختم ہوا
تو ایک جٹ زمیندار بندہ مسجد کے اندر آیا اسکے ہاتھ میں بڑا چھرا پکڑا ہوا تھا
اندر آتے ہی اس نے سوال کیا کہ آپ میں سے مسلمان کون ہے
سب نے اس کی طرف توجہ دی
اسکے ہاتھ میں 👇چ
چھرا پکڑا دیکھا تو سارے سوچ میں پڑ گئے اور کوئی بھی نہیں بول رہا کہ میں مسلمان ہوں
اس نے پھر سے سوال دہرایا کی بھائی یہاں مسلمان کون ہے
ایک بندے نے ہمت کی کہ مرنا آج بھی اور کل بھی دیکھتے ہیں کہ یہ کیا کرتا ہے
وہ بولا میں مسلمان ہوں بتاؤ کیا کام ہے
جٹ بولا باہر آؤ
وہ آدمی اسکے👇
ساتھ باہر گیا
جٹ نے بولا میرے پاس 9بکرے ہیں میں نے انکو 9 مسلمانوں سے ذبح کروانا ہے
ایک آپ کردو باقی 8 مسلمان اور ڈھونڈوں گا
وہ آدمی بولا یہ بات تم اندر کردیتے ہم سب اتنے پریشان تو نا ہوتے
آدمی نے اسکا ایک بکرا ذبح کیا اور بولا باقی اندر جاؤ اور باقی 8 بھی ذبح کروا لو
جٹ مسجد👇
بعض لوگ شاید دنیا سے اتنے دکھی جاتے ہیں کہ وہ وصیت میں ایسے الفاظ لکھوا جاتے ہیں۔
ایک قبر دیکھی جس پر لکھا تھا "دکھ دینے والے حضرات قبر پر تشریف نہ لائیں
انسانی دل بہت حساس ہوتا ہے لوگوں کی قدر ان کی زندگی میں کریں۔۔انھیں اہمیت دیں اپنی زبان سے عمل سے کبھی کسی کا دل نہ توڑیں👇
کسی کو تکلیف نہ دیں۔۔
دوسروں کے لیے احساس محبت پیدا کریں۔۔
مسکرائیں اور نفرت کے اس جہاں میں محبتوں کو فروغ دیں لیکن افسوس ہےکہ ہم لوگ مردہ پرست ہیں
جیتے جی کسی کی قدر نہیں کرتے اس کے آنسوؤں کی پرواہ نہیں کرتے اور مرنے کے بعد اسکے لئے روتے ہیں آنسو بہاتے ہیں، اسکے جنازے 👇
کو کندھا دینا افضل سمجھتے ہیں۔ میرے نزدیک سب سے افضل کام کسی جیتے جاگتے انسان کے آنسو پونچھنا ہے۔ اسکی قدر کرنا ہے۔ اسکے ٹوٹے ہوئے وجود کو سہارا دیکر سمیٹنا ہے
جب آپ کسی ادھورے شخص کو سمیٹنے کا کام کرتے ہیں، اسے بکھرنے سے سے بچاتے ہیں، اسے اپنے ہی اندر میں مر جانے سے بچاتے ہیں👇
ایک بڑی کمپنی کو منیجر کی پوسٹ کےلئے کسی انتہائی قابل شخص کی تلاش تھی تاہم پینٹ کوٹ پہنے ہوئے اعلیٰ تعلیم یافتہ امیدواروں کے درجنوں انٹرویوز کے باوجود کوئی بھی امیدوار یہ نوکری حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو پا رہا تھا ، اس کی خاص وجہ یہ تھی کہ کمپنی کا مالک انٹرویورز کے پینل 👇
میں خود بھی بیٹھتا تھا اور جب پینل کے دیگر ممبران اپنے سوالات مکمل کر لیتے تو مالک آخر میں ہر امیدوار سے یہ سوال ضرور پوچھتا کہ ایک اچھے منیجر کی سب سے خاص بات کیا ہوتی ہے. اس سوال کے جواب میں میں کوئی امیدوار کہتا کہ ایک اچھے منیجر کو وقت کا پابند ہونا چاہیے، کسی کا جواب ہوتا 👇
اسے پروفیشنل ہونا چاہیے، کوئی کہتا اسے سکلڈ ہونا چاہیے اسی طرح کوئی تجربہ کاری، کوئی ذمہ داری تو کوئی ایمانداری کو اچھے منیجر کی پہچان بتاتا، تاہم کمپنی مالک ان میں سے ہر جواب پر غیر تسلی بخش انداز میں خاموش ہو جاتا اور امیدوار کو جانے کا کہہ دیتا، پینل کے دیگر ممبران ایک تو 👇