پاکستان میں اقتدار کی جنگ کبھی سیاسی قوتوں کےدرمیان نہیں ہوتی
یہ لڑائی ہمیشہ GHQ میں لڑی جاتی ھے
2019 جنگ دو گروپوں کےدرمیان تھی
ایک گروپ جنرل باجوہ کا تھا جبکہ دوسرا گروپ جنرل سرفراز ستار کا تھا جو باجوہ کی ریٹائرمنٹ چاہتاتھا
سرفراز ستار اسوقت باجوہ کیبعد
👇1/13
سینیئر جرنیل تھے
اس گروہ میں وہ تمام تھری سٹار جرنیل شامل تھےجو بطور آرمی چیف جنرل باجوہ کی ملازمت میں توسیع کیصورت میں فور سٹار جنرل بننے سے محروم رہتے ہوئے ریٹائر ہوجاتے
سرفراز ستار گروپ نے مولانا فضل الرحمان کے ذریعے ایک سیاسی احتجاج کروایا
دوسری طرف سپریم کورٹ میں
👇2/13
جنرل باجوہ کی توسیع کےخلاف درخواست داخل کروائی گئی
اور جسٹس کھوسہ کی مدد
سےقانونی اعتراض اٹھاتےہوئےآرمی چیف کی توسیع کو متنازعہ بنوا کر پارلیمنٹ میں قانون سازی
سےمشروط کروایا گیا
اس تمام کاروائی کا مقصد تھا کہ فوجی سربراہ کی توسیع کو
غیرقانونی اور غیرآئینی قرار دلوا کر
👇3/13
جنرل باجوہ کو ملازمت میں توسیع لینےسے باز رکھا جاسکے
جنرل باجوہ نےجوابی چال چلتے
ہوئے نہ صرف اپوزیشن کو احتجاج میں شامل ہونےسے روکا بلکہ عسکری قیادت کو احساس دلوایا کہ #پروجیکٹ_عمران_خان کی ناکامی کیصورت میں نہ صرف فوج کا وقار عوام کی نظروں میں گر جائیگا
بلکہ مستقبل میں
👇4/13
ملک پر قبضہ برقرار رکھنا ناممکن ہو جائیگا
اسلئےاسی جاری رکھنےسےعزت بچےگی ہماری آپس کی لڑائی سیاستدانوں کی طاقت بنےگی
کورکمانڈر کی رضامندی
سےجنرل سرفراز ستار کیجگہ ایک جونیئر جنرل ندیم رضا کو جوائنٹ چیف بنوا دیا
سرفراز ستار لاپتہ اور باقی تھری سٹار جرنیل سول اداروں میں
👇5/13
سعودیہ سفیر بلال اکبر کیطرح
ایڈجسٹ کر دیئے گئے
تازہ صورتحال یہ ھے باجوہ صاحب اکتوبر آخر میں ریٹائرڈ ہو رھے ہیں لیکن سپریم کورٹ سے چھ ماہ کی ملی رعایت سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں
اگر حکومت کمزوری دکھاتی اور نیا آرمی چیف نہیں لگاتی تو باجوہ صاحب کی سروس مئی 2023 تک چلی جائیگی
👇6/13
اسصورت میں ریٹائر ہونیوالے تھری سٹار جرنیل عدالت کا سہارا یا احتجاج یا بغاوت کر سکتےہیں
انھیں اس اقدام سے روکنےکیلئے سول اداروں میں ایڈجسٹمنٹ کا لالچ دیا جا رہا ھے اور حکومت پر دبائو کہ انھیں ایڈجسٹ کیا جائے
امریکہ لابنگ کے بعد باجوہ صاحب کی لندن یاترا بھی متوقع ھے شاید کہ
👇7/13
میاں نوازشریف بھی مان جائیں جسکی امید بالکل نہیں
ملک کےاصل اقتدار کیخاطر کی جانیوالی یہ جنگ کوئی نئی بات نہیں تھی
لیکن ایسی لڑائیوں سےعوام کو ہمیشہ بےخبر رکھا جاتاھے
انکی توجہ ہٹانےکیلئے سیاسی مہروں کو پارلیمنٹ یا سڑکوں پر لڑایا جاتاھے
یہ لڑائی پہلی مرتبہ1958 میں لڑی گئی
👇8/13
جب میجر جنرل سکندر مرزا کو پستول دکھا کر جنرل ایوب
نےاقتدار پر قبضہ کیا
دس سال بعد جنرل یحی کی قیادت میں فوجی جرنیلوں
کےگروپ نےسیاسی چال چلتےہوئے بار بار توسیع لینیوالےجنرل ایوب کےخلاف چند سیاسی پارٹیوں کو استعمال کرکے احتجاج کروایا اور #ایوب_کتا_ہائے_ہائے" کےنعرے لگوانے
👇9/13
جس کیوجہ سےایوب خان کی طبیعت ناساز ہوئی اور اسکو ہسپتال جانا پڑگیا
ہسپتال میں جنرل یحی نےپستول دکھا کر جنرل ایوب کو اقتدار چھوڑنے پر مجبور کردیا
2007 میں بالکل ایسی ہی لڑائی جنرل مشرف اور جنرل کیانی
کےگروپوں کےدرمیان ہوئی
جسمیں جنرل کیانی نےاسوقت کےچیف جسٹس افتخار چوہدری
👇10/13
کو استعمال کرتے ہوئےجنرل مشرف کو بےبس کر دیا اور بعد میں جنرل کیانی نےجنرل یحی کیطرح پستول دکھا کر جنرل مشرف کو اقتدار چھوڑنے پر مجبور کر دیا
تاریخ خود کو 2019 کیطرح پھر دوہرانےوالی ھے
جنرل باجوہ پھر اس کوشش میں ھےکہ تھری سٹار جنریلوں کو خاموش کروا سکیں
اور دوسال لے اڑیں
👇11/13
معیشت تباہی کیوجہ سے فوج کی سینیئر قیادت پر دبائوھے
اور کور کمانڈرز نے باجوہ پر دبائو ڈال رکھا ھے
طاقتور مجبوران شہبازشریف کو اقتدار منتقل کرنے پر رضامند ہو گئے
ایک سال کی مزید ایکسٹینشن کے عوض
جبکہGHQ میں بے چینی پائی جاتی ھے
باجوہ صاحب کو ادارے کے اندر سے شدید مزاحمت
👇12/13
اور بغاوت کا خطرہ ھے جس کیلئے اس گیم میں
نوازشریف کی رضامندی ضروری ھے
اس میچ کی آرگنائزر اب بھی اسٹیبلشمنٹ ہی ھے صرف اداکار تبدیل ہوئے ہیں
آخری فیصلہ جی ایچ کیو بادشاہ سلامت نے کرنا ھے
ہاتھی کس کروٹ بیٹھتا ھے
وقت اسکا فیصلہ کریگا
تمت بالخیر
پلیز فالو اور شیئر کریں🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
عسکری ذرائع کہ مطابق 2018 میں عمران خان کو ہم نے جیسے تیسے وزیراعظم بنوایا لیکن ہمیں پہلے8ماہ میں اندازہ ہوگیا تھا ہمارا یہ پراجیکٹ ناکام ہو چکا ہےان تلوں میں تیل نہیں ہے یہ ایک نالائق اور نکما انسان ہے یہ بڑی بڑی باتیں تو کر سکتا ہے لیکن یہ گورنس والا میٹیریل ہی نہیں ہے
👇1/8
لیکن #جنرل_باجوہ کا خیال تھا اب جیسے تیسےکر کہ ہمیں #پراجیکٹ_عمران کو چلاناھےہم اپنی پوری توانیاں جھونک کر کسی بھی طرح اس پراجیکٹ کو کامیاب کروائیںگے اور اسوقت باقی کور کمانڈر نےبھی جنرل باجوہ کیساتھ اتفاق کیا ہمیں اب اسی پراجیکٹ پر کام کرنا ہوگا ورنہ بہت سبکی ہو گی۔
👇2/8
کیونکہ ہم 2011 سےاس پراجیکٹ پر کام کر رہے اور مختلف DGISI بہت ہیوی انویسٹمنٹ کرچکےہیں پہلےجنرل شجاع پاشا نےبہت محنت سےنیازی کو لانچ کیا میڈیا ہینڈل کیا اسکےبعد پھر جنرل ظہیر الاسلام نے2014 کا سارا دھرنہ مینج کیا اس پر دن رات کام کیا جنرل راحیل شریف بھی اس میں اپنا حصہ
👇3/9
اجیت دوول نے آن کیمرہ کہا ہے کہ پچھلے بارہ مہینوں میں ان کی پاکستان کے تقریباً بیس لیفٹیننٹ جنرلز سے ملاقاتیں ہوئی ہیں۔ جی ہاں بارہ مہینے اور بیس لیفٹیننٹ جنرلز۔ یہ انہوں نے واضح نہیں کیا کہ یہ جنرل صاحبان ریٹائرڈ تھے یا حاضر سروس۔ ملاقاتیں یقیناً خفیہ ہوئی ہیں کہ اجیت دوول
👇1/4
سے پہلے کسی نے میڈیا میں اس بارے نہیں سنا۔
نواز شریف سمیت کوئی بھی سیاسی لیڈر اسی اجیت دوول سے ملے تو نہ صرف میڈیا پر بڑی بڑی شہہ سرخیاں بنتی ہیں بلکہ غداری کے فتوے بھی لگائے جاتے ہیں۔ اصولی طور پر سیاسی لیڈر اس طرح کی ملاقاتیں کرنے کے مجاز ہیں، وزیراعظم یا متعلقہ وزیر
👇2/4
ایسی ملاقاتوں سے پہلے فوج سے بریفنگز لیں تو لیں، انہیں اجازت نہیں چاہیے ہوتی ہے۔ اس کے برعکس سیکورٹی اداروں کو نہ صرف اجازت بھی لینی ہوتی ہے بلکہ وہ اپنے ڈومین سے باہر چیزوں پر تبادلہ خیال بھی نہیں کر سکتے۔
اب یہاں غور کرنے والی بات یہ ہے کہ یہ کون لوگ ہیں۔
👇3/4
ہم بہتر سالوں سےایک گول چکر میں محوسفر ہیں
میرجعفر کا پڑپوتا اسکندر مرزا لیاقت علیخان کا ہمراز تھا
قائد ملت نےحسین شہید سہروردی کو کتا بھارتی ایجنٹ کہہ کر اسےپاکستان کے پہلےغداری ایوارڈ سےنوازا
دو سال بعد لیاقت علیخان کو قائد ملت سےشہید ملت بنا دیاگیا
👇1/13
ایسا ضرب کاری کہ قاتل کا نشان تک مٹا دیا گیا
ایوب خان اسی اسکندر مرزا کا دست و بازو تھا
دونوں نے ملکر ہر سویلین
وزیراعظم کو غدار اور کرپٹ ثابت کیا، آخر کار ہمہ یاراں برزخ نےآئین اور جمہوریت کی لکیر ہی ختم کی
بیس دن بعد اسی لاڈلےایوب خان نےاپنےمحسن اسکندر مرزا کا تختہ الٹا
👇2/13
اسکندر مرزا اور ناہید مرزا کو انتہائی ذلالت کے ساتھ ملک بدر کیا،
سلطنت برطانیہ اس وقت بھی معتوب لوگوں کی آخری پناہ گاہ تھی ۔
اسکندر مرزا لندن میں انتہائی کسمپرسی کی حالت میں مر گیا' یحییٰ خان نے اس کی لاش پاکستان لانے کی اجازت نہ دی ، ناہید مرزا کے ذاتی تعلقات کام آئے
اور
👇3/14
آپکی اطلاع کیلئےعرض ہے
ایشیا کا بڑا کینسر ہسپتال جسکا نام #cancerCareHospital
کینسر کیئرھاسپیٹل ہے
لاھور کےنزدیک رائیونڈ تبلیغی جماعت مرکز کےقریب وسیع رقبہ پرتعمیر کیاگیاھے
یہ شوکت خانم ہسپتال سےبھی زیادہ جدید مشینری سےآراستہ ہے @realrazidada
👇1/7
اس ہسپتال نےکام شروع کر دیاھے ہسپتال میں دور دراز سےآئےلوگوں
کیلئےقیام گاہ بھی تعمیر کیگئی ھے یہاں پر غریب لوگوں کا علاج قیام وطعام بالکل مفت ھے
صرف صاحب حیثیت لوگوں سےعلاج کےمناسب پیسے لئےجاتےہیں
یہاں پر افغانستان،خیبر پختون خواہ اور گلگت بلتستان وغیرہ سے مریض
آ رھےہیں
👇2/7
جنکا علاج مفت ھے
شوکت خانم ہسپتال میں لاعلاج مریضوں کو گھر بھیج دیاجاتاھے
جہاں وہ بہت تکلیف دہ حالت میں موت کا انتظار کرتےہیں
لیکن یہاں پر الحمد للہ250 بیڈ کا علیحدہ بلاک قائم کیاگیاھے
جہاں پر لاعلاج مریضوں کو ڈیتھ (موت) تک رکھاجاتاہے اور انکی @rajawaseem1511
👇3/7
کیاڈیم بن گئے؟
کیاجنوبی پنجاب صوبہ بن گیا؟
کیامہنگائی کم ھوگئی؟
کیاکرپشن اور پروٹوکول ختم ھوگیا؟
کیا ایک کروڑ نوکریاں مل گئے؟
کیامہنگائی کم ھوگئی؟
کیاکرپشن اور پروٹوکول ختم ھوگیا ؟
کیا ایک کروڑ نوکریاں مل گئیں؟
کیاپچاس لاکھ مکان عوام کو دیئے گیئے؟
👇1/7
کیا بیرون ملک پڑا سرمایہ واپس لایا گیا؟
سبز پاسپورت کو عزت مل گئی؟
باہر سے انویسٹرز آگیئے؟
مظلوم کو انصاف مل گیا؟
پشاور جنگلا بس منصوبہ مکمل ھوگیا؟
عوام کو انڈے اور مرغیان دیئے گیے؟
میڈیا آزاد ھوگیا؟
کیا بیرون ملک پڑا سرمایہ واپس لایا گیا؟
کیا سبز پاسپورٹ کو عزت مل گئی؟
👇2/7
کیا باہر سے انویسٹرز آگیئے؟
کیا مظلوم کو انصاف مل گیا؟
کیا پشاور جنگلا بس منصوبہ مکمل ھوگیا؟
کیا عوام کو انڈے اور مرغیان دیئے گیے؟
کیا میڈیا آزاد ھوگیا؟
پتہ نہیں تبدیلی والی سرکار کہاں سو رہی ہے تین سال کی کارکردگی کو دیکھ کر کوئ زھنی مریض ہی ان اناڑیوں سے تبدیلی لانے کی
👇3/7
جنرل مشرف، جنرل کیانی، جنرل رضوان اختر اور پیزے والےجنرل #چور_عاصم_کے بعد جنرل افضل کی کرپشن بھی سامنےآگئی۔ جنرل افضل NDMA کو ملنےوالی امداد کا 300 ملین ڈالر ڈکار گئے
یاد رہےکہ2005 میں زلزلےکےنام پر ملی امداد بھی سیاسی جرنیل کھا گئے NDMA کےچیئرمین لیفٹننٹ جنرل افضل اپنے
👇1/6
عہدے سےجبری سبکدوش
جواصل میں کرپشن کے بعد رسیدیں دینےسے بھاگ رہےہیں جنرل افضل سےکرونا امداد میں ملے300 ملین ڈالرز کا حساب مانگا گیا تو پیسے غائب ہیں،
WHO اور ورلڈ بینک نےکرونا کی پہلی لہر کے دروان مارچ سےستمبر تک اربوں ڈالرز کی گرانٹ دی تھیں، کرونا وباء کےتمام معاملات
👇2/6
جسےNDMA کےذریعے لیفٹیننٹ جنرل افضل کو سونپ دیئےگئےتھے
انہوں نے25 لاکھ فی مریض کا بل بنا دیا اور ابھیWHO نےحساب مانگا ہے تو پتہ چلا کہ 300 ملین ڈالر غائب ہیں۔
جنرل صاحب سے رسیدیں مانگی جائیں یہ سویلین پوسٹوں پر جبری بیٹھے اربوں روپے لوٹ کر اب بھاگ رہےہیں