Moona Sad Profile picture
Oct 11 12 tweets 3 min read
اٹھائیس سالہ ایم فِل سوشیالوجی کی طالبہ نازیہ* نے نہاتے ہوئے محسوس کیا کہ چھاتی میں ایک اُبھار سا بنا ہوا ہے۔ ہاتھ لگانے پر کچھ گُھٹلی جیسا احساس ہوتا تھا۔ لیکن کوئی خاص درد تکلیف وغیرہ نہ تھی۔ اس نے سوچا والدہ سے ڈسکس کر لے گی۔ چند ہفتے یونہی بےدھیانی میں یاد نہ رہا۔
👇
ایک دن دوبارہ نہاتے ہوئے اس طرف دھیان گیا تو ماں سے اس بارے مشورہ کر ہی لیا۔ ماں نے کہا کوئی درد یا تکلیف ہے تو دکھا لیتے ہیں ڈاکٹر کو، ساتھ مشورہ دیا کہ زیادہ مسئلہ نہیں لگ رہا تو پیاز باندھ لو اور ساتھ وظیفہ پڑھ لو یہ آپ ہی “گُھل” جائے گی۔ چند ہفتے وظیفہ پڑھا، اور پیاز بھی
👇
باندھا اور ساتھ ساتھ زیتون کے تیل سے ہلکے ہاتھ مالش بھی کی۔ گویا نازیہ نے نفسیاتی طور پر اپنے آپ کو یقین دلا دیا کہ ٹوٹکوں سے ابھار کا سائز کچھ کم ہو گیا ہے۔ وہ مطمئن ہو گئی۔ ابھار اپنی جگہ موجود رہا۔ خاموش۔ کسی تکلیف یا درد کے بغیر۔ جیسے طوفان سے پہلے سمندر ہوتا ہے۔

👇
چھے مہینے ایسے ہی گزر گئے۔ نازیہ کو بھول گیا کہ ایک چھاتی میں ابھار ہے۔ اب کے نازیہ کو عجیب سا درد دائیں بازو میں اٹھا، جیسے اس کی ہڈی میں کوئی سوراخ سا کرنے کی کوشش کر رہا ہو۔ درد کی دوا لی چند دن، اور درد کو آرام آ گیا۔ لیکن دوا چھوڑتے ہی درد نے پھر زور پکڑا۔ آخرکار
👇
قریبی ڈاکٹر سے مشورہ ہوا۔ اس نے کہا جوان لڑکی ہے اسے کیا ہونا ہے۔ کیلشیئم اور وٹامن ڈی تجویز کیا، ساتھ ایک تگڑا سا پین کِلر انجیکشن ٹھوکا اور گولیاں دے کر چلتا کیا پھر سے عارضی آرام آ گیا۔ لیکن دوا کا کورس ختم ہوتے ہی پھر وہی تنگی شروع

اب نازیہ کو پریشانی ہوئی کہ یہ موا درد
👇
جان کیوں نہیں چھوڑ رہا۔ اس نے اپنی ڈاکٹر دوست کو کہہ کر سرکاری ہسپتال سے ایکسرے کروایا۔ ایکسرے کروا کے ہڈی والے ڈاکٹر کے پاس لے گئی۔ اس نے ایکسرے دیکھ کر کہا کہ اس میں کچھ گڑبڑ لگ رہی ہے، آپ اس کو ذرا کینسر آوٹ ڈور میں دکھا کر آئیں اور یوں میری نازیہ سے پہلی ملاقات کا بندوبست
👇
ہوا

نازیہ نے مجھے سلام کر کے ایکسرے پکڑاتے ہوئے کہا کہ اسے بازو کی ہڈی میں درد کی شکایت ہے۔ میں نے ایکسرے دیکھتے ہی ہڈی کا پوچھنے کی بجائے اس سے پوچھا “آپ کو جسم میں کہیں کوئی گِلٹی محسوس ہوتی ہے”، جس کے جواب میں اس نے کہا کہ ہاں بس چھاتی میں ابھار سا تھا لیکن وہ وظیفے اور
👇
مالش سے بہتر ہو گیا، لیکن “تھوڑا سا” ابھی بھی ہے۔ وہ “تھوڑا سا” ابھار چیک کرتے ہی الارم بجنے لگے۔ میں نے نازیہ کو بائیاپسی، ہڈیوں کا اسکین اور سی ٹی اسکین لکھ کر دیے۔ رپورٹ میں چوتھی اسٹیج کا انتہائی اگریسیو بریسٹ کینسر تھا، جس کی جڑیں ہڈیوں میں ہی نہیں بلکہ جگر، پھیپھڑوں
👇
اور ایڈرینل گلینڈ میں بھی پہنچ چکی تھیں

نازیہ کے علاج کا دورانیہ لگ بھگ اٹھارہ ماہ کا تھا۔ زندگی کے آخری چار ماہ اس نے بہت تکلیف میں گزارے۔ بستر پر معذوری کے عالم میں وہ کبھی کبھار اپنے دل کی باتیں کیاکرتی تھی۔ وہ شادی کرنا چاہتی تھی۔ ڈگری مکمل کرنا چاہتی تھی۔
👇
ماں بننا چاہتی تھی۔ کچھ اور جینا چاہتی تھی۔ لیکن مقدر کا فیصلہ کچھ اور ہی تھا

شاید ہمارے ارد گرد بہت سی نازیہ موجود ہوں۔ کیونکہ ہر نو میں سے ایک خاتون اپنی زندگی میں اس کا شکار ہوتی ہے۔ خواتین کو بتانے اور سمجھانے کی ضرورت ہے کہ چھاتی میں تبدیلیاں ہوں تو ڈاکٹر سے مشورے میں
👇
تاخیر نہ کریں۔ پہلی اسٹیجز میں اگر ہم اس بیماری کو پکڑ لیں تو اللہ کی مہربانی سے اسے جڑ سے اکھاڑنے کے اچھے چانسز ہوتے ہیں۔ اگر آپ خاتون ہیں اور تصویر میں دکھائی گئی کوئی علامات آپ میں ہیں تو فوراً کسی ڈھنگ کے ڈاکٹر سے معائنہ کروائیں۔
👇 Image
اگر آپ مرد ہیں تو اپنی خواتین کو آگہی دیں کہ جھجک، اور خواہ مخواہ کی شرم کو زندگی اور صحت سے قیمتی نہ جانیں۔
Copied

#BreastCancerAwarenessMonth

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Moona Sad

Moona Sad Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Moona_sikander1

Oct 13
دو بھائیوں کو وراثت میں زمین ملی تھی اور وہ سالوں سے اُس پر اکٹھے کام کر رھے تھے ایک دن کسی معمولی بات پر دونوں کی تکرار ھو گئی اور بات اِتنی بڑھی کہ دونوں نے زمین کے بٹوارے کا فیصلہ کر لیا

ایک دن بڑے بھائی کے دروازے پر دستک ھوئی، دروازہ کھولا تو ایک مزدور کھڑا تھا
👇
مزدور کہنے لگا: "میں کئی دنوں سے کسی کام کی تلاش میں ھوں آپ کا دروازہ اس امید پر کھڑکایا ھے کہ شاید آپ کے گھر یا کھیت میں کوئی کام ھو جو میں انجام دے سکوں"

"اتفاقاً مجھے بھی کسی کاریگر کی تلاش تھی ھمارے کھیتوں کے بیچ میرے چھوٹے بھائی نے ایک نہر کھدوائی ھے میں چاھتا ھوں کہ تم
👇
ھماری زمینوں کے بیچ ایک دیوار بنا لو تاکہ میں آئندہ اُس کی شکل بھی نہ دیکھ سکوں"

کاریگر نے کہا کہ جیسا آپ چاھیں، اور اُس نے پیمائش شروع کر دی بڑا بھائی کہنے لگا؛ "میں قریبی قصبے جا رھا ھوں ایک کام سے، تمہیں اگر کام کے لئے کسی چیز کی ضرورت ھو تو کہو تاکہ میں ساتھ لے آؤں"
👇
Read 8 tweets
Oct 13
ایک آدمی نے اخبار میں اشتہار دیا میں ڈائنوسار🦕🦖 مارنے میں ماہر ہوں. اور اس کو مار کر اس میں سے ایک ہیرا نکلتا ہے جو چھبیس کروڑ ڈالر کا بکتا ہے۔
جیسے سیکھنا ہو دو ہزار ڈالر فیس دے کر میرے کورس میں داخلہ لے لے۔
بہت سے چنو منو جمع ہو گئے۔ فیس دے کر بیٹھ گئے۔
استاد جی نے
👇
ڈائنوسار کو پکڑنے اور مارنے کے بہت اعلی اعلی طریقے اسکرین پر سکھائے۔ امتحان لیا اور جو ٹاپ اسٹوڈنٹس تھے ان کو سرٹیفیکیٹ بھی دیا۔
ایک ٹاپر اسٹوڈنٹ کورس کرنے کے بعد نکلا، پانچ برس تک ڈائنوسار ڈھونڈنے کے لیے جنگل جنگل دریا دریا پھرتا رہا۔
ڈائنوسار نہ ملنا تھا نہ ملا۔ بہرحال یہ
👇
ضرور پتا چل گیا کہ ڈائنوسار دنیا سے ختم ہو گئے ہیں۔
سب جمع پونجی لٹا کر خستہ حال لٹا پٹا واپس پہنچا تو استاذ جی کے گھر گیا۔ پوری رام کتھا سنائی اور بولا کہ جب ڈائنوسار ہیں ہی نہیں تو آپ نے مجھے مارنے کا طریقہ کیوں سکھایا؟؟ میں تو بھوکا مر رہا ہوں آپ کے دیے گیے علم سے پیسے
👇
Read 5 tweets
Oct 12
ڈپریشن کو معمولی مت لیا کریں، تحقیق سے پتا چلا ہے کہ شدید ڈپریشن آگے چل کر ذہنی حالت کو اس قدر بگاڑ دیتا ہے کہ انسان میں درد دینے اور درد سہنے کے صلاحیت ختم ہو جاتی ہے۔ کچھ ہی دنوں پہلے، ایسے ہی ایک ماں نے اپنے دو بچوں کو آگ لگا دی۔ انہیں زندہ جلتا دیکھ کر وہ سگریٹ پیتی رہی۔
👇 Image
جب وہ نارمل ہوئی تو اسکے بچے جل کر مر چکے تھے۔ پھر جب اس طرح کے واقعے ہو جاتے ہیں تو ہم بڑی بڑی فلاسفی جھاڑنا شروع کر دیتے ہیں کہ ماں ہے یا فرعون، ایسا کیسے کر گئی؟
تو خدارا لوگوں کو خوش رہنے دیں۔ کسی کی ذہنی بربادی کا سبب مت بنیں۔ کوئی ناچ رہا ہے، اسے ناچنے دیں۔ کسی کی شکل
👇 Image
اچھی نہیں لگ رہی تو دفع ہو جائیں اپنی پیاری شکل سمیت۔کسی کی آواز بھدی لگ رہی ہے تو کانوں میں ایلفی ڈال لیں مگر اسکی زندگی میں دخل اندازی کرنا بند کر دیں۔ کوئی آپ کے ساتھ مخلص ہے تو اس کو بدلے میں اتنی توجہ اتنا پیار دیں جتنا وہ آپکو دے رہا ہے۔ اپنے آس پاس کسی کو ڈپریس پائیں
👇 Image
Read 5 tweets
Oct 12
بریسٹ کینسر

آج کل بریسٹ کینسر کی وباء عام ہے ۔ کسی عمر میں بھی ہوسکتا ہے لیکن اکثر 30 سال سے زائد عمر کی خواتین میں ہوتا ہے۔ چھاتی میں کینسر کی ابتداء ایک خاص قسم کے ابھار یا سخت گلٹی کی صورت ہوتی ہے۔ پہلے پہلے جلد کے اندر محسوس ہوتی ہے، پھر ظاہر جلد تک واضح ہو جاتی ہے۔👇
مرض کا احساس ابتدا میں نہیں ہوتا کیونکہ گلٹی میں درد نہیں ہوتا..محض ایک ابھار سا معلوم ھوتا ہے. جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بڑھتا اور پھیلتا چلا جاتا ہے اور آہستہ آہستہ اس میں درد محسوس ہونے لگتا ہے ۔ اور شدید درد ہوتا ہے حتی کہ اس سے سرخی مائل مواد بہتا ہے۔ بریسٹ کینسر میں
👇
رسولیوں کی وسعت بغل کے نیچے پیٹ کے نیچے نسوانی اعضاء تک جا پہنچتی ہے لیکن ٹیومرز کے اس پھیلاؤ میں کافی وقت لگ جاتا ہے۔

برسیٹ میں موجود ابھار یا گلٹی ضروری نہیں ہے کہ وہ کینسر کی ہو بلکہ عام طور پر سادہ گلٹی ہوتی ہے جو عام ادویہ سے ٹھیک ہو جاتی ہے .لیکن جب اس میں مواد متعفن
👇
Read 6 tweets
Oct 11
شہریار خان کے مضمون سوہنی، ہیر اور لیلیٰ کی جھوٹی محبت
سے سوہنی مہینوال کی محبت کا پوسٹ مارٹم

معلوم نہیں کیوں لیکن یہ پیار، عشق اور محبت کی کہانیاں بہت مشہور ہو جاتی ہیں اور لوگ ان کو مزے لے لے کر سنتے بھی ہیں اور سناتے بھی
اگر ان سب قصوں کو بغور پڑھیں تو پتا چلے گا کہ یہ
👇
سب جھوٹ ہے
مثلاً اگر سوہنی مہینوال کی محبت کی کہانی دیکھئے تو پتا چلتا ہے کہ جس نے بھی یہ کہانی گھڑی ہے انتہائی سستی فلمیں دیکھتا رہا ہو گا
یہ کوئی بات ہے کہ سوہنی ملنے کے لیے آئے تو اسے اپنی ران کے گوشت کا کباب بنا کر کھلایا
کچھ لوگوں کو یہ مذاق لگے گا لیکن کہانی میں یہی
👇
لکھا ہے کہ سوہنی اپنے محبوب سے ملنے کے لیے اس کے گھر آئی، اور مہینوال کے حالات جانتے ہوئے بھی اس سے کبابوں کی فرمائش کی چونکہ اس کے پاس کچھ کھلانے کو نہیں تھا تو اس نے یہ بات چھپانے کے لیے اپنی ہی ران کا گوشت کاٹا اور اس کے کباب بنا دیئے اور سوہنی نے بھی بہت چسکے لے کر وہ
👇
Read 11 tweets
Oct 11
اس کہانی کا مریم،ن لیگ، عدلیہ، اسٹیبلشمنٹ سے کوئی تعلق نہیں

ایک نکٹھو کو بیوی نے کام کاج کے لیے کہا سست الوجود کے پاس اور تو کچھ نہ تھا،ایک مرغی تھی اٹھائی اور بازار کو چل دیا کہ بیچ کے کاروبار کا آغاز کرے
راستےمیں مرغی ہاتھ سے نکل بھاگی اور ایک گھر میں گھس گئی وہ مرغی کے
👇
پیچھے گھر کے اندر گھس گیا
مرغی کو پکڑ کے سیدھا ہوا ہی تھا کہ خوش رو خاتون خانہ پر نظر پڑی، ابھی نظر "چار ہوئی تھی کہ باہر سے آہٹ سنائی دی، خاتون گھبرائی اور بولی کہ اس کا خاوند آ گیا ہے اور بہت شکی مزاج ہے ، اور ظالم بھی
خاتون نے جلدی سے اسے ایک الماری میں گھسا دیا
لیکن وہاں
👇
ایک صاحب پہلے سے "تشریف فرماء " تھے -
اب اندر دبکے نکٹھو کو کاروبار سوجھا ..آئیڈیا تو کسی جگہ بھی آ سکتا ہے - سو اس نے دوسرے صاحب کو کہا کہ :
"مرغی خریدو گے ؟"
اس نے بھنا کے کہا کہ یہ کوئی جگہ ہے اس کام کی ؟
"خریدتے ہو یا شور کروں ؟؟؟"
مجبور ہو کے اس نے کہا کہ
" بولو کتنے کی ؟
👇
Read 8 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(