اکتوبر 2006سے2008 تک چیف آف جنرل سٹاف کےطور پر کام کرنیوالے لیفٹننٹ جنرل صلاح الدین ستی کا کہنا تھا کہ12 اکتوبر کو وہ بریگیڈئیر کےطور پر راولپنڈی کی اہم ترین ٹرپل ون بریگیڈ کےکمانڈر تھےانکا کہنا تھا کہ جولائی1999 میں جب انہیں سیاچن سےبلا کر
👇1/18
ٹرپل ون بریگیڈ کا کمانڈر تعینات کیا گیا تھا تو اس وقت سے ہی فوج اور سول حکومت کے درمیان تناؤ کی باتیں زبان زد عام تھیں
جب میں (جولائی 1999) میں ٹرپل ون بریگیڈ میں آیا تھا تو
اسوقت یہ عام بات تھی کہ حکومت اور فوج میں بہت زیادہ غلط فہمی پیدا ہو چکی ہے
انکا کہنا تھا کہ اسوقت
👇2/18
جنرل ضیا الدین بٹ ISI کےسربراہ تھےاور میڈیا کا استعمال کرکے یہ تاثر دیا جا رہا تھا کہ شاید ہم لوگوں کیجانب سے نوازشریف کا تختہ الٹنےکی تیاری ہے
جنرل ستی کےمطابق تیاری
اسطرح نہیں تھی جس طرح میڈیا میں تاثر تھا۔ اپنی ذاتی تربیت
کےحوالےسےبہرحال انکا کہناتھا
میں اس واقعے سے
👇3/18
دوسال قبل ٹین کور میں چیف آف سٹاف رہاتھا
اس زمانے میں وزیراعظم بےنظیر بھٹو کی حکومت کا تختہ صدر فاروق لغاری کےحکم پر الٹا گیا تھا اور فوج بھی حرکت میں آئی تھی تو اسوجہ سے بطور چیف آف سٹاف ٹرپل ون بریگیڈ کےحوالےسے پورا علم تھا کہ ایسا کام کیسے پایہ تکمیل تک پہنچایا جاتاھے
👇4/18
جنرل ستی کیمطابق ’ہمیں اس قسم کا نہ کوئی مینڈیٹ دیا گیاتھا نہ کوئی ایسی بات تھی
کہیں میں نےیہ بھی پڑھاتھا کہ شاید باقاعدہ کوئی تاریخ مقرر تھی فوجی انقلاب کی،
جس پر ہمیں کچھ کرنا تھا
شاید نہیں کیا، لیکن میں چونکہ خود بریگییڈ کمانڈر تھا
میں بغیر کسی جھجک کے
بغیر ایک لفظ کے
👇5/18
جھوٹ کے یہ دعوی کرتا ہوں کہ ہمیں کبھی بھی اس طرح کا کوئی آرڈر نہ دیا گیا اور نہ ہی کوئی ایسی بات تھی۔‘
جنرل ستی کے بقول ’مجھے نواز شریف ایک دھیمے مزاج کے بہت ہی میچور وزیراعظم لگے تھے‘
جنرل ستی کےمطابق اخباروں میں جاسوسی کی خبروں کی اشاعت کےعلاوہ انہیں وزیراعظم ہاؤس میں
👇6/18
سکیورٹی پر تعینات ایک بریگیڈئیر نے بھی فون کرکے باقاعدہ کہا کہ ’کیا ہماری مانیٹرنگ ہو رہی ہے؟
جنرل ستی کا کہنا تھا کہ
جب نوازشریف کے والد میاں شریف نے اپنے بیٹوں کو اور جنرل پرویز مشرف کو بلا کر ان کا تصفیہ کرایا اور کہا کہ آپ سب آپس میں بھائی ہیں اور اس کے بعد جنرل مشرف
👇7/18
کو عمرے پر بھی لےکر گئے تو یہی تاثر تھا کہ ہر چیز طے ہوگئی ہے اب کوئی مسئلہ نہیں رہا
انکا کہنا ہے12 اکتوبر 1999کو اپنی سالگرہ پر انہوں نےگھر میں عصر کے بعد ختم قران رکھا تھا
’ابھی میں نے آدھا سپارہ پڑھا ہو گا کہ بچےنےآ کر بتایا کہ جنرل
پرویزمشرف کو ہٹاکر ضیا الدین بٹ کو
👇8/18
آرمی چیف بنا دیاگیاھے، یہ سن کر میں نےفوراً کور کمانڈر راوالپنڈی لیفٹیننٹ جنرل محمود احمد کو فون کیا مگر وہ ٹینس کھیلنےگئے ہوئےتھے۔میں نے انکی اہلیہ سےکہا کہ فوراً ان تک پیغام پہنچائیں کہ ایسا ہوا ہے
ہمارا ردعمل کیا ہوگا
اس کے پانچ سے 10 منٹ بعد جنرل محمود کی کال آ گئی
👇9/18
انہوں نےکہا کہ ’آرمی کےجوان ptv بھیج دیں تاکہ آرمی چیف کی تبدیلی کی خبر رکوا دیجائے
انہوں نےمزید بتایا کہ کچھ جوانوں اور افسر نےptv جا کر نشریات رکوا دیں جس کے بعد وزیراعظم کے ملٹری سیکرٹری بریگیڈیئر جاوید ملک وہاں ہتھیار لے کر پہنچے اور وہاں کے افسر کو پستول دکھاکر کہا
👇10/18
آپ ایسا نہیں کر سکتے۔
بریگیڈیئر صلاح الدین ستی نے کہا کہ 12 اکتوبر کو وہ خود بطور کمانڈر وزیراعظم ہاؤس تو کیا اسلام آباد بھی نہیں گئے بلکہ موبائل پر آپریشن کنٹرول کیا اوروہیں سے ساری ہدایات دیتے اور اطلاعات لیتے رہے
انہوں نےبتایا کہ ایوان صدر سے یونٹptv بھیجنے کے علاوہ
👇11/18
کچھ جوان وزیراعظم ہاؤس کے دروازے وغیرہ پر بھی بھیجے گئے مگر ہمارا کوئی بھی جوان وزیراعظم ہاؤس کے اندر شام تک داخل نہیں ہوا جب تک جنرل محمود وہاں خود نہیں پہنچے
جنرل صلاح الدین کا کہنا تھا کہ اگر ہماری پہلے سے تیاری ہوتی تو جنرل ضیا الدین وزیراعظم ہاؤس کے اندر کیسے جاتے
👇12/18
انہوں نے بتایا کہ باقی نفری کو ایئرپورٹ بھیجا گیا تھا اور چند ایک اہم وزرا تھے جن کو ٹرپل ون بریگیڈ کے جوانوں نے حفاظتی تحویل میں زیادہ تر ان کے گھروں میں ہی لیا تھا، کسی کو اٹھا کر لایا نہیں گیا تھا۔
ان کے مطابق ’پھر شام کو جنرل محمود پہلی دفعہ وزیراعظم ہاؤس کے اندر گئے
👇13/18
انکے ساتھ میجر جنرل علی جان اورکزئی اور کچھ لوگ (سپاہی ) بھی تھے اور وہ وزیراعظم نواز شریف کو وہاں سے لے کر آئے۔‘
وزیراعظم ہاؤس کے اندر کے ماحول کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ اس وقت تناؤ کی کیفیت پیدا ہوئی، جب بھیجےگئےسپاہیوں اور کمانڈنگ افسران کا نئےنامزد آرمی چیف جنرل
👇14/18
ضیا الدین بٹ سے سامنا ہوا
جنرل ضیا الدین اپنےساتھ ایس ایس جی کےریٹائرڈ کمانڈوز کی ٹیم بھی وزیراعظم ہاؤس لےکر گئے ہوئےتھےجو مسلح تھی اور متحرک بھی تھی
جنرل ضیا الدین کی ٹیم کےلوگ بہت زیادہ حرکت کر رہےتھے
تو مجھے سی او نےکہا کہ سر یہ بہت متحرک ہیں اور یہ نہ ہو کہ کہیں فائر
👇15/18
ہو جائےپھر کنٹرول کرنا مشکل ہو گا، تاہم جب جنرل ضیا الدین کو میرے کمانڈنگ آفیسر کیطرف سے کہا گیاکہ اپنے لوگوں کو روکیں ورنہ کسی کی جان کی ضمانت نہیں دیجا سکتی تو انہوں نےبات مان لی اور انہیں وہیں پر نظر بند کر دیا گیا بعد میں طبعیت خراب ہونےپر CMH بھی لے جایا گیا
👇16/18
جنرل ستی کا کہنا تھا
اگر ہماری پہلے سے تیاری ہوتی تو جنرل بٹ وزیراعظم ہاؤس کےاندر کیسےجاتےالحمدللہ اس سارے عمل میں ایک گولی بھی نہیں چلی
انہوں نےدوہرایا کہ وہ ایک بہت ہی بدقسمت واقعہ تھا میں یہی لفظ استعمال کرسکتا ہوں
انکا کہناتھا
مجھے تو نوازشریف ایک دھیمے مزاج کے بہت ہی
👇17/18
#میچور وزیراعظم لگےتھے
ایک بریگیڈئیر کیلئے وزیراعظم بہت بڑا عہدہ ہوتا ہے۔فوج میں تو آرمی چیف بھی وزارت دفاع کےماتحت ہوتاھے میں انکی دل سے عزت کرتا تھا
اس سوال پر کہ کیا بعد میں وزیراعظم نواز شریف نےانکے خلاف کوئی کارروائی کی تو انکا کہنا تھا کہ ایسا کبھی نہیں ہوا
End
فالو شیئر🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
یہ لوگ گھر میں بیٹھ کر گندی گندی ویڈیوز بنا رہے ہیں
اب یہ مجھے پبلک کی نظر میں ایسے گندا کریں گے
خان صاحب کو یہ بات واضح طور پر معلوم ہے کہ ان کی گندی ویڈیو ہی مارکیٹ میں آئیں گی
👇1/4
چور کی داڑھی میں تنکا
خان صاحب کو پتہ ہےکہ میں جو گند گھولتا رہا ہوں
وہ عوام کے سامنے آنیوالاھے
ایک لڑکی نےگھر والوں کو کہا ہمارے گھر سےکل ایک فرد کم ہو جائیگا
دوسرے دن وہ بھاگ گئی
گھر والےکہتےکتنی پہنچی ہوئی بچی ہماری پہلے ہی بتا دیا تھا کہ گھر کا ایک فرد کم ہونیوالاھے
👇2/4
عمران خان کہتےہیں میری نازیبا ویڈیوز
سوشل میڈیا پر لگانیوالےہیں
میرے اوپر ذاتی حملےکرینگے
مجھے پبلک میں گندا کریں گئے
میرے اور فرح (جو بچی ہے) اس کے بارے میں ان لوگوں نےبہت گند آڑانا ہے
بشرہ بیگم
دونوں کو پہلے سے ہی پتہ چل جاتا کیونکہ دونوں بہت پہنچے ہوئے گندے انڈے ہیں
👇3/4
پڑھتا جا شرماتا جا
1955میں کوٹری بیراج کی تکمیل کےبعدگورنرجنرل غلام محمدنےآبپاشی سکیم شروع کی
4لاکھ مقامی افراد میں تقسیم کی بجائے یہ افراد زمین کےحقدار پائے
1:جنرل ایوب خان۔500ایکڑ
2:کرنل ضیااللّہ۔500ایکڑ
3:کرنل نورالہی۔500ایکڑ
4:کرنل اخترحفیظ۔500ایکڑ
👇1/19
1962میں دریائےسندھ پرکشمورکےقریب گدوبیراج کی تعمیرمکمل ہوئی
اس سےسیراب ہونےوالی زمینیں جن کاریٹ اسوقت5000-10000روپے
ایکڑتھا
عسکری حکام نےصرف500روپےایکڑکےحساب
2/19
سےخریدا۔
گدوبیراج کی زمین اس طرح بٹی:
1:جنرل ایوب خان۔۔247ایکڑ
2:جنرل موسی خان۔۔250ایکڑ
3:جنرل امراؤ خان۔۔246ایکڑ
4:بریگیڈئر سید انور۔۔246ایکڑ
دیگر کئ افسران کو بھی نوازا گیا۔
ایوب خان کےعہدمیں ہی مختلف شخصیات کومختلف بیراجوں پرزمین الاٹ کی گئی۔انکی تفصیل یوں ہے:
👇3/19
1995 میں حکیم سعید شہید نےاپنی
کتاب #جاپان_کہانی میں جو لکھا آج وہ حرف بحرف سچ ثابت ہو رہاھےانہوں نےبتایا تھاکہ عمران کو ملک پاکستان میں
4 کاموں کیلئے مہرہ بنا کر تیار کیاجا رہاھے اور 20 یا 25 سال کےدروان
انکو پاکستان کا وزیراعظم بناکر 4کام ان سےلئےجائیں گے
اس نےوزیراعظم
👇1/10
بننےکیبعد کسطرح اور کتنےکام مکمل کر لئےہیں اور کونسا رہ گیا ہے 1) پاکستان کی معیشت کو برباد کرنا 2) ملکی اداروں کو کفار کےزیر تسلط کرنا 3) 295سی توہین رسالت قانون ختم کرنا 4) قادیانیوں کو مسلم قرار دلوانا انکو پاکستان کےمرکزی اداروں میں جگہ دینا
1)پاکستان کیGDP جو
👇2/10
کبھی منفی میں نہیں گئی تھی اس نےایک سال میں منفی تک پہنچا دی
2)پاکستان کےاداروں کو کفار کےزیر تسلط کرنا
اس نےآتے ہیFBR سٹیٹ بینک آف پاکستان اور دوسرےکئی ادارےIMF کےملازمین کے حوالےکر دیئے FBR اور سٹیٹ بینک کےچیئرمین باقر نجفی اور شبر زیدی کےملازمین ہیں
انکو لگا کر ابتدا
👇3/10
پاک فوج کے 12 میجر جنرلز کو لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) آئی ایس پی آر میجرجنرل بابرافتخار کو بھی لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی پانے والوں میں
👇1/5
میجر جنرل انعام حیدر ملک، میجر جنرل فیاض حسین شاہ اور میجر جنرل نعمان زکریا شامل ہیں۔
آئی ایس پی آر نےبتایا کہ میجرجنرل محمدظفر اقبال میجرجنرل ایمن بلال صفدر، میجر جنرل احسن گلریز،میجر جنرل سید عامر رضا کو بھی لیفٹیننٹ جنرل کےعہدے پر ترقی دے دی گئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق
👇2/5
میجر جنرل شاہد امتیاز، میجر جنرل منیر افسر، میجر جنرل یوسف جمال میجر جنرل کاشف نذیر لیفٹیننٹ جنرل کےعہدے پر ترقی پانیوالوں میں شامل ہیں۔
ڈی جیISPR آر کی بھی لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی
ترقی پانے والے DGISPR لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نےمشکل حالات میں ذمہ داریاں نبھائیں
👇3/5
آصف زرداری اور عمران خان نےجو قرضے لئے انکا تو پتا نہیں کیاکیا
ـــ 👇ـــ
لیکن نوازشریف نےٹوٹل قرض
25ارب ڈالر لیا
قرضے لےکر ڈالر کی قیمت سو سے نیچے رکھنے
حج سے لے کر آٹے تک سبسڈی دے کر اشیا کی قیمتیں کم رکھنے کہ علاوہ درج زیل منصوبے مکمل کئے
یہ لسٹ ان پراجیکٹس کی ھے
👇1/16
جو مسلم لیگ ن کی حکومت نے مکمل کئے ہیں اور کام کر رہے ہیں اگلی لسٹ انڈرکنسٹرکشن کی
ہائیxnڈرو 1) نیلم جہلم 2) گولن گول
3)پٹرند کشمیر 4) مرالہ ایکسٹینشن سیالکوٹ
5)نلتر 5 ایکٹینشن 6) رنولیا گلگت
کوئلہ
1)پورٹ قاسم
2)ساہیوال پاور پلانٹ
نیوکلئیر
1)چشمہ1 جو بنا 1999
👇2/16
2)چشمہ4 جو بنا2017
نیچرل گیس
1)حویلی بہادر شاہ پلانٹ
2)بھکی(LNG)پلانٹ
ونڈ انرجی 1)3 نئےونڈ انرجی پلانٹ 2)4 پرانےپلانٹس کی ریپئرنگ گورنمنٹ تحویل
سولر پراجیکٹس
1)پاکستان پارلیمنٹ سولر بجلی کی فراہمی
2)قائد اعظم سولر پارک
3)پاکستان اسلحہ فیکٹری واہ کو سولر بجلی پرمنتقل کیا
👇3/16
پانامہ پیپرز کی تیار ی اور اشاعت کیلئے فنڈز یو ایس ایڈ اور جارج سوروس فاونڈیشن نےدیے
وکی لیکس نےانکشاف کیاھےکہ امریکہ نےپاکستان میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنےاور اپنے مفادات کی راہ میں حائل #نوازحکومت کو ختم کرنےکیلیے #پانامہ_پیپرز
تیار کروائے
👇1/19
انھیں دنیا بھر میں پھیلانےکیلیے امریکی ادارے #یو_ایس_ایڈ اور جارج سورس فاونڈیشن کےزریعے فنڈز مہیا کئے #وکی_لیکس
نےجاری کیگئی خفیہ دستاویزات میں اس بات کا بھی انکشاف کیاھےکہ امریکی جو دینا بھر میں اپنا لبرل اور مہم جوئی کا کر دار تیزی کےساتھ کھورہاھےاب اسکی حکمت عملی یہ ہے
👇2/19
کہ وہ دنیا میں سیاسی عدم استحکام معاشی بحران پیدا کرنے کیلئے ڈالر کی طاقت کو استعمال کرے۔ پانامہ پیپرز تیار کرنیوالی ریاست(پانامہ) امریکہ کی ایک کالونی ہےجہاںCIA کا ایک بڑا آپریشن سنٹراورامریکی اڈے موجود ہیں
پانامہ میں امریکیCIA کی مرضی کے بغیر چڑیا پر نہیں مار سکتی ہے۔
👇3/19