عاصمہ جہانگیر وکلا برادری کا مرد آہنگ اور ایک مضبوط آواز تھی جو ہمیشہ سویلینز کےحقوق کیلئے طاقتوروں کیساتھ ٹکرا گئیں اگر مجھے کوئی کہےکہ عاصمہ جہانگیر کو ایک لائن میں بیان کرو تو میں کہوں گا عاصمہ جہانگیر وہ تھی جو انکےحقوق کیلئے بھی لڑی جنہوں نے #عاصمہ_تیری_جرءت_کو_سلام
👇1/12
اسکے قتل کے فتوے دئیے ہوۓ تھے
پاکستان ماورا عدالت کوئی ریاستی دہشت گردی ہو, مسنگ پرسنز کا معاملہ ہو, صحافیوں کو گھر سےاغوا کرکے لیجانےکا معاملہ ہو, ضیا یا مشرف کا مارشل لا ہو, کسی منتخب حکومت کو الٹنے یا اسکے خلاف سازش کا معاملہ ہو ہمیشہ ان سب غیر آئینی کاموں کے سامنے
👇2/12
اگر کوئی دھڑلے سےدیوار بنا یا مزاحمت کی تو صف اول میں محترمہ عاصمہ جہانگیر ہوا کرتی تھیں
پانامہ کا معاملہ چلا
اسٹبلشمنٹ اور ساری میڈیا ریاستی مشینری نوازشریف کے خلاف لگائی گئی کسی کو
نوازشریف کے حق میں بات کرنے کی اجازت جب نہیں تھی تب وکلا برادری کی اس مرد آہنگ نےtv ٹاک
👇3/12
عمران اور بشری بی بی نے پاکستان کو دیےگئے تمام 112 توشہ خانہ تحائف اپنےپاس رکھ لئے
بشریٰ بی بی اور عمران خان نے
18ستمبر 2018 کو سعودی
ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان کی طرف سےاپنے پہلےدورہ سعودی عرب کے دوران تحفے میں دیگئی 85 ملین روپےکی قیمتی گھڑی صرف #تحفہ_چور_کو_گرفتار_کرو
👇1/5
17 ملین روپے دے کر اپنے پاس رکھ لی۔ عمران اور بشریٰ نے تھوڑی سی رقم ادا کر کے سات رولیکس گھڑیاں، متعدد ہار، بریسلیٹ، انگوٹھیاں، متعدد ہیروں کی زنجیریں، سونے کے قلم اور یہاں تک کہ ڈنر سیٹ بھی اپنے پاس رکھے۔ عمران اور بشریٰ دونوں نے ان قیمتی تحائف کو #گھڑی_چور_کو_گرفتار_کرو
👇2/6
پاکستان میں ٹیکس حکام سے تین سال سے زائد عرصے تک چھپایا جب تک کہ یہ اسکینڈل نہ بن گئے۔ انہوں نے کبھی بھی تمام اشیاء کا اعلان نہیں کیا۔ کہانی میں دی گئی اشیاء کی قیمتیں تحائف کی رقم ہیں جیسا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی حکومت نے اندازہ لگایا تھا #تحفہ_چور_کو_گرفتار_کرو
👇3/6
بشری ریاض وٹو کی شادی خاور حیات مانیکا سے ہوئی جسکے بعد بشری مانیکا بنی
عمران خان کے ساتھ شادی کے بعد بشریٰ نیازی تو نہیں کہلواتی شاہد بشریٰ بیگم کو بھی پتہ ہے کہ عمران خان کے ساتھ زیادہ وقت کوئی گزارا نہیں کرسکتا اسلئے
👇1/9
اب بشری نیازی نہیں کہلواتی
آج کل انھیں بشریٰ بیگم یا پنکی پیرنی کہا جاتا ہے
بتایا جاتا ہے کہ عمران خان کی پہلی ملاقات بشریٰ ریاض وٹو کے ساتھ 2014 کے آخر 2015 میں ہوئی
یہ وہی وقت تھا جب عمران خان کے دماغ میں ایک ہی بات سوار تھی کہ وہ پاکستان کے وزیراعظم بننا چاہتے ہیں
👇2/9
اور پنکی پیرنی نےاسی بات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انکو کہا کہ میں ہی وہ شخصیت ہوں جو آپکو وزیراعظم ہاؤس تک پہنچاسکتی ہوں
اسیطرح عمران خان متعدد مرتبہ بشری بیگم کے گھر پرانی سبزی منڈی پاکپتن ان سے ملنےکیلئے گئے
یہاں ایک بات قابل ذکر ہے جو بندہ اپنے کسی بیمار دوست کو ملنے یا
👇3/9
اعلی جنرلز ججز اور نچلے طبقے
میں نفرت بڑھ رہی ہے
ترقی یافتہ اور فلاحی ریاستوں میں ٹیکس جمع کیاجاتاھے
پھر لوگوں کیفلاح و بہبود
کیلئےخرچ کیاجاتاھےحکومتیں تمام شہریوں کو بلاتفریق بنیادی سہولیات فراہم کرتی ہیں
انکا شاندار انفراسٹرکچر، سہولیات اور نظام ظاہر کرتاھے
👇1/24
کہ لوگوں کےٹیکس کی رقم لوگوں پرخرچ ہو رہی ہےتمام شہری یکساں طور پر تمام سہولیات
سےلطف اندوز ہوتےہیں
اور مساوی حقوق رکھتےہیں
بدقسمتی سےپاکستان میں صورتحال بالکل مختلف ہے
یہاں امیر اورمضبوط لوگ ٹیکس چوری کرتےہیں
کمزور اور غریب لوگوں سےطاقت یا بدمعاشی سےٹیکس وصول کیا جاتاھے
👇2/24
ٹیکس کرپٹ ہاتھوں میں جاتاھے اسےعام لوگوں کی فلاح و بہبود کیلئےصحیح طریقےسے استعمال نہیں کیاجاتا
بلکہ ٹیکس کا پیسہ جو غریب اور کمزور سےجمع کیا جاتاھے امیر اور اعلی طبقے کی سہولت کیلئے استعمال کیا جاتاھے
انکا طرز زندگی ، پروٹوکول اور جمود واضح طور پر فرق کو ظاہر کرتاھے
👇3/24
پاک فوج کےافسران اور جوان جب ریٹائر ہوتےہیں تو انہیں عہدے
کےلحاظ سےکتنی زمین ملتی ہے؟جانئے
مشہور جرمن ویب سائٹ ڈوئچے ویلے نے پاک فوج کے ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل امجد شعیب سے کچھ سوالات کیے:
ایک سوال تھا دیکھا جائے تو یہ
👇1/12
کہنا درست ہوگاکہ آج کل جب آپ فوج سے بطور کور کمانڈر ریٹائر ہوتے ہیں تو آپکے پاس لگ بھگ ایک ارب کے اثاثے ہوسکتے ہیں؟
#جنرل_شعیب: دیکھیں، جس زمانے میں بطور لیفٹیننٹ جنرل ریٹائر ہوا تھا
اسوقت آپکوDHA
میں ایک کمرشل
ایک ریزیڈنشل اور ایک پلاٹ لیز پر ملتا تھا
آرمی کی کنٹونمٹ کی
👇2/12
زمینوں میں۔
کنٹونمنٹ پلاٹ کو آپ بیچ نہیں سکتےتھے
وہ گھر بنانےکیلئے تھا۔لیکن بعد میں
آرمی افسرز نے اس پر اعتراض کیا کہ گھر تو مل جاتا ہے لیکن انہیں دیگر گھریلو خرچوں
کیلئے مالی وسائل کیضرورت ہوتی ہے، اسلئے پلاٹ بیچنے کی اجازت ہونی چاہییے
اسلئے اب اسےفروخت کرنےکی اجازت ہے
👇3/12
عمران خان کا روزانہ گلیوں سڑکوں میں ذلیل و خوار ہونا
دن بدن الفاظ میں تلخی کا بڑھنا
جواب میں مولانہ فضل الرحمان آصف زرداری اور نواز
شریف کی معنی خیر خاموشی اور جو ایک لیڈر
عمران نیازی کو ٹکر کا جواب دے سکتی تھی اسکو بھی نوازشریف نےلندن بلاکر خاموشی سےاپنے پاس بٹھا لیاھے
👇1/6
اسٹبلشمنٹ کا بار بار
شہبازشریف کو بولنا عمران کو گرفتار کرے یا پیمرہ کےذریعے اسکی تقریر پر پابندی لگائےلیکن ان دونوں کاموں سے بڑے میاں صاحب کا
شہبازشریف کو منع کر دینا ضمنی الیکشن میں ن لیگ کی لیڈرشپ کا مکمل اظہار لاتعلقی اور پھر الیکشن ہارنےکا ذرا بھی پریشان نہ ہونا
👇2/6
الٹا
مریم سے لندن میں ایک صحافی نے ضمنی الیکشن بارےسوال پوچھا تو جواب میں مریم نے انتہائی معنی خیز مسکراہٹ سےصحافی کی طرف دیکھا اور پھر جواب دئے بغیر گاڑی میں بیٹھ گئی تو جناب
لگتاھے ہماری اصلی لیڈرشپ ووٹ کو عزت دو والےبیانیہ سےایک انچ بھی پیچھےنہیں ہٹی لیکن طریقہ کار
👇3/6